تذکرہ علمائے خانپور

تذکرہ علمائے خانپور

 

مصنف : قاضی محمد عبد اللہ خانپوری

 

صفحات: 282

 

برصغیر پاک و ہند میں علمائے اہل حدیث نے اسلام کی سربلندی ، اشاعت ، توحید و سنت نبوی ﷺ ، تفسیر قرآن کےلیے جو کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جائیں گے او رعلمائے اہلحدیث نے مسلک صحیحہ کی اشاعت و ترویج میں جو فارمولا پیش کیا اس سے کسی بھی پڑھے لکھے انسان نے انکار نہیں کیا ۔علمائے اہلحدیث نے اشاعت توحید و سنت نبویﷺ اور اس کے ساتھ ہی ساتھ شرک و بدعت کی تردید میں جو کام کیاہے اور جو خدمات سرانجام دی ہیں وہ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔پنجاب میں تدریسی خدمت کے سلسلہ میں مولانا حافظ عبدالمنان صاحب محدث و زیر آبادی (م1334ھ) کی خدمات بھی سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہیں۔مولانا حافط عبدالمنان صاحب حضرت شیخ الکل کے ارشاد تلامذہ میں سے تھے اور فن حدیث میں اپنے تمام معاصر پر فائز تھے۔ آپ نے اپنی زندگی میں 80 مرتبہ صحاح ستہ پڑھائی۔ آپ کے تلامذہ میں ملک کے ممتاز علمائے کرام کا نام آتاہے اورجن کی اپنی خدمات بھی اپنے اپنے وقت میں ممتاز حیثیت کی حامل ہیں۔ مولانا سید سلیمان ندوی لکھتے ہیں:’’علمائے اہلحدیث کی تدریسی و تصنیفی خدمات قدر کے قابل ہے۔ پچھلے عہد میں نواب صدیق حسن خاں (م1307ھ) کے قلم او رمولانا سید محمد نذیر حسین دہلوی (م1320ھ) کی تدریس سے بڑا فیض پہنچا۔ بھوپال ایک زمانہ تک علمائے اہلحدیث کا مرکز رہا۔ قنوج، سہوان اوراعظم گڑھ کے بہت سے نامور اہل علم اس ادارہ میں کام کررہے تھے۔ شیخ حسین عرب یمنی (م327ھ) ان سب کے سرخیل تھے اوردہلی میں مولانا سید محمد نذیر حسین محدث دہلوی کے ہاں سند درس بچھی تھی اور جوق در جوق طالبین حدیث مشرق و مغرب سے ان کی درس گاہ کا رخ کررہے تھے۔ ان کی درس گاہ سے جو نامور اُٹھے ان میں ایک مولانا محمد ابراہیم صاحب آروی (م1320ھ) تھے۔ جنہوں نے سب سے پہلے عربی تعلیم اور عربی مدارس میں اصلاح کا خیال کیا اور مدرسہ احمدیہ کی بنیادڈالی ۔اس درس گاہ کے دوسرے نامور مولانا شمس الحق صاحب ڈیانوی عظیم ابادی (م1329ھ) صاحب عون المعبود فی شرح ابی داؤد ہیں جنہوں نے کتب حدیث کی جمع اور اشاعت کو اپنی دولت اور زندگی کامقصد قرار دیا اوراس میں وہ کامیاب ہوئے۔تصنیفی لحاظ سے بھی علمائے اہلحدیث کاشمار برصغیر پاک و ہند میں اعلیٰ اقدار کا حامل ہے۔ علمائے اہلحدیث نے عربی ، فارسی اور اردو میں ہر فن یعنی تفسیر، حدیث، فقہ،اصول فقہ، ادب تاریخ او رسوانح پر بے شمار کتابیں لکھی ہیں۔ الغرض برصغیر پاک وہندمیں علمائےاہل حدیث نےاشاعت اسلام ، کتاب وسنت کی ترقی وترویج، ادیان باطلہ اور باطل افکار ونظریات کی تردید اور مسلک حق کی تائید اور شرک وبدعات ومحدثات کےاستیصال اور قرآن مجید کی تفسیر اور علوم االقرآن پر جو گراں قدر نمایاں خدمات سرانجام دیں وہ تاریخ اہل حدیث کاایک زریں باب ہے ۔مختلف قلمکاران اور مؤرخین نے علمائے اہل حدیث کےالگ الگ تذکرے تحریر کیے ہیں اور بعض نے کسی خاص علاقہ کے علماء کا تذکرہ وسوانح حیات لکھے ہیں۔ جیسے تذکرہ علماء مبارکپور ، تذکرہ علماء خانپور وغیرہ ۔ علما ئے عظام کے حالات وتراجم کو جمع کرنے میں مؤرخ اہل حدیث جناب مولانامحمد اسحاق بھٹی ﷫ کی خدمات سب سے زیادہ نمایاں ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’تذکرہ علمائے خانپور؍فتح الغفور فی تذکرۃ علمائے خانفور‘‘اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔اس کتاب کو مولانا قاضی محمد عبد اللہ خانپوری ﷫ نے مولانا ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی﷫ اور شارح نسائی مولانا عطاء اللہ حنیف ﷫ کی ترغیب پر مرتب کیا۔موصوف نے یہ کتاب ’’فتح الغفور فی ذکر علمائے خانفور‘‘ کے نام سے مرتب کی تھی جو ان کی زندگی میں شائع نہ ہوسکی ۔بعدازاں مولانا حکیم قاضی عبد الاحد خانپوری کے تلمیذ رشید مولانا حکیم محمد یحییٰ شفاخانپوری صاحب نے تکملۃ تذکرۂ علمائے خانپور کے نام سے اس میں مزید اضافہ کیااو راس میں مؤلف فتح الغفور قاضی محمد عبد اللہ کے حالات بھی تحریر فرمادیئے۔ مولانا محمد عطااللہ حنیف بھوجیانی ﷫ نے 1985ءمیں اسے حسن طباعت سے آراستہ کیا۔

 

عناوین صفحہ نمبر
گذارش احوال واقعی (پیش لفظ) 2
1۔قاضی عبدالصمد خانپوری 9
خان پور کاتعارف 9
وفات 21
2۔قاضی محمدحسن (غلام حسن ) 23
سکھوں کادور 27
3۔قاضی عبدالاحد خانپوری 35
پیر مہر علی شاہ سے تحریری مناظرے 40
ایک کرامت 47
ایک واقعہ 49
توکل کی ایک مثال 52
قاضی صاحب اور پیرجماعت علیشاہ 55
پیر عبدالکریم سے چقکپش 61
انجمن حزب الاحناف اور سلطان عبدالعزیز بن سعود 61
قاضی صاحب اور مولوی ثناءاللہ امرتسری 68
استدراک 69
فیصلہ آرہ 70
فیصلہ آرہ سےمتعلقہ مباحث 99
قاضی صاحب اور سر ومحمد ایوب خان سابق امیر افغانستان 115
قاضی صاحب اور پیربغدادی 119
قاضی صاحب اور راجہ جہاندار خان چیف آف گکھڑز 124
حضرت عبداللہ غزنوی صاحب مرحوم کاایک خواب 128
آپ کی دینی جمیت کاایک واقعہ 129
آخری کارنامہ 131
اسلوب تحریر 132
مرض اور وفات 134
آپ کاکتب خانہ 136
تالیفات 136
4۔قاضی محمد خانپوری 143
مناظرہ سرائے صالح 150
قاضی صاحب پشاور میں 160
مولوی محمد علی جالندھری پشاور میں 161
قاضی صاحب روالپنڈی میں 168
ایک کرامت 169
ملاملتانی خانپور میں 170
وزیر آباد میں 174
مالیر کو ٹلی میں 176
حوصلہ او رجرات 176
عبداللہ صاحب غزنوی سے ایک درخواست 179
استغنا او رتوکل اللہ 180
فیصلہ مقدمات 184
درس تدریس 185
ایک مجلس میں طلاق ثلاثہ 187
وفات 188
5۔قاضی یوسف حسین خانپوری 193
رفع سبابہ 196
دہلی کادلچسپ سفر 198
مولا نا محمد حسین بٹالوی مرحوم کاایک واقعہ 198
ایک شیع مجتہد سے مناظرہ 201
ذریعہ معاش 201
قصبہ گنور یوپی میں قیام 202
مسجد سہوان کامقدمہ 203
سفر حجاز وعراق 204
آمین بالجہر کاایک لطیفہ 208
سفر سمالی لینڈ اور حج بیت اللہ 110
باکمال ترک عالم حدیث 212
اخداد سے واپیس 213
خوددھوپ گھڑی بناڈالی 214
ربع المجیب اور ربع المفطر 214
پابندی اوقات 215
علم مقاویر 218
جنون کےبعض واقعات 219
شعرہ شاعر ی 226
خصوصی مختارات 224
تالفیات 237
6۔حافظ محمد غوث بن محمد حسن خانپوری 241
7۔مولانا قاضسی محمد عبداللہ صاحب خانپوری 251

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
5.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment