تذکرہ مفسرین ہند جلد اول
مصنف : محمد عارف اعظمی عمری
صفحات: 256
آخری نبی حضرت محمد ﷺ کو قیامت کے تک لیے زند ہ معجزہ قرآن مجید عطا فرمایا اور اللہ تعالی نے اس کی حفاظت کا بھی بندوبست فرمایا اور اس کے لیے ایسے رجال کار پید ا فرمائے جنہوں نے علوم قرآن سے متعلق تفاصیل اور تفاسیر مرتب کرتے ہوئے اپنی جانیں کھپادیں۔انہی میں سے ایک شعبہ علوم تفسیر،کتب تفسیر ،اور مفسرین کے حالات کا جاننا بھی ہے اپنے اپنے ادوار میں علماء کرام نے اس میدان میں خوب کام کیا او رخدمات انجام دیں۔ہندوستان صدیوں تک اسلامی تہذیب وثقافت کا مرکز رہ چکا ہے جس کے آثار ونقوش اس کے ذرہ ذرہ پر ثبت ہیں ، یہاں کے علماء اور اصحاب کمال کے علمی ،دینی او رتہذیبی کارنامے اسلامی ملکوں سے کم نہیں ہیں ۔ علم وفن کی ہر شاخ خصوصاً دینی علوم میں ہندوستان میں جو علماء پیدا ہوئے ان کی علمی عظمت اسلامی اور عرب ملکوں میں بھی مسلم تھی۔تفسیر کی جانب بھی ہندوستانی مفسرین کی خدمات بڑی نمایاں ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ تذکرۂ مفسرین ہند‘‘ دار المصنفین شبلی اکیڈمی ،اعظم گڑھ(ہند)کے ایک رفیق جناب محمد عارف اعظمی عمری کی تصنیف ہے ۔ اس میں انہوں نے ہندوستان میں تیرہویں صدی عیسوی کے آخرسے اٹھاریوں صدی کی ابتدا تک کےسولہ صاحب تصنیف ہندوستانی مفسرین کا تذکرہ او ران کی تفسیروں کا تعارف کرایا ہے۔ہر مفسر کے عام حالات زندگی اور علمی ومذہبی خدمات بھی بیان کی ہیں تاہم اصل توجہ ان کے تفسیری کارناموں کو پیش کرنے پر مبذول کی ہے ۔اسی طرح اس میں کتب تفسیر پر تبصرہ کر کے ان کی اہم خصوصیات نمایاں کی گئی ہیں اور ان کے تفسیری درجہ ومرتبہ کا تعین بھی کیا ہے ۔یہ تذکرۃ المفسرین ہند کی پہلی جلد ہے دوسری جلد دستیاب ہونے پر اسے بھی پبلش کردیا جائے گا۔ ان شاء اللہ
عناوین | صفحہ نمبر | |
دیباچہ | 1 | |
مقدمہ طبع اول | 5 | |
طبع دوم | 7 | |
حصہ اول عہد قدیم کے مفسرین کرام | 7 | |
شیخ نظام الدین الحسن بن محمد نیشاپوری | 14 | |
شیخ ابوبکر اسحاق بن تاج ملتانی | 15 | |
شیخ محمد بن یوسف حسینی گیسودراز | 27 | |
شیخ علی بن احمد مہائمی | 53 | |
قاضی شہاب الدین دولت آبادی | 64 |