تاریخ ابن خلدون( قبل ازاسلام ،تاریخ الانبیاء)
مصنف : علامہ عبد الرحمن ابن خلدون
صفحات: 416
تاریخ ایک انتہائی دلچسپ علم ہے خاص طور پر اسلامی تاریخ، جس میں صداقت کو خصوصاً ملحوظ رکھا گیا ہے دنیا کی تاریخ جھوٹے سچے واقعات سے پُر ہے، جس سےاس کی افادیت کا پہلو دھندلاگیا ہے ۔ تاریخ اسلامی پر مشتمل علامہ عبدالرحمن ابن خلدون کی زیر مطالعہ کتاب کی ورق گردانی سے آپ جان سکیں گے کہ اسلامی تاریخ میں تاریخی واقعات کو حقیقی رنگ میں پیش کیا گیا ہے اور اس میں کسی قسم کے رطب و یابس کا کوئی دخل نہیں ہے۔ آپ کےسامنے اس وقت ’تاریخ ابن خلدون‘ کا پہلا اور دوسرا حصہ ہے۔ پہلے حصے میں علامہ موصوف نے حضرت نوح ؑ سے لے کر حضرت عیسی ؑ کے بعد چھٹی صدی عیسوی تک کے حالات و انساب تفصیل کےساتھ درج کیے ہیں۔ ان میں انبیائے بنی اسرائیل و عرب اور بابل و نینوا و موصل و فراغہ کے صحیح اور سچے واقعات شامل ہیں۔ دوسرے حصے میں حضرت عیسیٰ ؑ سے لے کر ولادت رسول ﷺ تک تقریباً چھ سو سال کے مکمل حالات، عقائد و افکار میں تغیرات، مراسم اور توہمات کی پیداوار اور ان کے نتائج کی پوری تفصیل و استناد کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
باب:1 | 19 | |
انساب عالم | 19 | |
حضرت آدم ؑ اور حضرت نوح علیہ السلام | 19 | |
طوفان نوح علیہ السلام | ||
حضرت نوح ؑ کی اولاد | ||
آل سام بن نوح علیہ السلام- یافث کی اولاد | 20 | |
شجرہ نسب بن سام | 22 | |
یافت کی اولاد | ||
شجرہ نسب بنی یافث | ||
حام کی اولاد | ||
قبط بن قوط | 23 | |
شجرہ نسب بنی حام | ||
باب:2 | 26 | |
عرب کا محل وقوع | 26 | |
عربوں کے چار طبقے | ||
عرب کی وجہ تسمیہ | ||
عرب عاربہ | ||
عرب مستعربہ | 27 | |
قبیلہ جرہم | ||
عرب تابعہ | ||
عرب مستعجمہ | ||
ترتیب کتاب | 28 | |
عرب عاربہ کی اصل | 29 | |
قوم عاد | ||
باغ ارم | 30 | |
شداد بن بداد | 31 | |
حضرت ہود علیہ السلام | ||
حضرت ہود ؑ کا زمانہ نبوت | ||
یعرب بن قحطان | 33 | |
یثرب کا پانی | 33 | |
عبدضخم | ||
قوم عاد اور حضرت ہود ؑ کا شجرہ | 35 | |
باب:3 | 36 | |
ثمود | ||
حضرت صالح علیہ السلام | 36 | |
شاہان قوم ثمود | 39 | |
بنی جدیس | ||
بنی طسم کا قتل عام | 40 | |
رباح بن مرہ کا نبی جدیس پر حملہ | ||
بنی جدیس کی تباہی | ||
شجرہ نسب قوم ثمود و صالح علیہ السلام | 41 | |
باب:4 | 42 | |
عمالقہ | ||
عمالقہ کا نسب | ||
بنی اسرائیل کی فتوحات | ||
عمالقہ کا مصر پر قبضہ | ||
عمالقہ کا زوال | 43 | |
آم امیم | ||
شجرہ نسب عمالقہ | 44 | |
حضرت شعیب علیہ السلام | ||
جرہم کی ولایت حجاز | 46 | |
عمر والاشنب کی امارت | ||
ذوعیل بدعیل والی حضرت موت | ||
حماد بن بدعیل کا فارس پر حملہ | ||
بنی جرہم کے متعلق روایت | 47 | |
آل سبا | ||
باب:5 | 48 | |
حضرت ابراہیم علیہ السلام | ||
قحطان اور عربی زبان | ||
حضرت ابراہیم ؑ کا نسب | ||
آزر | ||
حضرت ابراہیم ؑ کےمتعلق توریت کی روایت | ||
شہر بابل کی تعمیر | 49 | |
عابر بن شالخ اور نمرود کی جنگ | ||
آل عابر بن شالخ | ||
حضرت ابراہیم ؑ کی جائے پیدائش | ||
حضرت ابراہیم ؑ کی پیدائش | 50 | |
حضرت ابراہیم ؑ کی ہجرت | ||
حضرت سارہ علیہ السلام | 55 | |
حضرت ابراہیم ؑ کی مصر میں آمد | ||
حضرت سارہ ؑ کی گرفتاری و رہائی | ||
حضرت ہاجرہ علیہ السلام | ||
حضرت ابراہیم ؑ کی کنعان میں آماد | 56 | |
حضرت لوط ؑ کی علیحدگی | ||
باب:6 | 57 | |
حضرت اسماعیل علیہ السلام | ||
حضرت اسماعیل ؑ کی پیدائش | ||
حضرت ہاجرہ علیہ السلام کی روانگی مکہ | ||
حضرت ہاجرہ ؑ کی پریشانی | 58 | |
چشمہ زمزم | ||
بنی جرہم کی آمد | ||
ولادت اسحاق ؑ کی بشارت | ||
حضرت ابراہیم کا عمارہ کے متعلق فیصلہ | 59 | |
حضرت اسماعیل ؑ کا عقدثانی | 59 | |
تعمیر کعبہ | 60 | |
حکم قربانی | 61 | |
تحقیق ذبح | ||
حضرت سارہ ؑ کی وفات | 63 | |
حضرت ابراہیم ؑ کی اولاد | 64 | |
حضرت ابراہیم ؑ کی وفات | ||
حضرت اسماعیل ؑ کی وفات | ||
بنی اسماعیل | 65 | |
باب:7 | 66 | |
حضرت یعقوب علیہ السلام | ||
حضرت یعقوب ؑ و عیصر میں مخاصمت | ||
حضرت یعقوب ؑ کی اولاد | ||
حضرت یعقوب ؑ کی مراجعت کنعان | ||
حضرت اسحاق ؑ کا انتقال | 67 | |
حضرت یوسف علیہ السلام، روائے یوسف | ||
حضرت یعقوب ؑ کی وفات | ||
حضرت یوسف ؑ کی وفات | 79 | |
بنی یعقوب علیہ السلام | ||
مصر میں حضرت یوسف ؑ کی حیثیت | 80 | |
آل عیصو بن اسحاق علیہ السلام | ||
بنی عیصو کا زوال | 81 | |
آل مدین بن ابراہیم علیہ السلام | ||
حضرت لوط علیہ السلام | ||
آل لوط علیہ السلام | 82 | |
ناحور برادر ابراہیم ؑ کی اولاد | 84 | |
شجرہ نسب بنو ابراہیم علیہ السلام | 85 | |
باب:8 | 86 | |
عرب مستعربہ و ملوک تبابعہ | ||
عرب مستعربہ کی وجہ تسمیہ | ||
قحطان کے متعلق مختلف آراء | ||
بنو قحطان اور عرب عاربہ میں چشمک | 87 | |
یعرب بن قحطان | ||
حمیر بن سبا | ||
وائل بن حمیر و سکسک بن وائل | ||
یعصر بن سکسک | ||
نعمان بن یعصر | ||
بنی کہلان اور بنی حمیر میں مخاصمت | 88 | |
حسان بن عمرو کے متعلق روایت | ||
ملوک تبابعہ | ||
سیلاب کی تباہی | 89 | |
تبابعہ کی وجہ تسمیہ | ||
حرث رائش | 90 | |
ابرہہ ذوالمنار | ||
افریقش بن ابرہہ | ||
بربر کی وجہ تسمیہ | ||
عبد بن ابرہہ | ||
ملکہ بلقیس | 91 | |
حضرت سلیمان ؑ کا یمن پرتسلط | ||
سمرقند کی وجہ تسمیہ | ||
شمر مرعش | ||
تبان بن اسعد | ||
جرہ کی وجہ تسمیہ | ||
تبان بن اسعد کی فتوحات | 92 | |
تبان بن اسعد کے یہودی ہونےکا واقعہ | 92 | |
تبان اسعد کی مکہ میں آمد | ||
تبان اسعد کی مراجعت یمن | 93 | |
تبان اسعد کے اشعار | ||
تبان اسعد کا قتل | ||
ربیعہ بن نصر کا خواب | ||
حسان بن تبان کا قتل | 94 | |
عمرو بن تبان | ||
یمن پر عبدکلال کا قبضہ | ||
مدثر بن عبدکلال | 95 | |
لختیعہ کا قتل | ||
زرعہ تبع بن تبان | ||
اہل نجران کا قبول عیسائیت | ||
ذوانواس کا نجران پر حملہ | ||
باب:9 | 97 | |
ملوک حبشہ | ||
ذونواس کی نجران پر فوج کشی | ||
نجاشی کا یمن پر حملہ | ||
ذونواس کا خاتمہ | ||
ابرہہ کا یمن پر قبضہ | 98 | |
ارباط کا قتل | ||
بنی حمیر پر ظلم و تشدد | ||
بنی حمیر کی تذلیل و اہانت | ||
واقعہ اصحاب فیل | ||
ابرہہ کی حجاز پر فوج کشی | ||
ابرہہ کا پیغام | 99 | |
عبدالمطلب کا ابرہہ سے مطالبہ | ||
عبدالمطلب کی پیش کش | ||
ابابیلوں کی آمد | 100 | |
یمن کی حبشی حکومت کا خاتمہ | ||
سیف بن ذی یزن کی کسری سے امداد طلبی | 104 | |
کسری کی یمن پر فوج کشی | ||
کسری کی فوج کشی کی دوسری روایت | ||
دہرز دیلمی اور مسروق بن ابرہہ کی جنگ | ||
مسروق بن ابرہہ کا قتل | ||
سیف بن ذی یزن کو اکابرین کا خراج تحسین | 106 | |
باذان کی امارت یمن | ||
باب:10 | 107 | |
ملوک بابل، موصول و نینوی | ||
کنعان بن کوش بن حام | ||
واقعہ بلبلہ | ||
موصل بن جرموق کا بابل پر قبضہ | ||
نینوی کی تعمیر | ||
زان بن ساطرون | 108 | |
زان بن ساطرون کا قتل | ||
سنجاریف | ||
سنجاریف کی بیت المقدس پر فوج کشی | ||
سنجاریف کا خاتمہ | ||
نمرود | ||
بخت نصر کا بیت المقدس پر حملہ | 109 | |
ایرانیوں کابابل پر تسلط | ||
سریانیین | ||
نبط | ||
نمرود کے متعلق طبری کا بیان | 110 | |
بابل | 110 | |
نمرود کے متعلق دوسری روایت | ||
ملوک بابل و موصل کا مذہب | 111 | |
شجرہ نسب ملوک بابل، موصول و نینوی | 112 | |
باب:11 | 113 | |
ملوک قبط | ||
قبطی | ||
قبطیوں کی سیاسی حالت | ||
قبطیوں کی اصل | ||
مصر بن بنصر | ||
ابوالاقباط قبط بن مصر | ||
شداد بن مدار کی مصر پر فوج کشی | 114 | |
اشمون بن قبط | ||
حکیم الملوک کلکی بن صربیا | ||
فرعون اوّل | ||
حوریا بنت خرطیش | ||
حوریا اور جیرون | ||
ولید بن ذومع عمالقہ کا مصر پر قبضہ | 115 | |
اطفیر عزیز مصر | ||
حضرت یوسف ؑ کی وزارت | ||
معدانوس بن دارم | ||
لہوب کی جابرانہ حکومت | ||
حائط العجوز | ||
ولوکہ کا طلسمی مکان | ||
فرعون الاعرج | 116 | |
بخت نصر کا اسرائیلیوں پر ظلم وستم | ||
بخت نصر کامصر پر حملہ | ||
مقوقس | ||
مقوقس کی معزولی | 117 | |
اہل مصر کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وصیت | ||
مصر پرعمرو بن العاص کا قبضہ | ||
مقوقس کی بحالی | ||
قبطیوں کا زوال | ||
شہر عین شمس | 118 | |
مصر کی وجہ تسمیہ | ||
ملوک قبط کا شجرہ نسب | 119 | |
باب:12 | 120 | |
حضرت موسی علیہ السلام | ||
حضرت یعقوب ؑ بن حضرت اسحاق علیہ السلام | ||
بنی اسرائیل پر فرعو ن کا عتاب | ||
حضرت موسی علیہ السلام | ||
حضرت موسی ؑ کی گرفتاری کا حکم | 121 | |
حضرت موسی ؑ کا نکاح | 122 | |
حضرت موسی ؑ کو ہجرت کا حکم | 129 | |
بنی اسرائیل کو ہدایات | ||
عید الفصیح | ||
بنی اسرائیل کی ہجرت | ||
فرعون کا تعاقب و غرقابی | ||
بنی اسرائیل کا دامن کوہ طور میں قیام | 130 | |
احکام عشرہ کے نزول کے متعلق روایات | ||
حضرت موسی ؑ کی بے ہوشی | 131 | |
حضرت ہارون ؑ کی قائم مقامی | ||
گئوشالہ کی پوجا | ||
حضرت موسی ؑ کی خفگی | 132 | |
حضرت شعیب ؑ کی آمد | ||
قبہ عبادت | 134 | |
بنی اسرائیل کی روانگی شام | ||
بنی اسرائیل کی پریشانی | 135 | |
بنی اسرائیل کا بیت المقدس جانے سے انکار | ||
بنی اسرائیل پر عتاب الہی | 136 | |
مخالفین حضرت موسی ؑ کی تباہی | ||
حضرت ہارون ؑ کی وفات | ||
بنی اسرائیل کے معرکے | 137 | |
بنی اسرائیل پر عذاب الہی | ||
بنی اسرائیل کی بنی مدین پر فوج کشی | ||
حضرت موسی ؑ کی وفات | 138 | |
بلعام بن باعور | 139 | |
بنی اسرائیل کا شام پر قبضہ | ||
حضرت یوشع ؑ کی شامی عمالقہ سے جنگ | ||
عمالقہ کا نسب | 140 | |
بنی اسرائیل کی حجاز پرفوج کشی | ||
باب:13 | 141 | |
امارت بنی اسرائیل | ||
بنی اسرائیل کی سیاسی حالت | ||
فتح اریحا | ||
شاہان شام کی اطاعت | ||
حضرت یوشع ؑ کی وفات | 142 | |
کالب بن یوقنا | ||
فتح غزہ و عقلان | ||
کوشان سقنائم کا بنی اسرائیل پر تسلط | ||
بنی اسرائیل کی کوشان سے جنگ | ||
بنی موآب کی تاراجی | 143 | |
بنی اسرائیل پر یافین کا غلبہ | ||
کافور کاہنہ کا کارنامہ | ||
کدعون بن یواش | ||
ابوملیح بن کدعون | 144 | |
طولاع بن واسبط | ||
بنی اسرائیل کی گمراہی | ||
بقتاح کا سبط منسی کی کارگزاری | ||
ایصان سلمون بن نحثون | ||
بنی فلسطین کا بنی اسرائیل پر حملہ | 145 | |
تابوت شہادت | 146 | |
شجرہ نسب بنی اسرائیل | 147 |