تاریخ ملت جلد دوم

تاریخ ملت جلد دوم

 

مصنف : قاضی زین العابدین سجاد میرٹھی

 

صفحات: 955

 

تاریخ  ایک  ضروری اور مفید علم  ہے  اس  سے ہم کو دنیا کی تمام نئی اور پرانی قوموں کےحالات معلوم ہوتے ہیں او رہم ان کی ترقی اورتنزلی کےاسباب سے واقف ہوجاتے ہیں ہم جان  جاتے ہیں کہ کس طرح ایک قوم عزت کےآسمان کا ستارہ  بن کر چکمی اور دوسری قوم ذلت کے میدان کی گرد بن کر منتشر ہوگئی۔اور مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ  دنیا میں مذہب اسلام کی ابتداء انسان کی پیدائش کے ساتھ  ہوئی ۔ دنیا میں جس قدر پیغمبر آئے ان  سب نے  اپنی  امت کو اسلام ہی کاپیغام سنایا۔یہ ضرور ہے کہ خدا  کایہ پیغام دنیا کے ابتدائی زمانہ میں اس وقت کی ضرورتوں ہی کے  مطابق تھا جب دنیا نے ترقی کی منزل میں قدم رکھا  اور اس کی ضرورتوں میں اضافہ ہوا تو اللہ تعالیٰ کے آخری نبی محمد عربی ﷺ اس پیغام  کو مکمل صورت میں لے کر آئے۔ عام طور پر اللہ تعالیٰ کے اس مکمل پیغام کو ہی اسلام کہا جاتاہے ۔ اس لیے  تاریخ ِاسلام سے اس گروہ کی تاریخ مراد لی جاتی ہے جس نے اللہ  تعالیٰ کے آخری پیغمبر  حضرت  محمد مصطفیٰﷺ  کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے اس  مکمل اسلام کو قبول کیا ۔دنیا  کی اکثر قوموں کی تاریخ ، کہانیوں اور قصوں کی صورت میں  ملتی ہے  ۔ مگر اسلام کی تاریخ  میں یہ بات نہیں ہے ۔ اور مسلمانوں  نے شروع ہی سے اپنی تاریخ کو مستند طور پر لکھا  ہے اور ہر بات کا حوالہ دےدیا ہے  ۔یہی وجہ  ہے کہ دنیا کی تاریخ میں ’’ تاریخ اسلام‘‘ ایک خاص امتیاز رکھتی ہے ۔اسلام کا ماضی اس قدر شاندار ہے کہ دنیا کی کوئی ملت اس کی نظیر پیش نہیں کرسکتی ۔ تاریخ اسلام کے ایک ایک باب میں   حق پرستی، صداقت شعاری ، عدل گستری او رمعارف پروری کی ہزاروں داستانیں پنہاں ہیں ۔ مسلمان بچوں کواگر پچپن ہی سے اپنے اسلاف کےان زریں کارناموں سےواقف کرادیا جائے تووہ  اپنے لیے اور ملک وملت کےلیے  بہت  مفید ثابت ہوسکتے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’تاریخ ملت ‘‘ تین جلدوں پر مشتمل  جناب مفتی  زین  العابدین سجاد میرٹھی اور مفتی انتظام اللہ شہابی اکبر آبادی  کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں تاریخ عالم  قبل اسلام سے لے کر مغلیہ سنطنت کے آخری تاجدار اور بہادر شاہ ظفر تک ملت اسلامیہ کی تیرہ سوسالہ مکمل تاریخ  ہے ۔ افراد او راقوام کےنشیب  وفراز اور عروج وزوال کی دستانوں پر مشتمل  مفید عام کتاب ہے  جو تاریخ  اسلام کی  بے شمار کتب  سے بے نیاز کردیتی ہے ۔ سلیس زبان عام فہم اور آسان طرزِ بیان، مدارس،سکولوں ، کالجوں اور جامعات کے استاتذہ وطلباء کےلیے یکساں فائدہ مند ہے ۔ہر اچھی لائبریری اور  پڑھے لکھے گھرانے میں رکھنے لائق ہے ۔

عناوین صفحہ نمبر
(5) خلافت عباسیہ 27
دعوت بنی عباس 28
امامت 30
امام ابو ابراہیم محمد عباسی 31
نام و نسب 31
خاندانی حالات 31
ابو ابراہیم محمد کی سوانح حیات 32
جانشینی 32
ولادت ابو العباس 34
نقیب میسرہ کا انتقال 35
فتنہ عمار 38
امام ابراہیم عباسی 40
وفات بکیر بن ماہان 41
ابو مسلم 42
ظل وسحاب 44
سیاہ لباس 45
آغاز جنگ 45
خراسان کی سیاسی حالت 46
ابن کرمانی و نصر بن سیار 47
نصر اور خلیفہ مروان 47
خراسان کا انتظام 48
جرجان 50
افشائے راز 51
گرفتاری امام 52
جانشینی 52
شہادت 53
فتنہ ابو مسلم 53
امام ابراہیم کی سیرت 53
خلیفہ ابو العباس السفاح 54
نسب نامہ والدہ سباح 55
تعلیم 55
سفاح کا ورود کوفہ میں 56
سازش 56
تخت پرجلوس 58
خطبہ 59
بیعت خلافت 65
انتظام کوفہ 65
دمشق کی فتح 66
آل مروان سے سیلوک 66
ابومسلم کی فتوحات 67
وزارت 68
واقعہ قتل ابو سلمہ 68
عمال سفاح 68
بنی امیہ کا قتل عام 69
نقباء آل محمد کا قتل 71
تحریک رایات ابیض 71
سندھ 72
محبان اہلبیت کی شورش 72
خوارج 72
قیصر روم 73
فتوحات 73
دارالخلافہ 74
امن و امان 74
انتظام سلطنت 75
آثار خیر 75
ولی عہدی 75
ایک واقعہ 76
وفات 77
حلیہ 78
علمی مذاق 78
خلیفہ ابو جعفر عبد اللہ منصور 79
ولادت 79
والدہ 79
تعلیم و تربیت 79
خلافت 80
بیعت خلافت 80
ورود انبار 80
خروج عبداللہ بن علی عباسی 81
ابومسلم کی باغیانہ روش 81
قتل ابو مسلم 87
حقیقت حال 90
فتنہ سنباد 91
عبد اللہ کی موت 91
عیسیٰ پر عتاب 92
فتنہ راوندیلہ 93
بغاوت خراسان 93
واقعات سندھ 94
اصبہند کا طبرستانیوں پر ظلم 95
دعوت آل ہاشم 95
ظہور 99
منصور کا خط نفس ذکیہ کےنام 100
نفس ذکیہ کا جواب 101
جوا ب الجواب منجانب منصور عباسی 104
قیام حکمرانی 110
رزم و پیکار 111
امام مالک بن انس پر ظلم و جور 112
ابراہیم بن عبد اللہ حسنی کا ظہور 113
امام اعظم ابو حنیفہ کی اعانت 114
امام ابوحنیفہ  116
بغداد کی بنا و تاسیس 117
خوارج کی شوریدہ سری 119
مدعی نبویت کی فتنہ انگیزی 120
ولی عہد 120
منصور کی وفات 120
منصور کا نظام مملکت 120
دار الخلافہ 122
ملکی نظام 123
انتخاب قاضی 123
فوجی تنظیم 124
دفاتر 125
محکمہ جاسوسی 126
محکمہ برید 126
بیدار مغزی 127
خبروں کاانتظام 128
نظام جاگیرداری 128
نظام مالیات 128
ترقی زراعت 128
اصول حکمرانی 128
معمولات 129
کتب احادیث وفقہ کی تدوین 131
فارسی کتب کے تراجم 132
تراجم 133
قدر دانی 135
علم انشاء کی ایجاد 136
سیرت 136
زہد و ورع 136
انصاف پسندی 137
ایک قابل ذکر واقعہ 138
معدلت گستری 139
عفو و ضبط و تحمل 141
ضبط وتحمل 141
سخت گیری 142
زہد و قناعت 146
عطا و بخشش 147
لہو ولہب سےنفرت 149
سلامت طبع 149
سادگی 150
عہد منصور کےجلیل القدر علماء 150
خلیفہ ابو عبداللہ محمد مہدی 152
تعلیم و تربیت 152
سوانح 153
بیعت خلافت 154
نظم مملکت 154
رفاہ عام کے کام 154
محکمہ برید 154
بیدار مغزی 155
محکمہ حساب 155
وقف 155
قیدیوں کےعیال کی خبر گیری 156
فتنہ زنادقہ 157
جنگیں 158
ہند پر حملہ 159
وزارت 159
سیرت مہدی 160
حج 161
فتنہ وضع حدیث 161
تصنیف وتالیف کا سلسلہ 164
علم الکلام 164
ولی عہد 164
وفات 165
اولاد 165
اتہام 166
علماءو عہد 166
خلیفہ الہادی ابومحمد موسیٰ 167
تعلیم وتربیت 167
ولی عہدی 167
بیعت خلافت 167
حسین بن علی کا ظہور 168
حمزہ بن مالک خارجی کی بغاوت 169
رومیوں سےمعرکہ 169
سیرت 169
نظام مملکت 170
رعایا نوازی 170
شعر وشاعری 170
صلہ گستری 171
اوصاف 171
فیاضی 171
ملحدوں کا دشمن 171
خلیفہ ہادی کی حریصانہ مساعی 172
ہادی کی موت 173
شہنشاہ اعظم ابو جعفر 174
ہارون الرشید 174
نام و نسب 174
ولادت 174
تعلیم و تربیت 174
شاعری 175
ولی عہدی 175
ہارون الرشید کی خلافت 175
والیان صوبہ جات 177
مکہ معظمہ 177
مدینہ منورہ 178
کوفہ 178
بصرہ 178
خراسان 178
افریقہ 178
سندھ 178
امین و مامون کی ولی عہدی 178
ملکی بغاوتیں 179
فتنہ خوارج 180
فتوحات 180
وقائع 183
وسعت سلطنت 183
خراج 184
عسکری قوت 184
فوجیوں سے سلوک 184
جزیہ 185
بغداد 185
وزارت عظمیٰ 186
محفل عیش و طرب 188
وفات 192
اثاثہ 192
مرثیہ 193
سیرت 193
مذہبیت 194
خیرات و مبرات 194
بزرگان دین سے عقیدت 195
ہارون اور سفیان ثوری 195
جواب 195
خلیفہ ہارون الرشید اور ابن سماک 196
رقت قلبی 197
رسول اللہ ﷺسے عشق 198
خلق قرآن 198
علماء کی قدر دانی 199
شجاعت و تہور 199
اخلاقی حالت 199
ایک قابل ذکر واقعہ 200
امین و مامون 200
تادب 201
بیت الحکمت 201
کتب خانہ 202
علم لغت 203
علم متن لغت 203
علم عروض 203
شعر و شاعری 205
موسیقی 205
محکمہ جات 206
دفاتر 206
صوبہ ثفور 206
لگان 207
رعایا کی خبر گیری 207
عہد ہارون الرشید کے علماء 207
چند مشاہیر کے مختصر حالات 208
حکمائے ہنود 209
خلیفہ محمد امین ابو عبد اللہ 211
نام 211
تعلیم وتربیت 211
وقائع 211
موسیٰ کی ولی عہدی 212
خانہ جنگی 212
قتل امین 217
سیرت امین 218
حسب ذیل علماء نے اس کے زمانےمیں وفات پائی 219
محدثین و فقہاء 219
خلیفہ عبد اللہ المامون عباسی 222
نام ونسب 222
ولادت 222
ولی عہدی 223
خلافت 223
ابن طباطبا کا ظہور 224
واقعہ قتل ہرثمہ 226
خلافت ابراہیم عباسی 228
عام حالات اور سوانح 229
مامون کا داخلہ بغداد 230
جنرل طاہر بن حسین 231
بغاوت زط 232
بغاوت افریقہ 233
بغاوت مصر و اسکندریہ 234
موصل 235
فتوحات ملکی 236
روم پر حملے 237
فتوحات 238
نظم مملکت 239
وسعت سلطنت 239
خراج 239
ممالک 240
فوجی نظام 240
فوج متطوعہ 241
دربار 241
وزارت عظمیٰ 242
فضل بن سہل 242
حسن بن سہل 243
ثابت بن یحییٰ 244
ابن سوید 244
کاتب 244
معدل 245
محکمہ احتساب 246
قیام عدل 247
سیرت و اخلاق 249
حلم و عفو 250
تواضح و خاکساری 252
سخاوت 253
عیش وعشرت 254
راسخ الاعتقادی 255
اعتزال 256
مامون کا علمی ذوق وشوق 256
فقہ وحدیث پر نظر 259
مامون کا حافظہ 260
ادبیت 261
نثر 261
بیت الحکمت 262
مترجمین بیت الحکمت 262
ریاضی وہئیت داں 265
جغرافیہ 267
رصد خانہ 267
علمی دربار 268
شعراء 271
ادباء 271
بعض دیگر مشاہیر 271
مسئلہ خلق قرآن اور مامون 273
خلیفہ المعتصم باللہ عباسی 282
تعلیم و تربیت 282
خلافت 282
انہدام طوانہ 283
بابک خری کا انجام 284
منکجور باغی کا انجام 288
بغاوت مبرقع 289
فتوحات 290
فتح عموریہ 290
عباس بن مامون کی بغاوت اور اس کی موت 295
اولاد مامون سے سلوک 297
عروج اتراک 297
تعمیر سامرا 297
نظام مملکت 297
فوج کانظم 299
ایک واقعہ 300
محاصل 300
زراعت کی ترقی 301
علمی ترقی 301
معتصم کے معاصر علماء 301
شعر گوئی 302
سخاوت 302
وزرائے عظام 302
فضل بن مروان 302
احمد بن عمار 303
محمد بن عبدالملک الزیات 304
قاضی القضاۃ احمد بن داؤد 305
ایتاخ 306
اشناس 306
ولی عہدی 307
وفات 307
اقوال 308
سیرت و اخلاق 308
اوصاف 308
قوت وشجاعت 308
فصاحت و شجاعت 308
سادگی اور بے تکلفی 309
حسن و خلق 309
معتصم اور لکڑ ہارا 309
حلیہ 310
فتنہ خلق قرآن 310
دیگر مشاہیر 314
خلیفہ ہارون الواثق باللہ 316
نام و نسب 316
تعلیم و تربیت 316
خلافت 316
تخت و تاج 316
ترکوں پرنظر عنایت 317
قبسیوں کی بغاوت 317
ایک قابل ذکر واقعہ 318
گورنروں کاتقرر 318
اعراب حجاز کی شورش 319
بغاوت بنو نمیر 320
محدث احمد بن نصر کا خروج 321
مختلف واقعات 323
جہاد 324
خوارج کا فتنہ 325
اصفہان کےکرد 325
فتوحات 325
وزارت 325
رفاہ عام 326
خیرات و مبرات 326
خلق و تواضع 326
قدر دانی وصلہ گستری 326
علمی مجلس 327
فن موسیقی سےلگاؤ 327
آزاد خیالی 328
مسئلہ خلق قرآن 328
قاضی ابی داؤد کا زوال 328
وفات 329
حلیہ 329
آثار و اثق 330
بیمارستان 330
علمی ترقی 330
فتنہ وضع حدیث 331
اسماء الرجال کی پہلی تصنیف 333
علوم عقلیہ 333
المسالک و الممالک 334
مؤرخین 334
ہمعصر علماء 335
(6) خلافت بنی عباس 337
خلیفہ المتوکل علی اللہ جعفر 338
نام ونسب 338
تعلیم وتربیت 338
خلافت 338
نظام عمال 339
احیاء سنت 339
ہلاکت ابن زیات 340
ابن بعیث کی بغاوت 340
فتنہ محمود بن فرخ نیشاپوری 341
دولت یعفریہ 342
رومیوں کا حملہ مصر پر 343
اہل حمص کی بغاوت 343
مسلمان قیدیوں کا تبادلہ 344
فتوحات 345
فتح قصر یانہ 346
سندھ 348
ولی عہدی کا مسئلہ 348
علوئین 349
متوکل کا واقعہ قتل 350
سیرت 350
مذہب 351
عیش وعشرت 351
سخاوت 352
فیاضی میں اعتدال 352
مسلمان قیدیوں کاتبادلہ 352
نظم مملکت 353
عمال کی تفصیل 353
پولیس 353
وزارت 353
قاضی القضاۃ 353
نظام مالیات 354
رعایا سے سلوک 354
عدل 355
روا داری 355
ملک کی آسودہ حالی 355
رشوت ستانی 356
رفاہ عام 356
خزانہ 356
فوج 357
سامرہ 357
جعفریہ کی تعمیر 357
خلق قرآن 358
علمی ترقی 359
اشاعت علوم دینی 360
علوم عقلیہ کی ترقی 362
حکیم 362
علم تاریخ 362
جغرافیہ 362
حیاتیات 363
کتب خانہ 363
بیت الحکمت 363
علماء معاصرین 364
محدث وفقہاء 364
ملوک طاہریہ 365
دولت ہباریہ 367
خلیفہ محمد بن جعفر الملقب بہ منتصر باللہ 368
نام و نسب 368
بیعت خلافت 368
وقائع 368
فتوحات 369
وزارت 369
منصب قضاۃ 369
صفات منتصر 370
حلیہ 370
واقعہ عبرت 370
باپ کے قتل کا غم 371
وفات 371
خلیفہ مستعین باللہ 372
نام ونسب 372
بیعت خلافت 372
علوئین 372
رومی سرحد 373
نظم مملکت 374
وزراء 374
قضاۃ 374
وقائع 374
مستعین کی معزولی 375
قتل مستعین 376
حلیہ 376
اوصاف 376
علماء معاصر 377
خلیفہ ابو عبداللہ 378
نام ونسب 378
تعلیم و تربیت 378
وزارت 378
علوئین 378
نائب سلطنت 379
مغاربہ اور اتراک

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
20.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment