تاریخ فرعون
مصنف : خواجہ حسن نظامی
صفحات: 315
فرعون کا لقب قدیم مصر کے بادشاہوں کے لیے استعمال ہوتا ہے قرآن میں بنی اسرائیل کے قصہ میں فرعون کا ذکر میں آتا ہےـ فرعون کا تکبر تاریخ اور ادب میں مشہور ہے۔ فرعون اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے برابر سمجھتا تھا۔ سیدنا موسیٰ نے فرعون کو اپنی رسالت کی نشانیاں دکھائیں مگر اس نے ماننے سے انکار کیاـ جب بنی اسرائیل کو اللہ نے آزاد کیا اور جزیرہ نمائے سینا کی طرف لے گئے تو بالآخر فرعون اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہ بچ سکا اور پانی میں ڈوب کر مر گیا ۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو آنے والی نسلوں کے لیے مثال اور باعث عبرت بنادیا ۔فرعون کی لاش آج بھی مصر کے عجائب گھر میں نشانی کے طور پر محفوظ ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’تاریخ فرعون‘‘برصغیر پاک وہند کے ایک بے مثال ادیب جناب خواجہ حسن نظامی کی تصنیف ہے ۔یہ کتاب محض کسی ایک فرعون کی تاریخ نہیں ہے بلکہ فراعنہ مصر کے حالات وواقعات کی ایک انتہائی وقیع سرگزشت ہے ۔ اس کتاب میں دنیا کی قدیم ترین اور خیرہ کن تہذیب وتمدن کی وارث مصری قوم کا مستند تاریخی وتحقیقی جائزہ پیش کرتےہوئے مصری تہذیب وتمدن کے سبھی پہلوؤں کومنظر عام پر لایا گیاہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ از نجمہ رشید | 9 |
مقدمہ از منصف خواجہ حسن | 13 |
مصر کی پرانی تاریخ | 17 |
پہلاباب | |
مصر کی بادشاھیان | 17 |
مصر کے شاہی خاندان | 18 |
مصری سلطنت کابانی | 19 |
ایک انقلاب | 21 |
ایک نیادور | 22 |
مصر پر ایک حملہ | 23 |
حضرت یوسف او رفرعون | 24 |
سامری | 27 |
مصر کی سرحد یں فرات تک | 27 |
مصر کی زبر دست ملکہ | 228 |
مصر کانپولین | 29 |
دوسرا باب | |
خونخوارفرعون | 32 |
انقلابی فرعون | 33 |
ایک او ربڑا فرعون | 35 |
فرعون موسی | 39 |
فرعون کی تقریر | 40 |
فرعون کاڈوبنا | 43 |
فرعون کے خلاف سازش | 44 |
مصر پر مہنت کی حکومت | 45 |
بے انتظامی | 46 |
مہنت ہری بر | 47 |
شیشک کی حکومت | 47 |
کشتاکی حکومت | 48 |
عراقیوں کی غلامی | 48 |
عراقی وائسرے نیچو | 49 |
اماسس کاخروج | 50 |
کمبوجیہ کاحملہ | 50 |
ریت کاعذاب | 51 |
اینارس کی بغات | 52 |
ہسیکوس او ربنی اسرائیل | 52 |
پاؤں دھونے کاپانی | 53 |
توریت کی عبارت | 57 |
حضرت یعقوب کامصر میں آنا | 59 |
بنی اسرائیل کی بپنا | 61 |
فرعون موسی کون تھا | 62 |
منفتاح ہی فرعون موسی تھا | 63 |
حضرت موسی کاقصہ | 64 |
آگ لینے گئے پیغمبر ی مل گئی | 67 |
موسی اور فرعو ن کامباحثہ | 68 |
حضرت موسی کاجادو ں سے مقابلہ | 69 |
مصر پڑ بلائیں | 72 |
یہودیوں پر آفت | 73 |
فرعون کی غرقابی | 74 |
موسی مصری افسانے میں | 76 |
منوسمرتی یامینا س سمرتی | 77 |
تیسراباب | |
خنمو | 82 |
فتاح | 83 |
تمویااتمو | 83 |
موت | 83 |
خبیرہ | 83 |
بست | 83 |
نت | 84 |
را | 84 |
ہورس | 84 |
اوزیرس | 84 |
ایزلیس | 85 |
نفتیس | 85 |
ست | 85 |
انوبیس | 85 |
توت | 85 |
سبک | 86 |
ھاتور | 86 |
مارت | 86 |
جابی | 86 |
اپیس | 86 |
آمن | 86 |
خنسو | 87 |
موت | 87 |
منتو | 87 |
دیوی سخ مت | 89 |
وحدانیت کی طرف کھنچاؤ | 91 |
مصر میں مذہبی انقلاب | 96 |
روح او رآخرت | 102 |
دفن | 102 |
آخرت میں حساب | 115 |
گنڈے تعویذ | 117 |
چوتھا باب | |
مصریوں کاتمدن | 118 |
مصر کے مزدو راور کسان | 121 |
فرعون کی تاج پاشی | 126 |
مصریوں کی گھر یلو زندگی | 133 |
ورزشی کھیل | 138 |
زندہ فرعونی عادتیں | 139 |
سورج کی تعظیم | 140 |
گوبرے کے کیڑ ے سے عقیدت | 140 |
درختوں سے عقیدت | 142 |
بلی سےعقیدت | 142 |
سانپ سے عقیدت | 142 |
مگر مچھ سے عقیدت | 142 |
ہماد | 142 |
کم سنی میں شادی | 142 |
سرکاری نوکری سے عشق | 143 |
وطن نہیں چھوڑتے | 143 |
ظاہر پرستی | 144 |
کسانوں کی تحقیر | 144 |
اندھے او رموسیقی | 144 |
کان پر قلم | 145 |
خوشی کااظہار | 145 |
جاود | 145 |
تعویذ | 146 |
نظر لگنے کاڈر | 146 |
مبارک اور منحوس دن | 146 |
پیاز سونگھنا | 147 |
امن وقانون | 147 |
مصر کاقانون | 147 |
پانچواں باب | |
مصریوں کی علمی وادبی زندگی | 153 |
مصری علوم | 153 |
علم طب | 157 |
مصری ادب | 158 |
مصری رقصوں کے چندنمونے | 159 |
مصری شاعری کانمونہ آتن کاجال | 164 |
رات | 165 |
دن او رانسان | 165 |
دن اور حیوان ونباتات | 166 |
دن اور پانی | 166 |
انسان کی پیدائش | 166 |
حیوان کی پیدائش | 166 |
دنیا کی پیدائش | 166 |
دریائے نیل | 167 |
مصری کہاوتیں | 180 |
مصریوں کی شاعری | 181 |
مصری کنواریوں کے گیت | 186 |
دعوت عیش | 189 |
موسیقی | 191 |
ناچ | 193 |
تھیڑ | 193 |