تمباکو نوشی مضر صحت
مصنف : محمد بن ابراہیم آل شیخ
صفحات: 58
شرعی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ تمباکو نوشی کے حرام ہونے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے۔کیونکہ اس میں ایک تو فضول خرچی پائی جاتی ہے اور دوسرے نمبر پر یہ صحت کے لئے نقصان دہ بھی ہے۔اور شریعت نے فضول خرچی اور مضر صحت اشیاء ان دونوں سے منع فرمایا ہے۔یہ ترقی یافتہ زمانے کا ایسا زہر ہے جس سے چند خوش نصیب ہی محفوظ ہو نگے۔ روزانہ لاکھوں لوگ لاکھوں کروڑوں روپے اس زہر کی خریداری پر یہ جانتے ہوئے بھی خرچ کرتے ہیں کہ “تمباکو نوشی صحت کے لیے مْضر ہے۔”تمباکو میں شامل ایک کیمیائی مادہ نکوٹین ہے جو زہریلے اور نشیلے اثرات کا حامل ہوتاہے۔یہ انسانی بدن میں سرایت کر کے وقتی طور پر اسے تسکین و لذت فراہم کرتا ہے،مگر خون میں شامل ہو کر اسے گاڑھا کر کے دورانِ خون کے کئی ایک عوارض کا باعث بھی بنتا ہے۔گردوں کے لیے گاڑھے خون کو صاف کرنا مشکل ہو جاتا ہے اور نتیجے کے طور پر سگریٹ نوش ہائی بلڈ پریشر،بلڈ شوگر،یورک ایسڈ ،کلیسٹرول،ہارٹ اٹیک،انجائنا،گردوں کے فیل ہونا جیسے جان لیوا اورخطرناک امراض کے چنگل میں پھنستا چلا جاتا ہے۔اسی طرح سگریٹ کا دھواں حلق کے کینسر،پھیپھڑوں کے کینسر،ٹی بی اور دماغی جھلیوں کی سوزش کا سبب بھی بنتا ہے۔ایسے افراد جو سگریٹ کے دھوئیں کو منہ کے رستے معدے اور انتڑیوں تک پہنچاتے ہیں ،انہیں معدے اور انتڑیوں کے السر ،بواسیر اور جگری سوزش ہونے کے خطرات عام آدمی کی نسبت کئی گنا زیادہ ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ اعصابی اور دماغی امراض میں نیند کا نہ آنا،ڈپریشن،بے چینی،پٹھوں کی کمزوری جیسے عوارض شامل ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ” تمباکو نوشی مضر صحت”سعودی عرب کے معروف عالم دین سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل شیخ کی تصنیف ہے ،جس کا اردو ترجمہ محترم ابو یحیی محمد زکریا زاہد نے کیا ہے۔مولف موصوف نے شرعی دلائل کی روشنی میں تمباکو نوشی کے حرمت کو ثابت کرتے ہوئے اس سے بچنے کی ترغیب دی ہے۔اللہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 4 | |
مقدمہ | 5 | |
الشیخ محمد بن ابراہیم آل شیخ کا تعارف | 13 | |
پہلا فتوی | 14 | |
قرآن و سنت سے نقل صحیح | 15 | |
عقلی صریح دلائل | 25 | |
ڈاکٹری رپورٹیں | 26 | |
تمباکو کے استعمال کے مختلف طریقے | 27 | |
دھواں نوشی کے مضرات | 29 | |
عبد الرحمن بن ناصر السعدی کا تعارف | 33 | |
دوسرا فتوی | 41 | |
بدنی نقصانات | 43 | |
مالی نقصانات | 46 | |
فضیلۃ الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز کا تعارف | 50 | |
تیسرا فتوی | 51 |