تلخیص اصول الشاشی مع قواعد فقہیہ

تلخیص اصول الشاشی مع قواعد فقہیہ

 

مصنف : مجلس المدینہ العلمیہ

 

صفحات: 146

 

اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ علوم شر عیہ میں علم اصول فقہ کو غیر معمولی حیثیت حاصل ہے اسی لیے علمائے کرام نے علمِ اصول فقہ میں بے شمار کتب تصنیف فرمائیں جن میں سے کئی کتب‘ دینی مدارس کے نصاب میں بھی داخل ہیں‘ البتہ ابتدائی طور پر طالب علم کا جن کتب سے واسطہ پڑتا ہے ان میں سے ایک بنیادی‘ مختصر‘ جامع اور انتہائی اہم کتاب اصول الشاشی ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب  ادارے نے اصول الشاشی کی تلخیص پیش کرن کی سعی کی ہے۔ اس کے مطالعے کے بعد اصلِ کتاب کو سمجھنا نہایت آسان ہوگا۔ اس میں طلباء کے نفیس مزاج کو م نظ رکھتے ہوئے کتاب کی کمپوزنگ‘ تقال اور تفتیش وغیرہ ہر اعتبار سے تحسین کی کوشش کی گئی ہے‘ اصول الشاشی کی تمام ابحاث کو نمبر وار اسباق کی صورت میں پیش کیا گیا ہے‘ تعریفات اور امثلہ وغیرہ کو ہیڈنگز کی صورت میں امتیازی شکل دی گئی ہے‘ اسباق کے دوران اہم نکات کو ’

 

عناوین صفحہ نمبر
تعارف المدینۃ العلمیہ 7
پیش لفظ 9
مقدمہ 11
سبق نمبر 1 19
ابتدائی باتیں 19
کتاب اللہ 21
سبق نمبر 2 21
کتاب اللہ کا بیان 21
سبق نمبر 3 23
خاص و عام کا بیان 23
سبق نمبر 4 27
مطلق مقید کا بیان 27
سبق نمبر 5 29
مشترک و مؤول کا بیان 29
سبق نمبر 6 31
حقیقت و مجاز کا بیان 31
سبق نمبر 7 35
لفظ کے حقیقی معنی چھوڑنے کی صورتیں 35
سبق نمبر  8 38
صریح و کنایہ کا بیان 38
سبق نمبر 9 40
ظہور و خفا کی اقسام 40
سبق نمبر 10 46
متعلقات نصوص کا بیان 46
سبق نمبر 11 50
امر کا بیان 50
سبق نمبر 12 59
نہی کا بیان 59
سبق نمبر 13 61
معرفت نصوص کے طریقے 61
سبق نمبر 14 64
حروف معانی کا بیان 64
سبق نمبر 15 74
طرق بیان 74
سنت رسول اللہ ؐ 79
سبق نمبر 16 79
سنت رسول اللہ ؐ کا بیان 79
سبق نمبر 17 86
خبر واحد کی حجیت کا بیان 86
اجماع 87
سبق نمبر 18 87
اجماع کا بیان 87
سبق نمبر 19 91
عدم القائل بالفصل کا بیان 91
قیاس 93
سبق نمبر20 93
قیاس کا بیان 93
سبق نمبر21 95
صحت قیاس کی شرائط کا بیان 95
سبق نمبر22 98
قیاس کے ارکان کا بیان 98
سبق نمبر23 102
احکام سے متعلقہ اشیاء کا بیان 102
سبق نمبر 24 104
موانع شرعیہ کا بیان 104
سبق نمبر25 106
مامورات شرعیہ کا بیان 106 106
سبق نمبر 26 109
عزیمت و رخصت کا بیان 109
قواعد فقہیہ 112

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment