تحریک ختم نبوت جلد 67

تحریک ختم نبوت جلد 67

 

مصنف : ڈاکٹر محمد بہاؤ الدین

 

صفحات: 305

 

پروفیسر ڈاکٹرمحمد سلیمان بہاؤ الدین فاتح قادیان شیخ الاسلام مولانا ابو الوفا امرتسری ﷫ کے مرزائیت کے رد ّمیں تیار کردہ معروف  مبلغ کہ جن کی ساری زندگی قادیانیت کے تعاقب اور مسلکِ حق اہل حدیث کے فروغ و اشاعت میں بسر ہوئی۔ بابائے تبلیغ، مولانا محمد عبداللہ گورداسپوری رحمہ اللہ کے صاحبزادہ ہیں ۔موصوف  دینی و دنیوی تعلیم سے آراستہ ہیں لکھنے پڑھنے کا ذوق اچھا ہے۔ستر اور اسی کی دہائی میں  پاک وہند کےمعروف  علمی مجلات میں انکے کئی علمی وتحقیقی مضامین شائع ہوئے ۔مجلہ محدث،لاہور میں بھی درجن سے زائد  مضامین شائع ہوئے ۔ڈاکٹر  بہاؤ الدین صاحب  شہید ملت علامہ احسان الہی ظہیر  کےجاری کردہ رسالہ ’ترجمان الحدیث ‘ کی مجلس ادارت میں بھی شامل رہے ۔ 1970ء کے عشرے میں جامعہ سلفیہ میں انگریزی کے اُستاد رہےاور  جامعہ اِسلامیہ بہاولپور اور بعض دوسرے سرکاری کالجز میں پروفیسر رہے۔ 1987ء سے برطانیہ میں مقیم ہیں۔ ’تحریک ختم نبوت‘ اور ’تاریخ اہل حدیث‘ ان کی شاہکار تصانیف ہیں جو پاک و ہند سے شائع ہو کر اہل علم سے دادِ تحسین حاصل کر چکی ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے تفصیلی حالات ان کی تصنیف ’ تحریک ختم نبوت‘ کی جلد نمبر 9کے شروع  میں ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’تحریک ختم نبوت ‘‘ ڈاکٹر بہاؤالدین  حفظہ اللہ  کی وہ  شاہکار تصنیف ہے  جوختم نبوت کےسلسلے میں  علمائے اہل حدیث کی  تحقیقی وتصنیفی خدمات پرمشتمل  انسائیکلوپیڈیا ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں 1891ء سے تقسیم ہند تک  ردّ قادیانیت کے سلسلے میں  اہل حدیث اہل  علم کی تحقیقی وتصنیفی کاوشوں  کو تن تنہاء ذوق و شوق اوربڑی محنت و ہمت سے 74؍جلدوں میں مرتب کرکے عظیم  الشان تاریخی  کارنامہ انجام دیا ہے۔ جو تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ دیار غیر میں  رہتے ہوئے پروفیسر محمد سلیمان اظہر (ڈاکٹر بہاء الدین) کو اللہ تعالیٰ نے یہ سعادت بخشی ہے کہ انہوں نے ختم نبوتﷺ  اور ردِّ قادیانیت کے حوالے سے ایک بے مثال ’’انسائیکلوپیڈیا‘‘ مرتب کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ نمونہ سلف کے امین ہیں۔ اس انسائیکلو پیڈیا میں برصغیر کے مختلف مکاتب فکر کے اکابرین کی خدمات کا تزکرہ ہے جنہوں نے مرزا غلام احمد قادیانی کی زندگی  اور موت کے بعد بھی اس کی جھوٹی نبوت کا ردّکیا اور پھر تحریک ختم نبوتﷺ اور ردقادیانیت میں تقریری اور تحریری خدمات پیش کیں ۔74 میں سے 60 جلدیں  تو باقاعدہ  مختلف مکتبات سے پرنٹ ہوچکی ہیں باقی جلدیں ابھی طباعت کے انتظار  میں  ہیں۔تحریک ختم نبوت کی ابتدائی  جلدیں  اولاً  انڈیا سے شائع ہوئی بعد ازاں مکتبہ قدوسیہ ،لاہور نے  اس کی پہلی 17 ؍جلدیں شائع  کیں۔جلد17 کےبعد60تک تمام جلدیں مکتبہ اسلامیہ ،لاہور سے شائع ہوئیں۔یادر ہے  اس قدر  وسیع اور عظیم کام  ایک ادارے ،جماعت  یاتنظیم کام ہے جوکہ ڈاکٹر بہاؤالدین صاحب نے اپنے صاحبزادے سہیل اظہر صاحب کی معاونت سے خود ہی انجام دیا ہے۔جس  میں مواد کا حصول وتلاش  ،ایڈیٹنگ وترتیب   کے امور شامل ہیں ۔حصول مواد اور اشاعت وطباعت    پر اٹھنے والے سارے  مالی اخراجات  کاانتظام بھی خود صاحب تصنیف نے  کیا ہے۔اللہ تعالیٰ   ڈاکٹر   کی اس  عظیم کاوش کو قبول  فرما کر ان کے میزانِ  حسنات میں اضافے کا باعث بنائے اور انہیں  ایمان وسلامتی  والی زندگی سےنوازے ۔(آمین)تحریک ختم نبوت کی جلدیں جیسے  جیسے تیار ہوتی رہیں  کتاب وسنت سائٹ پر پبلش ہوتی رہیں اب  تک  اس کی 53جلدیں کتاب وسنت سائٹ  پبلش ہوچکی ہیں  افادۂ عام کےلیے اب اس  کی اس کی مزید جلدوں کو بھی  پبلش کیا  جارہا ہے ۔تحریک ختم نبوت کی تمام جلدیں ڈاکٹر بہاؤ الدین کی اپنی سائٹ(https://drsuleman.com/) پربھی موجود ہیں   ۔

 

عناوین صفحہ نمبر
فاتحۃ الکتاب 7
اخبار اہل حدیث امرتسر1941ء 8
قادیان اورلاہور کے جلسوں میں ہمارا تحفہ 8
خلیفہ قادیان اورحکومت پنجاب 11
قادیان کا سالانہ جلسہ 13
قادیانیت کی ترقی کی معراج 14
طاعون قادیان 16
انعامی جواب کا مطالبہ 18
قادیان کی زمین حرم شریف ہے 19
قادیان کے سالانہ جلسہ میں حاضرین کی تعداد 22
مرزا صاحب،مریم اورابن مریم ،دونوں؟ 24
قادیانی مثلث 28
شیخ مصری کی شیریں کلامی 32
اسلام میں مدعیان نبوت 39
قادیان سے حوالوں کا مطالبہ اوران کا جواب 48
سیال کا سیلان 52
اتحاد قادیانی ذوالقرنین تھے؟ 56
مرزائی اوربہائی 63
قیامت کی حقیقت اوربہائی عقیدہ 67
مرزا کے آخری فیصلہ پرسیال کاسیلان 70
مناظرہ فجوپورہ 76
اہلحدیث کا ایک مطالبہ اورقادیان سے اس کا جواب 78
قادیانی توحید 83
علمائے اسلام اورمرزاقادیان 90
مرزائیت سے توبہ 94
اللہ دتا جالندھری مقیم قادیان توجہ فرمائیں 95
مرزاصاحب کی پیش گوئی بابت غلبہ اسلام 97
قادیان میں شیطان کا غلبہ،اورمصلح موعود کی اصلاح 100
پیغام صلح لاہور اور الفضل قادیان 104
معاصر انقلاب اورقادیان 106
متفرقات مرزائیہ 110
قادیانی کے دعوی پرخدا تعالی کی فعلی شہادت 111
عاقبت نااندیشوں کی احمقانہ جنگ 114
لوجلالی مسیح بھی آگئے 115
اخبار الفضل قادیان روزانہ رہے؟ 117
مرزا،بہاءاللہ اورقیامت 118
قادیانی پیش گوئیاں 122
مرزا قادیانی کاآخری فیصلہ 126
خلیفہ قادیان خطاب ،سر،کا متمنی ہے 129
کتنی بڑی جرات ہے؟ 131
مولوی محمد علی لاہوری اورتعداد مرزائیہ 132
خلیفہ قادیان کی غلط بیانی 133
جنگ یورپ مرزاقادیانی اورڈاکٹر اقبال 143
کیا مرزا کے عقاید دنیا تسلیم کرچکی ہے 145
خلیفہ قادیان کو جنگ میں بھیجا جائے تو فتح یقینی ہے ۔1 150
مرزا کا آخری فیصلہ اورچودھری فتح محمدسیال 153
مولانا محمدحسین بٹالوی اورمرزا قادیانی 157
خلیفہ قادیان جنگ میں جائے تو فتح یقینی ہے۔2 161
خلیفہ قادیان جنگ میں جائے تو فتح یقینی ہے۔3 164
اب خلیفہ قادیان کو جنگ میں جانا ضروری ہے۔4 167
کیاہٹلردجال ہے؟ 170
خلیفہ کو حکومت ملنے کا وعدہ ،پس وہ جلدی جنگ کےلئے جائیں۔5 177
قادیان سے تفسیر کبور کی اشاعت 180
فرقہ بہائیہ اورحشر اسلامیہ 185
خلیفہ قادیان اور ان کے چالیس صالح نوجوان۔6 189
مرزا صاحب کا آخری فیصلہ 194
مرزا قادیانی کی ولادت اوروفات 196
اخبار صدق اورپیغام صلح 199
پیش گوئیوں کو اصول 201
قادیانی علماء سے ایک اہم سوال 203
مسئلہ قیامت اوربہائیت 204
ایران کی مصیبت پر قادیان میں گھی کے چراغ 211
باپ بیٹے کو گول مول الہام 216
پولیس نے خلیفہ قادیان کی توہین کیوں کی؟ 219
قادیانی دعاؤں کی حقیقت 222
دواحراریوں کے اختلاف پر الفضل کی شماتت 225
کلام الملوک ملوک الکلام 228
قادیانی تفسیر کبور اور اس کا جواب الجواب 230
جنگ یورپ اورقادیانی ملہم 239
مسیح ابن مریم کب آئیں گے 241
نکاح آسمانی اور امیر پیغامی 243
مرزا قادیانی کی نبوت اور وراثت 245
قادیانی مسیح کی یادگار ہونی چاہیے 248
پوتے کی وراثت میں مرزائی غلطی 250
جلسہ جمعیت تبلیغ لائل پور میں مرزائیوں سے گفتگو 252
بطش قدیر گویاغضب قدیر ہے 256
شیعوں کا علی رضی اللہ عنہ اور قادیان کانبی 261
ثنائی دعوی کا ثبوت اورمرزائی دعوی کا مطالبہ 263
مرزا صاحب کی یادگار 266
عمر مرزا 268
بلی اورچوہا 273
محمد علی لاہوری اور محمود قادیانی کا مباحثہ 278
دنیا میں جنگ پرماتم،قادیان میں خوشی کے نقارے 280
مسیح اورقرآن 281
ہندوستان کے جوریفارمر 286

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2

Comments (0)
Add Comment