تحریک ختم نبوت جلد 56
مصنف : ڈاکٹر محمد بہاؤ الدین
صفحات: 327
پروفیسر ڈاکٹرمحمد سلیمان بہاؤ الدین فاتح قادیان شیخ الاسلام مولانا ابو الوفا امرتسری کے مرزائیت کے رد ّمیں تیار کردہ معروف مبلغ کہ جن کی ساری زندگی قادیانیت کے تعاقب اور مسلکِ حق اہل حدیث کے فروغ و اشاعت میں بسر ہوئی۔ بابائے تبلیغ، مولانا محمد عبداللہ گورداسپوری رحمہ اللہ کے صاحبزادہ ہیں ۔موصوف دینی و دنیوی تعلیم سے آراستہ ہیں لکھنے پڑھنے کا ذوق اچھا ہے۔ستر اور اسی کی دہائی میں پاک وہند کےمعروف علمی مجلات میں انکے کئی علمی وتحقیقی مضامین شائع ہوئے ۔مجلہ محدث،لاہور میں بھی درجن سے زائد مضامین شائع ہوئے ۔ڈاکٹر بہاؤ الدین صاحب شہید ملت علامہ احسان الہی ظہیر کےجاری کردہ رسالہ ’ترجمان الحدیث ‘ کی مجلس ادارت میں بھی شامل رہے ۔ 1970ء کے عشرے میں جامعہ سلفیہ میں انگریزی کے اُستاد رہےاور جامعہ اِسلامیہ بہاولپور اور بعض دوسرے سرکاری کالجز میں پروفیسر رہے۔ 1987ء سے برطانیہ میں مقیم ہیں۔ ’تحریک ختم نبوت‘ اور ’تاریخ اہل حدیث‘ ان کی شاہکار تصانیف ہیں جو پاک و ہند سے شائع ہو کر اہل علم سے دادِ تحسین حاصل کر چکی ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے تفصیلی حالات ان کی تصنیف ’ تحریک ختم نبوت‘ کی جلد نمبر 9کے شروع میں ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’تحریک ختم نبوت ‘‘ ڈاکٹر بہاؤالدین حفظہ اللہ کی وہ شاہکار تصنیف ہے جوختم نبوت کےسلسلے میں علمائے اہل حدیث کی تحقیقی وتصنیفی خدمات پرمشتمل انسائیکلوپیڈیا ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں 1891ء سے تقسیم ہند تک ردّ قادیانیت کے سلسلے میں اہل حدیث اہل علم کی تحقیقی وتصنیفی کاوشوں کو تن تنہاء ذوق و شوق اوربڑی محنت و ہمت سے 74؍جلدوں میں مرتب کرکے عظیم الشان تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے۔ جو تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ دیار غیر میں رہتے ہوئے پروفیسر محمد سلیمان اظہر (ڈاکٹر بہاء الدین) کو اللہ تعالیٰ نے یہ سعادت بخشی ہے کہ انہوں نے ختم نبوتﷺ اور ردِّ قادیانیت کے حوالے سے ایک بے مثال ’’انسائیکلوپیڈیا‘‘ مرتب کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ نمونہ سلف کے امین ہیں۔ اس انسائیکلو پیڈیا میں برصغیر کے مختلف مکاتب فکر کے اکابرین کی خدمات کا تزکرہ ہے جنہوں نے مرزا غلام احمد قادیانی کی زندگی اور موت کے بعد بھی اس کی جھوٹی نبوت کا ردّکیا اور پھر تحریک ختم نبوتﷺ اور ردقادیانیت میں تقریری اور تحریری خدمات پیش کیں ۔74 میں سے 60 جلدیں تو باقاعدہ مختلف مکتبات سے پرنٹ ہوچکی ہیں باقی جلدیں ابھی طباعت کے انتظار میں ہیں۔تحریک ختم نبوت کی ابتدائی جلدیں اولاً انڈیا سے شائع ہوئی بعد ازاں مکتبہ قدوسیہ ،لاہور نے اس کی پہلی 17 ؍جلدیں شائع کیں۔جلد17 کےبعد60تک تمام جلدیں مکتبہ اسلامیہ ،لاہور سے شائع ہوئیں۔یادر ہے اس قدر وسیع اور عظیم کام ایک ادارے ،جماعت یاتنظیم کام ہے جوکہ ڈاکٹر بہاؤالدین صاحب نے اپنے صاحبزادے سہیل اظہر صاحب کی معاونت سے خود ہی انجام دیا ہے۔جس میں مواد کا حصول وتلاش ،ایڈیٹنگ وترتیب کے امور شامل ہیں ۔حصول مواد اور اشاعت وطباعت پر اٹھنے والے سارے مالی اخراجات کاانتظام بھی خود صاحب تصنیف نے کیا ہے۔اللہ تعالیٰ ڈاکٹر کی اس عظیم کاوش کو قبول فرما کر ان کے میزانِ حسنات میں اضافے کا باعث بنائے اور انہیں ایمان وسلامتی والی زندگی سےنوازے ۔(آمین)تحریک ختم نبوت کی جلدیں جیسے جیسے تیار ہوتی رہیں کتاب وسنت سائٹ پر پبلش ہوتی رہیں اب تک اس کی 53جلدیں کتاب وسنت سائٹ پبلش ہوچکی ہیں افادۂ عام کےلیے اب اس کی اس کی مزید جلدوں کو بھی پبلش کیا جارہا ہے ۔تحریک ختم نبوت کی تمام جلدیں ڈاکٹر بہاؤ الدین کی اپنی سائٹ(https://drsuleman.com/) پربھی موجود ہیں
عناوین | صفحہ نمبر |
فاتحۃ الکتاب | 10 |
سراج الاخبار جہلم | 12 |
بشارت عظیمہ | 12 |
مرزا غلام احمد صاحب رئیس قادیان کی پیش کوئی | 13 |
لاہورکی انجمن حمایت اسلام کا سالانہ جلسہ | 15 |
مسیح کہیں نہ کہیں جنم دھارتا رہتا ہے | 16 |
مباحثہ کھاریاں میں مرزا قادیانی کے ایک حواری کو شکست | 17 |
مسیح موعود اپنی صداقت پر کیسے ناقابل تردید دلائل دیتا ہے | 20 |
الحق یعلو ولایعلی | 22 |
مفتی غلامن دستگیر قصوری کی دعورت مباحثہ اورمرزا کافرار | 22 |
مولوی خیر الدین کی پیش گوئی | 23 |
چھاؤنی فیروزپور | 23 |
مرزا قادیانی کی پیشین گوئی | 24 |
مرزا کی پیش کوئی غلط ثابت ہونے پر عیسائیوں کا اشتہار | 25 |
سیالکوٹ | 26 |
مرزا قادیانی اور ن کی پیشین گوئی کی مٹی خراب | 26 |
مرزا قادیانی کو ایک پنڈت کا چیلنج | 31 |
گدھا،سیاہی،رسی ،بھیجوں | 32 |
مرزا صاحب قادیانی کا تازہ الہام | 33 |
مرزا قادیانی کی دوسری پیش کوئی بھی غلط نکلی | 38 |
خانقاہ پیرغازی ضلع گجرات کے مجاورکا دعوہ مہدویت | 39 |
رسالہ گوہربار | 39 |
انجمن اسلامیہ کی مکروہ کاروائی | 41 |
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گورداسپور | 43 |
طاعون سے مرزائی کنبہ کی ہلاکت | 44 |
قادیان میں طاعون جارف | 45 |
دارالایمان قادیان سے مرزا کافرار | 46 |
مولابخش مرزائی کاطاعون سے انتقال | 46 |
طاعون | 47 |
قادیانی مرزا جی کے انوکھے الہام | 49 |
الہامی شگوفہ | 51 |
لڑکے سے لڑکی ہوگئی | 53 |
مولوی ابراہیم سیالکوٹی کا وعظ | 54 |
لاہور میں مرزا قادیانی کا تحریری لیکچر | 54 |
مرزا قادیانی کے رد میں اہلیان لاہور کا جلسہ | 55 |
مسیح قادیانی کی تردید میں اہل اسلام لاہور کا جلسہ | 56 |
انجمن اہل حدیث جہلم کا سالانہ جلسہ | 58 |
انگلینڈ میں اسلان | 60 |
قادیانی خلافت کا جھگڑا | 60 |
لاہوری مرزائیوں کا نیا امیراور اڈیٹروطن | 63 |
مرزائیوں کا اپیل خارج | 66 |
ریویو:افادۃ الافہام | 68 |
مرزاجی کے الہامات | 71 |
مرزاجی کی پیش گوئی | 77 |
ولی را ولی مے شناسد | 79 |
ولی نعمت اللہ قدس سرہ اور مرزا غلام احمد قادیانی | 81 |
مقدمہ اول کی روداد | 83 |
قادیانی مشن۔اہل حدیث امر تسر1992ءسے | 86 |
حرام ذادے کی رسی درازہے | 86 |
تثلیث قادیانی | 83 |
قادیانی خدمت اسلام | 91 |
کیامرزاقادیانی مسیح موعودتھے | 93 |
قادیانی خلق | 95 |
ڈاکٹر بشارت احمد اور سہ صدی دوست | 97 |
احمدیوں سےبات چیت | 104 |
مرزا اوربہاء | 106 |
مناظرہ پٹھان کوٹ | 114 |
تقابل ریفارمران آریہ مرزائیہ باآئمہ رافضہ۔2 | 117 |
قادیانی اوردیانندسوامی سے سب بڑھ کرہیں | 123 |
قادیانی وفد کورٹرکے حضور | 130 |
مرزا اوربہاء | 133 |
مرزا صاحب قادیانی آریہ تھے؟ | 135 |
خلیفہ قادیانی اوراللہ دتہ جالندھری | 138 |
مولوی اللہ دتامرزائی تیارہوجائیں | 139 |
رسول قادیان اور اس کا عمل بالقرآن | 142 |
خلیفہ صاحب قادیان کی دورخی | 144 |
عیسائی اشاعت اورمرزا قادیانی | 146 |
امرتسرمیں مرزائی جلسہ | 149 |
آخر انتظارکب تک؟ | 150 |
قادیان میں دفعہ 144 | 154 |
افغانستان میں مرزائی غضب کا نزول | 157 |
الفضل کی ناراضگی پر ہمارا جواب | 158 |
کیا یہ بہائیت کی نقل نہیں | 162 |
قرآن اور انجیل کا رشتہ | 164 |
انتظار کب تک۔2 | 167 |
آخریہ اس قدر جلدی کیوں ہے؟ | 171 |
ایک متلاشی،احمدیت کو جواب | 175 |
مرزائیوں کی احمدی نہ لکھا جائے | 180 |
شرابی اور افیونی مسیح | 181 |
خلیفہ قادیان اب بھی مباہلہ نہ کرےگا؟ | 184 |
جلدی مت کرو | 186 |
ایک جنازہ پر جھگڑا | 189 |
تمام روئے زمین کے مرزائیوں کو چیلنج | 191 |
مباہلہ مرزائیہ | 192 |
انعام نہ لے سکے | 194 |
مولانا ابراہیم سیالکوٹی پر افتراء | 196 |
قادیانی کی تکذیب ،واقعات سے | 199 |
قادیانی اوربابی | 200 |
مرزاصاحب کے اخلاق | 207 |
قادیانی امت کے اخلاق | 210 |
خلیفہ قادیان کی بابیت | 212 |
بہاءاللہ کو مدعی الوہیت کہنا بے عقلی ہے | 217 |
تردید حکیم نورالدین قادیانی | 221 |
راولپنڈی میں مباحثہ | 228 |
مرزا صاحب پرحج فرض نہ تھا | 232 |
مباحثہ راولپنڈی:ایک وضاحت | 234 |
بہاءاللہ کو مرزا کے مقابل کیوں پیش کرتے ہیں | 236 |
راولپنڈی کے مباحثہ کی روداد:سچاکون ہے | 240 |
قادیانی اوربہائی | 243 |
قادیانی کے اقوال میں اختلاف کوئی نئی بات ہے؟ | 244 |
نبوت کا دروازہ کھل گیا | 245 |
دانیال کی پیش گوئی اورقادیان نقل باز | 249 |
لالہ موسی میں احمدیوں اوراہل حدیثوں کا مناظرہ | 253 |
حضرت عیسی آسمان سے اتریں گے | 255 |
تاریخ مرزا | 257 |
پہلے مجھے دیکھئے | 257 |
تمہید | 258 |
باب اول:قبل دعوی مسیحیت | 258 |
اشتہار انعامی پانسوروپئہ | 259 |
اعلان | 261 |
اشتہار بغرض استعانت واستظہارازانصاردین محمد مختار | 263 |
پیش گوئی | 265 |
اشتہار واجب الاظہار | 267 |
اشتہار صداقت آثار | 270 |
خوش خبری | 271 |
حقانی تقریر برواقعہ وفات بشیر | 273 |
باب دوم:براہین احمدیہ کے بعد | 279 |
لیکھ رام پشاوری کی نسبت ایک پیشین گوئی | 283 |
مولوی عبد الحق غزنوی سے مباہلہ | 279 |
شمس العلماءسید محمد نذیر حسین دہلوی رحمہ اللہ کے مدمقابل | 294 |
پیر مہر علی شاہ گولڑوی کے مدمقابل | 300 |
سہ سالہ میعادی پیشین گوئی | 301 |
قادیانی کا دعو ی نبوت | 304 |
ڈاکٹر عبد الحکیم خان پٹیالوی سے مقابلہ | 308 |
قادیانی کا دعوی الوہیت | 309 |
قادیانی کی نظر عنایت خاکسار ثناءاللہ پر | 310 |
خاکسار ثناءاللہ پر آخری نظر عنایت | 317 |
وفات مسیح | 318 |
بہاءالدین :تحریک ختم نبوت کا پروانہ (پروفیسر عبدالعظیم جانباز) | 320 |
سلیمان والوسلیمان۔(شیخ شیر خان جمیل احمد) | 325 |
ایک مبشر خواب۔(قاری نوید الحسن لکھوی) | 326 |