تفسیر قرطبی جلد 8
مصنف : ابوعبد اللہ محمد بن احمد الانصاری القرطبی
صفحات: 742
’تفسیر قرطبی‘ ایک ایسا نام ہے جو گزشتہ آٹھ صدیوں سے اہل علم کے ہر طبقہ میں یکساں مقبول ہے۔ اس کی جامعیت اور علمی وسعت کے پیش نظر اگر اسے مسلم سپین کی تہذیب و ثقافت کی درخشاں یادگار تالیف کہا جائے تو بے جانہ ہو گا۔ کہنے کو تو یہ بھی قرآن کریم کے قانونی مطالعہ کی کتاب ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ مطالعہ قرآن کا قانونی پہلو ہو یا عام تفسیری انداز، تفسیر قرطبی علوم اسلامیہ کے تمام پہلوؤں پر ایک جامع دستاویز ہے۔ فقہ و اصول فقہ میں تمام مروجہ مکتب ہائے فکر کا تقابلی مطالعہ اس کا امتیاز ہے۔ اس طرح قانون دان طبقہ کے لیے یہ کتاب حوالہ کا درجہ رکھتی ہے، علما و محققین کے لیے علوم دینیہ کا دائرہ معارف ہے، خطبا اور واعظین کے لیے لا تعداد موضوعات کا خزینہ ہے اورذاکرین کے لیے فضائل و معارف کا مجموعہ ہے۔ اردودان طبقہ کی سہولت کے لیے اس کو اردو قالب میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ترجمہ میں آسان اردو محاورہ استعمال کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ احادیث کی تخریج حتی الامکان مستند کتب سے کی گئی ہے اور حسب ضرورت توضیحی حواشی کا بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ امام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ کےتعلیمی مراحل اور علمی مقام کا ایک مربوط خاکہ ان کی اپنی تالیفات کے شواہد کے ساتھ شروع میں پیش کردیا گیا ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 15 | |
حسن انتخاب کا سبب | 16 | |
امام قرطبی | 17 | |
الجامع الاحکام القرآن | 18 | |
اس تفسیر کے اہم مصادر | 19 | |
تفسیر قرطبی کے مصادر کی تخریج | 20 | |
کچھ فاضل مترجمین کے بارے میں | 21 | |
امام ابو عبداللہ القرطبی کا مختصر تعارف | 29 | |
خطبۃ الکتاب | 29 | |
تفسیر میں علامہ قرطبی کا اسلوب بیان | 30 | |
قرآن کے فضائل | 32 | |
کتاب اللہ کی تلاوت کی کیفیت | 38 | |
اہل علم اور اہل قرآن کو ریا کاری سے ڈرانا | 45 | |
صاحب قرآن کو خود قرآن پر عمل کرنا چاہیے | 48 | |
اعراب قرآن کی تعلیم | 50 | |
قرآن کی تفسیر اور مفسیرین کی فضیلت | 53 | |
قرآن کی وضاحت سنت سے کرنا | 59 | |
کتاب اللہ اور نبی کریم ﷺ کی سنت سیکھنے کی کیفیت | 66 | |
اکثر علماء کا قول ہے کہ سات قراءتیں سات احراف نہیں ہیں | 68 | |
قرآن کو جمع کرنے کا ذکر | 74 | |
فہرست نامکمل |