تفسیر السراج المنیر تلخیص تفسیر ابن کثیر جلد اول
مصنف : راغب رحمانی
صفحات: 1218
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے۔آٹھویں صدی ہجری کے مؤرخ ومفسر حافظ عماد الدین بن عمر المعروف حافظ ابن کثیر نےایک تفسیر ’’تفسیر القرآن العظیم‘‘ تحریر فرمائی جس کواللہ تعالیٰ نے قبول امت کا درجہ عطا فرمایا جس میں امام ابن کثیر نے اپنے وقت کے تمام ذرائع بروئے کار لاکر اس میں احادیث وآثار کے علاوہ بنی اسرائیل کی روایات سے بعض قصص بھی نقل کیے ۔ اس تفسیر کو بلاشبہ ہر دور میں بےحد قبول عام حاصل ہوا۔ اصل عربی کتاب لاکھوں کی تعداد میں شائع ہوچکی ہے ۔ہندوستان کے مختلف اہل علم نے اس کا اردوزبان میں ترجمہ کیا جن میں مولانا محمدجوناگڑھی کےترجمہ کو بڑی مقبولیت حاصل ہے اسی ترجمہ کو آج تک شائع کیا جارہا ہے ۔تفسیر ابن کثیر کا ایک ترجمہ مولانا محمدداود راغب رحمانی نے الفضل الکبیر کےنام سے کیا اور دس جلدوں میں شائع کیا۔ زیر تبصرہ کتاب’’تفسیر السراج المنیر تلخیص تفسیر ابن کثیر‘‘ در اصل الفضل االکبیر ترجمہ تفسیر ابن کثیر اردو کی تلخیص وتہذیب ہے ۔ الفضل الکبیرکی تلخیص وتہذیب اور اس میں اضافہ کا یہ اہم کام ہندوسنان کے معروف عالم دین حال مقیم سعودی عرب جناب مولانا ابو الاشبال احمد شاغف ﷾نے انجام دیا ہے ۔المکتبۃ السلفیۃ،لاہور نے اسے دو ضخیم جلدوںمیں حسن طباعت سےآراستہ کیا ہے ۔ اس تفسیر میں فقہی مسائل اورائمہ کےاختلافات بیان کرنے سے امکانی حد تک احتراز کیا گیا ہے تاکہ عام مسلمانوں تک اللہ اوراس کےرسول اللہ ﷺ کی سیدھی سیدھی باتیں پہنچ جائیں۔اور اس میں تفسیر بالرائے سے قطعی اجتناب کیا گیا ہے کیونکہ اللہ کے رسول نےتفسیر بالرائے سے منع فرمایا ہے ۔ قارئین کرام مطالعہ کرنے کے بعد تفسیر السراج المنیرکو ایک مستقل تفسیر خیال فرمائیں گے ۔ان شاء اللہ
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 3 | |
تعارف… تفسیر السراج المنیر | 5 | |
مختصر تعارف … علامہ حافظ ابن کثیر | 7 | |
خصوصیات | 9 | |
پہلا پارہ | ||
سورۃ الفاتحہ | 1 | |
سورت کے معنی | 1 | |
اسمائے فاتحہ | 1 | |
فاتحہ کی فضیلت | 2 | |
اعوذ کے صیغے | 4 | |
الرحمٰن الرحیم | 5 | |
عالمین کے معنی | 5 | |
دین کا مطلب | 6 | |
عبادت کی تعریف | 7 | |
فاتحہ پر تبصرہ | 8 | |
سورۃ البقرہ | 9 | |
بقرہ مدنی ہے | 9 | |
متقی کون ہے | 10 | |
تقوی کےمعنی | 11 | |
مومنون کے اوصاف | 12 | |
مہر کے کے معنی | 13 | |
نفاق کے معنی | 14 | |
مرض سے مراد | 15 | |
فسادسے مراد | 16 | |
مکر کو وبال | 17 | |
استہزا کے معنی | 18 | |
منافقوں کی بے وقوفی کی مثال | 18 | |
منافقوں کی مثال | 19 | |
منافقوں کی نشانیاں | 21 | |
ثبوت رسالت | 22 | |
آج بھی جہنم تیار ہے | 23 | |
مثانی اور متشابہ کے معنی | 24 | |
کافر ومومن کی عادتیں | 25 | |
خاسر کے معنی | 26 | |
پہلے زمین بنی | 27 | |
خلیفہ کے معنی | 28 | |
آدم کی فوقیت | 29 | |
ابلیس کا نام و خاندان | 30 | |
دعائے آدم | 32 | |
پر خلوص توبہ قبول ہوتی ہے | 32 | |
اللہ کا عہد | 34 | |
وجوب جماعت | 35 | |
بے عمل عالم کی مذمت | 36 | |
امت محمدیہ کی فضیلت | 37 | |
عاشوراء کا روزہ | 39 | |
توبہ کی قبولیت | 40 | |
دوسری تفسیر | 41 | |
ظالموں کا دستور | 43 | |
بارہ چشموں کا جاری ہونا | 44 | |
ناشکری کا نتیجہ | 45 | |
حامیان اسلام کی سعادت | 46 | |
یہودیوں کی عہد شکنی | 47 | |
حضرت موسیٰ کا ایک معجزہ | 48 | |
ہر راز ظاہر ہو جاتا ہے | 50 | |
یہودیوں کی سنگدلی | 51 | |
تحریف کیا تھی | 52 | |
اللہ ہر بات سے واقف ہے | 53 | |
یہودیوں کی دوسری قسم | 54 | |
اسلام و توحید ہی باعث نجات ہے | 55 | |
مسکین کی تعریف | 56 | |
یہودی کی تعلی و سرکشی | 58 | |
روح القدس سے مراد کیا ہے | 59 | |
یہودی غضب پرغضب کےحقدارہو گئے | 60 | |
یہودیوں کی غداریاں | 62 | |
لمبی زندگی کی خواہش | 64 | |
اثبات نبوت کے دلائل | 66 | |
یہودیوں کے جادو کا شوق ہے | 67 | |
جادو کا ثبوت | 68 | |
کافروں سےمشابہت کی ممانعت | 69 | |
عدم تنسیخ احکام کے عقیدے کا بیان | 70 | |
یہودیوں کے بے کار تمنائیں | 73 | |
اللہ صاحب اولاد نہیں | 75 | |
دوسرا پارہ | ||
امت محمدیہ کی فضیلت | 91 | |
ہر قوم کا ایک قبیلہ | 94 | |
ذکر وشکر کی فضیلت | 96 | |
توحید کے دلائل | 100 | |
شیطانی راہیں | 104 | |
مشرک جانور ہیں | 105 | |
روزوں کا بیان | 111 | |
قرآن کی فضیلت | 114 | |
مغفرت کا وعدہ | 120 | |
حج وعمرہ کا بیان | 122 | |
اظہار شکر | 127 | |
قروء کے معنی | 146 | |
تیسرا پارہ | ||
بعض انبیاء بعض سے افضل ہیں | 166 | |
خلیل اللہ کےسوال کا جواب | 176 | |
اسلام میں دشوار عمل نہیں | 197 | |
فتح ونصرت کی دعا | 197 | |
سورۃ آل عمران | 198 | |
اسم اعظم | 199 | |
جنگ بدر کا بیان | 204 | |
صدیقہ کا تعجب | 220 | |
اللہ کا دین اسلام ہے | 236 | |
چوتھاپارہ | ||
مکہ کانام | 243 | |
مقام ابراہیم | 242 | |
جنگ احد کا بیان | 253 | |
جنگ بدر کا بیان | 254 | |
موت کا وقت مقرر ہے | 262 | |
قبولیت کا بشارت | 283 | |
پارساؤن کا بیان | 285 | |
سورۃنساء | 288 | |
پانچواں پارہ | ||
لونڈیوں کی حلت | 308 | |
جدائی کی صورت کاحکم | 376 | |
منافقوں کی صفت | 380 | |
منافق کی مثال | 384 | |
چھٹا پارہ | ||
تمام انبیاء پر وحی اتری | 395 | |
کلالہ کی تعریف | 402 | |
سورۃ مائدہ | 403 | |
شیطان کی ناامیدی | 410 | |
حضرت مریم صدیقیہ ہین | 462 | |
منافقوں کی مذمت | 464 |