تفہیم الاحادیث جلد 04
مصنف : سید ابو الاعلی مودودی
صفحات: 390
مولانا سیدابوالاعلی مودودیؒ بیسویں صدی کے اُن اہلِ علم و دانش میں سے ہیں جن کے افکار و خیالات نے مسلم دُنیا اور بالخصوص برصغیر پاک و ہند کو غیر معمولی طور پر متاثر کیاہے۔ اُن کی تصنیفات میں بلا شبہ زندہ رہنے کی صلاحیت ہے اور تجدیدو احیائے دین کے حوالے سے اُن کی روشن تحریریں اہلِ عزم و ہمت کے لیےدلیلِ راہ ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ تفہیم الاحادیث ‘‘سید ابوالاعلی مودودیؒ کے سرمایہ حدیث کا گرانقدر مجموعہ ہے مولانا عبدالوکیل علوی مرحوم نے تقریباً 30؍ سال قبل اسے مرتب کیا ۔1993ء میں پہلی بار شائع ہوئی ۔مرتب نے کافی محنت اور عرق ریزی سے سید مودودیؒ کی مختلف کُتب میں پھیلی تشریحاتِ حدیث کو یکجا کر دیا ہے۔ کتاب کی ترتیب اعلیٰ اور عنوانات کا انتخاب نہایت موزوں ہے۔عقائد، عبادات، سیرت النبیﷺ، معاشرت اور سیاسیات کے موضوعات کو ترتیب وار آٹھ جلدوں میں تقسیم کرکے ان کے تحت آنے والی احادیث کی تشریحات کو نقل کیا گیا ہے۔نیزمرتب نے تخریج احادیث کے ساتھ اُردو ترجمہ کرکے حدیث فہمی میں آسانی پیدا کی ہے۔سید صاحبؒ کے وسیع تحریری سرمائےمیں سے حدیث پر مبنی مواد کی ضخامت کا اندازہ ”تفہیم الاحادیث“ سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔اور اس سے یہ اندازہ بھی ہوتا ہےکہ سیدصاحب کا لٹریچر قرآن وحدیث کے حوالوں اور تشریحات کا بے بہا خزانہ ہے اور موصوف کس قدر حجیت حدیث کے قائل وفاعل تھے ۔ان کی مایہ ناز کتاب ’’ سنت کی آئینی حیثیت ‘‘ بھی اس بات کا واضح ثبوت ہے ۔ لیکن بعض احادیث کو تسلیم کرنے کے متعلق مودودی صاحب کا موقف جمہو رعلمائے امت سے مختلف ہے۔ محدث دوراں حافظ عبد اللہ روپڑی اور شیخ الحدیث محمد اسماعیل سلفی رحمہما اللہ نے اپنی کتب میں اس کی نشاندہی کی ہے ۔اس لیے حدیث کے متعلق مولانا مودودی مرحوم کےتفردات سے ادارہ کتاب وسنت سائٹ کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 11 |
مقدمہ | 13 |
کتاب الصوم | |
رمضان المبارک | 17 |
تقوی وعبودیت اور شکر گزاری کا الٰہی نصاب | 17 |
فصل اول: ماہ صیام اور اس کی فضیلت | |
رمضان نیکوں کا موسم بہار | 19 |
جنت کا ایک دروازہ روزہ داروں کے لیے مخصوص ہو گا | 22 |
تمام گزشتہ گناہوں کی بخشش کا زمانہ | 23 |
روزے کے اجر کی کوئی حد نہیں | 26 |
روزے کی غیر معمولی فضیلت کیوں؟ | 28 |
روزہ دار کے لیے دو فرحتیں | 29 |
روزہ وبرائیوں کے مقابلے میں آدمی کی ڈھال | 29 |
جہنم سے آزادی حاصل کرنے کا مہینہ | 30 |
شیطان کیوں کر جکڑا جاتا ہے؟ | 30 |
رمضان کی پکار | 31 |
آگ سے چھٹکارا پانے والے | 31 |
ہزار مہینوں سے بہتر رات | 33 |
روزہ اور قرآن بندے کی شفاعت کریں گے | 35 |
لیلۃ القدر سے محرومی بہت بڑی محرومی ہے | 36 |
رحمت مغفرت اور نجات کا مہینہ | 38 |
رمضان کے زمانے میں یہ فرق کیوں ہوتا ہے؟ | 40 |
رمضان المبارک میں حضورﷺ کی شفقت اور فیاضی | 44 |
نیکی کی حرص | 45 |
جنت ایک رمضان کے بعد دوسرے رمضان کی آمد تک | 45 |
رمضان کی آخری رات کو امت مسلمہ کی مغفرت | 46 |
فصل دوم: رؤیت ہلال | |
رمضان کے آغاز اور اختتام کا فیصلہ رؤیت ہلال پر ہے | 51 |
اگر 29شعبان کو چاند نظر نہ آئے تو شعبان کے تیس دن | 53 |
اسلامی عبادات کے لیے قمری حساب کو اختیار کرنے | 54 |
رمضان اور ذو الحجہ اجر وفضیلت کے لحاظ سے کبھی ناقص نہیں ہوتے | 57 |
رمضان سے ایک یا دون پہلے روزہ رکھنا ممنوع ہے | 58 |
نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنا ممنوع ہے | 59 |
رمضان کے لیے شعبان کا ہلال دیکھنے کا اہتمام کرنے کا حکم | 61 |
رسول اللہﷺ شعبان اور رمضان کے مسلسل روزے رکھا کرتے تھے | 61 |
شک کے دن کا روزہ رکھنا جائز نہیں | 63 |
رؤیت ہلال کی شہادت صرف مومن کی معتبر ہے | 64 |
رؤیت ہلال رمضان کے لیے ایک مسلمان کی شہادت | 66 |
حضورﷺ شعبان کی تاریخیں معلوم کرنے کا اہتمام | 67 |
ایک مہینے کی مدت دوسری مہینے کا ہلال نظر آنے تک ہے | 68 |
فصل سوم: سحری کا اہتمام | |
سحری کرنے میں برکت ہے | 73 |
اسلامی عبادات کا مقصد ہے تربیت وتزکیہ نفس | 73 |
اسلامی میں عبادات کا تصور یکسر مختلف ہے | 74 |
سحری کھانے میں کیا برکت ہے؟ | 74 |
اہل کتاب اور مسلمانوں کے روزوں میں فرق | 75 |
جلدی افطار کرنے میں بھلائی ہے | 75 |
اسلام برائی کو مقام آغاز سے روکتا ہے | 76 |
روزہ رکھولنے کی صحیح وقت | 77 |
صوم وصال رکھنا جائز نہیں | 78 |
روزے کی نیت کرنا ضروری ہے | 81 |
سحری کے وقت میں گنجائش ہوتی ہے | 82 |
افطار میں جلدی کرنے والے اللہ کو محبوب ہیں | 84 |
افطار کے لیے افضل چیزیں | 85 |
روزہ افطار کرانے والے کا اجر | 86 |
افطار کرانے کا ثواب | 87 |
افطار کےوقت کی مسنون دعائیں | 88 |
روزہ کھولنے اور نماز پڑھنے میں جلدی کرنا مسنون ہے | 91 |
سحری کا کھانا ایک مبارک ناشتہ ہے | 92 |
بہترین سحری کھجور ہے | 93 |
فصل چہارم: تنزیہ الصوم | |
روزے سے مقصود وتقویٰ ہے نہ کا فاقہ کشی | 99 |
جھوٹ پر عمل کرنے سے کیا مراد ہے؟ | 100 |
روزے کی حالت میں بیوی سے میل جول کے حدود | 101 |
حالت جنابت میں روزہ شروع کیا جا سکتا ہے | 102 |
احرام اور روزے کی حالت میں پھیچنے لگوانے کا جواز | 103 |
بھولے سے کھاپی لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا | 104 |
قصدا روزہ توڑنے کا کفارہ | 106 |
روزے کی حالت میں بیوی سے میل جول کا مسئلہ | 109 |
خود بہ خود قے آجانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا | 110 |
قے آجانے پر نفلی روزہ کھول لینا جائز ہے | 113 |
روزے کی حالت میں مسوا ک کرنا جائز ہے | 113 |
روزے کی حالت میں سرمہ لگانے کا مسئلہ | 114 |
روزے کی شدت کم کرنے کے لیے نہانا اور سر پر پانی ڈالنا جائز ہے | 116 |
روزے کی حالت میں پیچھے لگانے کا مسئلہ | 116 |
ساری عمر کے روزے بھی رمضان کے ایک روزے کا بدل نہیں ہو سکتے | 119 |
اصل مطلوب روزے کی ظاہری شکل نہیں بلکہ اس کی حقیقی روح ہے | 120 |
تین چیزیں جن سے روزہ نہیں ٹوٹتا | 122 |
روزے کی حالت میں پچھنے لگوانے کی صحیح شرعی حیثیت | 123 |
روزے کی حالت میں پچھنے لگوانے کے متعلق عبداللہ بن عمرؓ کا عمل | 124 |
کلی کرنے بعد تھوک نگلنے اور مضطگی وغیرہ | 142 |
فصل پنجم: مسافر کے لیے روزے کے احکام | |
سفر کی حالت میں روزہ رکھنا بھی جائز اور نہ رکھا | 131 |
سفر میں روزہ رکھنے اور نہ رکھنے والے ایک دوسرے پر اعتراض نہ رکریں | 133 |
اگر برداشت سے باہر ہو تو سفر میں روزہ نہ رکھا جائے | 135 |
مشکل سفر در پیش ہو تو روزہ رکھنا افضل ہے | 137 |
سخت مجبوری میں روزہ قبل از وقت کھول لینا درست ہے | 139 |
مسافر، دودھ پلانے والی اور حاملہ کو روزہ چھوڑنے کی | 140 |
سفر میں مشکلات در پیش نہ ہوں تو روزہ رکھنا چاہیے | 143 |
فتح مکہ کے سفر میں حضورﷺ کے روزہ افطار کرنے کا واقعہ | 144 |
سفر میں جب کہ سختی پیش آنے کا خدشہ ہو روزہ رکھنا مناسب نہیں | 145 |
سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت اللہ کی بخشی ہوئی | 146 |
فصل ششم: قضائے صوم | |
رمضان کے قضا روزے شعبان کے نصف آخرمیں بھی رکھے جا سکتے ہیں | 149 |
نفلی اور قضا روزے رکھنے سے پہلے بیوی کو شوہر سے اجازت لینی چاہیے | 150 |
حائضہ عورت پر روزوں کی قضا لازمی آتی ہے مگر نمازوں کی نہیں | 151 |
کیا فوت شدہ آدمی کے روزوں کی قضا اس کے ولی کے ذمے ہوگی؟ | 153 |
فوت شدہ آدمی کے قضا روزوں کے بدلے میں مساکین کو کھانا کھلانا کا مسئلہ | 154 |
کوئی شخص کسی دوسرے کے بدلے میں نہ روزہ رکھ سکتا ہے نہ نماز پڑھ سکتا ہے | 156 |