تدریس لغۃ القرآن جلد نہم
مصنف : ابو مسعود حسن علوی
صفحات: 939
عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب ” تدریس لغۃ القرآن “محترم ابو مسعود حسن علوی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے عربی زبان کے اصول وقواعد کو بیان فرمایا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
سورۃ الشوریٰ (صفحہ 1سے93تک ) | |
سورت کاتعارف | 1 |
سابقہ انبیاء ہی کیطرح رسول اللہ ﷺ پروحی بھیجی گئی۔(آیت 1تا9) | 11 |
اس کی خدائی میں کوئی شریک نہیں ۔شرک بدترین گناہ ہے | 12 |
مشرکین کےلیے وعید اوررسول اللہ ﷺ کےلیے تشفی | 12 |
اللہ کےعلاوہ کوئی ولی اورنصیرنہیں ہے | 13 |
اللہ فاطر السمواتوالارض لیس کمثلہ شئ (آیت 10تا12) | 23 |
سب انبیاء کادین ایک ہی تھا۔ اختلاف خوہشات کی پیروی سےہوا۔(آیت 13تا 14) | 27 |
قرآ ن میزان عدل ہے(آیت 15تا19) | 35 |
دنیا طلب کرنےوالوں کےلیےآخرت میں کچھ حصہ نہیں ہے (آیت 20) | 42 |
قیامت کےدن اعمال کےمطابق جزادی جائے گی ۔المودۃ فی القربی کامفہوم (آیت 21تا23) | 46 |
ويمح الله الباطل ويحق الحق (آيت 24تا29) | 54 |
وما انتم بمعجزين في الارض (آيت 30تا31) | 61 |
ہرحال میں اللہ پربھروسہ ضروری ہے(32تا35) | 64 |
نیک اعمال ہی کو بقا ئےروم ہے (آیت 36) | 66 |
اہل ایمان بےحیائی کےکاموں سےبچتےہیں اورغصہ کےوقت درگزر سےکام لیتےہیں(آیت 37تا39) | 68 |
بدی کابدلہ لےسکتےہیں لیکن معاف کرنےوالے کےلیے بہت بڑا اجر ہے(آیت 40تا43) | 72 |
ہدایت کوچھوڑکرگمراہی اختیار کرنےوالوں کاروز قیامت کوئی مددگارنہ ہوگا(آیت 44تا46) | 81 |
موت سےپہلے رجوع الی اللہ باعث نجات بن سکتاہے(آیت 47تا48) | 85 |
وہی اولاد عطاکرتااوروہی محروم رکھ سکتاہے(آیت 49تا50) | 87 |
اللہ تعالیٰ انبیاء ؑ کوبذریعہ وحی تعلیم دیتاہے(آیت 51تا53) | 91 |
سورۃ الزخرف )صفحہ 94سے192تک | |
سورت کاتعارف | 94 |
قرآن عربی کانزول تذکیر کےلیےہے(آیت 1تا8) | 101 |
کائنات کی تمام چیزیں انسان کےلیے پیدا کی گئیں اسے اللہ کاشکر گزار ہوناچاہیے(آست 9تا15) | 107 |
مشرکین کافرشتوں کواللہ کی بیٹیاں قراردینا(آیت 16تا18) | 114 |
اباؤاجدد کیکورانہ تقلید باعث ضلالت ہے(آیت 19تا25) | 120 |
حضرت ابراہیم کی شرک سےبیزاری اورتوحیدپر ثبات )آیت 26تا28) | 127 |
عرب میں رسول اللہ ﷺ کی بعثت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے )آیت 29تا29) | 128 |
اپنےبندوں میں سےاللہ جسےچاہتا رسول کادرجہ عطافرماتا مال ودولت کی کثرت سےاسکاکوئی تعلق نہیں(آیت 31تا35) | 133 |
اللہ تعالی کی یاد سےغفلت بہت بڑی گمراہی ہے(آیت 36تا39) | 140 |
نزول قرآن اہل ایمان کےلیے بہت بڑا اشرف ہے (آیت 40تا45) | 144 |
فرعونیوں کاحضرت موسی کی نبوت سےانکار اورمبتلائےعذاب ہونا(آیت 56تا48) | 151 |
عذاب میں مبتلا ہونےپر حضرت موسیٰ سےدرخواست (آیت 49تا50) | 153 |
فرعونیوں کی حق سےروگرادنی ارغرقالی (آیت 51تا56) | 156 |