ششماہی رشد ، جلد نمبر 13 ، شمارہ نمبر8 ،جولائی 2017ء
مصنف : لاہور انسٹی ٹیوٹ فار سوشل سائنسز، لاہور
صفحات: 124
محترم قارئین کرام!
اس وقت ششماہی رشد کا آٹھواں شمارہ (جولائی تا دسمبر 2017ء ) آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ اس شمارے کا پہلا مقالہ “روایت تصوف میں تزکیہ نفس کے ذرائع: ایک تجزیاتی مطالعہ” کے عنوان سے ہے۔ راقم نے اس مقالے میں واضح کیا ہے کہ تصوف کے بارے امت میں دو نقطہ ہائے نظر معروف ہیں، ایک یہ کہ یہ عین دین اسلام ہے اور دوسرا یہ کہ یہ دین اسلام کے متوازی ایک نیا دین ہے۔ اس مضمون میں تصوف کی روایت میں تزکیہ نفس کے لیے استعمال کیے جانے والے ذرائع پر گفتگو کی گئی ہے کہ مراقبہ، سماع اور وجد، فناء اور بقاء، علائق دنیویہ سے انقطاع، مبشرات، کرامات اور متصوفانہ ادب وغیرہ کا اصلاح نفس میں کتنا کردار ہے؟ اس کے ساتھ یہ بھی جائزہ لیا گیا ہے کہ کتاب وسنت اور سلف صالحین کی نظر میں اصلاح نفس کے ان ذرائع کا کیا مقام اور مرتبہ ہے۔ دوسرا مقالہ “شریعت اور مقاصد شریعت: معانی اور مفاہیم” کے موضوع پر ہے۔ مقالہ نگار کا کہنا ہے کہ امام شاطبی کی الموافقات کے بعد علماء کے حلقوں میں مقاصد شریعت کا مطالعہ ایک باقاعدہ فن کے طور ہونے لگا لہذا بہت سے علماء نے اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی کہ جس سے اس کی متنوع جہات تک رہنمائی حاصل ہوئی۔ اس مقالہ میں مقاصد شریعت کے متنوع معانی اور مفاہیم کو جمع کر کے اس کے اصل جوہر تک پہنچنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تیسرے مقالے میں “علم حدیث میں درایتی نقد کی حیثیت” کے موضوع کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ مقالہ نگاران کے مطابق عصر حاضر میں بعض متجددین نے محدثین کے ہاں متفق علیہ طور پر ثابت شدہ صحیح روایات کو اپنی تحقیق کا موضوع بناتے ہوئے انہیں من گھڑت اصولوں پر ضعیف قرار دیا ہے۔ ان متجددین نے حدیث کو جس تحقیقی معیار پر پرکھا ہے، وہ ان کے نزدیک “درایتی معیار” کہلاتا ہے۔ اس مقالے میں حدیث کی جانچ پڑتال کے اس جدید درایتی معیار ِ نقد کا تنقیدی مطالعہ پیش کیا گیا ہے کہ کیا یہ معیار عقلی اور نقلی دلائل کی روشنی میں اس قابل ہے کہ اس پر حدیث کی جانچ پڑتال کی جائے؟ مزید برآں ان احادیث کی عقلی ونقلی توجیحات پیش کی گئی ہیں کہ جنہیں اس طبقے کی طرف سے عقل ونقل کے خلاف ہونے کے دعوی کے ساتھ رد کیا گیا ہے۔ چوتھا مقالہ ” التلفيق في الفقه الإسلامي وحكمه: دراسة فقهية مقارنة ” کے موضوع پر ہے یعنی ایک فقہ کے مقلدین کسی مسئلے میں دوسری فقہ کی اتباع کر لیں تو کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ مقالہ نگار نے اس موضوع پر فقہاء کے اقوال جمع کیے ہیں کہ بعض اس کے جواز کے قائل ہیں اور بعض اس کے انکاری ہے اور بعض کچھ شروط کے ساتھ اس کی اجازت دیتے ہیں۔ مقالہ نگار کی رائے میں کچھ شروط کے ساتھ تلفیق کی اجازت ہونی چاہیے کہ یہ بات شریعت کے مقاصد کو پورا کرنے والی ہے۔ ڈاکٹر حافظ محمد زبیر
عناوین | صفحہ نمبر |
اداریہ مدیر | 9 |
روایت تصوف میں تزکیہ نفس کے ذرائع: ایک تجزیاتی مطالعہ ڈاکٹر حافظ محمد زبیر | 11 |
شریعت اور مقاصد شریعت معانی اور مفاہیم حافظ طاہرالاسلام ، محمد شعیب خان | 50 |
علم حدیث میں درایتی نقد کی حقیقت مولانا محمد رمضان سلفی ، ڈاکٹر حافظ حمزہ مدنی | 68 |
التلفيق في الفقه الإسلامي وحكمه: دراسة فقهية مقارنة الدكتور محمد مهربان باروي | 111 |