سیرت النبی ﷺ (ابن کثیر) جلد۔1
مصنف : حافظ عماد الدین ابن کثیر
صفحات: 647
حافظ ابن کثیر(701۔774ھ) عالمِ اسلام کے معروف محدث، مفسر، فقیہہ اور مورخ تھے۔ پورا نام اسماعیل بن عمر بن کثیر، لقب عماد الدین اور ابن کثیر کے نام سے معروف ہیں۔ آپ ایک معزز اور علمی خاندان کے چشم وچراغ تھے۔ ان کے والد شیخ ابو حفص شہاب الدین عمر اپنی بستی کے خطیب تھے اور بڑے بھائی شیخ عبدالوہاب ایک ممتاز عالم اور فقیہہ تھے۔کم سنی میں ہی والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ بڑے بھائی نے اپنی آغوش تربیت میں لیا۔ انہیں کے ساتھ دمشق چلے گئے۔ یہیں ان کی نشوونما ہوئی۔ ابتدا میں فقہ کی تعلیم اپنے بڑے بھائی سے پائی اور بعد میں شیخ برہان الدین اور شیخ کمال الدین سے اس فن کی تکمیل کی۔ اس کے علاوہ آپ نے ابن تیمیہ وغیرہ سے بھی استفادہ کیا۔ تمام عمر آپ کی درس و افتاء ، تصنیف و تالیف میں بسر ہوئی۔ آپ نے تفسیر ، حدیث ، سیر ت اور تاریخ میں بڑی بلند پایہ تصانیف یادگار چھوڑی ہیں۔ تفسیر ابن کثیر اور البدایۃ والنہایۃ آپ کی بلند پایہ ور شہرہ آفاق کتب شما ہوتی ہیں۔ البدایۃ والنہایۃ 14 ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ اس وقت ’البدایۃ والنہایۃ‘ کا اردو قالب ’تاریخ ابن کثیر‘ کی صورت میں موجود ہے۔ ابن کثیر کی یہ تاریخ بھی دوسری تاریخوں کی طرح ابتدائے آفرینش سے شروع ہوتی ہے اور اس کے بعد انبیاء اور مرسلین کے حالات سامنے آتے ہیں، یہ کئی لحاظ سےاہم ہیں۔ تاریخ ابن کثیر حضرت آدم سے لے کر عراق و بغداد میں تاتاریوں کے حملوں تک وسیع اور عریض زمانے کا احاطہ کرتی ہے اور غالباً سب سے پہلی تاریخ ہے جس میں ہزاروں لاکھوں سال کی روز و شب کی گردشوں، کروٹوں، انقلابوں اور حکومتوں کومحفوظ کیا گیا ہے۔ پھر ابن کثیر نے جن حالات و واقعات کا احاطہ کیا ہے وہ اس قدر صحیح اور مستند ہیں کہ ان کا مقابلہ کوئی دوسری کتاب نہیں کر سکتی۔ زیر تبصرہ کتاب’’سیرت النبی ﷺ‘‘ امام ابن کثیر کی مذکورہ کتاب البدایۃ والنہایۃ میں سے سیرت النبی ﷺ پر مشتمل ایک حصہ ہے۔ اس حصے کواردو قالب میں ڈھالنے کی سعادت مولانا ہدایت اللہ ندوی صاحب نے حاصل کی۔ یہ کتاب اپنے اندر بے پناہ مواد سموئے ہوئے ہے۔ امام ابن کثیر نے واقعات کا انداز تاریخ کے حساب سے رکھا ہے۔ سن وار واقعات کو درج کیاگیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے قارئین کو بہت سے ایسی معلومات حاصل ہوں گئی جودیگر کتبِ سیرت میں نہیں ہیں۔ امام ابن کثیر چونکہ اعلیٰ پائے کےادیب او رعمدہ شعری ذوق کے مالک تھے۔ البدایۃ میں انہو ں نےجابجار اشعار درج کیے ہیں۔محترم ندوی صاحب نے ان اشعار کوبھی اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ نیز فاضل مترجم نے واقعات کے جابجا ذیلی عنوانات بھی دیئے ہیں جو بڑے مفید ہیں اورکہیں کہیں کچھ تشریحات بھی کی ہیں جوکہ ’’ندوی‘‘ کے تحت بریکٹ میں درج ہیں ۔اس کتاب کو عربی سے اردو قالب میں ڈھال کر حسنِ طباعت سے آراستہ کرنے کی سعادت شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کے ساتھ پیش آنےوالے الم ناک واقعہ میں شہادت کا رتبہ پانے والے ان کے رفیق خاص جناب مولانا عبد الخالق قدوسی شہید (بانی مکتبہ قدوسیہ، لاہور) کےصاحبزدگان نے حاصل کی ۔ مدیر مکتبہ جناب ابو بکر قدوسی صا حب نے 1996ء میں اس سیرت النبی ﷺ کو تین جلدوں میں بڑے خوبصورت انداز میں شائع کیا۔اس سے قبل 1987ء میں بھی البدایۃ والنہایۃ کےعربی نسخے کو 14 جلدوں میں مکتبہ قدوسیہ نے شائع کیا ۔اب توجناب ابو بکر قدوسی اور جناب عمر فاروق قدوسی اوران کے دیگر برادران کی محنت سے مکتبہ قدوسیہ ماشاء اللہ بیسیوں معیاری کتابیں شائع کرچکا ہے۔ اللہ ان برادران کے علم وعمل میں خیر وبرکت فرمائے اوران کی کاوشوں کو شرف ِقبولیت سے نوازے۔ (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
واقعات عرب کا بیان | 27 |
عرب عاربہ | 27 |
عرب مستعربہ | 27 |
یمنی عرب | 27 |
بنی اسماعیل | 27 |
اسلم | 27 |
لوس’خررج | 28 |
قحطانی اورعدنانی | 28 |
قضاعہ قحطانی ہیں | 28 |
جملہ عرب تین قبائل ہیں | 29 |
قصبہ سبا | 29 |
وجہ تسمیہ | 30 |
بشارت | 30 |
سباکیا ہے؟ | 30 |
شاہی القاب | 31 |
انیباء | 31 |
سدمارب | 31 |
کفران نعمت | 32 |
ترک سکونت اورعیسائیت | 32 |
شاہ حبشہ کی حکومت | 34 |
ربیعہ بن نصربن ابی حارثہ بن عمر بن عامرلخمی کا قصہ | 34 |
سطیح | 35 |
شق | 35 |
خواب مع تعبیر | 35 |
شق کی تعبیر | 36 |
احتیاطی تدابیر | 36 |
نعمان بن منذرتبیع ابی کرب کا اہل مدینہ کے | 36 |
ساتھ اچھے سلوک کا بیان | 37 |
تبان اسعد | 37 |
وجہ عناد | 37 |
تبیع کا عقیدہ | 37 |
نصیحت آموزاشعار | 39 |
یمن میں یہودیت کیونکر پھیلی ؟ | 40 |
فیصلہ کن آگ | 40 |
بت کدو آم | 40 |
تبع کا اسلام | 40 |
تبع کی لڑکیاں | 41 |
بھائی کا قتل موجب ہلاکت لخنیعہ ذوشنائر کا | 41 |
یمن پر غاصبانہ قبضہ ذو نواس کی شکست | 42 |
اور اریاط کی فتح | 43 |
ابرہہ اشرم کی بغاوت اور جنگ شاہ حبش کی ناراضگی | 44 |
اورمسندحکومت ابرہہ کا ہاتھیوں کے ہمراہ | 44 |
تخریب کعبہ کے عزم کا سبب | 44 |
قلیس کی تعیمر | 45 |
کنانی کا اشتعال اور لڑائی کا آغاز | 45 |
ذونفر اور نفیل کا مزاحم ہونا | 45 |
ابو رغارل | 46 |
لات | 46 |
مکہ میں لوٹ مار | 46 |
رئیس مکہ کی طلبی | 46 |
اونٹوں کا مطالبہ | 47 |
دعا | 48 |
پرندوں کے ذریعہ عذاب | 48 |
ابابیل | 49 |
ابرہہ کی مذمت میں اشعار | 50 |
قلیس کا انجام | 52 |
حبشی حکومت کا زاول سیف کے ہاتھوں | 52 |
تاج کسریٰ | 53 |
غمدان | 55 |
خواب شرمندہ تعبیر | 56 |
یمن پر نائب کسری ٰ کی حکمرانی | 56 |
مراسلہ کسریٰ | 57 |
مکتوب نبویﷺاور کسری ٰ کا انجام | 57 |
مکتوب گرامی | 57 |
یمن میں اشاعت اسلام | 58 |
بانی قلعہ حضر‘ساطرون کا قصہ سابورسا سانی کا محاصرہ | 58 |
اور ناقصات عاقل کا مضاہرہ | 59 |
رب خورنق | 61 |
طوائف الملوکی کا بیان | 62 |
آل اسماعیل کا تذکرہ | 62 |
جرہم | 62 |
اولاداسماعیلؑ | 62 |
حکومت | 63 |
اساف ونائلہ کے مسخ کازمانہ | 63 |
خزاعہ کی حکومت | 63 |
عمروکی نصیحت | 65 |
خزاعہ اور بن لحی کا قصہ اور عرب میں آغازبت پرستی | 65 |
پتھر کی پوجا کا آغاز | 66 |
شرکیہ تلبیہ اور ابلیس کی ایجاد | 67 |
ابو خزاعہ کی تحقیق | 67 |
کافر کے ساتھ شکل وصورت میں مشاہبت | 68 |
عرب کی جہالت | 69 |
بت اور ان کے پرستار | 69 |
ود | 69 |
سواع | 69 |
یغوث | 69 |
یعوق | 69 |
نسر | 70 |
عم انس | 70 |
سعد | 70 |
ہبل | 70 |
اساف اور نائلہ | 70 |
قلس | 71 |
عزیٰ | 71 |
لات | 71 |
مناۃ | 71 |
ذوالخلصہ | 71 |
ر آم | 71 |
رضاء | 71 |
ذوالکعبات | 72 |
حجاز کے جداعلیٰ عدنان کا ذکر | 72 |
ارمیانبی کاعجب واقعہ | 72 |
عدنان کا نسب | 73 |
شجرہ طیبہ | 74 |
حجازی عربوں کاعدنان تک سلسلہ نسب | 74 |
قریش کے نسب وفضل اور اس کے اشتقاق کا ذکر | 75 |
قر یش | 75 |
سامہ بن لوی | 78 |
مناصب کی بقا | 82 |
دارالندرہ | 82 |
کھانے کا انتظام اوررفادہ | 83 |
حلیف المطیبین اوراحلاف | 85 |
عبدمناف کی اولاد | 86 |
عہدجاہلیت کے شہرہ آفاق اعیان | 86 |
حتم طائی | 88 |
حسن اخلاق کی قدرقیمت | 88 |
فیاضی | 89 |
ایک خواہش | 90 |
حاتم کے منتخب اشعار | 90 |
عجیب واقعہ | 92 |
ام حاتم | 92 |
وصیت | 93 |
عبداللہ بن جدعان | 93 |
امراؤالقیس بن حجر کندی | 95 |
شعرنے حیات نوبخشی | 95 |
امیہ بن ابی الصلت شقفی | 97 |
پشیین گوئی | 97 |
ابوسفیان کی حالت | 101 |
خواب | 101 |
فارعہ کا چشم دیدواقعہ | 102 |
امیہ کا ارا دہ اسلام | 104 |
عجیب واقعہ | 105 |
جانوروں کی زبان | 105 |
اچھےاشعار سننا | 106 |
سورج کا طلوع ہونا | 107 |
بحیراراہب | 108 |
قس بن ساعدہ ایاری | 108 |
جارودکااسلام لانا | 110 |
ایک عجیب واقعہ | 113 |
پیش گوئی | 115 |
قس ورقہ بن نوفل | 117 |
عامر بن ربیعہ | 120 |
کتابت حدیث | 121 |
عثمان بن حویرث | 123 |
عہد فترت کے کچھ حوادثات | 124 |
تعمیرکعبہ | 124 |
چاہ زمزم کی تجدید | 124 |
زمزم کا پانی | 127 |
وبل | 128 |
سقایہ | 128 |
عبدالمطلب کا اپنے ایک بیٹے کی قربانی کی نذر ماننا | 128 |
ہبل | 129 |
فتویٰ | 130 |
عبدالمطلب کا عبداللہ کی شادی آمنہ بنت وھب سے کرنا | 130 |
پشیین گوئی | 130 |
رسول اللہ ﷺکا نسب | 130 |
اسمائے مبارک | 133 |
والد گرامی اور چچا | 133 |
پھوپھییاں | 133 |
عبدالمطلب | 133 |
ہاشم | 134 |
عبدمناف | 135 |
رسول اللہ ؐ کا نسب پرتبصرہ | 137 |
ابوسفیان کا اعتراض | 139 |
ابو طلب کے اشعار | 139 |
عباس کے مدحیہ اشعار | 140 |
رسول اللہﷺکی ولادت | |
بروزجمعہ | 142 |
مختلف اقوال | 142 |
عام الفیل | 144 |
قباث | 144 |
سوید | 144 |
واقعہ فیل کے بعد50روز رسول اللہ ﷺکی ولات کے واقعات وصفات | 145 |
مدینہ میں فوتگی | 145 |
راجح قول | 146 |
والدہ کا خواب عبدالمطلب کا آپ کو بیت اللہ میں لانا | 147 |
ختنہ شدہ | 148 |
جبرائیل نے ختنہ کیا | 148 |
دستورعرب اور نام | 148 |
رسول اللہ ﷺکی شب ولات کے واقعات | 149 |
یہودی تاجر کا عجب واقعہ | 149 |
یوشع | 150 |
ابن باطایہودی | 150 |
شاہ ایران کے محل کے لرزجانے کا ذکر | 151 |
مراسلہ اور اس کا جواب | 151 |
سطیح کی تعبیر | 152 |
چودہ کسریٰ | 153 |
سطیح | 153 |
مکہ میں آمد | 153 |
امام ابن کثیر کا تبصرہ | 155 |
فصیح جواب | 155 |
عبدالمسیح اور خالد کا زہر کھانا | 155 |
نرالی روایت رسول اللہﷺکی دایہ کھلایہ اور دودھ پلانے والیاں | 156 |
ام یمن مسماۃ برکت باندی | 156 |
ثویبہ | 157 |
رسول اللہ ؐ کی رضاعت کا بیان | 157 |
حلیمہؓ | 157 |
شرح صدر | 159 |
دعائے ابراہیمؑ | 159 |
بعدازخدابزرگ توئی | 160 |
نبوت کا علم | 169 |
سلائی کے نشانات | 161 |
عیسائی قافلہ | 161 |
ووجدک ضالا | 161 |
متضادقصہ | 162 |
اعجازیاارہاص | 162 |
خطیب ہوازن کے اشعار | 162 |
رضاعت کے بعد | 163 |
ابوامیں وفات | 163 |
والدہ کے لئے دعائے مغفرت | 164 |
اعرابی کا سوال اور ذمہ داری | 165 |
عبدالمطلب اور امام بہیقی | 166 |
ابن کثیر کی رائے | 166 |
ترجیحی سلوک اور وصیت | 166 |
ابو طالب رسول اللہ ؐ کے کفیل | 167 |
قیافہ شناس ابوطالب کے ساتھ شام کا سفر | 168 |
اور بیحریٰ سے ملاقات | 168 |
قرادابونوح اور تبصرہ | 170 |
نبی ؑ کی تربیت وپروش | 172 |
عریانی | 172 |
گانے کی محفل | 173 |
حدیث بہیقی کی توجیہ | 174 |
توفیق ربانی | 174 |
نبی ؑ کی حرب فجارمیں شرکت | 175 |
عتبہ کا کارنامہ | 176 |
حلف فضول | 177 |
مطیبیون | 177 |
اغوا | 179 |
وجہ تسمیہ | 179 |
حضرت خدیجہؓ سے شادی | |
نکاح | 180 |
اولاد | 180 |
عمرمبارک | 181 |
شادی سے قبل رسول اللہ ﷺکا شغل | 181 |
کون ولی تھا؟ | 181 |
کعبہ کی مرمت و تجدید | 183 |
اسرائیلی روایات | 183 |
حجراسود | 184 |
حجر اسودرسول اللہﷺنے نصب کیا | 184 |
سیلاب اور ولیدبن مغیرہ | 185 |
اژدھا | 185 |
کعبہ کی قدیم عمارت | 186 |
ساحل جدہ جہاز | 186 |
ابووہب کا کلام | 186 |
تعمیر کی تقسیم | 186 |
کتبے | 187 |
حجر اسودکے بارے نزاع | 188 |
سائب کا بیان | 188 |
توسیع | 189 |
حمس اور رسومات | 190 |
رسول اللہ ﷺکی بعثت اور چندبشارات کا ذکر | 191 |
علامات قبل از رسالت | 191 |
آسمانی خبروں کی حفاظت | 192 |
جنب کا کاہن | 193 |
باعث سلام | 193 |
بحق نبی امی | 194 |
سلام بدری اور ایک یہودی | 194 |
یوشع یہودی | 194 |
ابن ہیبان یہودی | 194 |
زیدبن سعید | 195 |
سلمان فارسی کا مسلمان ہونا | 196 |
مزیدپابندی | 196 |
تعلیم وتدریس | 196 |
نیا عالم | 197 |
موصل میں قیام | 197 |
نصیبین میں قیام | 197 |
عموریہ میں رہائش | 198 |
کلب کی بے وفائی | 198 |
وادی القریٰ | 198 |
مدینہ | 198 |
آزمائش | 199 |
سب سے اول مدینہ میں فوت ہونے والاصحابہ | 199 |
معجزات کا ظہور | 199 |
معجزہ | 200 |
عیسیٰ یا وصی | 200 |
رسول اللہ ﷺکی بعثت کے عجیب واقعات کا بیان | |
عبدالمطلب کا خواب | 204 |
ابوسفیان کاایک بے ساختہ فقرہ | 205 |
عمروبن جھنی کا واقعہ | 206 |
مکتوب نبویؐ | 207 |
خاص عہد | 208 |
کب نبوت عطاہوئی | 208 |
پیشانیوں پرنور | 208 |
حق محمداور ایک روایت | 210 |
ہر نبی نے اعلان کیا | 210 |
معجزہ اور اس کی تفصیل بسترمرگ پریہودی بچےکامسلمان ہونا | 211 |
عذرلنگ | 211 |
علم باردوش | 212 |
مکتوب نبوی | 212 |
بخت نصر کا خواب اور دانیال کی تفیسر | 212 |
تورات اورقرآن میں آپ کی صفات | 213 |
زبور میں خیر الامم کا ذکرگذشتہ کتابو ں میں | 215 |
آپﷺکے ذکر خیر کی تصدیق قرآن مجیدسے | 215 |
فارقلیط | 215 |
انجیل میں | 216 |
عجب نوشت | 216 |
انبیاءؑکی تصاویر | 217 |
سیف بن ذی یزن کا قصہ | 217 |
محمدنام کیوں رکھا؟ | 220 |
اوس کی پیش گوئی | 220 |
جنات کی غیبی آوازوں کابیان اور حضرت عمرؓ کااسلام | 221 |
سوادبن قارب | 222 |
عزم مکہ | 224 |
اعادۃ | 225 |
جبل سراۃ | 226 |
ھند | 226 |
مازن عمانیؓ | 226 |
مدینہ میں اول خبر | 228 |
عثمانؓ کا سفر اور خبر | 228 |
سعیرہ کاہنہ | 228 |
جن کاخلصہ لڑکی سے جفتی کرنا اور اس سے بچہ پیداہونا | 229 |
معلق سوار | 230 |
ابن مرداس کا اسلام قبول کرنابت سے آوازاور خثعمی | 230 |
لوگوں کا مسلمان ہونا | 232 |
جنات سے پناہ اور عجب واقعہ | 233 |
غیر اللہ سے پناہ | 234 |
حضرت علی کی جنات سے جنگ‘بے بنیادقصہ | 234 |
بسم اللہ کی فضیلت | 234 |
نجاشی ‘زیداور ورقہ کا مذاکرہ | 237 |
زملؓ کا مسلمان ہونا | 238 |
مکتوب نبویؐ | 239 |
گستاخ رسول کاقتل | 239 |
خرعب اور شاحب کی کہانی سعدکی زبانی راہب کےکہنےپر | 240 |
تمیم داری کا اسلام قبول کرنابتوں سےشفا یابی | 241 |
ایک غیراسلامی عقیدہ | 242 |
راشدؓ کا اسلام قبول کرنا | 242 |
سکتہ طاری ہونا اورنمازی بننا | 243 |
خریمؓ کے اسلام قبول کرنے کا واقعہ | 243 |
سطیح کی مکہ میں آمداور پیش گوئی | 245 |
وحی کا آغازاور قرآن پاک کی پہلی آیات کانزول | |
ورقہ بن نوفل | 249 |
تا ئید | 249 |
علقمہ کا کلام | 250 |
نبی کے مبعوث ہونے کا وقت اور تاریخ | 250 |
ابو شامہ کی توجیہ | 250 |
اختلاف روایت | 250 |
خلوت | 251 |
لفظ حرا | 251 |
عبادت قبل ازبعثت | 252 |
پہلی وحی | 252 |
ربیع الاول | 252 |
رمضان | 252 |
اقراء | 252 |
سورہ فاتحہ پہلی وحی تھی؟ | 255 |
ورقہ کے اشعار | 256 |
پتھروں اور درختوں کا سلام | 259 |
خطاب عبید | 259 |
مزیدتفصیل | 260 |
وضاحت | 261 |
مزیدتحقیق | 263 |
ورقہ کا سوال | 263 |
اولین وحی | 264 |
واظحیٰ اور اللہ اکبر | 265 |
نبوت ورسالت | 265 |
وحی کی بندش کا عرصہ | 265 |
دعوت وارشاد | 265 |
اولین مسلمان | 266 |
فصل | 266 |
جنات کا قرآن سنتے ہی مسلمان ہو جانا | 266 |
نزول وحی کے وقت فرشتوں کی کیفیت | 267 |
علم نجوم | 267 |
آسمان کی حفاظت | 267 |
رفع اشتباہ | 268 |
اہل طائف کی گھبراہٹ | 268 |
نصیبین کے جن | 269 |
رسول اللہﷺپر وحی نازل ہونے کی کیفیت | 270 |
سورہ مائدہ | 271 |
طرز تعلیم | 271 |
نبوت کے تقاضے | 272 |
تبلیغ | 272 |
صحابہؓ میں اولین مسلمان | 273 |
حضرت علی | 273 |
عفیف کا چشم دید | 274 |
حضرت علی کی فضیلت میں منکرحدیث | 275 |
تبصرہ | 275 |
تطبیق | 275 |
حضرت ابوبکر | 276 |
اولین مسلمان | 277 |
امام ابوحنیفہ | 277 |
تبلیغ | 277 |
راہب بصریٰ | 277 |
پہلا خطیب | 279 |
حضرات عمرکا اسلام لانا | 280 |
عمر بن عبسہ سلمیؓ | 281 |
سعدکا اسلام لانا | 281 |
ابن مسعوداور معجزہ | 282 |
خالدبن سعید | 282 |
حضرت حمزہکا اسلام لانا | 283 |
ابوذر کا اسلام قبول کرنا | 284 |
انیس | 286 |
اسلم قبیلہ | 286 |
ضماد | 286 |
دعوت و ارشادکے عام آغاز | |
معجزہ دعوت | 290 |
ایک وضعی روایت | 290 |
ابوطالب | 292 |
ابولہب | 292 |
حفاظت کا عجب انداز اورابوجہل | 294 |
نماز کےبعددعا | 296 |
اراشی اور ابوجہل | 296 |
عمروبن عاص یا عبداللہ بن عمروبن عاص | 297 |
قریش کا ابوطالب کے ہاں اجتماع | 298 |
نئی چال اور عمارہ قریش کاناتواںمسلمانوں کو اذیت دینا | 300 |
حسب طلب معجزات کیونکر ظاہر نہ ہوئے | 301 |
رسول اللہ ﷺکو لالچ دینا | 302 |
دیگر حربے | 302 |
عبداللہ بن ابی امیہ | 304 |
صفاسونا بن جائے | 304 |
علماءیہودہ سے دریافت کردہ سوالات | 305 |
آیت روح کب نازل ہوئی | 306 |
قصیدہ لامیہ | 306 |
حضرت بلال | 312 |
نہدیہ | 313 |
حضرت ابوبکر اور قرآن کا نزول | 313 |
حضرت بلال پر تشدد | 313 |
پہلی خاتون شہید | 313 |
ابوجہل کا طرزعمل | 313 |
حضرت خباب | 314 |
امام ابن کثیر کی نکتہ آفرنیی اور نماز ظہر | 315 |
ولیدبن مغیرہ | 316 |
ولیدبن مغیرہ کی مجلس شوریٰ | 316 |
عتبہ بن ربیہ کی پیشکش | 317 |
مجلس قریش | 319 |
معجزانہ کلام | 320 |
چوری چھپےقرآن سننا | 320 |
اخنس کا استصواب رائے | 320 |
ابو جہل کے ہمرہ پہلی ملاقات | 321 |
ابوسفیان اور غیرت قومی | 322 |
قرآن درمیانی آوازسے | 322 |
ہجرت حبشہ | 322 |
قافلہ کی فہرست | 322 |
82افراد | 323 |
پہلے مہاجر حضرت عثمان | 323 |
دس مرد پہلے مہاجر | 323 |
جعفر مہاجرحبشہ | 323 |
کب ہجرت ہوئی؟ | 323 |
عمارہ کا حشر | 327 |
نجاشی کے ساتھ جعفرؓ کی گفتگو | 328 |
دعا اور آمین | 329 |
روایت ام سلمہ ؓ | 329 |
مسلمانوں کی طلبی اور قریش کے سفراکی ناگواری | 331 |
رشوت اور دبر | 332 |
بغاوت | 332 |
رشوت کی تفصیل | 333 |
نمائندہ گان قریش اور عمارہ | 333 |
ترجمان | 335 |
نجاشی کی تدبیر | 335 |
غائبانہ نماز جنازہ | 336 |
شاہی القاب | 336 |
بدلہ | 337 |
حضرت عمر کا اسلام قبول کرنا | 337 |
ا م عبداللہ کا بیان | 337 |
کیا عمر40ویں مسلمان تھے؟ | 338 |
قبول اسلام کے بارے میں ایک اور روایت | 339 |
تشہر | 340 |
کب مسلمان ہوئے؟ | 341 |
عیسائی وفد | 341 |
نجاشی اور خط پر تبصرہ | 341 |
مکتوب بدست ضمری | 442 |
فصل | 343 |
مقاطعہ اور اس کی تحریر | 344 |
دیمک | 344 |
ابو طالب کی تجویز | 345 |
قصیدہ لامیہ کا مقام | 345 |
کاتب صحیفہ | 346 |
ابولہب | 347 |
نزول سورہ تبت | 347 |
حکیم بن حزام کاغلہ | 348 |
رسول اللہ سے استہزا اور قرآن | 348 |
امیہ بن خلف | 348 |
نضربن حارث | 349 |
وحی ہم پر کیوں نہ اتری ؟ | 350 |
رخ زیبا پر تھوکنا | 350 |
بوسیدہ ہڈی کو زندہ کرنا | 350 |
عبادت کا مشترکہ منصوبہ | 350 |
زقوم | 350 |
سورہ نجم اور کفار کا سجدہ کرنا | 351 |
تطبیق | 351 |
نماز میں کلام کی منسوخی | 352 |
عثمان بن مظعون کا ولید کی پناہ رد کر دینا | 352 |
عثمان اور لبید | 353 |
حضرت ابوبکر کا عزم ہجرت | 354 |
صحیفہ کی منسوخی اور معظلی | 356 |
شعب سے کب نکلے | 360 |
طفیل دوسیؓ | 360 |
خواب کی تعبیر | 362 |
ایک اور خواب | 363 |
تطبیق | 363 |
اعشیٰ بن قیس کا قصہ | 364 |
زنااور شراب کی حرمت | 366 |
رکانہ سے دنگل | 366 |
نادار مسلمانوں کی تضحیک | 367 |
لاولداور قاسم | 367 |
فرشتہ کیوں نہ آیا؟ | 367 |
مذاق کی سزا | 368 |
تمسخر کے سرغنہ | 368 |
ولیدکی وصیت | 369 |
ابو ازیر | 369 |
ربا | 370 |
ام غیلان | 370 |
قحط سالی | 370 |
ابن مسعودکا خیال | 371 |
سورت روم اور ابوبکر کی شرط | 371 |
اسراء ومعراج | 372 |
اسراء ہجرت سے قبل | 372 |
اسراءکب | 372 |
غروب میں تاخیر | 374 |
روایت شریک | 375 |
شرح صدر بیت المقدس میں | 375 |
داخل ہونے کا انکار | 375 |
375 | |
نماز کب پڑھائی؟ | 375 |
آسمان پر کیسے پہہچنے | 375 |
انبیاء سے ملاقات | 375 |
تقرب الہیٰ | 376 |
ظلط فہمی | 376 |
نمازپنج گانا | 376 |
بسم اللہ | 376 |
دیدار الہیٰ | 376 |
اللہ کا دیدار نہیں ہوا | 377 |
امامت کا مسئلہ | 377 |
عمدہ استنباط | 377 |
پروقار اور حکیمانہ انداز | 377 |
ابوجہل کی سازش | 377 |
معراج جسم اطہر کے ساتھ | 378 |
شریک کی غلطی اور توجیہ | 378 |
کیا دونوں بیک وقت تھے؟ | 379 |
مسلسل ترتیب | 380 |
حدیث اسراء | 380 |
حدیث معراج | 380 |
اسناد | 382 |
عمدہ بحث | 382 |
جبرایئل کی امامت | 383 |
ایک اشکال | 383 |
نماز سفر اور حسن بصری | 383 |
عہد نبوی میں شق قمر کا معجزہ | 384 |
ابوطالب کی وفات | 387 |
سر پر مٹی ڈال دی | 388 |
ابوطالب کی مرض اور موت | 388 |
ابوطالب کا ایمان | 389 |
بات نہ کرنےکی وجہ | 391 |
کفن ودفن | 391 |
ابوطالب کی عظمت | 392 |
درست توجیہ | 392 |
ام المومنین حضرت خدیجہؓ بنت خویلد کی وفات | 393 |
کب فوت ہوئیں | 393 |
آیا عائشہؓ افضل ہیں | 394 |
قدر مشترک | 396 |
حضرت خدیجہ ؓ کی وفات کے بعد رسول اللہ ﷺکا شادی کرنا | 397 |
خولہ نے سفارت کی | 398 |
ابوبکر نے سودہ کا نکاح پڑھایا | 399 |
نکتہ | 400 |
ابوطالب کی وفات کے بعد | 401 |
ایک شازش | 402 |
دعوت اسلام کی خاطراہل طائف کی طرف سفر کرنا | 403 |
عداس | 404 |
آپ زخمی ہوئے | 404 |
جنات کا رسول اللہ ﷺکی قراءت سننا | 405 |
طائف سے واپسی | 406 |
مطعم کا پناہ دینا | 406 |
مطعم کی وفات | 406 |
مختلف قبائل کودعوت | 407 |
کندہ قبیلہ | 408 |
بنی عبداللہ | 408 |
بنی حنیفہ | 408 |
بنی عامر | 408 |
تبلیغ کا طریقہ کندہ اور بکربن وائل کادورہ عباسؓ کے ہمراہ | 409 |
عکاظ میں بنی عامر | 410 |
بحیرہ قشیری | 410 |
دعا کا اثر | 411 |