سیرت سیدنا علی المرتضٰی ؓ

سیرت سیدنا علی المرتضٰی ؓ

 

مصنف : محمد نافع

 

صفحات: 545

 

سیدناعلی آنحضرت ﷺ کے چچا ابو طالب کے بیٹے تھے اور بچپن سے ہی حضورﷺ کے زیر سایہ تربیت پائی تھی بعثت کے بعد جب حضور ﷺ نے اپنے قبیلہ بنی ہاشم کے سامنے اسلام پیش کیا تو سیدناعلی نے سب سے پہلے لبیک کہی اور ایمان لے آئے۔اس وقت آپ کی عمر آٹھ برس کی تھی ہجرت کی رات نبی کریم ﷺ آپ کو ہی اپنے بستر پر لٹا کر مدینہ روانہ ہوئے تھے۔ ماسوائے تبوک کے تمام غزوات حضور ﷺ کے ساتھ تھے۔لڑائی میں بے نظیر شجاعت اور کمال جو انمردی کا ثبوت دیا۔آحضرت ﷺ کی چہیتی بیٹی سیدہ فاطمۃ الزہرا کی شادی آپ ہی کے ساتھ ہوئی تھی۔حضور ﷺ کی طرف سے خطوط اور عہد نامے بھی بالعموم آپ ہی لکھا کرتے تھے۔پہلے تین خلفاء کے زمانے میں آپ کو مشیر خاص کا درجہ حاصل رہا اور ہر اہم کام آپ کی رائے سے انجام پاتا تھا۔سیدنا علی بڑے بہادر انسان تھے۔ سخت سے سخت معر کوں میں بھی آپ ثابت قدم رہے ۔بڑے بڑے جنگو آپ کے سامنے آنے کی جر ات نہ کرتے تھے۔آپ کی تلوار کی کاٹ ضرب المثل ہوچکی ہے۔شجاعت کے علاوہ علم وفضل میں بھی کمال حاصل تھا۔ایک فقیہ کی حیثیت سے آپ کا مرتبہ بہت بلند ہے۔آپ کے خطبات سے کمال کی خوش بیانی اور فصاحت ٹپکتی ہے۔خلیفۂ ثالث سید عثمان بن عفان کی شہادت کے بعد ذی الحجہ535میں آپ نے مسند خلافت کو سنبھالا۔آپ کا عہد خلافت سارے کاسارا خانہ جنگیوں میں گزرا۔اس لیے آپ کو نظام ِحکومت کی اصلاح کے لیے بہت کم وقت ملا۔تاہم آپ سے جہاں تک ممکن ہوا اسے بہتر بنانے کی پوری کوشش کی۔ فوجی چھاؤنیوں کی تعداد میں اضافہ کیا۔صیغہ مال میں بہت سی اصلاحات کیں ۔جس سے بیت المال کی آمدنی بڑھ گئی۔عمال کے اخلاق کی نگرانی خود کرتے اور احتساب فرماتے۔خراج کی آمدنی کا نہایت سختی سے حساب لیتے۔ذمیوں کے حقوق کا خاص خیال رکھتے۔ عدل وانصاف کارنگ فاروق اعظم کے عہد سے کسی طرح کم نہ تھا۔محکمہ پولیس جس کی بنیاد سیدنا عمر نے رکھی تھی۔اس کی تکمیل بھی سیدناعلی کے زمانے میں ہوئی۔ نماز فجر کے وقت ایک خارجی نے سیدنا علی پر زہر آلود خنجر سے حملہ کیا جس سے آپ شدید زخمی ہوگئے ۔اور حملہ کے تیسرے روز رحلت فرماگئے۔انتقال سے پہلے تاکید کی کہ میرے قصاص میں صرف قاتل ہی کو قتل کیا جائے کسی اور مسلمان کا خون نہ بھایا جائے۔خلفائے راشدین کی سیرت امت کےلیے ایک عظیم خزانہ ہے اس میں بڑے لوگو ں کےتجربات،مشاہدات ہیں خبریں ہیں امت کے عروج اور غلبے کی تاریخ ہے ۔ اس کےمطالعہ سے ہمیں دیکھنے کا موقع ملتا ہے کہ کن کن مواقع پر اہل حق کوعروج وترقی ملی ۔خلفاء راشدین کی سیرت شخصیت ،خلافت وحکومت کےتذکرہ پر مشتمل متعد د کتب موجود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’سیرت سیدنا علی المرتضیٰ ‘‘مولانا محمد نافع ﷾ کی تصنیف ہے ۔اس کتاب کو انہوں نے خلیفہ چہارم سیدنا علی کی سیرت کو چار مختلف ادوار میں تقسیم کر کے مختصراً مدون کیا ہے ۔اور آپ کی سیرت کے اہم پہلو نمایاں طریقہ سے پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ جمل وصفین کےمباحث ایک خاص انداز میں تحریر کیے گئے ہیں اور بعض مقامات پر بقدر ضرورت شبہات کا ازالہ بھی کردیا ہے ۔اور غالیوں کے غلو پر سلیقہ سے نشاندہی کر دی گئی ہے ۔ الغرض یہ کتاب سید نا علی کے احوال وسوانح اور فضائل اخلاق کا ایک مرقع ہے جسے مولانا محمد نافع صاحب نے قارئین کی خدمت میں پیش کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
سیدنا علی المرتضی کا نسب و خاندان 20
والد 21
تنبیہ 22
تاریخ وفات ابی طالب 23
والدہ 24
برادران 25
طالب 26
عقیل ؓ 26
جعفر الطیار ؓ 28
خواہران 30
ام ہانی ؓ بنت ابی طالب 30
جمانہ بنت ابی طالب 32
دور اول ولادت مرتضویؓ 32
دور دوم واقعہ ہجرت 43
صلح حدیبیہ 69
خبیر کے متعلقات 72
متعلقہ غدیر خم 113
دور سوم 131
انتقال نبوی ؐ کے بعد کے احوال 141
خلافت صدیقی ؓ اور سیدنا علی ؓ 150
خلافت فاروقی ؓ اور سیدنا علی ؓ 167
خلافت عثمانیؓ اور سیدنا علی کرم اللہ وجہ 186
دور چہارم عہد علوی ؓ 228
فہرست نا مکمل

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
10.2 MB ڈاؤن لوڈ سائز

اسلاماصلاحاللہانسانتاریختبصرہحقحقوقخطباتخلافتسیرتشادیشہادتعلمفضائلمحمد نافعمسلماننماز
Comments (0)
Add Comment