سیرۃ امام الانبیاء ﷺ
مصنف : محمد منیر قمر
صفحات: 586
ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔دنیا کی کئی زبانوں میں بالخصوص عربی اردو میں بے شمار سیرت نگار وں نے سیرت النبی ﷺ پر کتب تالیف کی ہیں۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ہیں۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد بھی کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سیرت امام الانبیاء ‘‘ وطن عزیز کی معروف شخصیت محقق، مترجم ومصنف کتب کثیرہ مولانا محمدمنیر قمر ﷾ کی تصنیف ہے ۔فاضل مصنف نےاس کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے ۔ایک حصہ سیرت النبی ﷺ اور دوسرا حصہ نبی کریم ﷺ کے فیض یافتگان یعنی شمع سالت کے پروانے صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کے حالات پر مشتمل ہے ۔مصنف موصوف نے اس کتاب میں روایات کی صحت وتحقیق کا خصوصی اہتمام کیا ہے بالخصوص سیرت سے متعلقہ حصہ اول میں۔ جس کی وجہ سے یہ کتاب بھی سیرت کی دوسری کتابوں سے ممتاز ہوگئی ہے صحت وروایات کے التزام اہتمام کی وجہ سے ہی بہت مشہور واقعات اس میں بار نہیں پا سکے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
ابتدائیہ | 17 |
تمہید | 19 |
تبصرہ جات | 24 |
سیرۃ النبی ﷺ | |
باب اول :سیرت النبی ﷺ قبل ازولادت | 35 |
میثاق انبیاء | 35 |
دعائے خلیل مسیح | 38 |
نبی ﷺ کی کنیت اوراسمائے گرامی | 40 |
اہل کتاب کےیہاں آپ ﷺ کاذکرجمیل کتاب اللہ کی روشنی میں | 44 |
نبی ﷺ کاذکرجمیل حدیث شریف کےحوالوں سے | 48 |
ثعلبہ بن ہلال کی شہادت | 51 |
بائیبل کےعہد قدیم یاتورات میں ذکر رسول اللہ ﷺ | 57 |
چند بشارتیں | 59 |
بائیبل کاعہد جدید یاانجیل اوراس کی ملحقہ کتابیں | 62 |
انجیل برناباس عیسائیوں کےیہاں غیرمعتبر کیوں؟ | 65 |
موجودہ اناجیل میں نبی ﷺ کےمتعلق بشارتیں | 67 |
ہندؤوں کی کتب میں بشارت | 70 |
سام ویدمیں آنحضرت ﷺ کاذکر | 71 |
اتھرووید کےکنتاپ سوکت میں بشارات | 72 |
کنتاپ سوکت کاپہلا منتراسم مبار ک آنحضرت ﷺ | 73 |
واضح اسم گرامی | 73 |
جنگ احزاب کامفصل ذکر | 75 |
سیرت النبی ﷺ بعد ازولادت وقبل ازبعثت | 78 |
شب ظلمت ولادت وبعثت کےوقت دنیا کی مذہبی حالت | 78 |
ایک اجمالی خاکہ | 78 |
بوقت ولادت دنیا کی سیاسی وخلاقی ابتری | 80 |
طلوع صبح سعادت کےوقت عربوں کی مذہبی حالت | 82 |
عربوں میں بت پرستی کی ابتداء | 84 |
طلوع صبح سعادت کےوقت عربوں کی اخلاقی حالت | 86 |
سیاسی حالت | 90 |
آفتاب نبوت کےلیے ملک عرب ہی انتخاب کیوں؟ | 93 |
عطائے خلعت نبوت کےلیے قوم عرب ہی کیوں؟ | 95 |
ہاشم بن عبدمناف | 104 |
عبدالمطلب بن ہاشم | 106 |
عبداللہ والد رسول اللہ ﷺ اورقربانی کاواقعہ | 109 |
والدین رسو ل اللہ ﷺ کی شادی | 111 |
شجرہ طیبہ | 114 |
پہلا حصہ | 114 |
دوسرا حصہ | 115 |
تیسرا حصہ | 117 |
خاتم النبیین ﷺ | 120 |
حصہ اول | 120 |
حصہ دوم | 124 |
نسب نامہ تاحضرت اسماعیل | 124 |
حصہ سوم | 127 |
تعداد ایام قیام نبوی ﷺ بعالم دینوی | 128 |
ولادت مبارک | 128 |
تعداد ایام تبلیغ رسالت نبوت | 128 |
ظہورقدسی یانبی اکرم ﷺ کی صحیح تاریخ ولادت باسعادت | 130 |
عیدمیلاد کےنام سےکی جانےوالی یہ خوشیاں ولادت پر ہیں یا وفات پر ؟ | 133 |
مروجہ میلاد النبی ﷺ کی شرعی حیثیت کتاب وسنت کی روشنی میں | 138 |
صحابہ تابعین ،تبع تابعین اورائمہ اربعہ کی نظر میں | 142 |
قائلین عید میلاد النبی ﷺ کےدلائل اوران کاجائزہ | 147 |
ایام رضاعت | 160 |
فیوض وبرکات رسول اللہ ﷺ | 164 |
بچپن رسول اللہ ﷺ اورشق صدر | 167 |
والدہ اوردادا کی کفالت اوروفات | 171 |
دعوت فکر | 175 |
بشریت رسول اللہﷺ بریلوی مکتب فکر کےعلماء کےاقوال میں | 177 |
نورمجسم نہیں نورہدایت | 183 |
عنایت وحکمت الہیٰ | 185 |
ابوطالب کی آغوش کفالت اورآپ ﷺ کابکریاں چرانا | 188 |
سفر شام اوربحیرہ راہب کاقصہ | 191 |
داستان بحیرہ پر عسیائی مصنفین کےبرگ وبار | 194 |
داستان بحیرہ کی علمی تحقیق | 197 |
حرب الفجار میں شمولیت | 201 |
حلف الفضول میں شرکت | 203 |
مال خدیجہ ؓ سےتجارت | 206 |
حضرت خدیجہ ؓ سےشادی | 208 |
حضرت خدیجہ ؓ ؓ کاپہلا اوردوسرا نکاح | 211 |
ام المومنین حضرت خدیجہ ؓالکبری ؓ سےاولاد رسول اللہ ﷺ اورنظریہ مختار کل | 212 |
وفات ابراہیم پر سورج کوگرہن لگ جانا | 216 |
صلوۃ الکسوف | 217 |
عقیدہ مختار کل اورحضرت پیرجیلانی کانظریہ | 217 |
ایک وظیفہ کی حقیقت | 220 |
ازبطن خدیجہؓ تعداد اولاد رسول اللہ ﷺ کےبارےمیں غلط فہمی | 221 |
فضیلت خدیجہ الکبری ؓ | 226 |
صادق وامین اورتعمیر کعبہ | 228 |
تعمیر کعبہ اورنبی ﷺ کےحکم مقررر ہونا | 230 |
بعثت نبوی ﷺ کےبعد تعمیر کعبہ اورچند حکایتیں | 233 |
سیرت النبی ﷺ قبل ازبعثت اجمالی نظر | 234 |
ایک مشہور روایت | 237 |
سیرت النبی ﷺ بعدازبعثت | 240 |
طلوع آفتاب رسالت اوربعثت نبوی ﷺ | 243 |
ورقہ بن نوفل کی شہادت وگواہی | 243 |
مکی دور میں دعوت کاپہلا مرحلہ خفیہ تبلیغ | 247 |
تصدیق ایمان ورقہ بن نوفل | 248 |
خلاصہ کلام | 249 |
دوسرا مرحلہ علانیہ تبلیغ | 250 |
لمحہ فکریہ | 253 |
کفاومشرکین کی ایذا رسانی | 254 |
ترغیب وترہیب | 257 |
سوشل بائیکاٹ | 258 |
عام الحزن | 262 |
دعوت وتبلیغ کاتیسرا مرحلہ اروسفر طائف | 262 |
تیسری شادی | 266 |
شق صدراوراسراء ومعراج | 266 |
ہجرت صحابہ سوئے حبشہ ومدینہ | 270 |
ہجرت رسول اللہ ﷺ | 275 |
وصول مدینہ منورہ | 280 |
دولت اسلامیہ کاقیام | 284 |
کیلنڈر کاآغاز وارتقاء | 287 |
ہجری کیلنڈر کاآغاز | 291 |
اسلامی تقویم کاواقعہ ہجرت سےآغاز کیوں؟ | 296 |
ہجری سنہ کی ابتداء واقعہ ہجرت سےکیوں؟ | 300 |
واقعہ ہجرت کی عظمت | 300 |
فتح مندیوں کابیج | 301 |
سنہ ہجری کی ابتداء | 302 |
احساس ضرورت اورمشورہ | 303 |
حضرت علی کی رائے | 304 |
قومی سنہ کی ضرورت واہمیت | 305 |
اجنبی سنہ سےاجتناب کیوں؟ | 306 |
صحابہ کےدماغ کاسانچہ | 307 |
قومی زندگی کی بنیادی اینٹ | 307 |
سنہ اپناضروری تھا | 308 |
واقعہ ہجرت کااختصاص | 309 |
واقعہ ہجرت کی اہمیت | 310 |
ہجرت مدینہ کی حقیقت | 311 |
قرآن مجید کی اصطلاح تزکیہ | 313 |
داخلی استعداد کادور | 315 |
تکمیل کارکااعلان | 315 |
مدینے کی فتح | 315 |
واقعہ ہجرت اورفتح ونصرت الہیٰ | 316 |
سال نومبارک | 317 |
سال نوکےآغاز پر محاسبہ نفس اورروزے | 321 |
یادگار ہجرت نبوی ﷺ یامغرب کی نقالی | 325 |
مشرکین کی دسیسہ کاریاں اورمسلمانوں کی اذن جہاد | 327 |
غزوات وسرایا ایک جائزہ | 332 |
حدیث افک | 336 |
براءت حضرت عائشہ ؓ من فوق سبع سموات | 339 |
حل مسائل | 343 |
امہات المومنین حضرت حفصہ وزینب اورام سلمہؓ سےنکاح نبوی ﷺ | 348 |
علم الغیب شیخ جیلانی کی نظر میں | 350 |