سیر الصحابہ ؓ جلد۔9
مصنف : نعیم صدیقی ندوی
صفحات: 373
صحابہ نام ہے ان نفوس قدسیہ کا جنہوں نے محبوب ومصدوق رسول ﷺ کے روئے مبارک کو دیکھا اور اس خیر القرون کی تجلیات ِایمانی کو اپنے ایمان وعمل میں پوری طرح سمونے کی کوشش کی ۔ صحابی کا مطلب ہے دوست یاساتھی شرعی اصطلاح میں صحابی سے مراد رسول اکرم ﷺکا وہ ساتھی ہے جو آ پ پر ایمان لایا،آپ ﷺ کی زیارت کی اور ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوا ۔ صحابی کالفظ رسول اللہﷺ کے ساتھیوں کے ساتھ کے خاص ہے لہذاب یہ لفظ کوئی دوسراا شخص اپنے ساتھیوں کےلیے استعمال نہیں کرسکتا۔ انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے۔ صحابہ کرام کے ایمان ووفا کا انداز اللہ کو اس قدر پسند آیا کہ اسے بعد میں آنے والے ہر ایمان لانے والے کے لیے کسوٹی قرار دے دیا۔یو ں تو حیطہ اسلام میں آنے کے بعد صحابہ کرام کی زندگی کاہر گوشہ تاب ناک ہے لیکن بعض پہلو اس قدر درخشاں ،منفرد اور ایمان افروز ہیں کہ ان کو پڑہنے اور سننے والا دنیا کا کوئی بھی شخص متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ صحابہ کرام کےایمان افروز تذکرے سوانح حیا ت کے حوالے سے ائمہ محدثین او راہل علم کئی کتب تصنیف کی ہیں عربی زبان میں الاصابہ اور اسد الغابہ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ اور اسی طرح اردو زبان میں کئی مو جو د کتب موحود ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سیر الصحابۃ‘‘ جو کئی مصنفین کی محنت وکاوش کانتیجہ ہے۔ یہ کتاب 15 حصوں میں نو مجلدات پر مشتمل انبیاء کرام کےدنیا کےمقدس ترین انسانوں کی سرگزشت حیا ت ہے ۔تاریخ اسلام ،اسماء الرجال اور ذخیرۂ احادیث کی گرانقدر کتابوں سے ماخوذ مستند حوالہ جات پر مبنی صحابہ کرام نیز مشہور تابعین وتبع تابعین او رائمۂ کرام کے مفصل حالات زندگی پر اردومیں سب سے جامع کتاب ہے جوکہ طالبان ِعلوم نبوت کےلیے بیش قیمت خزانہ ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنفین،ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
اسمائے تبع تابعین (حصہ دوم) | ||
پیش لفظ از مولانا سید ابو الحسن علی ندوی | 7۔ 9 | |
دیباچہ از مؤلف | 10 | |
حضرت آدم بن ابی ایاس | 13 | |
حضرت ابراہیم بن سعد | 16 | |
ابو اسحاق ابراہیم الفزاری | 19 | |
ابن ابی ذئب | 24 | |
ابومعشر نجیح سندھی | 31 | |
ابوسلیمان الدارانی | 36 | |
ابونعیم فضل بن دکین | 45 | |
اسد بن فرات | 50 | |
اسد بن موسیٰ | 69 | |
اسرائیل بن موسیٰ بصری | 71 | |
اسماعیل بن علیہ | 80 | |
اسماعیل بن عیاش العنسی | 89 | |
حسن بن صالح الہمدانی | 99 | |
حسین بن علی الجعفی | 101 | |
قاسم بن الفضل | 106 | |
حفص بن غیاث | 108 | |
حماد بن زید | 114 | |
حماد بن سلمہ | 118 | |
حمزہ بن حبیب الزیات | 126 | |
خالد بن الحارث ہجیمی | 130 | |
ربیع بن صبیح بصری | 132 | |
روح بن عبادہ | 141 | |
زکریات بن ابی زائدہ | 144 | |
زائدہ بن قدامہ | 146 | |
زہیر بن معاویہ | 149 | |
سعید بن عبدالعزیز | 152 | |
سلیمان بن بلال | 155 | |
سلیمان بن المغیرۃ القیسی | 157 | |
شجاع بن الولید | 159 | |
شریک بن عبد اللہ نخعی | 169 | |
عبد الاعلیٰ بن مسہر ( ابو مسہر) | 173 | |
عبدالرحمٰن بن القاسم | 178 | |
عبدالرزاق بن ہمام | 182 | |
عبدالعزیز بن ادریس | 197 | |
عبد اللہ بن الزبیر الحمیدی | 201 | |
عبداللہ بن عمرو بن حفص | 208 | |
عبداللہ بن ابی الہیعہ | 211 | |
عفان بن مسلم | 215 | |
عبداللہ بن شوذب | 220 | |
عبداللہ بن نافع | 222 | |
علی بن مسہر کوفی | 224 | |
عمر بن سعد | 226 | |
عیسیٰ بن یونس الہمدانی | 229 | |
فضل بن موسیٰ سینانی | 235 | |
قاسم بن معن | 238 | |
قبیصہ بن عقبہ | 243 | |
قتیبہ بن سعید الشقفی | 247 | |
مبارک بن فضالہ | 251 | |
محمد بن ابی شیبہ | 253 | |
محمد بن ادریس ( امام شافعی ) | 255 | |
محمد بن جعفر | 277 | |
مسلم بن معاذ غنبری | 286 | |
معافی بن عمران | 290 | |
معمبر بن راشد | 293 | |
مکی بن ابراہیم | 296 | |
موسیٰ بن جعفر الملقب بہ کاظم | 298 | |
نافع بن ابی نعیم | 303 | |
نضر بن شمیل | 306 | |
وضاح بن عبد اللہ الواسطی | 312 | |
وکیع بن الجراح الرواسی | 316 | |
ولید بن مسلم | 326 | |
وہیب بن خالد | 330 | |
ہشیم بن بشیر الواسطی | 333 | |
یحییٰ بن ابی زائدہ | 338 | |
یحییٰ بن یحیی مصمودی | 342 | |
یحییٰ بن یمان | 351 | |
یزید بن ہارون اسلمی | 357 | |
یعقوب بن اسحاق حضرمی | 369 | |