سیدنا عمر بن عبدالعزیز تاریخ کی روشنی میں
مصنف : حکیم محمود احمد ظفر
صفحات: 292
آج کا دور مصرفیتوں کا دور ہے۔ ہماری معاشرت کا انداز بڑی حد تک مشینی ہو گیا ہے۔ زندگی کی بدلتی ہوئی قدروں سے دلوں کی آبادیاں ویران ہو رہی ہیں۔ فکرونظر کا ذوق اور سوچ کا انداز بدل جانے سے ہمارے ہاں ہیرو شپ کا معیار بھی بہت پست سطح پر آگیا ہے۔ آج کھلاڑی‘ ٹی وی اور بڑی سکرین کے فن کار ہماری نسلوں کے آئیڈیل اور ہیرو قرار پائے ہیں جس کی وجہ سے ماضی کے وہ عظیم سپوت اور روشنی کی وہ برتر قندیلیں ہماری نظروں سے اوجھل ہو گئی ہیں۔ اسلام کی تاریخ بڑی تابناک تاریخ ہے اور دنیا میں کسی قوم کی تاریخ ایسی نہیں ہے جیسی کہ مسلمانوں کی تاریخ ہے‘ خصوصی طور پر صحابہ کرامؓ کے زمانہ کی تاریخ کیونکہ حدیث میں اس کو بہترین زمانہ کہا گیا ہے اور اس زمانہ کے لوگوں کو بہترین لوگ کہا گیا ہے اور بارہ افراد ایسے ہیں جن کی خلافت کے حوالے سے کوئی شک وشبہ نہیں ہو سکتا ان میں سے ایک عمر بن عبد العزیز کی شخصیت ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب اسی موضوع پر ہے جس میں ان کے مجددانہ کارناموں اور ان کے حالات زندگی کو بیان کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے خلافت میں پیدا ہونے والی بہت سی خرابیوں کی اصلاح فرمائی۔ اور ان کی شخصیت عدل پر حریص‘ وافر العلم‘ فقیہ النفی اور ظاہر الذکاء جیسے صفات کے حامل تھی۔حوالہ جات سے کتاب کو مزین کیا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ سیدنا عمر بن عبد العزیز تا ریخ کی رو شنی میں ‘‘ حکیم محمود احمد ظفر کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 11 |
عمربن عبدالعزیز | 17 |
خاندان قریش | 17 |
قریش کی شاخیں | 18 |
بنوامیہ | 20 |
بنوامیہ اورتجارت | 21 |
بنوامیہ مخالفت اورموافقت کےروپ میں | 22 |
نبی اکرمﷺ اوربنوامیہ | 25 |
بنوہاشم کاقبول اسلام | 27 |
بنوامیہ کاقبول اسلام | 29 |
بنوامیہ اوربنوہاشم کاتقابلی جائزہ | 36 |
سیاسی نظام میں بنوامیہ کامقام | 37 |
عہدصدیقی اوربنوامیہ | 41 |
عہدفاروقی اوربنوامیہ | 44 |
عہدعثمانی اوربنوامیہ | 45 |
مروان بن الحکمؓ | 45 |
فاروق اعظم سےتعلق | 50 |
مزاج کی حدت اولادمیں | 51 |
بنوہلال کی پاکبازدوشیزہ سےشادی | 53 |
عبدالعزیزبن مروان | 55 |
عمربن عبدالعزیز | 58 |
نام ونسب | 58 |
پیدائش | 58 |
فاورق عظم کےخواب کی تعمبر | 61 |
تحصیل علم | 64 |
مدینہ کی گونری | 67 |
مدینہ نبوی کی تعمیرنو | 71 |
روضہ ءنبوی کی مرمت | 75 |
دیگرمساجدکی تعمیر | 76 |
کنوؤں اوراستوں کی تعمیر | 76 |
ولیدبن عبدالملک کاحج کےلیے آنا | 76 |
گورنری سےمعزولی | 81 |
عمربن عبدالعزیزدمشق کی راہ پر | 82 |
ایک مہینہ کی مدت میں دوظالموں کی موت | 89 |
ولیدکی موت | 90 |
سلیمان بن عبدالملک کےمزاج میں اثرورسوخ | 91 |
خلافت | 94 |
سلیمان کی تجہیزوتکفین | 102 |
خلافت علی منہاج النبوۃ کااحیاء | 103 |
اموی خلافت کی کوتاہیاں | 104 |
غصب شدہ امول کی واپسی | 110 |
فد ک کافیصلہ | 114 |
فد ک کیاہے | 114 |
آمدم برسرمطلب | 123 |
خاندان کی برہمی | 125 |
ظالم افسرون کاتدارک | 134 |
ظلم وجورکاانسداد | 136 |
بیت المال کی اصلاح | 139 |
قومی خزانہ کی حفاظت | 145 |
بیت المال کےمصارف | 146 |
غیرمسلموں سےبرتاؤ | 162 |
بیت المال کےمحاصل میں اضافہ | 171 |
عوامی خدمات | 173 |
رفاہ عام کےکام | 176 |
دینی خدمات | 179 |
مسجدمشق الجامع الاموی | 181 |
اشاعت اسلام | 186 |
آپ خلافت کوشورائی بناناچاہتےتھے | 189 |
جمہوریت ایک خلاف اسلام نظریہ ہے | 189 |
شورائیت کےاقدامات اوربےبسی | 193 |
ملوکیت کےامتیازات کاخاتمہ | 194 |
عدالت اورقضاء | 200 |
عمربن عبدالعزیزقاضیوں کو خود چنتےتھے | 203 |
فتوحات | 221 |
فاورقی خلافت کااحیاء | 225 |
علالت ووفات | 237 |
صورت وسیرت | 243 |
فضل وکمال | 247 |
تفسیروحدیث | 248 |
تدوین حدیث | 249 |
تدوین حدیث کی ابتدائی صورت | 251 |
فقہ | 254 |
شاعری | 254 |
خطابت | 255 |
علماءکی قدرافزائی | 257 |
ذاتی حالات | 262 |
خوف آخرت | 264 |
موت اورقبر | 267 |
توکل | 272 |
دیانت وامانت | 273 |
تکبر | 278 |
ایک عام مغالطہ اوراس کاجواب | 279 |