سنگھار خانے
مصنف : ام عبد منیب
صفحات: 67
بیوٹی پالر سے مراد ایسے مقامات ہیں جہاں عورتیں ،مرد اور بچے اپنے جسم کے فطری حسن اور فطری رنگ و روپ کی بجائے اضافی زیب وزینت اور من پسند رنگ وروپ حاصل کرنے کے لئے رجوع کرتے ہیں۔ایسے بیوٹی پالرز کا خیال سب سے پہلے رومی قوم میں پیدا ہوا جو لوگ روح کی بجائے جسم کے عیش، آرام ،اس کی لذتوں اور آرائش کو ترجیح دیتے تھے۔وہ اپنی نفسانی خواہش کو پورا کرنے کے لئے زر خرید لونڈیوں کی جسمانی نگہداشت کرتے ،انہیں طرح طرح کے فیش کروا کر سجاتے بناتے اور پھر ان کے اپنی نفسانی خواہشات پوری کرتے تھے۔موجودہ زمانے کے بیوٹی پالر بھی انہی قباحتوں اور برائیوں کو اپنے اندار لئے ہوئے ہیں،اور ان کی آڑ میں ہونے والے بے حیائی کے واقعات دیکھ اور سن کر انسانی روح کانپ اٹھتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب “سنگھار خانے “معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے جسمانی زیب وزینت کے لئے شرعی تقاضوں کا لحاظ رکھنے ،اور برائی وبے حیائی کے ان اڈوں سے دور رہنے کی ترغیب دی ہے ۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
سنگھار خانوں ( بیوٹی پارلر ) کی ابتداء | 6 | |
جسم کی پوجا | 11 | |
سنگھار خانے اور فن کارانہ عیاری | 13 | |
پھانسنے کے جھانسے | 14 | |
دیکھا دیکھی | 16 | |
صفائی کا ناقص انتظام | 18 | |
سنگھار خانے یا شوقیہ اذیت خانے | 20 | |
سنگھار کا مقصد زینت یا ؟ | 22 | |
دوسروں کے سامنے ستر کھولنا | 24 | |
گانا بجانا | 27 | |
ویڈیو اور تصویر | 29 | |
سنگھار خانوں سے سنگھار میز تک | 30 | |
مرد اور عورت کی تمیز ختم | 31 | |
مال کا ضیاع | 32 | |
وقت اور صلاحیت کا ضیاع | 34 | |
عورت کے لیے سنگھار خانوں میں جانے کی ممانعت | 38 | |
بیوٹی پارلر ڈچلانے والیوں سے حجاب | 43 | |
گشتی سنگھار خانے | 48 | |
کبیرہ گناہوں کے گڑھ | 52 | |
بیوٹی پارلر کے لیے جگہ دینا | 56 | |
سرپرست مردوں کی ذمہ داری | 57 | |
جائز بنا ؤ سنگھار | 59 |