صحیح ابن خزیمہ جلد 1

صحیح ابن خزیمہ جلد 1

 

مصنف : امام ابوبکر محمد بن اسحاق بن خزیمہ

 

صفحات: 698

 

امام ابن خزیمہ﷫ کاشمار اکابر محدثین او رنامور ائمہ فن میں ہوتا ہے احادیث پر ان کی نظر نہایت وسیع اور گہر ی تھی فقہ میں بھی ان کادرجہ نہایت بلند تھا وہ کم سنی میں ہی امام وحافظ حدیث کی حیثیت سے مشہور ہوگئے تھے ان کے معاصر علماء اور ارباب کمال ا ن کے علم وکمال کے معترف تھے امام ابن خزیمہ محدث وفقہی ہونے کے ساتھ ساتھ نامور مصنف بھی تھے ان کی تصنیفات 140 سے زائد ہیں ۔زیر تبصرہ کتاب صحیح ابن خزیمہ علامہ ابن خزیمہ ﷫ کی سب سے اہم اور مایہ ناز کتاب ہے اس کا شمار حدیث کی اہم اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے حافظ ابن کثیر﷫ کہتے ہیں کہ صحیح ابن خزیمہ نہایت مفید اور اہم کتابوں میں سے ہے اس کتاب میں امام ابن خزیمہ کی محدثانہ اور فقیہانہ صلاحیتوں کابھر پور اظہار کیا گیاہے اس میں انہوں نے حدیث رسول کو موتیوں کی طرح ایک لڑی میں پرو دیا ہے اورفرامین مبارکہ سے علمی نکات کا استنباط کر کے امت مسلمہ کی راہنمائی کا عظیم فریضہ ادا کیاہے امام موصوف نے باطل فرقوں کارد خالص علمی انداز میں کیا ہے ۔ کتاب کی افادیت کے پیش نظر انصار السنہ پبلیکیشنز کے ذمہ دراران نے اردو دان طبقہ کے لیے اعلی معیار پر تخریج وتحقیق کے ساتھ طباعت سے آرستہ کیا ہے کتاب کے ترجمہ کی سعادت شیخ الحدیث مولانا محمد اجمل بھٹی ﷾(فاضل جامعہ لاہور اسلامیہ ،لاہور) نے حاصل کی اور فوائد کا فریضہ مولانا محمد فاروق رفیع﷾ (استاد جامعہ لاہور اسلامیہ،لاہور) نے سر انجام دیا ہے ۔ اللہ تعالی ناشرین کتاب کی جہود کو قبول فرمائے اور اس کتاب کا نفع عام کردے ( آمین)

 

عناوین

صفحہ نمبر
عرض ناشر 49
عرض مترجم 53
امام ابن خزيمہ کے حالات زندگی 55
وضو کے متعلق ابواب 63
پاخانہ ، پیشاب اور نیند سے وضو واجب ہونے کا بیان 83
اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو کرنے کا حکم 98
دودھ پی کر کلی کرنا مستحب ہے 112
شرم گاہ کو دائیں ہاتھ سے چھونا منع ہے 130
بیت الخلاء سے نکلتے وقت دعا پڑھنی چاہیے 148
عورت کے وضو سے پجے ہوئے   پانی سے وضو کرنا جائز ہے 165
وضو اور غسل کےلیے نیت کرنا واجب ہے 193
وضو میں ایڑیوں کے نہ دھونے پر وعید کا بیان 209
غسل جنابت کے لیے نیت کرنا ضروری ہے 259
تیمم کے لیے پھونک مارنے کا بیان 295
نماز کے احکام و مسائل

323

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
20.2 MB ڈاؤن لوڈ سائز

ائمہاحادیثاحکاماردواکابراللہتبصرہترجمہحدیثدعاسنیعلمعلماءعلمیفقہنظروضو
Comments (0)
Add Comment