صحابہ کرام ؓ کے نعتیہ کلام کے محاسن و خصوصیات
مصنف : حافظ نثار مصطفٰی
صفحات: 222
امام الانبیاء محمد رسول اللہﷺکی محبت جزو ایمان ہے اس کےبغیر ایمان کاتصور بھی نہیں کیا جاسکتا محبت کےجذبات شعرونظم کے پیکر میں ڈھلتے ہیں تو انہیں نعت کہا جاتا ہے۔عربی زبان میں نعت کے لیے لفظ “مدحِ رسول” استعمال ہوتا ہے۔ رسول اکرم ﷺ کی مدح وستائش اور آپ ﷺ کے اوصاف کریمہ کابیان باعث شادابی ایمان ہے ۔محبت رسول ﷺ سوز وگداز ،ادب واحترام ، سنجیدگی ومانت ، حقیقت نگاری اور حفظ مرابت ،سچی اور حقیقی نعت گوئی کے عناصر ترکیبی ہیں ۔ حفظ مراتب سےمراد یہ ہےکہ نعت کہنے والا اللہ اور بندے میں یعنی خالق اور مخلوق میں فرق وامتیاز کو ہر حال میں ملحوظ رکھے ورنہ وہ الحاد، شر ک میں مبتلا ہوجائے گا۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں کئی صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اصحاب النبی ﷺ میں حسان بن ثابت ؓپہلے نعت گو شاعر اور نعت خواں تھے۔سیدنا حسان بن ثابت کا نعتیہ کلام ’’ دیوان حسان ‘‘ کے نام سے مدون شکل میں موجود ہے جس کا اردو ترجمہ بھی ہوچکا ہے ۔اس کے علاوہ بھی کئی نعتیہ مجموعے موجود ہیں لیکن اکثرمیں مبالغہ آرائی اور شرک کی آمیزش ہے زیر تبصرہ کتاب’’صحابہ کرام کے نعتیہ کلام کے محاسن وخصوصیات اوراس میں موجود نقوش سیرت‘‘ جناب ڈاکٹڑ حافظ نثار مصطفیٰ ( ایم فل علوم اسلامیہ۔ خطیب جامع مسجد محمدی اہلحدیث اُگو کی سیالکوٹ) کی مرتب شدہ ہے۔ فاضل مرتب نے اس کتاب کو چار ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔باب اول صحابہ کرام کے نعتیہ کلام کے محاسن وخصوصیات کے متعلق ہے ۔ باب دوم مدّاح رسول ﷺ سیدنا حسان بن ثابت کے تعارف اور ان کے نعتیہ اشعار میں موجود نقوش سیرت پر مشتمل ہے ۔باب سوم میں صحابہ کرام کے نعتیہ کلام کی روشنی میں اخلاقیات اور شمائل وخصائل نبی ﷺ میں صحابہ کرام کے نعتیہ کلام میں موجود نقوش سیرت کو بیان کیا گیا ہے اور چوتھے باب میں صحابہ کرام کی ان نعتوں کوپیش کیا گیا ہے جو انہوں نے نبی کریم ﷺ کی رحلت کےموقع پر کہیں۔فاضل مصنف نے ’’ صحابہ کرام کا نعتیہ کلام بطور ماخذ سیرت طیبہ‘‘ کے عنوان سے بھی ایک کتاب مرتب کی ہے جو کہ کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے ۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو شرف ِقبولیت سے نوازے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
فہرست مضامین | 2 |
اظہارتشکر | 11 |
عرض ناشر | 13 |
سیدنا حسان بن ثابت کی نعت گوئی میں خصوصیت اورمقام ومرتبہ | 14 |
حرفے چند | 15 |
تلخیص | |
مقدمہ: تعارف،اہمیت وضرورت، صحابہ کرام کےنعتیہ کلام کی شرعی حیثیت ،مقاصد تحقیق | 21 |
باب اول:صحابہ کرام کے نعتیہ کلام کےمحاسن وخصوصیات | 25 |
اسلامی دور اورجاہلی دور میں فرق | 26 |
جاہلی شاعری پر اسلام کےمعنوی لحاظ سےاثرات | 27 |
عہد جاہلی کی شاعری پر اسلام کےفنی لحاظ سےاثرات | 27 |
عہد رسات مآب میں دائرہ شاعری کی تنگی | 30 |
نبویﷺ کی شاعری کےنمونے | 31 |
خلاصۃ البحث | 36 |
حوالہ جات | 38 |
فصل دوم: صحابہ کرام کےنعتیہ کلام کےمحاسن وخصوصیات | 41 |
صحابہ کرام کی نعتیہ شاعری(نعتیہ کلام)کاماخذوحی تھا | 41 |
صحابہ کرام کانعتیہ کلام سیرت طیبہ کاماخذ بننےکامتاہل ہے | 41 |
صحابہ کرام کانعتیہ کلام سیرت طیبہ کےنقوش سےمزین ہے | 42 |
صحابہ کرام کانعتیہ کلام کانعیتہ کلام حکمت سےلبریزہے | 43 |
صحابہ کرام کانعتیہ کلام کانعتیہ کلام تکلف، تصنع اورشاعرانہ پیچیدگیوں سےمنزہ ہے | 43 |
پیارے نبی کریمﷺ کی نعت کےلیے استعمال کی گئی چند آسان تراکیب | 44 |
سچے جذبات کاعکاس نعتیہ شاعری(نعتیہ کلام) | 51 |
صحابہ کرام کانعتیہ کلام عہد حاضرکی نعتیہ شاعری کےلیےمشعرراہ | 57 |
حوالہ جات | 59 |
مداح رسول اللہﷺ سیدناحسان بن ثابت کاتعارف | 65 |
با ب دوم: مداح رسول سیدنا حسان بن ثابت کےنعتیہ اشعار میں موجودہ نقوش | 69 |
سیدناحسان کےنعتیہ اشعار کی روشنی میں پیارے رسول کریمﷺ بطور:بعدازخدابزرگ توئی قصہ مختصر | 70 |
باب سوم: صحابہ کرام کےنعتیہ کلام کی روشنی میں پیارےنبی کریمﷺ کاخلق عظیم | 123 |
تعارف | 124 |
پیارےنبی کریمﷺ پاکیزہ خلاق کےمالک تھے | 124 |
امانت ودیانت رسول کریمﷺ | 127 |
صداقت رسول ﷺ | 130 |
ذات رسولﷺ بطورملجاومادہ | 135 |
یتیموں کاوالی | 138 |
ذات رسولﷺ سرچشمہ انصاف وصداقت ونجات | 139 |
شفاعت رسولﷺ | 141 |
مشاورت | 142 |
قبائل کاشیروشکر کرنےوالا | 142 |
بارعیب شخصیت | 143 |
ایفائے عہد | 143 |
صروحلم رسولﷺ | 145 |
خطارکار سےدرگزرکرنےوالے | 146 |
محسن انسانیت | 150 |
حلم وعلم | 151 |
خیرخواہ وانسانیت | 151 |
سخاوت | 152 |
معاونت الہیٰ کی بدلوت سربستہ رازوں سےآگاہی | 155 |
صحیح رائے کےمالک | 155 |
بہترین عادات کےحامل | 156 |
رسول کریمﷺ کی دعوتی زندگی | 156 |
دعوت رسولﷺ سازی دنیا میں چھائےگی | 158 |
نورہدایت | 158 |
نتائج تحقیق | 160 |
حوالہ جات | 162 |