روزے کی حقیقت

روزے کی حقیقت

 

مصنف : امام ابن تیمیہ

 

صفحات: 72

 

روزہ اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے اور رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے لحاظ سے دیگر مہینوں سے   ممتاز ہے ۔رمضان المبارک وہی مہینہ ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں اللہ تعالی جنت کے دروازے کھول دیتا ہے او رجہنم   کے دروازے بند کردیتا ہے اور شیطان کوجکڑ دیتا ہے تاکہ وہ اللہ کے بندے کو اس طر ح گمراہ نہ کرسکے جس طرح عام دنوں میں کرتا ہے اور یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور سب سے زیاد ہ اپنے بندوں کو جہنم سے آزادی کا انعام عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات ( روزہ ،قیام ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت لیلۃ القدر وغیرہ )کی بڑی فضیلت بیان کی   ہے ۔روزہ کے احکام ومسائل سے   ا گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔   کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے   کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ۔ اور کئی علماء اور اہل علم نے   رمضان المبارک کے احکام ومسائل وفضائل کے حوالے سے مستقل کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ روزے کی حقیقت‘‘ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ﷫ کے   روزوں کے احکام ومسائل کے متعلق   ایک رسالے کا ترجمہ ہے ۔ اس رسالے میں   روزے کے جملہ احکام ومسائل اختصار کے ساتھ موجود ہیں ۔ محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی ﷫ کی اس کتابچے پر تعلیق وتخریج سے اس کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ تنطیم الدعوۃ الی القرآن والسنۃ کے ذمہ داران نے اس کاترجمہ کروا کر اسے طاعبت سے آراستہ کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتابچہ کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
مؤلف کی سوانح حیات 5
خطبۂ کتاب 7
فصل: کن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور کن چیزوں سے نہیں ٹوٹتا 9
فصل: روزے کی حالت میں سرمہ اور زخم وغیرہ پر دوالگانے کا حکم 28
افطاری میں جلدی کرنے اور سحری میں تاخیر کرنے کی فضیلت 47
روزے کی حالت میں قے کرنے اور خون منی نکلنے کا حکم 49
روزے کی حالت میں پچھنا وغیرہ لگوانے کا حکم 50
سوالات و جوابات 64

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
2.2 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آزادیائمہاحادیثاحکاماسلاماسلامیاللہترجمہرمضانروزہعلمعلماءقرآنناصر الدین البانینظر
Comments (0)
Add Comment