روضئہ اقدس کی زیارت
مصنف : امام ابن تیمیہ
صفحات: 340
یہ کتاب شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب ’الرد علی الاخنائی‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔اس میں جناب رسول اکرم ﷺ کے روضہ اقدس کی زیارت پر مبسوط بحث کی گئی ہے ۔روایتی فقہاء کا خیال ہے کہ روضہ رسول کی زیارت کے لیے سفر جائز ہے ،لیکن شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ نے عقلی و نقلی دلائل کے ساتھ سختی سے اس کی تردید کی ہے ۔شیخ الاسلام خوب سمجھتے تھے کہ اس نازک مسئلہ پر قلم اٹھانا آسان نہیں،لیکن انہوں نے رسول مکرم ﷺ کے عتاب کے پیش نظر اپنے آپ کو اس کٹھن کام کے لیے آمادہ کیا اور عوام کی مخالفت اور دشمنی کی پروا نہ کرتے ہوئے اس کو مفصل ،مبسوط اور واضح شکل میں پیش کر دیا۔واضح رہے کہ امام صاحب نے روضہ رسول کی زیارت کے لیے سفر سے تو روکا ہے تاہم مطلق زیارت کو جائز قرار دیا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ بنی معظم ﷺ کا اجلال و احترام اور توقیر و اکرام ایسے پر کشش انداز اور دل نشین پیرائے میں ذکر فرمایا ہے جو کمال محبت،جذب و مستی اور وارفتگی میں اپنی مثال آپ ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ | 9 | |
افتتاحیہ | 10 | |
مقدمہ | 13 | |
عظمت انسان | 13 | |
رسول کریم ﷺ کی عظمت | 15 | |
آپ پر درود بھیجنا | 15 | |
حافظ ابن تیمیہ اور زیارت روضہ نبوی | 17 | |
کیاروضہ اقدس پر کھڑے ہوکر درود بھیجنے والے کی آواز آپ سنتے ہیں؟ | 18 | |
شیخ الاسلام ابن تیمیہ پر ناروا حملے | 19 | |
شیخ الاسلام کی جلالت علمی | 20 | |
پاک و ہند میں حافظ ابن تیمیہ کے علوم و معارف کا تعارف | 24 | |
الرد علی الاخنائی کا ترجمہ | 26 | |
تمہید | 28 | |
اتباع رسول | 29 | |
اللہ پاک کاخوف | 32 | |
عدم علم کا عذر قابل قبول نہیں | 33 | |
اللہ پاک کے علاوہ کسی کو اختیارنہیں | 39 | |
رسول اکرم ﷺ کوبھی اختیار نہیں | 40 | |
سبب تالیف کتاب | 43 | |
قاضی اخنائی کی جہالت | 44 | |
قاضی اخنائی کا اعتراض | 52 | |
اثر ابن عمر | 56 | |
حافظ ابن حزم کا قول | 57 | |
امام مالک کا قول | 61 | |
آپ کی قبر شریف کی دوسری قبروں پر امتیازی حثییت حاصل ہے | 63 | |
صحابہ کرام میں زیارت قبر نبوی کا لفظ مستعمل نہ تھا | 63 | |
نبی ﷺ کی فضیلت | 65 | |
مسجد نبوی کے فضائل | 67 | |
قاضی اخنائی کی الزام تراشی | 70 | |
سوال کے الفاظ | 75 | |
جواب کے الفاظ | 76 | |
من زارنی و زار ابی …….. حدیث کی تحقیق | 77 | |
من حج نزار قبری ……… حدیث کی تحقیق | 77 | |
من زار قبری و جبت لہ شفاعتی حدیث کی تحقیق | 77 | |
ابومحمد مقدسی کا استدلال | 79 | |
غیر مساجد ثلاثہ کی نذر | 81 | |
زیارت قبر نبوی کی تمام حدیثیں ضعیف ہیں | 81 | |
امام احمد کا قول | 82 | |
قبر نبوی کی شرعی حیثیت | 84 | |
قبروں کی زیارت کے لیے سفر کی مشروعیت پر شیعہ نے حدیثیں وضع کیں | 85 | |
قاضی اخنائی کا الزام اور اس کا جواب | 89 | |
قاضی اسماعیل بن اسحاق کا قول | 92 | |
قاضی عبدالوھاب کا قول | 94 | |
قبروں پر دعا کے لیے آنا | 96 | |
قبر نبوی کی زیارت | 96 | |
امام شعبی نخعی ابن سیرین کا مسلک | 97 | |
صاحب قبر سے دعا کرنا شرک ہے | 99 | |
مشرکین کی تین قسمیں | 100 | |
جنوں انسانوں کی سفارش | 102 | |
امام مالک کا قول | 106 | |
قاضی عیاض کا قول | 107 | |
ابوالقاسم بن جلاب کا قول | 107 | |
محمد بن مواز کا قول | 108 | |
اہل مدینہ کے لیے قبر نبوی کی زیارت کا حکم | 108 | |
ابن القاسم کا قول | 111 | |
حدیث ردّ اللہ علیٰ روحی | 112 | |
رسول اللہ ﷺ کی خصوصیات | 113 | |
زیارت قبور کے مقاصد | 116 | |
روضہ رسو ل کی زیارت | 117 | |
اہل بدعت کا حال | 118 | |
صحابہ کرام کی قبریں نجات دہند نہیں | 120 | |
ایک واقعہ | 121 | |
دوسرا واقعہ | 121 | |
کیا وفات کے بعد آپ پہلے کی طرح زندہ ہیں؟ | 122 | |
قیام امن کے دو سبب | 123 | |
اولیاء کی قبریں حصول امن کا سبب نہیں | 124 | |
مدینہ منورہ کی خوشحالی کے اسباب | 126 | |
مکہ مکرمہ میں شرک کی ابتداء | 129 | |
غیر شرعی زیارت | 131 | |
بیت اللہ کے بالمقابل دیگر معبد خانوں کا حشر | 132 | |
عزیٰ اور منات کا ذکر | 133 | |
سفیان بن عینیہ سے استفتاء | 135 | |
قبور میں اور بُت پرستوں میں مماثلت | 138 | |
ایک مثال | 139 | |
دوسری مثال | 139 | |
عبادالرحمن کون ہیں؟ | 141 | |
انبیاء کا دشمن کون ہے؟ | 144 | |
روافض،خوارج کے اوہام باطلہ | 146 | |
قبروں کا حج کرنے والے اور خوراج | 148 | |
ادّلہ شرعیہ کا ماخذ | 149 | |
کیا نماز میں آپ پر درود بھیجنا ضروری ہے | 151 | |
امام محمد باقر کا قول | 152 | |
فرشتوں او رنبیوں کی قسم کھانا | 153 | |
موحدین کے عقائد | 156 | |
عصمت انبیاء | 160 | |
قاضی عیاض کی وضاحت | 161 | |
آنحضرت ﷺ کا بکریاں چرانا | 161 | |
آپ کا اُمی ہونا | 163 | |
آپ کا شق صدر | 163 | |
آپ کی متابعت | 164 | |
حقوق مصطفیٰ سے قبل مسجدنبوی کے حقوق مقدم ہیں | 167 | |
زیارت نبوی کے آداب | 169 | |
مشروع زیارت مسجد نبوی کی | 170 | |
قبروں کی زیارت میں اختلاف | 171 | |
چند امثلہ | 172 | |
عام قبروں پرنماز جنازہ جائز ہے | 176 | |
آپ کی قبر اطہر پر جنازہ پڑھنا ثابت نہیں | 177 | |
نہی کے بعد صیغہ امر وجوب کامتقاضی نہیں | 179 | |
مثال اوّل | 179 | |
مثال ثانی | 180 | |
مثال ثالث | 181 | |
مثال رابع | 181 | |
مثال خامس | 181 | |
مثال سادس | 181 | |
مثال سابع | 182 | |
زیارت قبور کے لیے سفر کرنا | 184 | |
اوّلین شفاعت کا اعزاز آپ کو حاصل ہے | 187 | |
آپ کا اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کرنا | 187 | |
زیارت روضہ رسول | 188 | |
ابن حبیب کا قول | 196 | |
میرا نظریہ | 197 | |
علی بن حسین زین العابدین کامقام | 198 | |
مسجدمیں داخل ہوتے وقت آپ پر صلوٰۃ و سلام بھیجنا | 201 | |
عمرو بن دینار کا قول | 202 | |
امام نخعی کا قول | 202 | |
عقلمہ اور کعب احبار کا قول | 203 | |
سلام تحیۃ اور صلوۃ سلام میں فرق | 204 | |
قیاس فاسد کی چند امثلہ | 206 | |
قبر اطہر کی زیارت کی عدم مشروعیت کے وجوہات | 212 | |
اہل بدعت کا طرز عمل | 215 | |
قبر اطہر کی زیارت کی مشروعیت کیونکر ممکن ہے | 217 | |
صحابہ کرام بدعات سےمحفوظ تھے | 221 | |
قبر اطہر پر دعا کرنا | 222 | |
مامن احد یسلم علی الحدیث کے جوابات | 230 | |
مسجد نبوی کی خصوصیات | 231 | |
زیارت قبر نبوی کاجواز | 231 | |
قبر نبوی پر ہاتھ پھیرنا | 234 | |
رسول اکرم ﷺ کی اطاعت فرض ہے | 235 | |
آپ کی رسالت پر انبیاء کا عہد لینا | 236 | |
رسول اکرم ﷺ کو سراجاً منیراً کہا گیا ہے | 240 | |
قبروں کا حج | 242 | |
عہد صحابہ کرام اور قبر نبوی | 242 | |
حجرہ عائشہ کو کب مسجد نبوی میں داخل کیا گیا | 243 | |
عمر بن عبدالعزیز کامشورہ | 244 | |
سعید بن مسیب کا قول | 245 | |
حجروں سے کیا مراد ہے | 246 | |
ازواج مطہرات کے حجرے وقتاً فوقتاً بنائے گئے | 247 | |
مسجدنبوی میں حضرت عثمان کی توسیع | 248 | |
مسجد نبوی میں ملحقہ جگہ کا حکم | 248 | |
سلام التحیتہ | 251 | |
الاماشاء اللہ کا استثناء | 259 | |
قاضی عیاض کا نقطہ نظر | 260 | |
اسحاق بن ابراہیم فقیہ کانقطہ نظر | 260 | |
مغالطہ کا ردّ | 260 | |
قبر نبوی پر بدعات | 261 | |
قبر نبوی کی زیارت کی نذر ماننا | 262 | |
آپ کی زندگی میں آپ کی طرف سفر ہجرت | 265 | |
وفود کا سلام کے لیے سفر کرنا | 265 | |
من زار نی بعد مماتی حدیث کی حقیقت | 267 | |
کسی بھی قبر کی زیارت کے لیے سفر کرنا جائز نہیں | 269 | |
کیا قبر نبوی کی زیارت آپ سے محبت کی علامت ہے | 269 | |
مغالطہ کی تردید | 270 | |
کیا قبر نبوی کی زیارت کے لیے سفر کرنا معصیت ہے؟ | 274 | |
سفیان ثوری کا قول | 277 | |
اہل قبور کے مناقشات | 280 | |
وہب بن منبہ کا قول | 280 | |
کیاانبیاء کی قسم اٹھانا جائز ہے؟ | 282 | |
قبر نبوی کی زیارت کی قسمیں | 282 | |
کیا قبر نبوی کو ہاتھ لگانا ثابت ہے | 285 | |
سفیان بن عینیہ کا قول | 287 | |
ابراہیم بن سعد کا قول | 287 | |
ائمہ اربعہ او رجمہور علماء کا مسلک | 288 | |
ابن حزم کا نظریہ اور استدلال | 289 | |
وہ مقامات جہاں شیاطین رہتے ہیں | 290 | |
کیا رجال غیب ہیں؟ | 291 | |
طور پہاڑ کی طرف سفر کی ممانعت | 292 | |
ابن عمر کی حدیث | 292 | |
ابو سعید خدری کی حدیث | 293 | |
جائز حکم کے وسائل | 293 | |
قبر نبوی کی زیارت کے مجوزین | 295 | |
ابن بطہ عسکری | 295 | |
ابوالوفا بن عقیل | 296 | |
زیارت قبر نبوی او راجماع فہم کا اختلاف | 300 | |
بلا دلیل کسی کو اجماع کا مخالف کہنا صحیح نہیں | 302 | |
امام احمد کا قول | 302 | |
قبروں کی زیارت ان کی تعظیم کے لیے ہے؟ | 304 | |
رسو ل اکرم ﷺ کا شفاعت فرمانا | 306 | |
عباد قبور، عباد اوثان ایک ہیں | 307 | |
انبیاء کی تعظیم | 308 | |
اہل بدعت سے جہاد | 313 | |
شد رحال | 315 | |
خاتمہ | 317 | |
تمام انبیاء ایک دین پر تھے | 318 | |
خالص توحید | 323 | |
رسول اکرم ﷺ کی عبدیت | 324 | |
حج قبور | 327 | |
ایک اشکال | 328 | |
کیا کسی کو شفاعت کا استحقاق ہے؟ | 330 | |
رسول اکرم ﷺ کی شفاعت | 331 | |
انبیاء اولیاء کی تعظیم میں غلو | 333 | |
روضہ نبوی کی زیارت | 335 |