روضۃ المسلم شرح مقدمۃ المسلم
مصنف : محمد حسین صدیقی
صفحات: 331
صحیح مسلم کتب صحاح ستہ میں صحیح بخاری کے بعد شمار کی جاتی ہے ، امام مسلم بن حجاج نے اس کی احادیث کو انتہائی محنت اور کاوش سے ترتیب دیا ہے حسن ترتیب اور تدوین کی عمدگی کے لحاظ سے یہ صحیح بخاری پر بھی فوقیت رکھتی ہے اور زمانہ تصنیف سے لیکر آج تک اس کو قبولیت عامہ کا شرف حاصل رہا ہے۔ متقدمین میں سے بعض مغاربہ اور محققین نے صحیح مسلم کو بے حد پسند کیا ہے اور ا س کو صحیح بخاری پر بھی ترجیح دی ہے چنانچہ ابو علی حاکم نیشاپوری اور حافظ ابوبکر اسماعیلی صاحب مدخل کا یہی قول ہے اور امام عبد الرحمان نسائی نے کہا کہ امام مسلم کی صحیح امام بخاری کی صحیح سے عمدہ ہے(الشیخ محی الدین ابوذکریا یحیٰی بن شرف النووی المتوفی 676 ھ مقدمہ شرح مسلم ص 13مطبوعہ نور محمد اصح المابع کراچی1375ھ) اور مسلم بن قاسم قرطبی معاصر دارقطنی نے کہا کہ امام مسلم کی صحیح کی مثل کوئی شخص نہیں پیش کرسکتا ، ابن حزم بھی صحیح مسلم کو صحیح بخاری پر ترجیح دیتے تھے۔(حافظ الشہاب الدین ابن حجر عسقلانی المتوفی 852ھ ہدی الساری جلد 1صفحہ 24مطبوعہ مصر)اور خود امام مسلم نے اپنی کتاب کے بارے میں فرمایا تھا کہ اگر محدثین دو سو سال بھی احادیث لکھتے رہیں پھر بھی ان کا مدار اسی کتاب پر ہوگا (شیخ محی الدین ابو ذکریا یحیٰی بن شرف نووی متوفی 676ھ مقدمہ شرح مسلم ص 13 مطبوعہ نورمحمد اصح المطابع کراچی 1375ھ) ۔ اور اب تو دو سو برس چھوڑکر گیارہ سو برس ہونے کو آئے لیکن ان مرد خدا کے قول کی صداقت میں کوئی فرق نہیں آیا اور شاہ عبد العزیز بیان کرتے ہیں کہ ابو علی زعفرانی کو کسی شخص نے وفات کے بعد خواب میں دیکھا اور ان سے پوچھا کہ تمہاری بخشش کس سبب ہوئی تو انہوں نے صحیح مسلم کے چند اجزا کی طرف اشارہ کرکے فرمایا ان اجزا ءکے سبب اللہ تعالی نے مجھے بخش دیا ۔(شاہ عبد العزیز محدث دہلوی متوفی 1229 ھ بستان المحدثین ص281مطبوعہ سعید اینڈ کمپنی کراچی) امام مسلم نے صحیح مسلم کے شروع میں ایک عظیم الشان مقدمہ قائم کیا ہے جس میں انہوں نے اس کتاب میں احادیث بیان کرنے کے اپنے منہج اور اسلوب کو بیان کیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب” روضۃ المسلم شرح مقدمۃ المسلم ” جامعہ بنوریہ میں حدیث کے استاذ مولانا محمد حسین صدیقی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے امام مسلم کے مقدمے کی شرح بیان فرمائی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے ۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 13 |
تقریظ :شیخ الحدیث حضرت مولانا الحاج ابو عمر عبدلرشید صاحب دامت برکاتہم | 15 |
تقریظ :حضرت مولانا عبدالحمید وامت برکاتہم | 16 |
تعارف امام مسلم | 18 |
ولادت | 18 |
اساتذہ | 18 |
اسفار حصول علم | 18 |
اامام مسلم کےفضائل وکمالات | 19 |
امام مسلم کامذہب ومسلک | 19 |
تلامذہ | 19 |
تصنفات | 20 |
صحیح مسلم اورا س کی وجہ تصنیف | 20 |
زمانہ تصنیف | 20 |
تعداد روایا ت | 21 |
تراجم وابواب | 21 |
وفات | 22 |
کیا مسلم شریف جامع ہے یانہیں | 22 |
شروحات وحواشی | 23 |
صحاح ستہ میں صحیح مسلم کامقام | 26 |
صحیح مسلم کی خصوصیات | 26 |
ضبط تفاوت لفظ | 27 |
ازالہ التباس | 27 |
حدثنا اوراخبرنا میں فرق | 27 |
سلامت متون وجمع طرق | 27 |
قلت آثار تعلیقات | 28 |
احادیث | 28 |
مقدمہ مسلم | 28 |
کیا مسلم کامقدمہ کتاب کاجزا ہے | 28 |
چند ضروری اصطلاحات | 29 |
سنت | 29 |
اثر | 30 |
راوی | 30 |
مروی | 30 |
متن | 30 |
اسناد | |
محدث | 31 |
حافظ | 31 |
مرفوع | 31 |
موقوف | 31 |
مقطوع | 32 |
متصل | 32 |
ضعیف | 32 |
معلق | 32 |
مرسل | 32 |
منقطع | 34 |
تدلیس | 34 |
تدلیس الاسناد | 34 |
تدلیس الشیوخ | 34 |
معنعن | 35 |
اسناد عالی | 35 |
اسناد نازل | 38 |
راویوں پر طعن کرنا | 36 |
کذب (موضوع ) | 36 |
تہمت کذب (متروک ) | 36 |
منکر | 37 |
بدعت | 37 |
جہالت (حدیث مجہول ) | 36 |
زبانی اغلاط | 37 |
سوء حفظ | 38 |
حکم | 38 |
غفلت | 38 |
کثرت وہم | 38 |
مخالفت ثقات | 38 |
مدرج | 39 |
مقلوب | 39 |
المزید فی متصل لاسانید | 39 |
مضطرب | 39 |
مصحف یامحرف | 39 |
شاذ ومحفوظ | 39 |
منکر ومعروف | 40 |
جرح وتعدیل کی تعریف | 40 |
صرف سلام پر اکتفا کی مثالیں | 44 |
صحیح مسلم کیوجہ تالیف | 45 |
ائمہ احادیث اورائمہ اسماء الرجال کاامت پر احسان | 61 |
روایت صحیح | 62 |
روات کےتین طبقات | 69 |
طبقہ اول | 69 |
طبقہ دوم | 69 |
طبقہ سوم | 70 |
پہلا قول | 70 |
دوسرا قول | 70 |
حدیث کو مختصر کرناجائز ہے یانہیں | 71 |
طبقہ اول کے روات کی تفصیل | 72 |
طبقہ اول کےروایوں کے نام دین وفات | 75 |
ان پانچ راویوں کےمختصر حالات | 75 |
حضرت منصور بن المعتمر ؒ کےمختصر حالات | 75 |
حضرت سلیمان الاعمش کےمختصر حالاات | 76 |
سماعیل بن ابی خالد کے مختصر حالات | 76 |
ابن عو ن کےمختصر حالات | 77 |
ایو سختیانی کے مختصر حالات | 77 |
طبقہ دوم کےروات کی تفصیل | 78 |
اول مجہول الذات | 79 |
دوم مجہول الوصف | 79 |
سوم مستور العیب | 80 |
چہارم مبہم | 80 |
پنجم مجہول الذات والوصف | 81 |
طبقہ ثانی کےراویوں کے نام | 81 |
ان راویوں کے مختصر حالات | 82 |
حضرت عطاء بن السائب ی متوفی کے136ھ مختصر حالات | 82 |
حضرت یزید بن ابی زیاد ؒ تعالی متوفی 136ھ کے مختصر حالات | 82 |
اشعت الحمرانی ؒ تعالی متوفی 143ھ کے مختصر حالات | 83 |
راویوں کے آپس میں تفاوت | 87 |
مثالیں دینے کی وجہ | 89 |
گھڑی ہوئی احادیث مسلم شریف میں نہیں ہیں | 91 |
عبداللہ بن مسور ؒ تعالی کے مختصر حالات | 94 |
عمروبن خالد ؒ تعالی کے مختصر حالات | 94 |
عبدالقدوس الشامی کےمختصر حالات | 95 |
محمد بن سعید المصلوب کے مختصر حالات | 95 |
غیاث بن ابراہیم کےمختصر حالات | 95 |
سلیمان بن عمروابی داؤد کے مختصر حالات | 95 |
حدیث موضوع کی تعریف | 96 |
مسلم شریف میں منکر اورغلط روایات بھی نہیں ہیں | 96 |
منکر کی تعریف | 99 |
عبداللہ بن محرر ؒ تعالی کے مختصر حالات | 100 |
یحیی بن ابی کے مختصر حالات | 100 |
ابو العطوف جراح بن المنہال کےمختصر حالات | 101 |
عبادبن کثیر کےمختصر حالات | 101 |
حسین بن عبداللہ بن ضمیرہ کےمختصرحالات | 101 |
عمربن صہبا ن کےمختصر حالات | 102 |
راوی کی وزیادتی کاکب اعتبار ہوگا | 102 |
مسلم شریف کی تصنیف کی ایک اور وجہ | 108 |
حدیث مشہور کی تعریف | 112 |
حدیث معروف کی تعریف | 112 |
مالک بن انس ؒ تعالی کےمختصر حالات | 113 |
شعبۃ بن الحجاج ؒ تعالی کےمختصر حالات | 113 |
سفیان بن عیینہ رحمہ االلہ تعالی کےمختصر حالات | 114 |
یحیی بن سعید القطان ؒ تعالی کےمختصر حالات | 115 |
عبدالرحمن بن مہدی ؒ تعالی کےمختصر حالات | 115 |
صرف صحیح روایتوں کوبیان کرنا چاہیے | 116 |
ثقہ لوگوں کی روایات مقبول ہونے پر آیات قرآنیہ سے استدلال | 120 |
خبر اورشہادت میں فرق | 121 |
شہادت اوخبر میں وجود اتفاق | 122 |
شہادت اورخبر میں وجوہ فرق | 123 |
آپ ﷺ پرجھوٹ بولنے پر سخت وعید | 127 |
ربعی بن حراش رحمہ للہ کےمختصر حالات | 130 |
جمہور کی دلیل | 133 |
جمہور کی طرف سے جواب | 133 |
کیا فضائل میں اپنی طرف سے روایات بیان کرسکتے ہیں | 134 |
باب النهي عن الحديث بكل ماسمع | 135 |
باب النهي عن الرواية عن الضعفاء والاحتياط في تحملها | 142 |
باب في الضعفاء والكذابين ومن يرغب عن حديثهم | 142 |
حدیث ضعیف کی تعریف | 145 |
احادیث کوتحقیق کےبعد قبول کیاجائے | 1478 |
بشیر بن کعب ؒ تعالی کے مختصر حالات | 149 |
جرح کےجوا ز کےدلائل | 163 |
پہلی دلیل | 163 |
دوسری دلیل | 163 |
تیسری دلیل | 164 |
حدیث میں اسنادکی حیثیت | 165 |
ایصال ثواب میت کےلئے درست ہے یانہیں | 170 |
عمروبن ثابت کےمختصر حالات | 175 |
حضر ت قاسم ؒ تعالی | 176 |
یہاں سےامام مسلم ضعیف راویوں کی نشان دہی اوران پر جرح کررہے ہین | 177 |
شہر بن حوشب کےمختصر حالات | 181 |
عباد بن کثیر ؒ تعالی کےمختصر حالات | 182 |
محمد بن سعید مصلو ب کےمختصر حالات | 183 |
صوفیوں کی حدیث کی حیثیت | 184 |
غالب بن عبیداللہ کےمختصر حالات | 189 |
ابوالمقدام ہشام ؒ تعالی بصر ی مختصر حالات | 191 |
سلیمان بن حجاج ؒ تعالی کےمختصر حالات | 194 |
روح بن غطیف ؒ تعالی کےمختصر حالات | 196 |
بقیہ ؒ تعالی کےمختصر حالات | 197 |
حارث اعور کےمختصر حالات | 200 |
مغیرہ بن سعید کےمختصر حالات | 202 |
ابوعبدالرحیم کےمختصر حالات | 202 |
عقیدہ رجعت کیاہے | 208 |
جابر جعفی کےمختصر حالا ت | 208 |
حارث بن حصیرہ کےمختصرہ حالات | 213 |
عبدالکریم ؒ تعالی کے مختصر حالات | 217 |
ابو داؤد داعمی کےمختصر حالات | 218 |
ابو جعفر ہاشمی مدنی کےمختصر حالات | 218 |