رہبر خطابت
مصنف : مختلف اہل علم
صفحات: 753
دعوت وتبلیغ ، اصلاح وارشاد انبیائی مشن ہے ۔ اس کے ذریعہ بندگان اٖلہ کی صحیح رہنمائی ہوتی ہے صحیح عقیدہ کی معرفت اور باطل عقائد وخیالات کی بیخ کنی ہوتی ہے ۔شریعت اور اس کے مسائل سےآگاہی اور رسوم جاہلیت نیز اوہام وخرافات کی جڑیں کٹتی ہیں۔دعوت وتبلیغ ، اصلاح وارشاد کے بہت سے وسائل واسالیب ہیں انہیں میں سے ایک مؤثر ذریعہ دروس وخطابت کا ہے ۔ خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔بلاشک وشبہ قدرتِ بیان ایسی نعمت جلیلہ اور ہدیۂ عظمیٰ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کوعطا فرماتا ہے اور خطابت وبیان کے ذریعے انسان قیادت وصدارت کی بلندیوں کوحاصل کرتا ہے ۔ جوخطیب کتاب وسنت کے دلائل وبراہین سے مزین خطاب کرتا ہے اس کی بات میں وزن ہوتا ہےجس کاسامعین کے روح وقلب پر اثر پڑتا ہے۔اور خطبۂ جمعہ کوئی عام درس یا تقریر نہیں بلکہ ایک انتہائی اہم نصیحت ہےجسے شریعتِ اسلامیہ میں فرض قرار دیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں بہت سارے وہ لوگ بھی شریک ہوتے ہیں جو عام کسی درس وتقریر وغیرہ میں شرکت نہیں کرتے ۔اس لیے خطبا حضرات کے لیےضروری ہے کہ وہ خطبات میں انتہائی اہم مضامین پر گفتگو فرمائیں جن میں عقائد کی اصلاح ، عبادات کی ترغیب، اخلاقِ حسنہ کی تربیت،معاملات میں درستگی،آخرت کا فکر اورتزکیۂ نفس ہو۔ زیر نظر کتاب’’ رہبر خطابت‘‘ دس افراد کی مشترکہ کاوش ہے ۔ یہ کتاب 61 مختلف موضوعات پر مشتمل خطبات کا مجموعہ ہے۔ یہ خطبات جامع بھی ہیں او رمفصل بھی۔ہر موضوع کا مناسب حق ادا کیا گیا ہے ،ان میں کوئی اہم پہلو تشنہ نہیں چھوڑا گیا ۔ایک ایک موضوع پر اتنا علمی مواد مناسب ترتیب کے ساتھ جمع کردیا ہے گیا ہے کہ ایک موضوع دودو تین تین خطبوں کےلیے کافی ہے۔ان اعتبارات سے یہ مجموعۂ خطبات علماء وخطباء اور اہل علم کےلیے بلاشبہ بیش قیمت علمی تحفہ اورآیاتِ قرآنیہ اور احادیث ِصحیحہ کا ایک خزینہ ہے۔کتاب کے وسیع مقدمہ میں خطبہ کے سنن وواجبات، شروط وارکان اوراحکام ومسائل کے علاوہ ایک کامیاب خطیب کےاچھے اوصاف کو اچھے انداز میں پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مرتبین وناشرین کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے ۔((آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 7 |
بدگمانی ایک مہلک بیماری | 24 |
پڑوسی اور اس کے حقوق | 36 |
حقوق والدین | 51 |
خلوص وللہیت | 64 |
خوف و امید | 77 |
رمضان کے آخری دس دن | 90 |
زکاۃ الفطر اور صلاۃ عید | 103 |
کسب حلال کی ترغیب اور کسب حرام کی مذمت | 116 |
ماہ رمضان کا استقبال | 130 |
میڈیا اور انسانی زندگی پر اس کے اثرات | 143 |
اسلام میں عبادت کا مفہوم | 155 |
نماز کی اہمیت اور اس کی تشریعی حکمت | 169 |
بدعات | 182 |
توکل کی اہمیت و افادیت اور غلط فہمیوں کا ازالہ | 196 |
دعا: اہمیت ، آداب اور قبولیت کی شرطیں | 204 |
اللہ تعالیٰ کا ذکر | 220 |
جنت کی نعمتیں اور قبر کا عذاب | 233 |
گناہوں سے توبہ | 255 |
اہل توحید کا مقام و مرتبہ اور اس کی فضیلت | 266 |
یہ لٹیرے دین وایمان کے ( کاہن، نجومی، جادوگر، شعبدہ باز اور ہاتھ کی لکیریں دیکھ کر مقدر بتانے والے ) | 280 |
پابندی سنت | 291 |
خطبہ استسقاء | 306 |
زبان کی حفاظت | 322 |
زکاۃ، فوائد و احکام | 335 |
صبر کی ترغیب | 346 |
عورت اسلام کی نظر میں | 360 |
عورتوں کے فتنے سے بچو | 375 |
چاند گہن اورسورج گہن | 386 |
مرنے کے بعد کیا ہو گا؟ | 400 |
نئے سال ہجری کی آمد | 417 |
خطبہ عید الفطر | 429 |
تقدیر یا قسمت پر ایمان | 444 |
خیر خواہی و امانت داری | 456 |
دعوت انبیاء کا منہج | 469 |
سچ کی ترغیب اور جھوٹ کی مذمت | 477 |
قرآن کی فضیلت اور آداب تلاوت | 490 |
قیامت کی نشانیاں | 506 |
تقویٰ اور بندے کی زندگی پر اس کا اثر | 513 |
زکاۃ اور صدقہ الفطر کا حکم | 524 |
فکر آخرت | 537 |
جمعہ کے دن کی فضیلت اور اس کے احکام | 548 |
عورتوں کی بے پردگی اور اظہار زینت کے مفاسد | 555 |
بندے کی زندگی میں گناہ کے اثرات | 569 |
مریض کی پاکی اور نماز کا طریقہ | 576 |
حج کے اسرار و رموز | 589 |
اعتدال و میانہ روی کتاب وسنت کی روشنی میں | 601 |
آج بھی ہو جو براہیم سا ایمان پیدا | 610 |
اللہ تعالیٰ کی نشانیاں | 615 |
حق مسلماں کے مسلماں پہ | 621 |
دل جیتنے کے طریقے | 626 |
ذی الحجہ | 637 |
اللہ اور اس کےر سول سے محبت اور انہیں ان کے ماسواء پر فوقیت دینا | 652 |
اللہ کے اسمائے حسنیٰ پر ایمان اور بعض اسماء کی شرح | 660 |
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی اہمیت | 670 |
صلہ رحمی کی ترغیب | 679 |
شراب و منشیات اور جوانی کی تباہی میں اس کا کردار | 690 |
علم اور اس پر عمل کی ترغیب | 699 |
لوگوں کے ساتھ تعامل کے اصول و ضابطے | 708 |
رحمت | 723 |
نیک صحبت اور انسانی زندگی پر اس کا اثر | 739 |
’’خاتمہ ‘‘ | 746 |