رسم مہندی اور مایوں
مصنف : ام عبد منیب
صفحات: 42
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے پور ی انسانیت کے لیے اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرنے کی مکمل راہنمائی فراہم کرتاہے انسانی زندگی میں پیش آنے والے تمام معاملات ، عقائد وعبادات ، اخلاق وعادات کے لیے نبی ﷺ کی ذات مبارکہ اسوۂ حسنہ کی صورت میں موجود ہے ۔مسلمانانِ عالم کو اپنےمعاملات کو نبی کریم ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق سرانجام دینے چاہیے ۔لیکن موجود دور میں مسلمان رسم ورواج اور خرافات میں گھیرے ہوئے ہیں بالخصوص برصغیر پاک وہند میں شادی بیاہ کے موقع پر بہت سے رسمیں اداکی جاتی ہیں جن کاشریعت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور ان رسومات میں بہت زیادہ فضول خرچی اور اسراف سے کا م لیا جاتا ہے جوکہ صریحا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے ۔شادی بیاہ کے موقعہ پر اداکی جانے والی رسومات میں سے مائیوں اور مہندی دو جڑواں رسمیں ہیں ۔جنہیں بیاہ کے موقع پر ہندو لوگ کرتے ہیں ۔ یہ دونوں رسمیں ہمارے معاشرے میں عام ہیں حالانکہ ہم مسلمان ہیں اور ہند کافر ہیں ۔ مسلمان اور کافر کی رسمیں ایک جیسی کبھی نہیں ہو سکتیں ۔ لیکن کتنے افسوس کی بات ہے کہ موجودہ مسلمان صرف مائیوں اور مہند ی ہی نہیں اور بھی بہت سے ہندوانانہ رسومات ادا کرتے ہیں ۔زیر نظر کتابچہ ’’ رسم مہندی اورمایوں‘‘ اصلاح معاشرہ کے سلسلے میں محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے مہندی اورمایوں کے علاوہ دیگر رسومات کا تعارف کروانے کےبعد ان رسومات کا شرعی جائزہ پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنفہ کی اس کاوش کو مسلمانوں میں رائج ہندوانہ رسومات کے خاتمے کا ذریعہ بنائے ( آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
حرف وضاحت | 5 | |
ہندو مذہب میں رسموں کی حقیقت | 6 | |
بے غیرتی اور بے حیائی کا مذہب | 7 | |
شادی بیاہ کی رسمیں | 8 | |
دن طے کرنا | 8 | |
مائیوں بٹھانا | 9 | |
رسم مہندی | 11 | |
کھارے ڈالنا | 11 | |
گانا باندھنا | 12 | |
سہرا | 13 | |
سلامیاں دینا | 13 | |
برات | 14 | |
مزید رسمیں | 15 | |
بندھن اور پھیرے | 16 | |
منہ دکھائ | 18 | |
دیور کو گود میں بٹھانا | 19 | |
کیا یہ صرف معاشرتی رسمیں ہیں | 20 | |
فضول خرچی | 23 | |
امیروں کے جو نچلے غریب کے گلے کی پھانس | 28 | |
مخلوط تقریبات | 29 | |
ناچ گانا | 30 | |
کافروں کی مشابہت | 32 | |
مسلمان دلہن کے لیے مہندی | 33 | |
اسلامی نکاح کا طریقہ | 34 |