رد قادیانیت کے زریں اصول

رد قادیانیت کے زریں اصول

 

مصنف : منظور احمد چنیوٹی

 

صفحات: 435

 

اسلامی تعلیم کے مطابق نبوت ورسالت کا سلسلہ حضرت آدم سے شروع ہوا اور سید الانبیاء خاتم المرسلین حضرت محمد ﷺ پر ختم ہوا۔ اس کے بعد جوبھی نبوت کادعویٰ کرے گا وہ دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ نبوت کسبی نہیں وہبی ہے یعنی اللہ تعالی نے جس کو چاہا نبوت ورسالت سے نوازاکوئی شخص چاہے وہ کتنا ہی عبادت گزارمتقی اور پرہیزگار کیوں نہ وہ نبی نہیں بن سکتا ۔قایادنی اور لاہوری مرزائیوں کو اسی لئے غیرمسلم قرار دیا گیا ہے کہ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نبی تھے ان کو اللہ سےہمکلام ہونے اور الہامات پانے کاشرف حاصل تھا۔اسلامی تعلیمات کی رو سے سلسلہ نبوت او روحی ختم ہوچکاہے جوکوئی دعویٰ کرے گا کہ اس پر وحی کانزول ہوتاہے وہ دجال ،کذاب ،مفتری ہوگا۔ امت محمدیہ اسےہر گز مسلمان نہیں سمجھے گی یہ امت محمدیہ کا اپنا خود ساختہ فیصلہ نہیں ہے بلکہ نبی کریم ﷺ کی زبان صادقہ کا فیصلہ ہے ۔ قادیانیت کے رد میں اہل اسلام کے تقریبا ہر مکتب فکر علماء نے مختلف انداز میں خدمات سرانجام دی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’رد قادیانیت کے زریں اصول‘‘ ربوہ کے پڑوس میں رہ کرقادیانیت کے خلاف نصف صدی سے زائد عرصہ تک جھوٹی نبوت سے ایک زبردست جنگ لرنے والے مرد مجاہد مولانا منظور احمد چنیوٹی کی زندگی کا حاصل ہے ۔مولانا نے اس کتاب میں حقانیت عقیدہ ختم نبوت پر قرآن وحدیث کے فولادی دلائل، حیات ونزول مسیح پر آفتاب روشن سے براہین کا انباراور قادیانی دجل وتلبیس اور ان کے پیدا کردہ شکوک وشبہات کاعلمی جائزہ پیش کیا ہے ۔الغرض یہ کتاب رد قادیانیت کا انسائیکلوپیڈیا اورمرزا قادیانی کا شناختی کارڈ ہے ۔۔ اللہ تعالیٰ قادیانیت کے رد میں مولانا منظور چنیوٹی کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور آخرت میں ان کی نجات کا ذریعہ بنائے ۔ (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
حضرت مولانا مفتی عاشق الہی صاحب 31
حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 35
حضرت مولانا محمد تقی عثمانی صاحب 36
حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی صاحب 38
حضرت مولانا سرفراز خان  صفدر صاحب 40
حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب 43
شیخ الحدیث حضرت مولانانذیر احمد صاحب 45
ڈاکٹر محمود احمد غازی صاحب 46
راجہ محمد ظفر الحق صاحب 48
گزارش احوال واقعی 50
پیش کتاب از فضیلۃ الشیخ حضرت مولانا عبدالحفیظ مکی صاحب 61
مقدمہ از علامہ خالد محمود صاحب 68
مختلف طبقات کی خدمت اسلام 68
امت کے دوگروہ ہدایت یافتہ اور ملحدین 69
قادیانی ملحدین میں سے ہیں 69
ملحدین کےخلاف کام کی فضیلت 69
فتہ گروں سے مقابلہ کی مختلف صورتیں 69
انگریزی دورمیں برصغیر کاسب سے بڑا فتنہ 70
وہ وجوہ جن کےباعث یہ وقت کاسب سے بڑا فتنہ بنا 71
قادیانیت کاپودا انگریزوں نےکاشت کیا 74
مہاراجہ کشمیر کی مرزاغلام احمد سےملنے کی خواہش 75
حکیم نورالدین کاغلام احمدکو دعوی مسیحیت میں مشورہ دینا 76
قادیانیوں کاوائسرائے ہندکےنام خط 77
مرزاغلام احمد کےملکہ وکٹوریہ کےنام خط سے چند اقتباسات 77
مرزاغلام احمد نےکن شرمناک کاموں کےباعث قادیان کوچھوڑا 80
مرزاغلام احمد کےعملیات میں سےایک عمل 80
مرزاغلام احمد کااس عمل میں استاد کون تھا 81
موعظہ عبرت 82
خواب کوظاہری شکل میں پور ا کرنےکی عادت پڑگئی تھی 82
ردقادیانیت پر کام کرنے کاعظیم فائدہ 83
قائداعظم کی ظفر  اللہ خان پر نظر 84
پاکستان کاسب سے پہلا سیاسی مسئلہ 84
پاکستان بننے سےمرزاغلام احمد کاکذب اورنمایاں ہوا 85
قادیان سےمرزائیو ں کاذلت آمیز اخراج 86
مرزاکےالہام کے مطابق قادیان سے نکلنے والے یزیدی فطرت ہیں 86
مرزابشیر الدین کی پیش گوئی غلط نکلی 87
قادنیوں کےساتھ یہ سب کچھ اپنے باپ کےایک الہام کےتحت ہوا 87
باپ کی نافرمانی نے بیٹے کواس انجام تک پہنچایا 88
مرزا قادیانی کے متعلق ایک انگریز کی رائے 89
مرزا قادیانی کےبارے میں اس کےایک ارادتمندکی رائے 89
زانی وہی ہوسکتاہے جس کاعام عورتوں سےاختلاط رہا ہو 90
قادیانی گوریلوں کی پہلی وار دات عربی کےسائے میں 92
قادیانی گوریلوں کی دوسری وار دات دومسئلوں پر سوالات کی بوجھاڑ 93
قادیانی گوریلوں کی تیسری وار دات اپنی مظلومی کی فریاد 94
قادنیوں کااپنا کلمہ اردومیں ہے 94
حکیم نورالدین کی نظر میں مرزا کیاتھا 94
قادنیوں کی نماز میں فارسی 95
کیا قادیانی ہماری نماز میں شریک ہوتے ہیں 96
ایمان کی حقیقت قرآن وحدیث کی رو سے 99
ایمان کی حقیقت امام محمد کےالفاظ میں 100
ایمان کی حقیقت ابن تیمیہ کے الفاظ میں 101
مرزاقادیانی کی امت کےاجماعی عقائد کےساتھ موافقت 102
قادیانیت پر  غور کرنے کاآسان راستہ 114
پیغمبر اپنے نبی نہ ہونے کاکبھی سوچ بھی نہیں سکتے وہ اسے کسی شرط سے مشروط نہیں کرتے 105
پیغمبر انہ دعوت  کاعالی اسلوب 105
مرزا غلام احمد کااسلوب دعوت 106
مخالفوں کی فوری موت سےڈرانا 106
مولانا سعداللہ کو موت کی دھکمی 106
مولانا ثناءاللہ کےمرنے کی پیشگوئی 107
پادری عبداللہ آتھم کی موت کی پیش گوئی 107
ڈاکٹر عبدالحکیم کی ہلاکت کی پیشگوئی 107
محمد ی بیگم کےخاوند کی موت کی پیش گوئی 107
پنڈت لیکھ رام کی غیر معمولی موت کی پیش گوئی 107
مرزا کےاپنی نبوت کی دعوت دینے کےغیر فطر ی پیرائے 108
مرزا قادیانی کی اس چھٹی پیش گوئی کی کچھ ضروری تفصیل 108
ایک حیرت اورتعجب کاازالہ 110
مرزا غلام احمد کی ایک ناوانی اورایک چالاکی 110
مرزاغلام احمد کی جھوٹی پیشگوئیاں 112
عبداللہ آتھم کی موت کی پیش گوئی 113
پیشگوئی پوری نہ ہونے پر قادیان میں ماتم 114
محمدی بیگم سے نکاح کی پیشگوئی 115
مرزا کامحمدی بیگم کاخواب میں دیکھنا 115
محمدی بیگم سے مرزاقادیانی کی رشتہ داری 115
محمدی بیگم سےنکاح کی تحریک کیسے ہوئی 116
مرزاسلطان محمدکی موت کی پیش گوئی 118
اصل پیش گوئی کی طرف پھر آئیں 118
محمد ی بیگم سےنکاح کوتقریر مبرم ٹھہرانا 119
محمدی بیگم کےآنے کےسات الہامات 119
مرزاغلام احمد کی کوشش کہ خدا کی بات غلط نکلنے اسےسچاثابت کیاجائے 120
ہمیشہ کی لعنتوں کی خبر 121
دس لاکھ آدمیوں میں رسوائی کاخوف 121
دجال کی آمد کایقین دلانا 121
یہ پیشگوئی کسی پر عذاب اترنے کی نہ تھی 122
مرزا کےلئے رحمت کاایک نشان جوا س نےمانگا 123
لڑکے کی بجائے لڑکی کی پیدائش 124
دل کی پیدائش ووفات 124
لوگوں کی تنقید اورچہ میگوئیاں 125
ڈاکٹر عبدالحکیم خان کی موت کی پیشگوئی 125
مرزاغلا م احمدکی عمر کی پیشگوئی 127
مرزاغلام احمد کالین دین امانت ودیانت کےنقطہ نظر سے 128
کتاب براہین احمد یہ کے اشتہارات 128
غلط لین دین میں مرزا اپنے عوام میں 130
براہین احمدیہ کے پانچویں حصہ کی اشاعت 131
براہین احمد یہ کی تالیف میں علماء سے علمی مدد لینا 131
براہین احمدیہ میں مرزا غلام احمد کاحصہ 132
براہین احمدیہ کی تصنیف کےوقت مرزاقادیانی کی ذہینت 134
حقوق العباد کےاجڑے دیار میں انسانی حقوق کاتماشا 135
نصرت بیگم کےآنے پر حرمت بی بی کاحال 136
محمدی بیگم سےنکاح کےشوق میں حرمت بی بی کوطلاق 137
لڑکی کےوالد کوزمین دینے کالالچ 138
نکاح نہ ہونے کی صورت میں اپنے آپ کوچوہڑا چمار کہنا 140
ایک اورپیشگوئی ملاحظہ کریں 142

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
8.9 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آخرتابن تیمیہاسلاماللہالہامامام محمدانسائیکلوپیڈیاتبصرہتعلیمتعلیماتحقوقحیاتخالد محمودختم نبوتخداخدماتخطدجالدینرد قادیانیتزبانعبداللہعربیعلماءعلمیقادیانیقرآنمحمد تقی عثمانیمحمد یوسفمحمود احمد غازیمسلمانمسیحیتموتمولانا سلیم اللہ خانمولانا محمد یوسف لدھیانوینظرنکاحنمازوحی
Comments (0)
Add Comment