قرآن اور عورت
مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد دین قاسمی
صفحات: 470
برصغیر میں فتنہ انکار حدیث برسوں سے چلا آرہا ہے۔ بہت سے علمائے حق میں ابطال باطل کا فریضہ سر انجام دیتے ہوئے اس فتنہ کی سرکوبی میں پیش پیش رہے ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب بھی ایک ایسے مرد مجاہد کی علمی کاوش ہے جو اس فتنے کی جڑیں کاٹنے کے لیے میدان عمل میں اترا ہوا ہے۔ڈاکٹر پروفیسر حافظ محمد دین قاسمی کی یہ کتاب غلام احمد پرویز کے شاگرد عمر احمد عثمانی کی کتاب ’فقہ القرآن‘ کا جائزہ لیتے ہوئے مرتب کی گئی ہے۔ مصنف نے عام فہم انداز میں مد مقابل محقق کے پورے خیالات بھی اپنی کتاب میں شائع کیے ہیں اور ان پر خالص علمی انداز میں تنقید کا حق بھی ادا کیا ہے۔ کتاب کے 11 ابواب میں خواتین سے متعلقہ تقریباً تمام مسائل کی روشنی میں تفصیلی وضاحت کر دی گئی ہے جس میں عورت کا دائرہ کار، عورت کے فرائض و واجبات اورعورت اور مخلوط سوسائٹی سے متعلق تمام اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے قرآن کریم کی روشنی میں شہادت نسواں کی بھی تفصیلی وضاحت موجود ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | 15 | |
باب 1 | ||
عائلی زندگی اور منصب قوامیت | 23 | |
سربراہ خانہ | 23 | |
قوام کا ترجمہ | 24 | |
مردکی افضلیت کی بحث | 25 | |
کفروایمان کی کشمکش | 27 | |
قوامیت و قنوت کے لوازمات | 29 | |
مفہوم قنوت | 29 | |
آیت43:4کامخاطب کون ؟ | 33 | |
پلندۂ تضادات | 36 | |
اوراب یہ بھی ! | 37 | |
باب 2 | ||
عورت کا دائرہ کار | 39 | |
فطری تقسیم کار | 40 | |
ماحول اور فطری صلاحیتوں میں تطابق و توافق | 41 | |
حیات نسواں کے مراحل اربعہ | 41 | |
خواتین کے مراحل ثلاثہ کی تکالیف | 42 | |
زمانہ حمل کی تکالیف | 43 | |
تکالیف وضع حمل | 45 | |
وضع حمل کے بعد کی تکالیف | 45 | |
تکالیف درزمانہ رضاعت | 46 | |
حیض کے عوارضات | 47 | |
نتیجہ بحث | 47 | |
گھر، عورت کا فطری میدان عمل | 49 | |
باب 3 | ||
عورت کے فرائض و واجبات | 53 | |
پہلافرض……اطاعت شوہر | 54 | |
دوسرا فرض…..حفاظت | 55 | |
پہلی فصل | ||
شوہر سے متعلقہ اشیاوامور کی حفاظت | 55 | |
نسب شوہر کی حفاظت | 55 | |
شوہر کے رازوں کی حفاظت | 57 | |
عیوب شوہر کی پردہ پوشی | 58 | |
شوہرکے دیگر حقوق کی حفاظت | 59 | |
دوسری فصل | ||
گھراور اشیائے خانہ کی حفاظت | 61 | |
اثاث البیت کی حفاظت | 61 | |
گھر کی صفائی ستھرائی | 61 | |
گھرکی تزئین و آرائش | 62 | |
اسراف وتبذیرسے اجتناب | 63 | |
تیسری فصل | ||
بچوں کی حفاظت،تربیت اور پرورش | 64 | |
بچے کی ذات پر توجہ | 68 | |
جسمانی صحت کی طرف توجہ | 68 | |
ذہنی صحت کی طرف توجہ | 69 | |
بچے کی شخصیت کی نشوونما | 70 | |
جذباتی نشوونما | 71 | |
حسی نشوونما | 73 | |
بول چال کی نشوونما | 75 | |
جنسی نشوونما | 76 | |
مغرب او رجنسی نشوونما | 76 | |
سکنڈے نیوین ممالک | 77 | |
ڈنمارک | 77 | |
’’یہ بی بی سی لندن ہے‘‘ | 78 | |
یہ جنسی تعلیم کدھر لیے جارہی ہے | 79 | |
جنسی پہلواور مشرقی ماحول | 81 | |
معاشرتی نشوونما | 83 | |
چندہنگامی مسائل کا حل | 84 | |
بچے کا دودھ چھڑانا | 85 | |
بستر خراب کرنا | 86 | |
بچے کا تتلانا اور ہلکلانا | 88 | |
بچوں کی چند اخلاقی ناشایستہ حرکات | 89 | |
بچہ اور سزا | 90 | |
بچوں کی ضد | 91 | |
بچوں میں غصہ | 92 | |
بچوں میں خوف | 92 | |
جھوٹ کی عادت | 93 | |
دوسرا بچہ بحیثیت شریک | 95 | |
باب 4 | ||
حجابِ نسواں | 101 | |
احکام سورۂ نور | 106 | |
الاماظھرکا استثنا | 107 | |
آیت سورۃ احزاب | 109 | |
قابل غور بات | 114 | |
قرآن اور جدید کلچر | 114 | |
آیتِ حجاب | 115 | |
آیت جلباب | 121 | |
تصریحات علما | 124 | |
پردہ، زمانۂ نزول قرآن میں | 126 | |
عثمانی صاحب اور سترِ و خوہ | 131 | |
اور ہمارے یہ متجددین | 132 | |
باب5 | ||
عورت اور مخلوط سوسائٹی | 135 | |
پہلی فصل | ||
مشترکہ اور مخلوط محافل | 136 | |
اختلاط صنفین کے دلائل | 138 | |
پہلی دلیل | 138 | |
دوسری دلیل | 139 | |
قرآن اور مخلوط معاشرت | 141 | |
دوسری فصل | ||
اجتماعی عبادات اور مخلوط مجالس | 142 | |
نماز میں اختلاط صنفین کی حقیقت | 143 | |
1۔نماز پنجگانہ اور مخلوط مجالس | 143 | |
خواتین کے لیے دخول مسجد کی شرائط | 144 | |
2۔نماز جمعہ اور مخلوط مجالس | 147 | |
فرضیت نماز جمعہ کی بحث | 148 | |
آمدم برسر مطلب | 153 | |
3۔نماز عیدین اور ’’مخلوط اجتماعات‘‘ | 153 | |
حج اور مخلوط مجالس | 157 | |
نتیجہ بحث | 159 | |
زنانہ مساجد اور امامت نسواں | 160 | |
امامت نسواں | 162 | |
کیا عورت مردوں کی بھی امام بن سکتی ہے؟ | 163 | |
دلائل فقہا | 164 | |
تیسری فصل | ||
اجتماعِ رجال اور خطاب نسواں | 165 | |
خطاب بلقیس پرقرآن کی عدم نکیر | 166 | |
حالات امم سابقہ سے احتجاج | 167 | |
چوتھی فصل | ||
گھرسے باہر نکلتے وقت عورت کے لیے اجازت کی ضرورت | 171 | |
گھر سے باہر نکلنے کی اجازت | 171 | |
سفرمیں محرم کی رفاقت | 174 | |
پانچویں فصل | ||
عورت اور میدان حرب وقتال | 177 | |
ضعف نسواں اور قوت مرداں | 178 | |
خواتین عہدنبوی | 179 | |
چھٹی فصل | ||
مخلوط تعلیم | 185 | |
مخلوط تعلیم اور عثمانی صاحب | 185 | |
عثمانی صاحب کی اصل الجھن | 186 | |
مخلوط تعلیم اور عقلی دلائل | 186 | |
قلت وسائل کا بہانہ | 187 | |
افرادی وسائل کی قلت کا مسئلہ | 188 | |
مالی وسائل کی قلت کامسئلہ | 189 | |
جواب دلیل ثانی | 189 | |
مخلوط تعلیم کے اثرات و نتائج | 190 | |
آرایش وزیبایش پرمسرفانہ اخراجات | 191 | |
جنسی امراض کا پھیلاؤ | 192 | |
تعلیمی ماحول پر شہوانیت کا غلبہ | 192 | |
ایک خوش فہمی | 193 | |
خواتین یونیورسٹی،ناگزیرضرورت | 193 | |
جامعہ خواتین،خلاف زمانہ قدیم؟ | 194 | |
باب6 | ||
شہادت نسواں قرآن کریم کی روشنی میں | 197 | |
پہلادرجہ:زنا اور بدکاری | 198 | |
دوسرادرجہ:بدکاری کے علاوہ دوسرے حدود و قصاص | 198 | |
تیسرادرجہ:نکاح وطلاق کے مقدمات اور دیگر مالی مقدمات | 199 | |
چوتھادرجہ:عورتوں کے مخصوص معاملات کے متعلق کوئی امر ہوتواس میں تنہاعورت کی شہادت قبول | 199 | |
سورہ بقرہ کی آیت 282کی وضاحت | 204 | |
عورت کی ذہنی منقصت | 210 | |
علمائے مغرب کی تحقیقی شہادت | 211 | |
پیروی اسلاف یاتقلیدمغرب | 215 | |
ایک قرآنی شہادت | 219 | |
جدید تحقیق | 221 | |
اندھی تقلید کے کرشمے | 222 | |
محاسن ومعائب ہرصنف بشرمیں | 223 | |
فطری نشوونما فطری دائرہ کارمیں | 224 | |
نگۂ بازگشت | 225 | |
مسئلہ شہادت نسواں اور پرویز وعثمانی صاحب کے دلائل | 226 | |
انقضائے عدت کی صورت میں گواہی | 228 | |
زناکے سلسلے میں حکم شہادت | 228 | |
اموال یتامیٰ کی واپسی سے متعلق حکم | 229 | |
قذف کے متعلق حکم شہادت | 229 | |
حکم شہادت بسلسلہ وصیت | 230 | |
وصیت میں شک وشبہ کی صورت میں | 231 | |
شہادت لعان کا حکم | 231 | |
پرویز صاحب اورعثمانی صاحب کے دعاوی کا تفصیلی جواب | 232 | |
مذکر کے صیغے | 236 | |
اہمیت شہادت کا تقاضا | 239 | |
’’ان تضل‘‘کی علت | 240 | |
شہادت اور اولین قرآنی معاشرہ | 241 | |
حلف لعان اور مساوات | 242 | |
ا:بیان لعان شہادت یا حلف ؟ | 242 | |
ب:شہادت اور حلف میں فرق | 243 | |
ج:حلف لعان میں مساوات کیوں ؟ | 244 | |
عورت اور مرد، معزز ومحترم | 247 | |
عورت کے ترک خانہ کے مفاسد | 249 | |
ان مفاسد کی جڑکیاہے ؟ | 251 | |
عثمانی وپرویز کی ایک اور غلط روی | 252 | |
خبروشہادت کا فرق | 252 | |
علوی دورکی نظیر اوراس کی حقیقت | 253 | |
نظیردورفاروقی کی حقیقت | 253 | |
قتل عثمان اور شہادت نسواں | 254 | |
خواتین عہدنبوی اور حرب وقتال | 258 | |
مسئلہ شہادت نسواں کا خلاصہ | 259 | |
اعتراف حقیقت | 260 | |