قرآن اور عقل
مصنف : ڈاکٹر فاطمہ اسماعیل مصری
صفحات: 212
تقلید اور اختلاف امت دین، دلیل، برہان، غور وفکر، تحقیق اورتخلیق کے ضد کے طور پر ابھرا ہے۔ دین، یعنی قرآن پاک اپنی اصلی شکل میں محفوظ ہے جس کے تحفظ کی ذمہ داری تاقیامت اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمے لی ہوئی ہے۔ وحی کے الفاظ، جس وقت یہ نبی پاک ﷺ پر اتارے گئے تھے، ہو بہو وہی ہیں۔ قرآن کی حقانیت تمام فرقوں میں مسلم ہے۔ اس لئے یہی وہ نکتہ ہے جس سے امت میں اتفاق اور یگانگت کی فضا فروغ پا سکتی ہے۔ قرآنی نقطہ نظر سے دین کو سمجھنا انتہائی آسان ہے۔ تاہم اس کو کھلے ذہن کے ساتھ، قرآن کی تفسیر قرآن کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے (قرآن اپنی تفسیر خود اپنی آیات سے کرتا رہتا ہے) نہایت آسانی سے سمجھی جاسکتی ہے۔ قرآن کریم، وحی خدا وندی ہے۔ دین اپنی اساس میں قدیم سے جدید ہے۔ اس لئے دین کو فطرت کے اصولوں کے مطابق، حواس خمسہ اور عقل وفکر کے ذریعے معروضی حالت کے تناظر میں پرکھا اور سمجھا جاسکتا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ قرآن اور عقل‘‘ ڈاکٹر فاطمہ اسماعیل مصری کی ہے جس کا اردو ترجمہ ڈاکٹر عبید اللہ فہد فلاحی نے کیا ہے۔اس کتاب میں بیان کیا گیا ہے کہ قرآن نے اسلامی عقیدے کی تعمیر میں عقل کو بڑا مقام دیا ہے۔ قرآن کی 6236 آیات کا تعلق عقائد سے ہے جن میں اعتراضات و شبہات کے جوابات میں عقلی دلائل پیش کیے گئے ہیں۔ قرآن اپنے مخاطبین کو دعوت دیتا ہے کہ اسلامی عقیدے کو پہلے اپنی عقل کی روشنی میں پرکھیں اور پھر ایمان لائیں۔ اللہ کے رسول ﷺ نے عقل، فکٰر اور اجتہاد کو استعمال کر کے عقلی استلال کے جس قرآنی منہاج کی طرف رہنمائی فرمائی ہے، صحابہ کرام اور ہر دور میں امت کےعلماء، متکلمین اور فلاسفہ نے اس کی پیروی اور اسے فروغ دیا۔ لہذا دین کو فطرت کے اصولوں کے مطابق، حواس خمسہ اور عقل وفکر کے ذریعے معروضی حالت کے تناظر میں پرکھا اور سمجھا جاسکتا ہے۔ ہم مصنف کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو ان کےلئے صدقہ جاریہ بنائے۔آمین۔
عناوین | صفحہ نمبر |
فصل اول | |
امورغیب کی تائیدواثبات میں عقلی نظرکاکردار | 5 |
باب اول | |
وجودخداوندی کےسلسلے میں عقلی نظرکاکردار | 8 |
تخلیق کی دلیل | 12 |
اہتمام ونکہداشت کی دلیل | 16 |
باب دوم | |
واحدانیت کےاثبات میں عقلی نظرکاکردار | 23 |
خالق کی وحدانیت | 24 |
عبادت میں وحدانیت | 27 |
یہودونصاری کےشبہات اورقرآن کی تردید | 34 |
پہلاشبہ | 35 |
دوسرا شبہ | 38 |
تیسراشبہ | 45 |
باب سوم | |
رسالت کےاثبات میں عقلی نظرکاکردار | 49 |
پہلی بات محمدﷺ کےعظیم معجزہ قرآن سے متعلق | 49 |
دوسری بات:سیرت طیبہ سےمتعلق | 55 |
تیسری بات::محمدﷺاورگزشتہ انبیاءکی تعلیمات کےدرمیان معروضی تقابل | 59 |
باب چہارم | |
بعثت الموت اوراجزاکی تائیدمیں عقلی نظرکاکردار | 64 |
تخلیق اول سےتخلیق ثانی پراستدلال | 65 |
مردہ زمین کوزندہ کرنےسےمتعلق استدلال | 69 |
اضدادسےاستدلال | 70 |
مشکل سےآسان پراستدلال | 72 |
قدرت علم الہیٰ سےاستدلال | 73 |
نیندکےبعدبیداری سےاستدلال | 75 |
حکمت وعدل الہیٰ سےاستدلال | 76 |
بعض مسلم فلاسفہ کاموقف | 83 |
تعلیقات وحواشی | 96 |
فصل دوم | |
فکراسلامی پرقرآن کی دعوت تدبرکےاثرات | 109 |
باب اول | |
عصرنبوت اوردورصحابہ میں فکراسلامی کاارتقاء | 111 |
تحریک عقلیت اسلامی کی اولین بنیادوں کاظہور | 111 |
سنت نبویہ اورعقلی نظری | 122 |
صحابہ ؓاورعقلی نظر | 116 |
عقلی نظراوراجتہاد | 119 |
رسول اکرمﷺ اوراجتہاد | 127 |
صحابہ کرامؓ اوراجتہاد | 129 |
باب دوم | |
متشابہات قرآنی کی تفہیم میں عقلی نظرکاکردار | 136 |
عقلی نظراومتشابہ کےدرمیان تعلق | 136 |
مسئلہ تاویل اوراس کےاختلاف | 137 |
اسلاف کی رائے | 138 |
متاخرین کےنزدیک تاویل کامفہوم | 142 |
متشابہات کی حکمت | 146 |
باب سوم | |
بعض متکلمین اسلام کےنزدیک عقل اورنقل کےدرمیان راطہ | 148 |
مسلمان متکلم کاموقف | 148 |
معتزلہ واشاعرہ کاموقف | 149 |
ظاہریہ کاموقف | 155 |
محاکمہ | 165 |
باب چہارم | |
بعض فلاسفہ اسلام کےنزدیک دین اورفلسفہ میں ہم آہنگی | 167 |
الکندی | 168 |
ابن مسرہ | 168 |
فارابی | 169 |
ابن سینا | 170 |
ابن حزم | 170 |
ابن طفیل | 170 |
ابن رشد | 171 |
دین فلسفہ میں ہم آہنگی کےدینی عوامل | 174 |
پہلی بات | 179 |
دوسری بات | 184 |
تیسری بات | 186 |
تعلیقات حواشی | 191 |
خاتمہ کلام بحث کےنتائج | 205 |