قاضی محمد سلیمان منصور پوری
مصنف : محمد اسحاق بھٹی
صفحات: 499
برصغیر کے افق علمی پر انیسویں صدی کے نصف اوًل کے بعد چار سلیمان ایسے طلوع ہوئے ، جنہوں نے اپنے اپنے دائرہ علمی میں ایک امتیاز اور اختصاص حاصل کیا۔شاہ سلیمان پھلواری، سید سلیمان اشرف، سید سلیمان ندوی اور قاضی سلیمان منصورپوری۔چاروں ملت اسلامیہ برصغیر کی علمی محفل کے گوہر شب چراغ تھے۔ان کی سرگرمیوں سے تہذیب اسلامی کو ایک نکھار اور وقار میسر آیا مگر ان میں قاضی محمدسلیمان کی شخصیت میں جو دلآویزی ، خاندانی وجاہت، علمی انہماک ، تدبر و تفکر، آداب و اطوار، زہد و ورع ، فہم و فراست ، امانت و دیانت ، تعلیمی اور تحقیقی استعداد کتاب و سنت کا ذوق اور عملی و کردار کے نقوش دکھائی دیتے ہیں۔آپ ؒ نے ایک مجاہد خاندان میں آنکھ کھولی۔اور کئی ایک موضوعات پر متعدد تصانیف لکھیں۔ جن میں سے سیرت النبی ﷺ کو بالخصوص موضوع بنایا ہے۔سکھ اور انگریز حکومت کے ماتحت زندگی بسر کی اور علم و فکر آبیاری میں مشغول رہے۔ قاضی صاحب کی تعلیم و تربیت مشرقی ماحول میں ہوئی۔آپ ؒ طبعا بہت ذہین و فطین تھے۔اس پر مستزاد یہ تھا کہ آپ ؒ کے ذوق مطالعہ نے چارچاند لگا دیے۔علوم دینیہ اور فارسی ادبیات بھر پور استفادہ فرمایا۔زیرنظر کتاب قاضی صاحب کی سوانح پر ایک جامع دستاویز ہے۔ جسے مولانا اسحاق بھٹی صاحب نے بڑی عرق ریزی سے تیار کیا ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 7 | |
حرف اول | 11 | |
حرفے چند | 21 | |
پہلا باب خاندانی پس منظر | 37 | |
دوسرا باب قاضی صاحب کے آبائی ودن بڈھیمال کے چند اصحاب تدریس | 47 | |
تیسرا باب ریاست پٹیالہ کے چند علمائے کرام | 51 | |
چوتھا باب کچھ معلومات ریاست پٹیالہ کے بارے میں | 57 | |
پانچواں باب قاضی محمد سلیمان ولادت اور مقام و مرتبہ | 65 | |
چھٹا باب مولانا عبدالعزیز کوموی اور ان کا خاندان | 75 | |
ساتواں باب محکمہ تعلیم میں ملازمت | 85 | |
آٹھواں باب محکمہ عدلیہ میں | 89 | |
نواں باب والی ریاست کے نزدیک احترام و اعتماد کی چند مثالیں | 99 | |
دسواں باب عظیم شخصیت اور موثر ترین باتیں | 117 | |
گیارھواں باب درس قرآن کا التزام | 131 | |
بارھواں باب حلم و اخلاق کا پیکر حسین | 141 | |
تیرھواں باب چند اہم واقعات | 153 | |
چودھواں باب چار خواب اور ان کی تعبیر | 177 | |
پندرھواں باب قاضی صاحب کے چند جلیل القدر معاصرین | 183 | |
سولھواں باب قاضی صاحب اور غازی محمود دھرم پال | 201 | |
سترھواں باب قاضی صاحب مفسر قرآن کی حیثیت سے | 225 | |
اٹھارھواں باب قاضی صاحب ماہر حدیث کی حیثیت سے | 255 | |
انیسواں باب قاضی صاحب ماہر تاریخ کی حیثیت سے | 261 | |
بیسواں باب قاضی صاحب بہ حیثیت شاعر | 271 | |
اکیسواں باب مطالعہ ادیان | 283 | |
بائیسواں باب قاضی صاحب کی تصانیف | 297 | |
تئیسواں باب رحمۃ للعالمین جلد اول | 343 | |
چوبیسواں باب رحمۃ للعالمین جلد دوم | 359 | |
پچیسواں باب رحمۃ للعالمین جلد سوم | 371 | |
چھبیسواں باب قبولیت دعا اور تاثیر کلام کے چند واقعات | 379 | |
ستائیسواں باب مصنف رحمۃ للعالمین آغوش رحمت میں | 389 | |
اٹھائیسواں باب ملک گیر اظہار تعزیت | 399 | |
انتیسواں باب قاضی صاحب کا ایک نایاب خطبہ صدارت | 415 | |
تیسواں باب دعا کے اسرار و آداب | 429 | |
اکتیسواں باب قاضی عبدالعزیز منصورپوری | 437 | |
بتیسواں باب قاضی عبدالرحمن منصورپوری | 449 | |
تینتیسواں باب خانوادہ قاضی محمد سلیمان سلمان منصورپوری | 453 | |
اشاریہ | 467 |