قبروں کے فتنے اور ان کی بدعتیں
مصنف : ڈاکٹر صالح بن مقبل
صفحات: 493
پیغمبرِ اسلام حضرت محمد ﷺ نے اپنی امت کو جتنی تاکید کے ساتھ شرکیہ امور سے بچنے کی ہدایت فرمائی تھی ۔افسوس ہے کہ آپﷺ کی یہ نام لیوا امت اسی قدر مشرکانہ عقائد واعمال میں مبتلا ہے اور اپنے پیغمبر کی تمام ہدایات کو فراموش کر چکی ہے ۔آپ ﷺ نے واضح الفاظ میں اعلان فرمادیا تھا :أَلَا وَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ كَانُوا يَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ، أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ، إِنِّي أَنْهَاكُمْ عَنْ ذَلِك۔ ’’لوگو کان کھول کر سن لو تم سے پہلی امت کے لوگوں نے اپنے انبیاء اور نیک لوگوں ،اولیاء وصالحین کی قبروں کو عبادت گاہ (مساجد) بنالیا تھا ،خبر دار !تم قبروں کو مساجد نہ بنالینا۔میں تم کواس سے روکتا ہوں۔اور آپ ﷺ اپنی مرض الموت میں یہود ونصاریٰ کے اس مشرکانہ عمل پر لعنت کرتےہوئے فرما یا: لَعَنَ اللهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى،اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ قبرپرستی شرک اورگناہ کبیرہ ہے نبی کریم ﷺ نے سختی سے اس سےمنع فرمایا اور اپنی وفات کے وقت کے بھی اپنے صحابہ کرام کو اس سے بچنے کی تلقین کی ۔ صحابہ کرام نے اس پر عمل کیا اور پھر ائمہ کرام اور محدثین نے لوگوں کو تقریر وتحریر کے ذریعے اس فتنہ عباد ت ِقبور سے اگاہ کیا ۔ زیر تبصرہ کتاب’’قبروں کے فتنے اور ان کی بدعات‘‘ کی سعودی عرب ،ریاض کے نوجوان عالم دین شیخ ابو عبداللہ صالح بن مقبل العصیمی کی عربی تصنیف’’بدعات القبور‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں قرآن وسنت نیز اجماع علماء امت سے دلائل کے ساتھ عقیدہ اہل سنت والجماعت کی روشنی میں قبروں سے متعلقہ بدعات کا رد کیا ہے نیز قبرستان اور قبروں میں عقیدہ سے متعلق مشہور بدعات کا ائمہ اکرام اور بعض علماء کےاقوال کی شہادت پیش کر کے ثابت کیا ہے واقعتاً یہ بعدعت ہیں۔فتنہ قبر پرستی پر یہ جامع اور مستند کتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف اور مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوراسے عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض مترجم | 1 |
تقریظ | 4 |
مقدمہ | 6 |
بحث کی مشکل | 7 |
اسباب تالیف | 7 |
دائرہ بحث | 8 |
اسلوب بحث | 8 |
تمہید | 10 |
پہلی بحث بدعت کی تعریف | 10 |
مقصد اول:بدعت لغۃ | 10 |
مقصد ثانی :بدعت اصطلاحا | 11 |
مقصد ثالث :تجزیہ | 16 |
فصل اول :فتنہ قبور میں مبتلا ہونے کےاسباب | 32 |
پہلی بحث حقیقت دین سے لاعلمی | 39 |
دوسری بحث :جھوٹی احادیث کا پھیلنا | 42 |
تیسری بحث :مجادروں کی مشہور کرد ہ چیزیں | 44 |
ایک عجیب حکایت | 47 |
قیدیوں کی رہائی | 50 |
ایک اورحکایت | 50 |
شعرانی کی دوسری حکایت | 51 |
مزید ایک حکایت | 52 |
چوتھی بحث:علمائے سنت کی خاموشی | 53 |
پانچویں بحث: بدعت کی حکومتی سرپرستی اورحوصلہ افزائی | 54 |
چھٹی بحث :علماء کی پھیلائی ہوئی چیزیں | 58 |
ساتویں بحث :علماء سوکی تقلید یں بدعات کو ایسی عادت بنالینا جس کا چھوڑنا مشکل ہو | 63 |
آٹھویں بحث :حکم ثابت کرنے کےلئے ایسا طریق استدلال اختیار کرناجو شریعت معتبرنہ ہو | 68 |
دلچسپ حکایت | 68 |
نویں بحث :عرب زبان کے اسلوب سے ناواقفیت | 70 |
دسویں بحث: مقاصد شریعت سے لاعلمی | 72 |
گیارہویں بحث :غلوفی العقل | 78 |
بارہویں بحث :قرآن وسنت سے کج فہمی | 81 |
تیرہویں بحث :صالحین کے متعلق غلوکرنا | 85 |
چودھویں بحث :کفار کی تقلید | 93 |
پندرھویں بحث: آثار تبرکات کی تعظیم | 99 |
سولہویں بحث:خواہشات کی پیروی | 102 |
سترہویں بحث : پہلی فصل :ذرائع ابلاغ | 109 |
دوسری فصل :قبر کی ظاہری کیفیت سے متعلق بدعات کابیان | 116 |
پہلی بحث :قبر کی تعریف: اورا س کی شرعی کیفیت | 116 |
دوسری بحث :قبر کی شرعی کیفیت | 118 |
پہلا مقصد :قبر کی وسعت اورگہرائی | 120 |
دوسرا مقصد :سراورقدموں کی طرف س قبروسیع کرنا | 121 |
تیسرا مقصد : لحد اورشق | 122 |
چوتھا مقصد:اینٹ یاتختی نصب کرنا | 123 |
پانچواں مقصد :کوہان بنانا یابرابر کرنا | 125 |
پہلا قول | 125 |
دوسرا قول | 126 |
چھٹا مقصد :قبر کو بالشت بھر اونچا کرنا | 127 |
ساتواں مقصد :قبر کنکریاں رکھنا | 127 |
آٹھواں مقصد :قبر پر پانی چھڑکنا | 127 |
نواں مقصد :قبر کو نشان زدہ کرنا | 128 |
ترجیح | 130 |
تیسری بحث : بیرون قبر مخالفات | 132 |
پہلا مقصد :مرداورعورت کی قبر میں فرق | 132 |
دوسرامقصد :قبر پر لکھائی کرنا | 132 |
ترجیح | 134 |
تیسرا مقصد :قبر کو اونچا کرنا | 136 |
اقوال العلماء | 138 |
پانچواں مقصد :قبر کی لپائی کرنا | 139 |
پہلا قول | 139 |
دوسرا قول | 140 |
تجزیہ | 140 |
چھٹا مقصد :قبر پر چادر چڑھانا | 141 |
تیسری فصل :قبر کے اندر بدعات کی کیفیت | 146 |
پہلی بحث:قبر کی مٹی سے چلو لینا اوراس پر قرآن پاک پڑھ کراسے کفن بر پھینکنا یا کفن پر آیات دعائین اوروظائف لکھنا | 146 |
دوسری بحث :تبرک کی غرض سے قبرمیں قرآن پاک وغیرہ کارکھنا | 150 |
ترجیح | 157 |
فائدہ | 159 |
تیسر ی بحث :میت کو تابوت میں دفن کرنایااسے نیک فال کےلئے بچے کے پہلو میں دفن کرنا | 160 |
پہلامقصد :میت کو فال کےطور پر بچے کے پہلو میں دفن کرنا | 162 |
چوتھی فصل قبرستان سے متعلقہ بدعات | 164 |
پہلی بحث :قبروں کی مزین کرنا اور خوبصورت بنانا | 164 |
پہلا مقصد :قبرستان کی تزین اورخوبصورتی | 164 |
دوسرا مقصد:بعض لوگ قبرستان لگاتے ہیں | 165 |
تیسرا مقصد | 173 |
چوتھا مقصد | 174 |
پانچواں مقصد :ہڈیوں کو چوسنااورکاٹنا | 175 |
چھٹا مقصد :قبرستان کی لکڑیاں کھانا | 177 |
ساتواں مقصد ،قبر پروانےپھینکنا | 177 |
آٹھواں مقصد :قبروں پر خوشبو رکھنا | 178 |
نواں مقصد :قبروں پر درخواست ہائے شکایت پھینکنا | 179 |
دوسری بحث :قبرستان کوروشن کرنا | 184 |
پانچویں فصل :قبروں پر مساجد کی تعمیر اوران میں نماز | 188 |
پہلی بحث:قبروں پر قبے گوشے اورمقامات بنانا | 188 |
دوسری بحث :مسجدوں میں قبریں بنانایا قبرو ں پر مسجد یں بنانا | 197 |
پہلا مقصد :دلائل حرمت | 197 |
دوسرا مقصد قبروں پر تعمیر میں علماء کاموقف | 199 |
تیسر امقصد وشبہات جہنیں قبروں پر تعمیر جائز کہنے والے پیش کرتے ہیں | 204 |
پہلا شبہ اوراسکا جواب | 205 |
دوسرا شبہ اوراسکاجواب | 208 |
تیسرا شبہ اوراس کاجواب | 210 |
چوتھا شبہ اوراسکا جواب | 212 |
پانچویں شبہ اوراسکا جواب | 213 |
چھٹا شبہ اوراس کاجواب | 217 |
ساتواں شبہ اورا س کاجواب | 220 |
آٹھواں شبہ اوراس کاجواب | 229 |
تیسری بحث آنحضرت ﷺ کی قبر مبارک اورا س سے پیدا ہونے والے شبہات | 243 |
پہلا مقصد نبی علیہ الصلاۃ والسلام کو کہاں دفن کیاگیا | 243 |
دوسرا مقصد صحابہ نےقبرکی عبادت کےتمام راستے روک دئیے | 245 |
تیسرا مقصد بخاری کی حدیث سے شبہ | 249 |
چوتھا مقصد مسجد میں حجرہ کب شامل ہوا | 250 |
پانچواں مقصد ولید پر اعتراض | 253 |
چھٹا مقصد احتیاطی تدابیر | 258 |
ساتواں مقصد نبی علیہ الصلوۃ والسلام کی قبر بر قبہ | 258 |
چوتھی بحث ان مساجد میں نما ز کاحکم جن میں قبریں ہوں | 266 |
پہلا مقصد آئمہ کرام کاموقف | 266 |
دوسرا مقصد قبروں کے پاس نماز بڑھنے پر علماء کاموقف | 269 |
تیسرا مقصد کیا بعض علماء نے قبرستان میں نماز کی اجازت دی ہے | 272 |
چوتھا مقصد قبرستان میں نماز پڑھنے والےکاحکم | 276 |
پانچواں مقصد قبروں میں نماز سے ممانعت کی وجہ | 280 |
حاصل کلام | 284 |
ترجیح | 286 |
چھٹی فصل زیارت قبور | 288 |
پہلی بحث مردحضرات کی زیارت قبور کاحکم | 288 |
پہلا قول کراہت | 291 |
دوسرا قول اباحت | 291 |
تیسرا قول استحباب | 292 |
ترجیح | 294 |
دوسری بحث عورتوں کی زیارت قبور کاحکم | 297 |
پہلاقول اباحت | 297 |
دوسرا قول کراہت | 299 |
تیسرا اقوال حرمت | 301 |
اقوال کاتجزیہ | 303 |
تیسری بحث قبروں کی زیارت کےلئے سفر کرنا | 314 |
اجازت دینے والوں کے شبہات کاجواب | 316 |
پہلا شبہ اوراس کاجواب | 316 |
دوسرا شبہ اوراس کاجواب | 317 |
تیسرا شبہ اوراس کاجواب | 318 |
چوتھا شبہ اورا س کاجواب | 321 |
پانچواں شبہ اورا س کاجواب | 322 |
چھٹا شبہ اور اسکا جواب | 322 |
ساتواں شبہ اوراس کاجواب | 323 |
ترجیح | 323 |
چوتھی بحث قبروں کوعید بنانے کاحکم | 325 |
پہلا مقصد عیدکی تعریف | 325 |
دوسرا مقصد قبروں کوعید بنانے کی حرمت کےدلائل | 326 |
ایک شبہ اوراس کاازالہ | 328 |
دیگر دلائل اوران کارد | 329 |
تیسرامقصد قبروں کوعید بنانے کےنمونے | 330 |
قبروں کوعیدبنانے کی برائیاں | 336 |
پانچویں بحث نبی علیہ الصلوۃ والسلام کی قبر کی زیارت کےلئے سفر کرنا | 338 |
پہلا مقصد نبی ﷺ کی زیارت کاحکم | 339 |
پہلا قول | 339 |