نظام تعلیم مغربی رجحانات اور اس میں تبدیلی کی ضرورت
مصنف : سید ابو الحسن علی ندوی
صفحات: 105
تعلیم کا مسئلہ ہر ملک کےلیے ایک بنیادی حیثیت رکھتاہے ۔کسی بھی ملک یا قوم کی ترقی کے لیے یہ ایسی شاہ کلید ہے ،جس سے سارے دروازے کھلتے چلے جاتے ہیں ۔مسلمانوں نے جب تک اس حقیقت کو فراموش نہیں کیا وہ دنیا کے منظرنامہ پر چھائے رہے اور انہوں نے دنیا کو علم کی روشنی سے بھر دیا ، لیکن جب مسلمانوں کی غفلت کے نتیجے میں پوری دنیا اخلاقی بحران کاشکار ہوگئ تو عالم اسلام خاص طور پر اس سے متاثر ہوا۔اس کی سب سےبڑی وجہ یہ ہے کہ اس نے اپنی بنیاد ہی فراموش کردی اور یورپ کے نظام تعلیم کو اختیار کرلیاجس نے پورے عالم اسلام کو متاثر کیا۔ خود اسلامی ملکوں میں پڑھنے والوں کا حال یہ ہے وہ جب اپنی اپنی یونیورسٹیوں سے پڑھ کرنکلتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے وہ یورپ کے پروردہ ہیں جس کے نتیجہ میں اسلامی ملکوں میں ایک کشمکش کی فضا پید ا ہوگئی ہے۔مفکر اسلام مولانا سید ابو الحسن علی ندوی نے اپنی تقریروں او رتحریر وں میں اسلامی ملکوں میں ذہنی کشمکش کا بنیادی سبب مسلمانوں میں رائج یورپی نظام تعلیم کو قرار دیا اوراز سرنو پورا نظام تعلیم وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس کوعالم اسلام کا سب سے بڑا چیلنچ قرار دیا۔ زیر نظر کتاب بھی مولانااابو الحسن علی ندوی کی اس موضوع پر اہم تقاریر ومضامین کا مجموعہ ہے جس میں مولانانے اسلامی ملکوں میں نظام تعلیم کی اہمیت اور وہاں کی قیادت، نظام تعلیم وتربیت کا معاشرہ اور اس کے رجحانات ،نظام تعلیم وتربیت کی بنیادیں،نصاب تعلیم ۔جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی بحث کی ہےاللہ تعالی مولانا کے درجات بلند فرمائے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 8 | |
اسلامی ممالک میں ذہنی کشمکش اور اس کے اسباب | ||
مراحق سے فصل بہار پر | 10 | |
اقبال کے تعلیمی افکار | 11 | |
ممالک اسلامیہ میں کشمکش کا بنیادی سبب | 13 | |
نور ایک ہے اور ظلمتیں بے شمار ہیں | 15 | |
ترقی یافتہ مسلم ممالک کی المناک کہانی | 16 | |
یوں قتل سے بچوں کے وہ بدنام نہ ہوتا | 17 | |
وارد کوئی سوچ ان کی پریشاں نظری کا | 18 | |
اسلامی ملکوں میں نظام تعلیم کی اہمیت اور وہاں کی قیادت اور فکری رجحانات کے اثرات | ||
امت مسلمہ اور عالم اسلام کی موت و زیست کا مسئلہ | 20 | |
ایک نفسیاتی حقیقت | 21 | |
فکر و ذہنی ارتداد | 22 | |
حالات و واقعات کا منظقی نتیجہ | 23 | |
منافقین کو تسلط کیوں کر حاصل ہوا؟ | 24 | |
حضرت حسن بصری کا تجزیہ | 25 | |
مغرب کی فکری و تہذیبی یلغار | 26 | |
مغرب کا طریقہ کار | 30 | |
اسلامی ممالک میں کشمکش کیوں؟ | 32 | |
عالم اسلام کا سب سے بڑا چیلنج | 35 | |
نظام تعلیم و تربیت کا معاشرہ اور اس کے رجحانات سے گہرا تعلق ہے | ||
تعلیم کی کامیابی و ناکامی | 36 | |
مرکز حج و عبادت | 38 | |
مادیت کا ہسٹیریا | 40 | |
آج کا مسلمان نوجوان | 42 | |
تفریحی سامان کی کثرت ایک لمحہ فکریہ | 44 | |
تعلیم نسواں | 45 | |
مقام عبرت و نصیحت | 46 | |
نظام تعلیم و تربیت کی بنیادیں | ||
حکمت مومن کی گم گشتہ دولت ہے | 78 | |
مسرت و شادمانی کا احساس | 50 | |
آزادی فکر اور روسی نظریات | 52 | |
اسلامی نظام تعلیم وتربیت | 55 | |
عقلی نا بالغی | 58 | |
مغربی مفکرین و ماہرین تعلیم کے رجحانات و افکار | 59 | |
سطحی انداز فکر | 63 | |
نظام تعلیم میں نظرثانی کی ضرورت | ||
تعلیم کا مسئلہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے | 68 | |
درس نظامی | 69 | |
علامہ اقبال کا نظریہ | 70 | |
اقبال کے الفاظ میں ایک شکوہ | 71 | |
اسلامیات پر مزید توجہ کی ضرورت | 72 | |
فن تعلیم اور نظام تعلیم کے اصول | 73 | |
استاد کو فن تعلیم سے فطری مناسبت ہو | 74 | |
کامیاب معلم | 75 | |
از سر نو نظام تعلیم وضع کرنے کی ضرورت | 77 | |
ہندوستان کا نظام تعلیم نہ مشرقی ہے نہ مغربی | 78 | |
ناکام نظام تعلیم | 79 | |
نصاب تعلیم قوم کے فکری ارتقا اور ذہنی صلاحیت کا آئینہ دار ہوتا ہے | ||
نصاب تعلیم کا مسئلہ | 81 | |
حدیث کے ساتھ بے اعتنائی کے اسباب | 84 | |
فقہ و قانون | 85 | |
درس نظامی کی خصوصیات | 87 | |
قدیم نصاب تعلیم کی نفسیات | 88 | |
نصاب تعلیم کا زندگی اور معاشرے سے مستحکم رابطہ ہے | 89 | |
نصاب تعلیم میں تبدیلیاں عہد بہ عہد ہوتی رہیں | 90 | |
ہندوستان میں مسلم بچوں کا تعلیمی مسئلہ | ||
شیر از ہند جونپور کی علمی تاریخ | 93 | |
جونپور میں علم اور علماء | 94 | |
قدیم اور جدید طرز حکومت کا موازنہ | 95 | |
زیر قدمت ہزار جان است | 97 | |
دانشمندانہ طرز عمل | 98 | |
حیرت اور مایوسی | 99 | |
حکومت کی زیرنگرانی تیار کردہ نصاب میں جانبدارانہ طرز عمل | 100 | |
خلاف عقل و عدل تعلیمی صورت حال اور اس کا مقابلہ | 102 | |
ایک اہم مطالبہ | 104 |