نماز استسقاء ( بارش کے لیے خاص نماز )
مصنف : محمد عبد اللہ طارق
صفحات: 35
ایک صاحب ایمان کایہ یقین ہونا چاہیے کہ کائنات کی چھوٹی سے چھوٹی او ربڑی سے بڑی ہر چیز اللہ رب العالمین کی ملکیت ہے ، وہ اس کا مالک بھی ہے اورمتصرف بھی یعنی وہی اس کا کنٹرول اور انتطام بھی سبنھالے ہوئے ہے اوراللہ تعالی نے بے شمار نعمتوں سے انسان کونوازا ہے اور روئے زمین کی ہر چیز انسا ن کے لیے پیدا کی ہے ۔اس لیے اپنی ضرورت کے لیے ہمیں اللہ کی طرف توجہ کرنی چاہیے اللہ تعالی نے انسان کوہر ضرورت پوری کرنے کے لیے اپنی طرف ہاتھ پھیلانے کی تعلیم دی ہے ۔بارشیں طلب کرنے کا خصوصی طریقہ کی بھی تعلیم دی ہے اور وہ اسباب بھی بتائے ہیں جن سے بارشیں روک دی جاتی ہیں اور پیدا وار کم کردی جاتی ہے ۔پانی کی کمی اور بارشوں کا رک جانابھی اللہ تعالی کی طرف سے پکڑ کی ایک صورت ہوتی ۔اسی صورت حال میں فورا ًانسانوں کو حقوق اللہ اور حقوق العباد میں پائی جانے کتاہیوں کو دور کر نا چاہیے اور اللہ تعالی سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ کر اللہ کو راضی کرنا چاہیے ۔جب قط پڑ رہا ہو ،کھیت خشک ہو رہے ہوں،حیوانات ،چرند وپرند مر رہے ہوں ،نہریں خشک ہورہی ہوں، فصلیں سوکھ رہی ہوں ،پھلوں اور سبزیوں کا فقدان ہو رہا ہو تو ایسے درپیش حالات میں نبی کریم ﷺ نے مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ سے ابرِ رحمت مانگنے کے لیے نماز استسقاء کا درس دیا ہے استسقاء کے لغوی معنی پانی مانگنے کےہیں لیکن عموما اس کا استعمال اللہ تعالیٰ سےبارش طلب کرنے کے لیے ہوتا ہےنبی کریم ﷺ نے صحابہ کرام کو نماز استسقاء پرھنے کا طریقہ او ردعائیں سکھائیں جوکہ کتب احادیث میں موجود ہیں ۔زیر نظر کتابچہ نماز استسقاء کے حوالے سے مولانا محمد عبد اللہ طارق ﷾ (انڈیا)کی کاوش ہے جس میں انہوں نے قرآن وحدیث کی روشنی میں بارگاہِ الہی میں بارش کی درخواست کا شرعی طریقہ اور اس سلسلے کی ضروری ہدایات وتعلیمات اور بارش نہ ہونے کے اسباب کو بیان کیا ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 3 | |
استغفار اور نماز توبہ | 12 | |
ان حالات میں صدقہ خیرات کی اہمیت | 15 | |
عہد فاروقی کے ایک قحط کا ذکر | 15 | |
مادی تدبیر وانتظام کی اہمیت | 20 | |
عہد فاروقی کا ایک اور زبردست حادثہ | 21 | |
نماز استسقاء | 24 | |
استسقاء کا مختصر طریقہ | 27 | |
استسقاء کی دعا | 28 |