نظریاتی تنقید ( مسائل و مباحث )

نظریاتی تنقید ( مسائل و مباحث )

 

مصنف : ڈاکٹر ابو الکلام قاسمی

 

صفحات: 258

 

تحقیق کی طرح تنقید بھی دنیائے ادب کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہے۔ ان دونوں کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔ تحقیق اور تنقید نہر کے دو کناروں کی طرح ہیں۔ جو کبھی بھی آپس میں نہیں مل سکتے مگر ہمیشہ ایک ساتھ رواں رہتے ہیں۔تنقید ایک ایسی اصطلاح ہے جس میں کسی بھی شخص چیز یا پھر صنف کے منفی اور مثبت پہلو گنوائے جاتے ہیں۔تنقید کے دائرہ کار میں  تعریف وتحسین بھی شامل ہے اور فن پارے  کےنقائص کی نشاندہی بھی۔ اسی باعث تنقید کاعمل توازن  غیر جانب داری او رمعروضیت کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے ۔ لیکن نظریاتی تنقید اور اس کے اطلاقی پہلو کےپس منظر میں سب سے پہلے یہ بات سمجھنی ضروری ہے کہ تنقیدی نظریے کا کوئی بھی عملی اطلاق نظریے اوراطلاق کی مکمل ہم آہنگی کےبغیر ممکن نہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نظریاتی  تنقید مسائل ومباحث‘‘ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ  کے پروفیسر ڈاکٹر ابو الکلام قاسمی کی مرتب شدہ ہے ۔یہ کتاب ان تنقیدی مضامین کا  مجموعہ ہے  کہ  جن  کا تعلق تنقید کےنظری مباحث  سے ہے  ۔مشرقی اور مغربی تنقید کےنئے   اور پرانے  نظری مباحث کے ساتھ ساتھ  بعض ممتاز تنقیدی دبستانوں کا تعارف بھی اس کتاب میں شامل کردیاگیا  ہےجس  سے یہ کتاب محض اردو  کے تنقیدی نظریات تک محدود نہیں رہی بلکہ علی الاطلاق ادبی تنقید سے متعلق نظریات وتصورات کی دستاویز بن گئی ہے ۔ہندوستان میں نظری تنقید کا  یہ مجموعہ  چند سال  قبل شائع ہوا  جسے وہاں غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی اور اسے جلد حوالے کی کتاب کی حیثیت  حاصل ہوگئی اسی کے پیش نظر  2015ءمیں  اسے  پاکستان میں بیکن ہاؤس  نےپہلی دفعہ شائع کیا ہے ۔

 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ 7
مقدمہ 9
مبادیات تنقید 20
تنقید کی ماہیت 27
تنقید اور ادبی تنقید 31
عربی تنقید کےبنیادی افکار 42
عربی تنقید کے اہم مباحث 50
سنسکرت شعریات کی بنیادیں 57
النکار 71
افلاطون 78
ارسطو 83
کلاسکییت 93
رومانیت 93
علامت نگاری یارمزیت 107
جمالیاتی تنقید 110
مارکسی تنقید 123
نفسیاتی تنقید 130
نئی تنقید 140
مغربی شعریات کے اہم سنگ ہائے میل 156
روایت اور انفرادی صلاحیت 186
شعر کی ہئیت 197
ساختیات اورادب 203
ژاک درید اور رد تشکیل 216
ادب میں مابعد جدید کیاہے 225
مابعد جدید تنقید 243

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.90 MB ڈاؤن لوڈ سائز

ادبتبصرہتحقیقمسائلمضامیننظریات
Comments (0)
Add Comment