نماز میں سینے پر ہاتھ باندھیں

نماز میں سینے پر ہاتھ باندھیں

 

مصنف : ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی

 

صفحات: 754

 

نماز دین اسلام کے بنیادی  پانچ ارکان میں سے  کلمہ توحید کے بعد ایک  اہم ترین رکن  ہے۔اس کی فرضیت قرآن و سنت اور اجماعِ امت سے ثابت ہے۔ یہ شب معراج کے موقع پر فرض کی گئی ،اور امت کو اس تحفہ خداوندی سے نوازا گیا۔اس کو دن اور رات میں پانچ وقت پابندی کے ساتھ  باجماعت ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے۔نماز دین کا ستون ہے۔ نماز جنت کی کنجی ہے۔ نماز مومن کی معراج ہے۔ نماز نبی کریمﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ نماز قرب الٰہی  کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔ نماز جنت کا راستہ ہے۔ نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔ نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔ نماز برے کاموں سے روکتی ہے۔ نماز مومن اور کافر میں فرق  کرتی ہے۔ نماز بندے کو اﷲ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رکھتی ہے۔لیکن اللہ کے ہاں وہ نماز قابل قبول ہے جو نبی کریم ﷺ کے معروف طریقے کے مطابق پڑھی جائے۔آپ نے فرمایا:تم ایسے نماز پڑھو جس طرح  مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔ نماز کے اختلافی مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ سینے پر ہاتھ باندھنے کے بارے میں ہے۔زیر نظر کتاب”نماز میں سینے پر ہاتھ باندھیں ” انڈیا سے تعلق رکھنے والے عالم دین ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے احادیث مبارکہ  کی روشنی میں سینے پر ہاتھ باندھنے کو ثابت کیا ہے ،تاکہ تما م  مسلمان اپنی نماز یں نبی کریم ﷺ کے طریقے کے مطابق پڑھ سکیں۔کتاب کے شروع میں معروف عالم دین مولانا ارشاد الحق اثری صاحب﷾، حافظ صلاح الدین یوسف صاحب﷾،مولانا مبشر احمد ربانی صاحب﷾، حافظ ابتسام الہی ظہیر صاحب﷾، مولانا داود ارشد صاحب﷾، مولانا محمد رفیق طاہر صاحب﷾،مولانا عبد المعید مدنی صاحب﷾، مولانا صلاح الدین مقبول صاحب﷾،مولانا محفوظ الرحمن فیضی صاحب﷾، مولانا عبد السلام سلفی ﷾اور مولانا ابو زید ضمیر صاحب  ﷾کی  علمى تقریظات بھی موجود ہیں۔ یہ کتاب ہماری ویب سائٹ پر پہلے بھی ” انوار البدر فی وضع الیدین علی الصدر” کے نام سے موجود ہے، لیکن اس کا یہ نیا ایڈیشن پاک وھند کے  مذکورہ علمائے کرام کی تقریظات کے ساتھ زیادہ مفید بن گیا ہے لہذا اسے دوبارہ اپلوڈ کیا جا رہا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ  میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
عرض ناشر 17
عرض مولف 20
مقدمہ (ازفضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری ﷾) 30
تقاریظ اہل علم 34
باب اول:سینے پر ہاتھ باندھنے کی دلائل 53
فصل اول:مرفوع احادیث 53
حدیث سہل بن سعد﷜(صحیح بخاری ) 54
حدیث وائل بن حجر ﷜(سنن نسائی وسنن ابوداؤد وغیرہ ) 58
حدیث طاؤس ﷫ 65
حدیث ھلب الطائی ﷜ 82
حدیث وائل بن حجر ﷜(صحیح ابن خزیمہ وغیرہ ) 143
تفسیرنبوی ﷺ(فصل لربک وانحر ) 191
فصل دوم:اثار صحابہ 199
حدیث ابن عباس ﷜ تفسیر(فصل لربک وانحر ) 200
حدیث علی ﷜ تفسیر(فصل لربک وانحر ) 220
حدیث علی ﷜ (فوق السرۃ) 244
حدیث عبداللہ بن جابر ﷜ 256
باب دوم: احناف کےدلائل 259
فصل اول: مرفوع روایت 259
ابن عباس ﷜ کی طرف منسوب احناف کی خود ساختہ حدیث 260
فصل دوم: اثار صحابہ 263
حدیث علی ﷜(من السنہ) 264
حدیث انس﷜ (من اخلاق النبوۃ ) 281
حدیث علی ﷜ (مسندزید) 287
کنزالعمال اورجمع الجوامع میں یہ روایت بےسندمنقول ہے 292
حدیث علی ﷜ تفسیر (فصل لربک وانحر )تحریف شدہ روایت 296
مصنف ابن ابی شیبہ میں تحریف 311
باب سوم:اقوال اہل علم 369
تابعین کےاقوال 370
ائمہ اربعہ کےاقوال 374
کیاسینے پرہاتھ باندھنے کاقول کسی عالم سےمروی نہیں؟ 379
باب چہارم:عقلی دلائل 381
حنفی خواتین کاسینہ پر ہاتھ باندھنا 383
فہرست مفصل
عرض ناشر 17
عرض مولف 20
مقدمہ (ازفضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری ﷾) 30
تقاریظ اہل علم 34
باب اول:سینےپر ہاتھ باندھنے کےدلائل 53
فصل اول:مرفوع احادیث 53
حدیث سہل بن سعد﷜(صحیح بخاری ) 54
ذراع کامفہوم 55
حدیث وائل بن حجر ﷜ (سنن نسائل وسنن ابوداؤد وغیرہ) 58
کلیب بن شہاب کی توثیق 59
عاصم بن کلیب کی توثیق 60
علی ابن المدینی ﷫ سےابن الجوزی کےنقل کردہ قول کی وضاحت 61
زائدہ بن قدامۃ کی توثیق 62
عبداللہ بن مبارک کی توثیق 63
سوید بن نصر کےتوثیق 64
حدیث طاؤس ﷭ 65
طاؤس بن کیسان کی توثیق 66
سلیمان بن موسی کی توثیق 67
اقوال جرح کاجائزہ 69
امام بخاری ﷫ کی جرح کامفہوم 69
ابن المدینی ﷫ کی جرح ثابت نہیں 70
امام نسائی ﷫ کی جرح کامفہوم 71
ثوربن زید کی توثیق 71
ثور بن یزید پر قدریت کاالزام ثابت نہیں 72
ثوربن یزید کامدلس ہوناثابت نہیں 74
الہیثم بن حمید کی توثیق 76
امام ابومسہر ﷫ کااپنی جرح سےرجوع 77
ابوتوبہ الربیع بن نافع کی توثیق 78
حدیث ھلب الطائی ﷜ 82
قبیصہ بن ہلب کی توثیق 83
امام نسائی وابن المدینی کامجہول کہناثابت نہیں 84
حافظ ابن حجر کےقول مقبول کی وضاحت 85
سماک بن حرب کی توثیق 88
سفیان الثوی کی توثیق 88
یحیی بن سعید القطان کی توثیق 89
یحیی بن سعید کےتعین پر اعتراض کاجواب 90
متن پر پہلا اعتراض (بعض رواۃ کاتفرد)اوراس کاجواب 90
زیادت ثقہ کی قبولیت کےقرائن 90
پہلا قرینہ :روایت میں اختصار 91
سفیان ثور ی کےعلاوہ سماک بن حرب کےدیگر شاگردوں کی روایات 92
شعبہ بن الحجاج کی روایت 92
ابوالاحوص کی روایت 93
زائدہ بن قدامہ کی روایت 94
حفص بن جمیع کی روایت 94
زکریا بن ابی زائدۃ کی روایت 95
اسرائیل بن یونس کی روایت 96
اسباط بن نصر کی روایت 96
شریک بن عبدالقادر القاضی کی روایت 97
زہیربن حرب کی روایت 97
یحیی بن سعید کےعلاوہ سفیان ثوری کےدیگر شاگردوں کی روایات 98
وکیع بن الجراح کی روایت 98
عبدالرحمن بن مہدی کی روایت 100
عبدالرزاق بن الھمام کی روایت 101
الحسین بن حفص کی روایت 101
عبدالصمد اورمحمد بن کثیر کی روایت 102
تمام  روایات کے الفاظ کاخلاصہ 103
دوسراقرینہ :حفظ یعنی بڑے حافظ کی روایت 105
تیسرا قرینہ :حافظ اورمتقین کی روایت 106
چوتھا قرینہ :زیادت کادیگر روایات کےمنافی نہ ہونا 107
پانچواں قرینہ :زیادت والے الفاظ کی تکرار 108
چھٹا قرینہ: سیاق یامتن کےدیگر الفاظ کی دلالت 109
ساتواں قرینہ :شواہد 110
کثرت تعداد کاقرینہ یہاں کیوں معتبر نہیں؟ 110
متن پر دوسرا اعتراض (نماز کاذکر نہیں)اوراس کاجواب 111
متن پر تیسرا اعتراض (ہاتھ باندھنے کاذکر سلام پھیرنے کےبعد)اوراسکاجواب 113
نسخہ پر اعتراض :تصحیف اورکاتب کی غلطی کادعوی 115
ایک بےبنیاد اعتراض :سفیان ثوری کاعمل 119
مقالہ :ازالہ الکرب عن توثیق سماک بن حر ب 120
اقوال جارحین 120
ان اقوال سےتضعیف  ثابت نہیں ہوتی 122
یہ اقوال ثابت نہیں ہیں 131
اختلاط کی جرح 133
موثقین کےاقوال 134
حدیث وائل بن حجر ﷜ (صحیح ابن خزیمہ وغیرہ ) 143
اس حدیث کوصحیح وثابت کہنےوالے حنفی اکابرین 145
کلیب بن شہاب کی توثیق 146
عاصم بن کلیب کی توثیق 146
سفیان ثوری کی توثیق 146
سفیان ثوری اورقلیل التدلیس مدلس کاعنعنہ 147
سفیان ثوری اورتدلیس تسویہ 149
مومل بن اسماعیل کی توثیق 153
ابوموسی محمد بن مثنی کی توثیق 154
کلیب ابن شہاب کےتفرد پر اعتراض اوراس کاجواب 154
ام یحیی کی روایت 156
عبدالرحمان بن الحیصی کی روایت 157
حجر بن العنبس کی روایت 157
علقمہ بن وائل کی روایت 158
سفیان ثوری کےتفرد پر اعتراض اوراس کاجواب 159
مومل بن اسماعیل کےتفرد پر اعتراض اوراس کاجواب 161
اسحاق بن راھویہ کی روایت 162
عبدالرزاق بن ہمام کی روایت 162
وکیع بن الجراح کی روایت 163
یحیی بن آدم اورابونعیم کی روایت 163
الحسین بن حفص کی روایت 163
علی بن قادم کی رویت 164
محمد بن یوسف کی روایت 164
عبداللہ بن والولید کی روایت 164
ابوموسی پر تفرد کاالزام 166
اضطراب کادعوی 167
ایک بےبنیاد اعتراض (سفیان ثوری کاعمل ) 168
مقالہ :اثبات الدلیل علی توثیق مومل بن اسماعیل 171
ان اقوال سے تضعیف ثابت نہیں ہوتی 174
یہ اقوال ثابت نہیں ہیں 176
جارحین کےاقوال 180
موثقین کےاقوال 182
اقوال جرح وتعدیل میں ترجیح 187
متشددین اورمعتدلین کےاعتبارسے 187
جرح مفسراورجرح غیرمفسرکےاعتبارسے 188
جمہور کےاعتبار سے 189
احناف کی گواہی 189
تفسیر نبوی ﷺ (فصل لربک وانحر ) 191
عاصم الاحول کی توثیق 192
حمادبن زیدکی توثیق 193
شیبان بن فروخ کی توثیق 193
ابوالحریش احمد بن عیسی الکلابی کی توثیق 194
وانحر)کی صحیح تفسیر 195
ابن عباس ﷜ کی طرف منسوب دوسری تفسر ثابت نہیں 196
فصل دوم: آثار صحابہ ؓ 199
حدیث ابن عباس ﷜ تفسیر (فصل لربک وانحر ) 200
ابوالجوزا ءاوس بن عبداللہ کی توثیق 201
ابن عباس ﷜ سےابولجوزا ءکےعدم سماع کادعوی اورامام بخاری ابن عدی کی طرف غلط نسبت 201
ابن عباس ﷜ سےابوالجوزا کےسماع کاثبوت 202
امام بخاری اورامام ابن عدی رحمہااللہ کےقول کی وضاحت 204
عمرروبن مالک النکری کی توثیق 209
عمروبن مالک اورامام احمدکےقول کی وضاحت 210
عمروبن مالک اورامام ابن عدی ﷫ کےقول کی وضاحت 211
امام ابن عدی ﷫ کاایک اورقول اوراس کی توضیح 212
عمروبن مالک نام کادوسرا راوی اوراس پر بعض محدثین کی جرح 213
روح المسیب کی توثیق 214
تنبیہ اول: امام ابن عدی ﷫ کےایک قول کی وضاحت 215
تنبیہ ثانی : امام ابن معین کےقول کی وضاحت 215
تنبیہ ثالث: امام ابن حبان کےقول کی وضاحت 216
روح بن المسیب کےتعین  میں امام ابن حبان کاوہم امامدارقطنی کی وضاحت 217
لیس بالقوی تضعیف پر دلالت نہیں کرتا 217

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
11.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلیاحادیثاحنافاسلاماقوالاللہانڈیابخاریتحفہتفسیرتوحیدحدیثخواتیندعادینسنتصحابہعبداللہقرآنمسئلہمسائلمسلمانمعراجنظرنمازیزید
Comments (0)
Add Comment