نبیوں کے قصے
مصنف : سید ابو الحسن علی ندوی
صفحات: 201
ساری امت اس بات پر متفق ہے کہ کائنات کی افضل اور بزرگ ترین ہستیاں انبیاء ہیں ۔جن کا مقام عام انسانوں سے بلند ہے ۔ اس کا سبب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے دین کی تبلیغ کے لیے منتخب فرمایا لوگوں کی ہدایت ورہنمائی کےلیے انہیں مختلف علاقوں اورقوموں کی طرف مبعوث فرمایا۔اور انہوں نے بھی تبلیغ دین اوراشاعتِ توحید کےلیے اپنی زندگیاں وقف کردیں۔ اشاعت ِ حق کے لیے شب رروز انتھک محنت و کوشش کی اور عظیم قربانیاں پیش کر کے پرچمِ اسلام بلند کیا ۔قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے جابجا ان پاکیزہ نفوس کا واقعاتی انداز میں ذکر فرمایا ہے ۔ جس کا مقصد محمد ﷺ کو سابقہ انبیاء واقوام کے حالات سے باخبر کرنا، آپ کو تسلی دینا اور لوگوں کو عبرت ونصیحت پکڑنے کی دعوت دینا ہے بہت سی احادیث میں بھی انبیاء ﷺ کےقصص وواقعات بیان کیے گئے ہیں۔انبیاء کے واقعات وقصص پر مشتمل مستقل کتب بھی موجود ہیں۔ زیرتبصرہ کتاب’’ نبیوں کےقصے ‘‘عالمی شہرت یافتہ اسلامی سکالر اور عالم دین ، مؤرخ وادیب سید ابوالحسن علی الندوی کی بچوں کی تعلیم وتربیت اور ذہی نشوونما کےمتعلق تصنیف شدہ عربی تصنیف ’’ قصص النبین‘‘ کا اردوترجمہ ہے ۔اصل عربی کتاب پانچ حصوں میں ہے ۔اس میں نہایت عمدہ اور دلچسپ انداز میں نبیوں قصے بیان کیے گیے ہیں ۔یہ کتاب اگرچہ عربی زبان میں بچوں کےلیےلکھی گئی تھی لیکن لاکھوں کی تعداد میں بڑوں نےبھی اس سے بھر پور استفادہ کیا۔کیونکہ یہ کتاب اپنی افادیت وجامعیت کی وجہ سے کئی مدارس ویونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل ہے۔اس کتاب کے پہلے چار حصوں میں سیدنا ابراہیم ، یوسف، نوح، ہود، صالح، موسیٰ ،شعیب، داؤد، سلیمان ، ایوب، یونس، زکریا، یحییٰ، اور عیسی کے قصے بڑے ہی پیارے اندازمیں بیان کیے گئے ہیں اور پانچواں سیدالانبیاء امام الانبیاء سیدنا محمدﷺکی پاکیزہ سیرت پر مشتمل ہے ۔کتاب ہذا پہلے چار حصوں پر مشتمل ہے ۔ان چار حصوں کاترجمہ وطن عزیز کے معروف ہردلعزیز مترجم جناب مولانا محمود احمد غضنفر نے کیا ہے اور مکتبہ قدوسیہ نے اسے حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے
عناوین | صفحہ نمبر |
حضرت ابراہیم علیہ السلام | |
بت کس نے توڑے ؟ | |
بت فروش | 15 |
ابراہیم ؑ کی نصیحت | 15 |
یہ کام کس نےکیا؟ | 16 |
میرارب کون ہے؟ | 17 |
ابراہیم ؑ کی دعوت | 18 |
والد کودعوت | 19 |
زمزم کاکنواں | 21 |
کعبہ | 22 |
آزر کابیٹا | 15 |
ابراہیم ؑ بتوں کو توڑتےہیں | 16 |
ٹھنڈی آگ | 17 |
اللہ میرارب ہے | 18 |
بادشاہ کےسامنے | 19 |
مکہ کی جانب | 20 |
ابراہیم ؑ کاخواب | 21 |
بیت المقدس | 23 |
حضرت یوسف ؑ | |
ایک اچھا قصہ | |
ایک عجیب | 27 |
بھائیوں کاحسد | 27 |
یعقوب ؑ کی طرف وفد | 28 |
جنگل کی جانب | 29 |
یعقوب ؑ کے روبرو | 30 |
یوسف ؑ کنوئیں میں | 30 |
کنوئیں سےمحل کی طرف | 31 |
وفاداری اورامانت داری | 31 |
جیل کاوعظ | 32 |
یوسف علیہ السام کی دانائی | 33 |
خواب کی تعبیر | 34 |
بادشاہ کاخواب | 34 |
بادشاہ کاپیغام یوسف کےنام | 35 |
یوسف تفتیش کامطالبہ کرتےہیں | 35 |
زمین کےخزانوں پر | 36 |
یوسف کےبھائی آتےہیں | 37 |
یوسف ؑ اوربھائیوں کےدرمیان | 38 |
یعقوب ؑ اوران کے بیٹوں کےدرمیان | 38 |
بنیامین یوسف ؑ کےپاس | 39 |
یعقوب ؑ کی طرف | 41 |
راز ظاہر ہوتاہے | 42 |
یوسف ؑ یعقوب ؑ کی طرف پیغام بھیجتے ہیں | 43 |
یعقوب ؑ یوسف علیہ اسلام کےپاس | 43 |
بہتر انجام | 44 |
حضرت نوح ؑ | |
کشتی نوح | |
آدم کےبعد | 49 |
شیطان کاحسد | 49 |
شیطان کی سوچ | 49 |
شیطان کاداؤ | 50 |
نیک لوگوں کی تصویریں | 50 |
تصویروں سےمجسموں کی طرف | 51 |
مجسموں سےبتوں کی طرف | 51 |
اللہ کی ناراضگی | 52 |
پیغمبر | 52 |
انسان یافرشتہ | 53 |
نوح ؑ پیغمبر | 53 |
قوم نےاسے کیاجواب دیا | 54 |
نوح اورقوم کےدرمیان | 54 |
کمینوں نےتیری پیروی کی | 55 |
دولتمندوں کی دلیل | 56 |
نوح کی دعوت | 56 |
نوح کی دعا | 57 |
کشتی | 58 |
طوفان | 58 |
نوح کابیٹا | 59 |
یہ تیرے خاندان سےنہیں | 59 |
طوفا ن کےبعد | 60 |
حضرت ھود ؑ | |
تیزآندھی | |
نوح کےبعد | 63 |
عادکی ناشکری | 63 |
عادکی دشمنی | 64 |
عادکےمحلات | 64 |
ھود پیغمبر | 65 |
ھود کی دعوت | 65 |
قوم کاجواب | 66 |
ھود ؑ کی دانائی | 66 |
ھود ؑ کاایمان | 67 |
عاد کی ضد | 67 |
عذاب | 68 |
حضرت صالح ؑ | |
ثمود کی اونٹنی | |
عادکےبعد | 73 |
ثمود کی ناشکری | 73 |
بتوں کی عبادت | 74 |
حضرت صالح | 74 |
صالح کی دعوت | 75 |
دولت مندوں کی پروپیگنڈہ | 76 |
ہماراخیال غلط نکلا | 76 |
صالح کی نصیحت | 77 |
میں تم سےکوئی مزدوری نہیں مانگتا | 77 |
اللہ کی اونٹنی | 78 |
باری | 78 |
ثمود کی سرکشی | 79 |
عذاب | 79 |
حضرت موسیٰ ؑ | |
کنعان سےمصر کی طرف | 83 |
یوسف کےبعد | 84 |
بنی اسرائیل مصرمیں | 85 |
مصرکافرعون | 85 |
بچوں کاذبح کرنا | 86 |
موسیٰ کی پیدائش | 87 |
دریائے نیل میں | 88 |
فرعون کےمحل میں | 89 |
بچے کو دودھ کون پلائےگا؟ | 90 |
اپنی ماں کی گودمیں | 91 |
فرعون کے محل کی طرف | 92 |
فیصلہ کن مار | 92 |
مجید ظاہر ہوتاہے | 94 |
بلاوا | 97 |
مدین میں | 96 |
مصرکی طرف | 99 |
شادی | 98 |
فرعون کےروبرو | 101 |
فرعون کی طرف جاؤ | 100 |
موسیٰ کےمعجزات | 103 |
دعوت الی اللہ | 102 |
میدان کی طرف | 104 |
حق اورباطل کےدرمیان | 105 |
فرعون کی دھمکی | 107 |
فرعون کی حماقت | 108 |
مرد مومن | |
آل فرعون کامرد مومن | 109 |
آدمی کی نصیحت | 110 |
فرعون کی بیوی | 12 |
بنی اسرائیل کی آزمائش | 113 |
قحط درقحط | 115 |
پانچ نشانیاں | 116 |
روانگی | 117 |
فرعون کاڈوبنا | 119 |
صحراء میں | 120 |
بنی اسرائیل کی ناشکری | 121 |
بنی اسرائیل کی ضد | 122 |
گائے | 123 |
شریعت | 124 |
تورات | 126 |
بچھڑا | 128 |
سزا | 129 |
بنی اسرائیل کی بزدلی | 130 |
علم کی راہ پر | 132 |
تعبیر | 134 |
بنی اسرائیل موسیٰ کےبعد | 135 |
سیدنا شعیب ؑ کاقصہ | |
پہلے قصوں پر ایک نظر | 139 |
حق وباطل کےدرمیان کشمکش | 139 |
شعیب مدین کی جانب | 140 |
شعیب کی بشارت | 140 |
رحم دل باپ اوردانااستاد | 141 |
اس کی قوم کاجواب | 142 |
شعیب اپنی دعوت کی وضاحت کرتےہیں | 142 |
جوتم کہتے ہوہمیں اس کی زیادہ سمجھ نہیں آتی | 143 |
قطعی دلیل | 144 |
آخری تیر | 144 |
امت کاانجام جس نےاپنے کو جھٹلایا تھا | 145 |
بلکہ انہوں نےوہ کچھ کہاجوپہلوں نےکہاتھا | 145 |
پیغام پہنچا دیا اورامانت اداکردی | 145 |
سیدناداؤد اورسیدنا سلیمان کاقصہ | |
ابتدائیہ | 149 |
داؤد پر اللہ کی نعمت | 150 |
قرآن اللہ کی نعمتیں بیان کرتاہے | 149 |
سلیمان پر اللہ کی نعمت | 151 |
اس نعمت پر اس کاشکر اداکرتا | 150 |