نبی کریم ﷺ کی معاشی زندگی

نبی کریم ﷺ کی معاشی زندگی

 

مصنف : ڈاکٹر نور محمد غفاری

 

صفحات: 413

 

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے،جس میں تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے مکمل راہنمائی موجود ہے۔اسلام   تجارت کے ان طور طریقوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ،جس میں بائع اور مشتری دونوں میں سے کسی کو بھی دھوکہ نہ ہو ،اور ایسے طریقوں سے منع کرتا ہے جن میں کسی کے دھوکہ ،فریب یا فراڈ ہونے کا اندیشہ ہو۔یہی وجہ ہے اسلام نے تجارت کے جن جن طریقوں سے منع کیا ہے ،ان میں خسارہ ،دھوکہ اور فراڈ کا خدشہ پایا جاتا ہے۔اسلام کے یہ عظیم الشان تجارتی اصول درحقیقت ہمارے ہی فائدے کے لئے وضع کئے گئے ہیں۔ سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت اسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ نبی کریمﷺ کی معاشی زندگی‘‘ پروفیسر ڈاکٹر نور محمد غفاری کی تصنیف ہے ، جس میں انہوں نے  نبی کریمﷺ کی سیرت  کی روشنی میں معاشی مسائل اور ان کا حل پیش کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ 13
جاہل عرب کامعاشی نظام 20
فصل اول:تجارت 21
قریش مکہ کےتجارتی اسفار 21
قریش تاجرقوم 23
قریش کےتجارتی قافلے 25
اہل مکہ کی درآمدات وبرآمدات 25
قریش کےتجارتی معاحدے 26
عہدجاہلیت کےسلکےنظام  اوزان اورپیمانے 29
سکوں کی معیاری قدرکاتعین 30
نظام زر 30
اوزان وپیمانے 31
دورجہالت کی چندتجارتی شکلیں 32
دورجاہلیت کےتجارتی میلے 35
دورجاہلیت کاتجارتی سود 37
فصل دوم:زراعت 44
مدینہ منورہ کسانوں کی بستی 44
طائف زرخیزخطہ 47
فصل صنعت وحرفت 48
فصل چہارم:معاشی پیشے 50
فصل پنجم:غارت گری 56
فصل ششم:متفرقات 55
میراث 55
مہر 55
رہن 58
اجارہ 58
امانت 58
نظام مالیات 60
تقسیم دولت 61
آاجراورمزدورکےتعلقات 62
باب 2 62
ولادت باسعادت تاآغازنبوہ آپ 63
ولادت باسعات کےوقت والدین کی مالی حالت 63
رضاعت 65
والدہ کی وفات اورداداکی کفالت 64
ابوطالب کی کفالت 49
گلہ بانی 71
تجارتی شغل 74
حلف الفضول کی معاشی دفعات 77
آپﷺ کےتجارتی اسفار 81
غریب مکہ امراءقرءیش کاثالث بنا 84
حضرت خدیجہ الکبریؓ سےنکاح 86
آپ کی معاشی پریشانیوں کاعلاج 86
باب3 88
بعثت مبارک تاہجرت مدینہ منورہ کےمعاشی حالات واقعات بعثت مبارک کےبعدآپ کی طمانیت کےلیے پہلی تسلی کےمعاشی پہلوامراقریش کاآپکی نبوۃ کےانکار ےکمعاشی 91
اولین مسلمانوں کی اکثریت غرباؤپرمسشتمل تھی 97
قریش کی بنوہاشم سےقطع تعلقی داراصل معاشی مقاطعہ تھا 104
سردارطائف کاانکارکی معاشی خوشخالی کےسبب تھا 108
معراج کےمعاشی مضامین 116
آپ نےتجارتی مراکزاورمجامع کواپنی تبلیغی سرگرمیوں کامحوربنایا 122
سفرہجرت مدینہ منورہ کےمعاشی مضامین 138
مکہ مکرمہ میں آپ کاذریعہ معاش 136
باب4 138
ہجرت کےوقت مدینہ منورہ کی معاشی حالت 138
کسان 138
تاجر 140
سرمایہ داراورساہوکرا 140
مالی معاملات 142
باب5 144
قیام مدینہ منورہ کےابتدائی حالات کلثوم بن العدم کی میزبانی 144
مسجدقباءکی تعمیردورکی عظمت کاعملی دری 145
حضرت ابوایوب انصاری کےہاں قیام 147
مسجدنبوی اورمکانات کی تعمیر 149
آپ کاذریعہ معاشی 151
مواخات اسلام کےنظام تکافل 159
اجتماعی کاعمل نمونہ 159
اصحاب صفہ کی کفالت وتربیت کےمعاشی مضمرات 171
میثاق مدینہ منورہ کےمعاشی پہلو 176
باب6 184
غزوات وسرایاکےمعاشی پہلو ضروری معلومات 184
غزوات وسرایاکےمعاشی ثمرات 188
غارت گری کاخاتمہ 188
اعتراض کاجواب 189
دشمن کی معاشی وقت کوکمزورکرنا 196
قریش کےتجارتی قافلوں پرحملے 196
مال غنیمت کاحصول 204
غنائم کی تفصیل 212
سرایاکےغنائم 212

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

اسلاماصولاللہامیرتبصرہتجارتحلحیاتدعادینشریعتعربفائدےمدینہ منورہمسائلواقعات
Comments (0)
Add Comment