مسلمان تاریخ نویس
مصنف : شیخ سعید اختر
صفحات: 128
لغت میں وقت سے آگاہ کرنے کو “تاریخ” کہتے ہیں یعنی کسی چیز کے وقوع پذیر ہونے کاوقت بتانے کولغتہً “تاریخ” کا نام دیا جاتا ہے۔ اصطلاح میں تاریخ اس وقت کےبتانے کا نام ہےجس سے راویوں کے احوال وابستہ ہیں،ان کی ولادت و وفات،صحت وفراست،حصول علم کے لیے تگ ودو،ان کاحفظ وضبط،ان کا قابل اعتبار یا قابل جرح و نقدہونا،غرض اسی قسم کی وہ ساری باتیں جن کاتعلق راویوں کے احوال کی چھان بین سے ہوتا ہے۔ پھر اس کے مفہوم میں وسعت کر کے واقعات و حوادثات،مصائب وآفات کا ظہور، خلفاء و وزراء کے حالات اور امور سلطنت کا بیان وغیرہ کو تاریخ میں شامل کیا جانے لگا۔جہاں تک اسلام میں تاریخ نگاری کے سلسلہ آغاز کا تعلق ہے اسکی ابتدائی نوعیت یہ تھی کہ صحابہ کرام ؓ محمد عر بی ﷺ کے غزوات و سرایا کی تفاصیل کواپنے سینوں میں محفوظ رکھتے تھے۔ ان کےبعد تابعین اور اسی طرح یہ سلسلہ رواں دواں رہااور ہردور میں مؤرخین کی ایک جماعت نے اس فن کو اجاگر رکھا۔دوسری صدی ہجری میں محمد بن اسحاق نے “السیرۃ والمبتداوالمغازی” تالیف فرمائی۔ جس سے مؤرخین نے بھرپور فائدہ حاصل کیا۔اسی طرح علم التاریخ کا ایک روشن باب شروع ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب “مسلمان تاریخ نویس “محترم شیخ سعید اختر کی تالیف ہے۔ جس میں مسلمانوں کےعظیم مؤرخین مثلا’ابن اسحاق، ابن ہشام،ابن قتیبہ، ابن حزم،خطیب البغدادی وغیرہ کے حالات وواقعات، حصول علم کے لیے اسفاراورشیوخ وغیرہ کا تذکرہ کیاہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے وہ ان کی محنت و کاوش کو قبول فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
تقریظ و ابتدائیہ | |
محمد ابن اسحاق | 1 |
ابن ہشام | 4 |
اصمعی | 7 |
الواقدی | 9 |
ابن سعد | 12 |
ابو حنیفہ دینوری | 15 |
البلاذری | 18 |
ابن قتیبہ | 22 |
یعقوبی | 25 |
امام طبری | 28 |
المسعودی | 32 |
ابن مسکویہ | 36 |
ابن عبد البر | 41 |
ابن حزم | 43 |
خطیب بغدادی | 46 |
ابن صاعد اندلسی | 48 |
ابن عساکر | 54 |
ابن جوزی | 56 |
ابن اثیر | 60 |
یاقوت حموی | 63 |
نام مؤرخ | 66 |
قاضی ابن خلکان | 72 |
ابو الفداء | 75 |
علامہ ذہبی | 77 |
ابن کثیر | 80 |
لسان الدین بن خطیب | 82 |
ابن خلدون | 91 |
ابن خلدون | 95 |
المقریزی | 98 |
ابن حجر عسقلانی | 102 |
سخادی | 106 |
جلال الدین سیوطی | 106 |
المقری | 109 |
حاجی خیفہ جلبی | 113 |
اختتامیہ | 116 |