مسلمان عورت اور اس کا اخلاقی و معاشرتی کردار

مسلمان عورت اور اس کا اخلاقی و معاشرتی کردار

 

مصنف : ڈاکٹر محمد علی الہاشمی

 

صفحات: 499

 

یہ بات مسلم ہے کہ عورت معاشرے کا ایک ایسا ناگزیر عنصر ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بلکہ سماجی اور تمدنی اصلاح و بقا کا انحصار تقریباً اسی نوع کی حیثیت پر ہے۔ عورت کی حیثیت، اس کا کردار و عمل اور اس کی حیات بخش صلاحیتیں معاشرے کے عروج و زوال کا سامان ہیں ۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ عورت کو انسانی معاشرے نے اُس کا صحیح حق نہیں دیا۔ دنیا کے مختلف معاشروں میں بنیادی خرابی اس امر سے پیدا ہوئی کہ عورت اور مرد کے درمیان تخلیقی طور پر امتیاز رکھا گیا، اور عورت کو ہمیشہ کم تر اور کم اہم سمجھا گیا جبکہ مرد برتر اور اہم حیثیت کا حامل رہا۔ یہی وجہ تھی کہ قبل از اسلام عورت کو اس کے بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا، یہ صنف بھیڑ بکریوں کی طرح بکتی تھی، ظلم کی انتہا یہ تھی کہ لڑکی کو پیدا ہوتے ہی زندہ درگور کر دیا جاتا تھا، کیونکہ اس کی پیدائش نہ صرف منحوس تصور کی جاتی تھی، بلکہ باعث ذلت سمجھی جاتی تھی۔ البتہ اسلام جو ایک نظام حیات کے طور پر آیا تھا، نے اس مسئلہ پر خصوصی توجہ دی۔عورت کی عزت و شرف اور اہمیت و افادیت کے بارے میں اسلام نے ہماری رہنمائی فرمائی۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ مسلمان عورت اور اس کااخلاقی و معاشرتی کردار‘‘مولانا سلیم اللہ زمان کی ہے جو کہ عربی کتاب دکتور محمد علی الھاشمی کی ’’ المرأة المسلمة ‘‘ کا ترجمہ ہے۔جس میں عورت کا اپنے والدین،خاوند، اولاد، بہو، دماد،قرابت داروں، ہمسائیوں ، بہنوں اور سہیلیوں کے ساتھ حسن سلوک کے تقاضوں کے حوالہ سے سیر حاصل بحث و گفتگو کی گئی ہے۔نیز یہ کتاب مسلمان عورت کے فرائض و کردار پر ایک منفرد، نہایت جامع اور اس کے ذاتی ، عبودیتی اور معاشرتی کردار کے تمام پھلوؤں کو محیط ہے۔یہ کتاب ہر گھرانے کی ضرورت اور ہر پڑھی لکھی خاتون کے لیے ناگزیر اور یے نظیر تحفہ ہے۔اللہ تعالیٰ فاضل مؤلف و مترجم کو دنیا و آخرت میں بہترین صلہ عطا فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
عرض ناشر 15
مقدمہ 17
مسلمان عورت اپنےرب کےساتھ 19
ایمان کامل کی حامل ہوتی ہے 19
اپنےپروردگار کی عبادت کرتی ہے 24
نمازباقاعدہ اداکرتی ہے 24
بعض اوقات وہ مسجد میں نمازباجماعت بھی اداکرلیتی ہے 26
یہ احتیاطیں بھی ملحوظ رہیں 31
نمازعیدین میں شمولیت کرتی ہے 33
وہ سنن موکدہ اورنوافل بھی اداکرتی ہے 37
نماز کواچھےطریقےسےاداکرتی ہے 41
صاحب نصاب ہوتوزکاۃ بھی دیتی ہے 42
ماہ رمضان کےروزے رکھتی اوتراویح پڑھتی ہے 44
نفلی روزے بھی رکھتی ہے 49
وہ خانہ کعبہ کاحج کرنےبھی جاتی ہے 51
وہ عمرہ بھی کرتی ہے 51
اپنےپرودگارکےحکم کی تعمیل کرتی ہے 52
کسی اجنبی کےساتھ خلوت میں نہیں بیٹھتی 58
شرعی پردےکی پابندرہتی ہے 60
وہ آزادنہ اختلاط نہیں کرتی 67
غیرمحرموں سےمصافحہ نہیں کرتی 68
وہ بغیرمحرم کےسفرنہیں کرتی 69
قضاءوقدپرراضی رہتی ہے 70
وہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع رکھتی ہے 72
اپنےافرادخانہ کی بابت اپنی ذمہ داری کوسمجھتی ہے 73
اس کامقصودرضائے الہیٰ کاحصول ہوتاہے 74
وہ عبودیت کی حقیقت سمجھتی ہے 75
دین الہیٰ کی نصرت میں کوشاں رہتی ہے 77
اسلامی شخصیت کوبرقراررکھتی ہے 97
اس کی محبت فقط اللہ تعالیٰ ہی کےلیے کافی ہے 105
وہ نیکی کاحکم کرتی اوربرائی سےروکتی ہے 107
قرآن کریم کی تلاوت کرنےکو اپنامعمول رکھتی ہے 109
مسلمان عورت اپنی ذات کےآئینے میں 112
اس کاجسم 113
وہ اپنےکھانےپینےمیں میانہ روہوتی ہے 113
جسمانی ورزش کواپنےمعمولات میں شامل کرتی ہے 115
اپنےجسم اورکپڑوں کوصا ف رکھتی ہے 116
وہ بلاناغہ اپنےمنہ اوردانتوں کوصاف کرتی ہے 118
وہ اپنےبالوں کوسنوارکررکھتی ہے 120
ظاہری شکل وصورت میں بہترین بنتی ہے 121
نمودونمائش نہیں کرتی 124
اس کی عقل 126
وہ اپنی عقل کوعلم سےمزین کرتی ہے 126
علمی میدان میں مسلمان خاتون کےکارنامے 128
اپنےآپ کوخرافات سےدوررکھتی ہے 133
مطالعہ کوشوقین ہوتی ہے 133
اس کی روح 134
عبادت گزاری اورتزکیہ نفس کاالتزام کرتی ہے 135
نیک ساتھی اورایمانی مجالس اختیار کرتی ہے 136
مسنون اذکاراوردعاؤں کابکثرت اہتمام کرتی ہے 138
مسلمان خاتو ن اپنےوالدین کےساتھ 140
ان کی قدرومنزلت کوپیش نظررکھتی ہے 140
وہ غیر مسلم والدین سےبھی نیکی کرتی ہے 146
ان کی نافرمانی کرنےسےڈرتی رہتی ہے 147
اول ماں سےدوم اپنےباپ سےنیکی کرتی ہے 148
مسلمان خاتون اپنےخاوند کےساتھ 153
اسلام میں شادی 153
خاوند کےچناؤمیں حسن انتخاب 155
اپنےخاوند کی اطاعت گزاری کرتی ہے 162
اپنےخاوندکےاہل خانہ باالخصوص اپنی ساس سےنیک سلوک کرتی ہے 183
خاوندکی رضامندی کی متلاشی رہتی ہے 184
اس کےرازافشانہیں کرتی 191
اس کےساتھ مشورہ میں شامل ہوتی اوراس کاساتھ دیتی ہے 193
وہ اسےفی سبیل اللہ خرچ کرنےپر ابھارتی ہے 199
اطاعت الہیٰ پر اس کی معاونت کرتی ہے 200
اس کےدل کومحبت اورخوشی سےمعموررکھتی ہے 202
اس کےلیے تزئین وآرائش کرتی رہتی ہے 202
اس کی خوشیوں اوغمیوں میں شریک رہتی ہے 204
کسی غیرعورت کےمحاسن اس کےسامنےبیان نہیں کرتی 205
اس کےلیے آرام اورسکون کی فضاپیداکرتی ہے 206
چشم پوشی اوردرگزرسےکام لیتی ہے 207
اعلیٰ کرداراورمضبوط شخصیت کی حامل ہوتی ہے 208
مسلمان عورت اپنی اولادکےساتھ 217
اپنی اولاد سےمتعلقہ ذمہ داریوں کاادراک رکھتی ہے 218
ان کی تربیت میں نفع مند اسلوب اختیارکرتی ہے 222
ہرلمحہ ان پر اپنی محبت کی بارش برساتی ہے 222
لڑکوں اورلڑکیوں کےدرمیان مساوی سلوک کرتی ہے 227
وہ ان کےدرمیان شفقت ونرمی کرنےمیں امتیاز نہیں کرتی 227
انہیں بددعائیں نہیں دیتی 231
ان کی رہنمائی وکردار سازی میں ہرممکن کام کرتی ہے 232
ان میں اعلیٰ اخلاق کےبیج بوتی ہے 234
مسلمان خاتون اپنی بہواوراپنےداماد کےساتھ 236
اپنی بہوکےمتعلق اس کانقطہ نظر 236
بہوکےانتخاب میں اچھائی کو اختیا رکرتی ہے 236
ازدواجی گھرمیں اس کےوجود کوقدرکی نگاہ سےدیکھتی ہے 237
وہ نصیحت توکرتی ہےلیکن بہوکی شخصی زندگی میں داخل نہیں دیتی 238
بہوکی عزت نفس کاخیال کرتی ہے 239
اپنی بہوکےخلاف حکمت اورعدل سےفیصلہ کرتی ہے 241
اپنےداماد کےساتھ 242
داماد کےمتعلق اس کانقطہ نظر 242
اس کاحسن انتخاب کرتی ہے 242
اس سےنیک روایہ اپناتی ہے 243
بہترین عائلی زندگی گزارنےکےلیے اپنی بیٹی کی مددکرتی ہے 244
اپنی بیٹی کی طرفداری کرنےکی بجائے عدل کرتی ہے 244
مسلمان خانون اپنےقرابت داروں کےساتھ 247
صلہ رحمی کامقام 247
مسلمان خاتون صلہ رحمی کرتی ہے 255
وہ غیرمسلموں سےبھی صلہ رحمی کرتی ہے 259
وہ قطع رحمی کرنےوالون سےبھی صلہ رحمی جاری رکھتی ہے 261
مسلمان خاتون اپنی ہمسائیوں کےساتھ 264
ہمسائیوں کےمتعلق اسلامی ہدایات پر کاربندرہتی ہے 264
اپنےپڑوسیوں کےلیے دہی چیزپسندکرتی ہےجواپنےلیے کرتی ہے 267
ان سےحسن سلوک کرتی ہے 269
ہمسایوں کےساتھ نیکی کرنےمیں قریبی زیادہ قریبیس کاخیال رکھتی ہے 271
سچی مسلمان خاتون بہترین ہمسائی ہوتی ہے 272
بری ہمسائی نعمت ایمان سےمحروم ہوتی ہے 273
ہمسایوں سےبراسلوک رکھنےوالی کےعمل برباد ہوجاتےہیں 274
اپنےہمسایوں سےنیکی کرنےمیں کوئی کوتاہی نہیں کرتی 275
اپنی ہمسائیوں کی اذیتوں پر صبرکادامن تھام کررکھتی ہے 277
مسلمان خاتون اپنی بہنوں اورسہیلیوں کےساتھ 280
ان سےاللہ تعالیٰ کےلیے محبت رکھتی ہے 280
اللہ تعالیٰ کےلیےمحبت رکھنےوالیوں کامقام ومرتبہ 281
مسلمانوں کی زندگی میں اللہ کےلیے محبت رکھنےکےاثرات 285
اپنی بہنوں سےقطع تعلق کرتی ہوتی 286
ان کی غلطیوں سےدرگزرکرتی ہے 291
ان سےخندہ پیشانی سےملتی ہے 293
ان کی خیرخواہی کرتی ہے 294
وہ فاشعاررہتی ہے 297
ان کی غیبت نہیں کرتی 298
اذیت دہ مزاح اوروعدہ خلافی سے اجتناب کرتی ہے 300
بہنوں کی عدم موجودگی میں ان کےلیے دعائیں کرتی ہے 301
مسلمان خاتون اپنےمعاشرہ کےساتھ 304
اخلاق حسنہ کاپیکرہوتی ہے 305
راست گوہوتی ہے 310
جھوٹی گواہی نہیں دیتی 311
خیرخواہی کرتی ہے 312
خیرکی طرف رہنمائی کرتی ہے 314
ملاوٹ اوردھوکافریب نہیں کرتی 315
وعدہ کاپاس کرتی ہے 317
نفاق سےدامن بچاکررکھتی ہے 320
حیاداری سےمتصف رہتی ہے 324
صاحب عفت اورخودداری ہوتی ہے 325
بےمقصد امورمیں دخل اندازی نہیں کرتی 327
وہ بہتان بازی اورعیب جوئی سےدوررہتی ہے 328
ریاکاری بھی نہیں کرتی 330
وہ فیصلے میں عدل وانصاف سےکام لیتی ہے 333
وہ کسی پر ظلم نہیں کرتی 335
جس سےمحبت نہ بھی ہواس سے بھی انصاف کرتی ہے 337
کسی کسی مصیبت اورپریشانی پر خوش نہیں ہوتی 342
بدگمانی نہیں کرتی 343
وہ غیبت اورچغلی سےاپنی زبان کوقابومیں رکھتی ہے 346
بدزبانی سےاجتناب کرتی ہے 350
کسی سے استہزابھی نہیں کرتی 352
لوگوں سےنرمی کابرتاؤ کرتی ہے 353
وہ سراپارحمت ہوتی ہے 358
کریم اورسخی ہوتی ہے 362
عطیہ دےکراحسان نہیں جتاتی 372
وہ بردباداورحوصلہ مندہوتی ہے 373
کسی سےکینہ نہیں رکھتی 376
وہ رنج نہیں پہنچاتی بلکہ راحت رساں ہوتی ہے 383
وہ حسدنہیں کرتی 384
غلواورتکلف سےاجتناب کرتی ہے 387
الفت کرنےوالی اورالفت پانےوالی ہوتی ہے 388
وہ کسی کاراز بھی فاش نہیں کرتی 391
خوش مزاج اورخندہ ردہوتی ہے 394
ہنس مکھ طبیعت والی ہوتی ہے 395
وہ سخت گیرنہیں ہوتی 399
وہ تکبراورنخوت پسندی میں مبتلانہیں ہوتی 401
وہ متواضع ہوتی ہے 404
اپنےلباس اورروپ میں معتدل رہتی ہے 407
اعلیٰ وبلندامورکااہتمام کرتی ہے 409
مسلمانوں کےکاموں میں بھی دلچسپی لیتی ہے 410
وہ مہمان نوازہوتی ہے 412
دوسروں کواپنےآپ پر ترجیح دیتی ہے 416
اپنی عادتوں کواسلامی سانچوں میں ڈھالتی ہے 416
خوردونوش میں اسلامی آداب کو ملحوظ رکھتی ہے 423
السلام علیکم کااستعمال کرتی ہے 431
وہ کسی دوسری کےگھرمیں بلااجازت نہیں جاتی 437
مجلس میں جہاں جگہ مل جائے وہیں بیٹھ جاتی ہے 443
جب وہ تین ہوں تودوسری عورت سےسرگوشی نہیں کرتی 445
عمررسیدہ اورصاحب فضل کی تعظیم کرتی ہے 446
کسی دوسرے کےگھرمیں جھانکتی نہیں ہے 446
مجلس میں جمائی لینےسےحتی المقدر اجتناب کرتی ہے 449
چھینک لیتےہوئے اسلامی آداب کاخیال رکھتی ہے 449
کسی کی طلاق کی آرزنہیں کرتی تاکہ خوداس کی جگہ سنبھال لے 452
وہ اپنی نسوانیت کےمطابق عمل کرتی ہے 454
وہ مردوں سےمشابہت اختیار نہیں کرتی 457
وہ حق کی دعوت دیتی ہے 460
امربالمعروف اورنہی عن المنکر بھی کرتی رہتی ہے 462
دعوت کےمیدان میں عقل مندی اورحکمت کامظارہ کرتی ہے 467
صالح خواتین سےمیل جول رکھتی ہے 470
مسلمان خواتین کےبابین صلح کروانے کی کوشش کرتی ہے 473
عورتوں سےمیل جول رکھتی اوران کی اذتیوں پر صبرکرتی ہے 476
احسان شناسی اورشکریے کےخوگرہوتی ہے 478
وہ بیماروں کی تیمارداری کرتی ہے 479
میت پر نوحہ خوانی نہیں کرتی 486
وہ جنازے کےپیچھے نہیں جاتی 492
حرف آخر 494
پڑوسیوں کےساتھ حسن سلوک 495

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
8.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آخرتآداباسلاماسلامیاصلاحاللہتبصرہتحفہترجمہحقحقوقحکمتحیاتخانہ کعبہخواتیندعائیںرمضانزبانطلاقعربیمحمد علیمسئلہمسجدمسلماننظر
Comments (0)
Add Comment