مقدمہ شرح البیضاوی المسماۃ اثمار التکمیل لمافی انوار التاویل حصہ اول و دوم
مصنف : محمد موسیٰ الروحانی البازی
صفحات: 619
مفسرِ قرآن عبداللہ بن عمر بیضا میں پیدا ہوئے۔ آپ کی والد اتابک ابوبکر بن سعید زنگی کے زمانے میں فارس کے قاضی القضاۃ تھے۔ آپ نے قرآن، حدیث اور فقہ کی تعلیم حاصل کی اور شیراز کے قاضی مقرر ہوئے۔ پھر تبریز میں مقیم ہوگئے اور وہیں انتقال کیا۔ آپ کا سب سے بڑا کارنامہ قرآن مجید کی تفسیر ، انوار التنزیل و اسرار التاویل ہے اسے عموماً تفسیر بیضاوی کہتے ہیں۔ اہل سنت کے نزدیک یہ بڑے پائے کی تفسیر ہے۔ اور درس نظامی میں شامل ہے۔ امام فخرالدین رازیؒ کی تفسیر کے بعد مشکل تفسیروں میں تفسیر بیضاوی کا شمار ہوتا ہے، امام بیضاوی نے اس میں نحو، صرف، کلام اور قراء ت وغیرہ کے مباحث کو بھی بیان کیا ہے یہ تفسیر مدارس دینیہ میں شامل نصاب ہے اس لیے اس کی اردو شرح کی ضرورت ایک مسلم بدیہی حقیقت ہوگئی۔ اس کا جتنا حصہ داخلِ نصاب ہے؛ اس کی مختلف اوقات میں مختلف انداز کی شرحیں شائع ہوئی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ مقدمہ شرح البیضاوی المسماۃ اثمار التکمیل لمافی انوار التاویل‘‘مولانا محمد موسیٰ الر روحانی البازی کی تصنیف ہے جو کہ ان کی تفسیربیضاوی کی مفصل شرح ’’ازہار التسہیل فی شرح انوار التنزیل‘‘کامقدمہ ہے مولانا اس کو پچاس جلدوں میں مکمل کرنا چاہتے تھے لیکن شاید وہ اس کام کو مکمل نہ کرپائے ۔ان کا یہ مقدمہ اثمار التکمیل مباحث متفرقہ مفید وتحقیقات بدیعہ وتاریخیہ نحویہ ادبیہ کلامیہ حدیثیہ، تفسیریہ پر مشتمل ہے۔ مصنف نے کئی کتب کی ورق گردانی کے بعد اس میں کئی فنون کے اہم مباحث جمع کردیے ہیں ۔اور اس میں تفسیر بیضاوی میں مذکور شعراء کی تاریخ کے علاوہ تراجم محدثین تراجم قراء ورواۃ قراء،تاریخ بلاد احوال حیوانات، احوال ملوک ، مسائل ادبیہ ، فرق اسلامیہ اور ان کے عقائد کی توضیح جیسےموضوعات بھی شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے طالبان ِ علوم نبوت کےلیے فائدہ مند بنائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
ترجمہ انس ؓ | 2 |
موت کے وقت انس ؓنے نبی ؑ کا ایک بال مبارک زبان کے نیچے رکھوایا | 2 |
ترجمہ ابن سیرین | 4 |
تجارت میں آپ کے تقویٰ کا قصہ | 5 |
آسمان کی سرخی کا سبب | 5 |
مقولہ جالس الحسن او ابن سیرین کی شہرت کے دو لطیف اسباب کا ذکر | 6 |
فہرست نا مکمل |