مختصر اظہار الحق
مصنف : رحمت اللہ خلیل الرحمن کیرانوی ہندی
صفحات: 274
مولانا رحمت اللہ کیرانوی اسلام اور اہل سنت کے بڑے پاسبانوں میں سے تھے۔ آپ علماء دیوبند مولانا قاسم نانوتوی ومولانا رشید احمد گنگوہی وغیرہم کے حلقۂ فکر کے ایک فرد تھے۔ جس زمانے میں ہزاروں یورپی مشنری، انگریز کی پشت پناہی میں ہندوستان کے مسلمانوں کو عیسائی بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے تھے، مولانا کیرانوی اور ان کے ساتھی مناظروں، تقریروں اور تحریرکے ذریعے اسلامی عقائد کے دفاع میں مصروف تھے۔ ١٨٥٤ء یعنی جنگ آزادی سے تین سال قبل مولانا رحمت اللہ کیرانوی نے آگرہ میں پیش آنے والے ایک معرکہ کے مناظرہ میں عیسائیت کے مشہور مبلغ پادری فنڈر کو شکست دی۔جنگ آزادی ١٨٥٧ء میں مولانا کیرانوی حاجی امداد اللہ (مہاجر مکی) رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں انگریز کے ساتھ قصبہ تھانہ بھون میں انگریز کے خلاف جہاد میں شامل ہوئے اور شاملی کے بڑے معرکہ میں بھی شریک ہوئے جس میں دیگر کئی لوگوں کے علاوہ ان کے ساتھی حافظ محمد ضامن شہیدہوئے اور مولانا قاسم نانوتوی ؒ زخمی ہوئےانگریز کی فتح کے بعد مولانا کیرانوی دیگر مجاہدین کی طرح ہجرت کرکے حجاز چلے گئے۔ یہاں موصوف نے پادری فنڈر کی کتاب میزان الحق کا جواب اظہار الحق کے نام سے تحریر فرمایا۔ حجاز سے سلطان ترکی کے بلانے پر قسطنطنیہ (حالیہ استنبول) گئے اور وہاں عیسائیوں سے مناظرےکئے، وہاں سے اظہار الحق شائع بھی ہوئی۔ زیر نظر کتاب ’’مختصر اظہار الحق‘‘ علامہ رحمت اللہ بن خلیل الرحمن کیرانوی ہندی کی عیسائیت کے رد میں لکھی گئی مایہ ناز تالیف ” اظہارالحق ” کا جامع اختصارہے۔ اس کتاب میں عیسائیت کی حقیقت , اہل تثلییث کی طرف سے بائبل میں مختلف ادوارمیں کئے گئےتحریف وتغیرکا بیان اورعیسائی مشنریوں کے ذریعہ اسلام کے خلاف پھیلائے جانے والے باطل شکوک وشبہات وریشہ دوانیوں کا مکمل رد پیش کیا گیا ہے ۔کتاب اظہار الحق کا یہ اختصار جامعہ الملك سعود، ریاض سعودی عرب کے استادڈاکٹر محمد عبدالقادر ملکاوی نے کیا ہے اور اسکو اردو قالب میں عالم اسلام کے مایہ ناز سیرت نگار ومصنف کتب کثیرہ مولانا صفی الرحمن مبارکپوری نے ڈھالا ہے ۔اس کتاب کو وزارت اوقاف سعودی عرب نے بڑی تعداد میں شائع کر کےتقسیم کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو تیار کرنے میں شامل تمام افراد کی کاوشوں کوقبول فرمائے ۔(آمین) اصل کتاب اظہار الحق کااردو ترجمہ ’’ بائیبل سے قرآن تک‘‘کے نام سے تین جلدوں میں شائع ہوچکا ہے اور کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عہد قدیم اور عہد جدید (بائبل )کی کتابوں کے ناموں کابیان ارو ان میں تحریف اور نسخ اثبات | 11 |
یہ باب چار فصلوں پرمشتمل ہے | 11 |
فصل اول :ان کتابوں کے نام او ران کی تعداد کے بیان میں ۔ | 12 |
فصل دوم :اس بیا ن میں کہ اہل کتاب کے پاس عہد قدیم او رجدید (بائبل ) کی کتابوں میں سے کسی بھی کتاب کی کوئی متصل سند نہیں پائی جاتی اورنہ ان کے لیے اس دعوی کی کوگنجائش ہے کہ ان کی موجود مشہور کتابیں الہام کی بنیاد پر لکھی گئی ہیں | 21 |
تمہید | 5 |
مقدمہ :ضروری گزارشات | 9 |
توریت کاحال | 22 |
یشوع (یوشع بن نون ) کتاب کاحال | 26 |
اناجیل کاحال | 28 |
فصل سوم : اس بیان میں کہ یہ کتابیں اختلافات ،غلطیوں اور تحریفات سے بھاری پڑی ہیں۔ | 42 |
پہلی قسم :بعض اختلافات کابیان | 42 |
دوسری قسم :بعض غلطیوں کابیان | 54 |
تیسری قسم : تبدیلی اورکمی بیشی کے ذریعہ کی گئی لفظی تحریف کاثبوت | 68 |
عیسائی مغالطے اور ان کارد | 89 |
پہلامغالطہ | 89 |
دوسرا مغالطہ | 89 |
دوسرا راستہ | 90 |
تیسرا راستہ | 92 |
عہد قدیم وجدید (بائبل ) کی عبارتوں میں اختلاف واقعہ ہونے کے اسباب | 96 |
دوسرا مغالطہ | 100 |
تیسرا مغالطہ | 104 |
ایسے امورکابیان جن سے ان کی کتابوں میں تحریف کاوقوع مستبعد نہیں رہ جاتاہ | 104 |
پہلی تین صدیوں میں عیسائیوں پر ہونے والے نمایاں ترین مظالم | 111 |
فصل چہارم : عہد قدیم وجدید )بائبل) کی کتابوں کے اندر وقوع نسخ کے اثبات ہیں۔ | 117 |
دوسرا باب: تثلیث کاابطال | 137 |
مقدمہ ،ایسی باتوں کے بیان میں جو آئندہ فصلوں میں بصیرت کافائدہ دین گی | 138 |
فصل اول : عقلی دلائل سے تثلیث کاابطال | 1432 |
فصل دوم : مسیح ؑ کی الوہیت کے نقلی دلائل کاابطال | 145 |
قصل سوم : مسیح ؑ کے اقوال سے تثلیث کاابطال | 155 |
تیسراباب : قرآن کریم کے کلام اللہ اور معجزہونے کااثبات او رقرآن او راحادیث نبوہی شریفہ پر پادریو ں کے شہبات کارد | 165 |
فصل اول : ان امو ر کابیان جو دلالت کرتے ہیں کہ قرآن کریم اللہ تعالی کاکلام ہے اور قرآن کریم پر پادریوں کے شبہات کارد | 166 |
تین سوالات او ران کے جوابات | 183 |
قرآن کریم پر عیسائیوں کے سب سے نمٰایاں شہبات | 187 |
فصل دوم : احادیث نبوہی شریفہ پر پادریوں کے اعتراضات کارد | 197 |
پہلاشبہ | 198 |
ائمہ اہل بیت کےبعض اقوال | 206 |
دوسر ا شبہ | 209 |
زبانی روایات کےبارے میں یہود کاموقف | 209 |
زبانی روایا ت کے بارے میں جمہور قدمائے نصاری کاموقف | 212 |
چوتھا : ہمارے نبی محمدﷺ کی نبوت کااثبات | 219 |
پہلا مسلک | 220 |
دوسرا مسلک | 239 |
تیسرا مسلک | 239 |
چوتھا مسلک | 240 |
پانچواں مسلک | 242 |
چھٹا مسلک | 243 |
بعض امور پر تنبیہ | 243 |
پہلی بشارت | 348 |
دوسری بشارت | 255 |
تیسر ی بشارت | 257 |
چوتھی بشارت | 260 |
خاتمہ | 265 |
فہرست عناوین | 267 |
پانچویں بشارت | 268 |