محمد ﷺ نور سرمدی فخر انسانیت جلد۔2

محمد ﷺ نور سرمدی فخر انسانیت جلد۔2

 

مصنف : محمد فتح اللہ گولن

 

صفحات: 490

 

اللہ رب العزت نے عوام کی رہنمائی کے لیے ہر دور کے مطابق انبیاء﷩کو مبعوث فرمایا اور نبوت کا سلسلہ ہمارے نبیﷺ پر آ کر ختم ہوا‘ اللہ رب العزت نے آخری نبی کو بہت سے عزت وعظمت اور رفعت سے نوازا اور قیامت تک ان کے ذکر کو رفعت ملتی رہے گی (ان شاء اللہ)۔یہی وجہ ہے کہ آج بہت سے حضرات چاہتے ہیں کہ وہ جس قدر ہوسکے نبیﷺ کی عظمت کے بارے میں لکھیں اور آپ کی سیرت کے مختلف پہلوؤں کو اُجاگر کریں تاکہ لوگوں کو بتایا جائے کہ نبیﷺ پوری امت کے لیے نجات دہندہ اور آپ کی تعلیمات لا علاج بیماریوں کا علاج ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’محمد نور سرمدی فخر انسانیت‘‘ میں نبیﷺ کی آمد سے قبل کے دور تاریکی اور جاہلیت کی برائیوں کو بیان کیا گیا ہے اور نبیﷺ کی نبوت کی علامات‘ پہلی کتب میں موجودہ بشارتوں کو بیان کیا گیا ہے اور کتاب کے تین حصے کیے گئے اور پہلے حصے میں تین باب مرتب کیے گئے ہیں۔ پہلے باب میں انبیاء﷩ کی بعثت کے مقاصد کو‘ دوسرے باب میں انبیاء﷩ کے اوصاف اور خصوصیات کو‘ تیسرے باب میں انبیاء ﷩ کے اوصاف اور نبیﷺ کی نظر میں ان کی اہمیت کو بیان کیا گیا ہے۔ دوسرے حصے میں چار فصلیں قائم کی ہیں۔پہلی فصل میں نبیﷺ بحیثیت مربی اور سربراہ خانہ کی تفصیل مذکور ہے‘ دوسری فصل میں نبی بحیثیت باپ‘ تیسری فصل میں نبوی تربیت اور اس کے طریقے کار کو‘چوتھی فصل میں نبوی نظام تعلیم کی کچھ مثالیں بیان کی گئی ہیں‘ پانچویں فصل میں نبیﷺ کی تربیت میں تیار شدہ شخصیات کا تذکر ہ ہے ۔تیسرے حصے میں چار فصلیں قائم کی گئی ہیں۔پہلی فصل میں قائد اور پیغام زندگی کا ذکر ہے‘ دوسری میں قائد اور انسانی پہلو کو‘ تیسری میں قائد اور مناسب مقام پر صلاحیتوں کا استعمال کو‘ چوتھی فصل میں نوروحی سے منور فراست کے مالک ‘ پانچویں فصل میں وحدت فکر وعمل کو بہت عمدہ انداز میں پیش کیا گیا ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب ’’محمد فتح اللہ گولن‘‘ کی شاہکار تصنیف ہے اور انہوں نے ساٹھ سے زیادہ تصانیف ہیں جن کے پینتیس سے زیادہ زبانوں میں تراجم بھی ہو چکے ہیں اور موجودہ دور کے بہت مقبول عالم بھی ہیں۔اللہ تعالیٰ مصنف کی خدماتِ دین کو قبول فرمائے اور ان کے لیے ذریعہ نجات بنا ئے اور عوام کے لیے نفع عام فرمائے (آمین)

عناوین صفحہ نمبر
حصہ چہارم (رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ کاعسکری پہلو
پہلی فصل : عسکری نبی 17
مقاصد جہاد 17
دفاع 17
ظلم کاسدباب  18
دعوت کی آزادی 19
انسانی اقدار 20
اسلام میں صلح بحیثیت اصل الاصول 26
اعلی پیمانے پر تیاری 29
روحانی قوت 29
حفاظتی قوت کاحصول 30
ضرورت کےوقت تلوار کااستعمال 30
جذبہ اطاعت 35
عسکری پیغمبر اورجنگی حکمت عملیاں 37
رازداری 38
خبررسانی کاجال 39
تبلیغ کےمراحل 40
آپ ﷺ کی حیات طیبہ کےچندگوشے 41
عسکری دستوں کےاہداف ومقاصد 44
اسلامی وجود  کااحساس اجاگرکرنا 44
حق کو بالادستی کااظہار 45
دعوت وارشاد کےلیے ماحول کی سازگاری 45
قیام امن 47
عسکری دستے 47
پہلاسریہ اورحضرت حمزہ ﷜ 47
دوسراسریہ 48
حضرت عبیدہ بن حارث ﷜ کاسریہ 48
رسول اللہ ﷺ کی بنفس نفیس قیادت 49
حضرت عبداللہ بن حجش کاعسکری  دستہ 52
عسکری مہمات کےنتائج 52
سیادت کاقیام 53
امن کافروغ 54
معاملات پر تیزی سےگرفت 56
غزوہ بدر کےلیے حالات کی سازگاری 59
دوسری فصل : نبی اکرم ﷺ اورغزوات 59
غزوہ بداوراس کےاسباب 60
مقابلہ 64
عسکری نظم ونسق 65
بدر کےکنووں کی طرف توجہ 71
پہلا مقابلہ 72
متضاد اہداف 73
امت مسلمہ کےفرعون  کاخاتمہ 74
شکست کی تکمیل 75
قیدیوں سے درگزرکرنےکےاہداف ومقاصد 76
فتح کے اسباب 78
محاذ سےپسپائی اختیار کرنامومن کاشیوہ نہیں 82
جنگ احد ایک کٹھن مرحلہ 85
غزوہ احد سے پہلے مشاورت کااہتمام 87
غزوہ احدکےمختلف مراحل 90
پہلامرحلہ 91
دوسرا  مرحلہ 91
تیسرا مرحلہ 92
صدمے سےفتح تک 95
حمراءالاسد کی طرف پیش قدمی 99
حالات کےمطابق بدلتی حکمت عملی 100
غزوہ احد کےوقتی صدمے کے اسباب 105
شکست  خوردگی کےاحساس کاخاتمہ 107
بدرصغری 107
رسول اللہﷺ کےتربیت یافتہ شاگرد 167
پانچواں حصہ (عصمت  انبیائے کرام ؑ اورعصمت  نبی کریم ﷺ
فصل اول: عصمت کاعمومی مفہوم 173
عصمت کالغوی اوراصطلاحی مفہوم 173
ہرنبی معصوم ہوتاہے 175
ہرپیغمبر چھوٹے بڑے گناہ سےمعصوم ہے 178
عصمت انبیاء کےدلائل 180
غیرانبیاء کی عصمت 181
عصمت انبیاء قرآن کریم اورکتب سابقہ کےتناظر میں 188
انبیائے کرام سےمتعلق کتب سابقہ مین انتہائی ناز یبابہتان طرازیاں 190
دوسری فصل: عصمت اوردیگر انبیائے کرام 193
سیدنا آدم ﷤ 195
سیدنا نوح ﷤ 200
سیدنا حضرت ابراہیم ﷤ 204
سور ج ،چاند اورستارے 204
مردوں کوزندہ کرنا 207
حضرت ابراہیم ﷤  کے تین کنایات 210
غزوہ ذات الرقاع 107
غزوہ بنی المصطلق یاغزوہ المریسیع 108
رات کو سفرکرنےوالا 110
غزوہ خندق  یااحزاب 113
غزوہ خندق قرآن کریم کی روشنی مین 117
غزوہ خندق سےماورا 119
دیگر غزوات 127
خبیر فتنوں کاگڑھ 132
غزوہ موتہ 133
فتح مکہ کی طرف پیش رفت 136
غزوہ حنین  کی لغزش 140
غزوہ تبوک 142
تیسری فصل: قائد کےضروری اوصاف 144
حیات نبوی ﷺ  پر ایک طائرانہ نظر 148
عظمت کااعلی ترین مقام 150
ناقابل تغیر انسان 153
تواضع کااعلی مقام 154
صلاحیتوں کادرست  استعمال 156
ہردل عزیرشخصیت 158
آغاز سےہی معصوم ہستی 161
نتیجہ 163
’’میں بیمار ہوں۔‘‘ 212
بل فعلہ 214
وہ میری بہن ہے 215
اپنے والد کےلیے دعائے مغفرت 216
حضرت یوسف ؑ پاکدامنی کی علامت 222
تیسری فصل: رسول اللہ ﷺ سےمتعلق واردتنبیہات 234
بدر کےقیدیوں کامعاملہ 235
غزوہ تبوک 241
سورت عبس 245
قبیلہ ثقیف کی تجویز 251
فقراء سے آپ ﷺ کابرتا ؤ 254
یاددہانی 257
حضرت زینب ؓ سےآپ ﷺ کانکاح 258
چوتھی فصل: رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ پر عصمت کےاثرات 265
رسول اللہ ﷺ کازہد وتقوی 265
آپ ﷺ کاچٹائی پر سونا 266
صدقہ کےبارےمیں آپ ﷺ کاحساس رویہ 267
سورت ہود اوراس جیسی دوسری سورتوں نےمجھے بوڑھا کردیا 267
آخرت پر نظر 268
رسول اللہ ﷺ خداکی نظر میں 268
آپ ﷺ کاتفکر 268
بھلائی کےکاموں میں سبقت 270
آپ ﷺ کی کئی کئی دن تک فاقہ کشی 270
نبی اکرم ﷺ کی تواضع 273
رسول اللہ ﷺ کی عبادت گزاری 277
ادعیہ مسنونہ 377
دعاعبادت کامغز 385
گلدستہ ادعیہ مسنونہ 388
سونے سےپہلے کی دعائیں 389
بستر میں داخل ہونے کی دعائیں 389
تہجد کےوقت کی دعا 389
صبح کےوقت بیداری کی دعائیں 390
شام کےوقت کی آپ ﷺ کی دعائیں 392
نماز کےدوارن مانگی جانےوالی دعائیں 393
ملحق(اسلامی شریعت مین سنت کی حیثیت اورمقام ) 394
مقدمہ 301
پہلا باب :سنت اوراس کاکردار 307
سنت کیاہے 307
سنت کی اقسام 307
فعلی سنت 308
قولی سنت 309
تقریری سنت 309
قرآن کریم کی روشنی میں سنت کی اہمیت 310
احادیث کی روشنی میں سنت کامقام 313
سنت کےفرائض 315
قرآن کریم کی تفسیر 315
سنت قرآن کےمجمل مقامات کی تفسیر 316
سنت بعض احکام میں تخصیص 318
سنت بعض احکام کی تقیید 319
دوسراباب :سنت کی تدوین 321
سنت کی تدوین کی ضرورت 321
سنت کی تدوین کےمحرکات 321
قرآن کریم میں سنت کااہتمام کرنےکی ترغیب 321
احادیث رسول اللہ ﷺ میں سنت کےاہتمام کی ترغیب 323
صحابہ کرام کاذوق وشوق 324
پر اثرالفاظ اوریادگار واقعات 226
صحابہ کرام کی احتیاط اورسنجیدگی 329
قرآن وسنت کی برکت سےقائم ہونےوالی نئی فضا 330

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
12.9 MB ڈاؤن لوڈ سائز

احکاماللہانبیاءانبیائے کرامپیغمبرتبصرہتعلیمتعلیماتحکمتحیاتدینسنتسیرتشریعتعبداللہقرآنقیامتماحولنظر
Comments (0)
Add Comment