مومن کی نماز
مصنف : قاری صہیب احمد میر محمدی
صفحات: 106
بلاشبہ نماز ارکانِ اسلام میں سے ایک اہم رکن ہے اوردین کا ستون ہے۔اور مسلمانوں کا امتیازی وصف دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے ۔نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمۂ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر وحضر ، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔اس لیے ہرمسلمان مرد اور عورت پر پابندی کے ساتھ وقت پر نماز ادا کرنا لازمی ہے۔نماز کی اہمیت کے پیش نظر متقدمین ومتأخرين علمائے کرام نےمختلف اسالیب کے ساتھ مختصر ومفصل کتابیں لکھیں ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ مومن کی نماز ‘‘محترم قاری صہیب احمد میری ﷾(فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ و مدینہ یونیورسٹی ،مدیر کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ،پھولنگر) کی نماز کےحوالے سے قرآن وسنت کے دلائل سے مزین ایک اہم کتاب ہے ۔ قاری صاحب نے اس کتاب کو مبتدی طلباء کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے اسلوب کو عام فہم رکھنے کی کوشش کی ہے ۔ حتی کہ احادیث کا ترجمہ کرتے وقت بھی عام مفہوم کوترجیح دی ہے۔ اور صحیح احادیث پیش کرنےکی کوشش کی ہے۔ احادیث کی تخریح بھی کردی ہے تاکہ بوقت ضرورت اصل کتاب کی طرف رجوع کرنا آسان ہو۔محترم قاری صاحب ماشاء اللہ اس کتاب کے علاوہ بھی کئی دینی ،تبلیغی اور اصلاحی وعلمی کتب کے مصنف ہیں او رایک معیاری درسگاہ کے انتظام وانصرام کو سنبھالنے کےعلاوہ اچھے مدرس ،واعظ ومبلغ اور ولی کامل حافظ یحیٰ عزیز میر محمدی کے صحیح جانشین اور ان کی تبلیغی واصلاحی جماعت کے روح رواں ہیں ۔راقم کو الحمد للہ جامعہ لاہورالاسلامیہ، لاہور میں قاری صاحب کا کلاس فیلو ہونے کا شرف حاصل ہے۔ اللہ تعالیٰ قاری صا حب کے علم وعمل اور زورِ قلم میں اضافہ فرمائے اور دین اسلام کےلیے ان کی خدمات کو شرف ِ قبولیت سے نوازے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 9 |
الصلوٰۃ | |
الصلوٰۃ ( نماز ) کا معنی | 11 |
نماز کی فرضیت اور اہمیت و فضیلت | 11 |
نماز کا عملی طریقہ | 15 |
مکمل وضوء کر نا | 15 |
وضو کی فضیلت | 16 |
وضو کا طریقہ | |
دل سے نیت کر نا | 18 |
بسم اللہ پڑ ھنا | 18 |
مسواک کرنا | 18 |
دائیں طر ف سے شروع کرنا | 19 |
دونوں ہاتھو ں کو تین بار (پہنچوں تک ) دھونا | 19 |
ہا تھوں کی انگلیوں کا خلال کرنا | 20 |
ایک ہی چلو سے کلی کرنا او ر ناک میں پانی چڑھانا ( تین بار ) | 20 |
بائیں ہا تھ سے ناک جھاڑنا | 20 |
منہ کو تین بار دھونا | 21 |
داڑھی کا خلال کرنا | 21 |
ہاتھوں کو تین با کہنیوں تک دھونا | 22 |
پورے سر،کانوں اور کن پٹی کا مسح کرنا | 22 |
پاؤں کو ٹخنوں تک تین بار دھونا | 23 |
پاؤں کی انگلیوں کاخلال کرنا او ر ملنا | 23 |
شرمگاہ کو چھینٹے مارنا | 24 |
دعا پڑھنا | 25 |
غسل اور اس کا طریقہ | |
غسل کا لغوی معنی | 27 |
غسل کا اصطلاحی معنی | 27 |
غسل کا طریقہ | 27 |
تیمم اور اس کا طریقہ | |
تیمم کا لغوی معنی | 37 |
تیمم کا اصطلاحی معنی | 37 |
تیمم کا طریقہ | 37 |
قبلہ رخ کھڑے ہونا | 38 |
سترے کا اہتمام کرنا اور اس کے قریب کھڑے ہو نا | 39 |
صف سیدھی کرنا اور اس کو ملانا | 40 |
دل سے نیت کرنا | 41 |
تکبیر ( اللہ اکبر)کہنا | 41 |
رفع یدین کرنا | 42 |
سینے پر ہاتھ باندھنا | 44 |
دعائے استفتاح پڑھنا | 45 |
تعوذ (اعوذباللہ ) پڑھنا | 48 |
بسم اللہ آہستہ آوازمیں پڑھنا | 49 |
سورت فاتحہ پڑھنا ج | 49 |
اونچی آواز سے آمین کہنا ج | 51 |
سورت فاتحہ کے ساتھ دوسری سورت ملانا | 52 |
رکوع کرنا | 54 |
رکوع سے اٹھنا اور دعا کرنا | 59 |
رکوع کے بعد اطمنان سے کھڑے ہونا | 61 |
سجدہ کرنا | 62 |
سجدے سے سر اٹھانا | 68 |
تکبیر کہہ کر دوسرا سجدہ کرنا | 71 |
دوسرے سجدے سے سر اٹھانا | 71 |
دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہونا | 72 |
پہلا تشہد | 72 |
دوسراتشہد | 75 |
تشہد کی دعائیں | 76 |
سلام پھیرنا | 83 |
سلام کے بعد اذکار کرنا | 84 |
نماز جنازہ اور اس کے احکام | |
جنازہ پڑھنے کی فضیلت | 94 |
جنازہ پڑھنے کا طریقہ | 94 |
جنازے کی دعائیں | 95 |
بچے کے لیے دعا | 97 |
میت کے گھر والے کون سی دعا پڑھیں ؟ | 97 |
بوقت اطلاع میت کے لیے دعا | 98 |
قبرستان میں جا نے کی دعا | 98 |
نماز جنازہ کےتین ممنوع اوقات | 99 |
میت کو قبر اتارتے وقت کی دعا | 99 |
قبر کی اونچائی کی حد | 100 |
پختہ قبر بنانا،اس پر لکھائی کرنا ااورا س پرتعمیر کرنے (قبہ و مزار بنانے) کی ممانعت | 100 |
تعزیت کو شرعی طریقہ | 100 |