مثالی مسلمان مرد
مصنف : ڈاکٹر محمد علی الہاشمی
صفحات: 527
اسلام اللہ کا کامل دین ہے جوزندگی کے تمامسائل میں ہماری مکمل رہنمائی کرتا ہے۔ جو شخص اسے اپنا لےگا وہی کامیاب وکامران ہے اور جواس سے بے رغبتی اختیار کرے گا وہ خائب وخاسر ناکام ونامراد ہوگا۔دینِ اسلام عقادئد ونطریات اور عبادات ومعاملات میں ہماری ہر لحاظ سے رہنمائی کرتا ہے ۔اس عارضی دنیا میں ہر انسان آئیڈیل لائف کا خواہاں ہے ۔ وہ خود ایسی مثالی شخصیت بننا چاہتا ہے جو مثالی اوصاف کی مالک ہو ۔ وہ چاہتا ہے کہ اس کی عارضی زندگی میں اس کی ہر جگہ عزت ہو ، وقارکا تاج اس کے سر پر سجے ، لوگ اس کےلیے دیدہ دل اور فرش راہ ہوں، ہر دل میں اس کے لیے احترام وتکریم اور پیار کا جذبہ ہو ۔عام طور پر تولوگوں کی سوچ اس دنیا میں ہر طرح کی کامیابی تک محدود ہو کر رہ جاتی ہے ۔ لیکن حقیقت میں کامیباب اور مثالی ہستی وہ ہے جو نہ صرف دنیا میں ہی عزت واحترام ،پیار، وقار، ہر دلعزیزی اور پسندیدگی کا تاج سر پرپہنے بلکہ آخرت میں مرنے کے بعد بھی کامیاب مثالی مسلمان ثابت ہو کر دودھ، شہد کی بل کھاتی نہروں چشموں اور حورو غلمان کی جلو ہ افروزیوں سے معمور جنتوں کا مالک بن جائے۔ زیر نظر کتاب ’’ مثالی مسلمان مرد‘‘ سعودی عرب کی ایک علمی شخصیت شیخ محمدعلی الہاشمی کی تصنیف کا ترجمہ ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے قرآن وسنت کی نصوص جمیلہ اوردلائل قویہ کی روشنی میں ایک خالص مسلمان کی سچی تصویر پیش کی ہے۔ عقائد صحیحہ اوراعمالِ صالحہ کے ذریعے سے اسلامی تہذیب وتمدن اور حسنِ معاشرت کے خدوخال نمایاں کیے گئے ہیں۔ ایک مسلمان کا اپنے مالکِ حقیقی، والدین، اعزہ واقرباء،اولاد واحبا، ازواج واصدقاء کے ساتھ جو صحیح تعلق ہونا جاہیے اسے نہایت عمدگی سے ساتھ ضبط تحریر میں لایا گیا ہے۔ اور ساتھ ہی ساتھ اہل اسلام میں جو کمزور پہلو ہیں انہیں بھی اجاگر کیا گیا ہے ۔یعنی یہ کتاب بتاتی ہےکہ دنیا او رآخرت میں مثالی مسلمان بننے کے لیے کیا کرنا ہے کہ جوآپ کو ہر ایک کی آنکھ کا تارا بنادے۔ لوگ آپ کی مثال دیں کہ اگر زندگی سنوارنی ہےتواس شخص کو آئیڈیل بنائیں۔ الغرض اس کتاب میں کامیاب مثالی مسلمان مرد کی کتاب وسنت کی روشنی مین دلکش تصویر پیش کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کواسلامی تعلیمات کے مطابق آئیڈیل مسلمان بننے کی توفیق عطافرمائے، اس کتاب کو تمام اہل اسلام کےلیے نفع بخش بنائے، کتاب کے مصنف ،مترجم، ناشر کی تما مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے ۔ اور اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطافرمائےمحترم محمد طاہر نقاش﷾ کو اور ان کے علم وعمل ،کاروبار میں برکت او ران کو صحت وتندرستی والی زندگی عطائے فرمائے کہ وہ اصلاحی وتبلیغی کتب کی اشاعت کے ذریعے دین ِاسلام کی ااشاعت وترویج کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے اپنے ادارے’’ دار الابلاغ‘‘ کی تمام مطبوعات مجلس التحقیق الاسلامی کی لائبریری اور کتاب وسنت ویب سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
حرف تمنا :زندگی گزارنے کا سلیقہ | 18 | |
تصدیر:نسخہ شفا اور شاہراہ زندگی | 20 | |
تقدیم :کاش! آج کا یہ مسلمان | 26 | |
مقدمہ مؤلف :ڈاکٹر محمد علی الہاشمی | 29 | |
باب :1 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنے رب کے ساتھ | ||
مسلمان بیدار قلب اور روشن بصیرت کاحامل ہوتا ہے | 36 | |
شرک سےاجتناب اور توحید کا پاس کرتا ہے | 37 | |
حکم الہٰی کی اطاعت کرتا ہے | 38 | |
اپنے متعلقین کےبارے میں جوابدہی کا احساس رکھتا ہے | 40 | |
توبہ و استغفار کرتا رہتا ہے | 41 | |
مسلمان کا مقصد زندگی رضائے الہٰی کا حصول ہوتا ہے | 42 | |
مسلمان فرائض وارکان اور نوافل اداکرنےوالا ہوتا ہے | 43 | |
مسلمان روزہ رکھنےوالا ہوتا ہے | 58 | |
مسلمان بیت اللہ کا حج کرتاہے | 66 | |
اس کی زندگی سراپابندگی اور عبادت ہوتی ہے | 67 | |
قرآن کی کثرت سےتلاوت کرتا ہے | 69 | |
باب :2 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنے نفس کے ساتھ | ||
تمہید | 73 | |
1۔جسم | ||
کھانےپینے میں اعتدال سے کام لیتا ہے | 74 | |
جسمانی ورزش کرتا رہتا ہے | 76 | |
اپنا بدن اور کپڑے صاف رکھتا ہے | 77 | |
اپنی ہیئت درست رکھتا ہے | 83 | |
ب۔ عقل | ||
مسلمان علم کو فضیلت اور شرف سمجھتا ہے | 88 | |
علم کاحصول موت تک جاری رکھتا ہے | 90 | |
مسلمان کو کس علم میں مہارت رکھنی چاہیے؟ | 94 | |
اپنے خاص موضوع میں مہارت رکھتا ہے | 95 | |
فکر کے دریچے کھولے رکھتا ہے | 96 | |
ح۔ روح | ||
عبادت کے ذریعے سے روح کو جلا بخشتا ہے | 98 | |
نیک دوست کےساتھ رہتا ہے | 99 | |
ایمان کی مجلسوں میں شریک ہوتا ہے | 99 | |
بکثرت مسنون دعائیں دہراتا رہتا ہے | 101 | |
باب :3 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنےوالدین کے ساتھ | ||
والدین کےساتھ حسن سلوک کرتا ہے | 104 | |
ان کی قدر و منزلت اور ان کےحقوق پہچانتا ہے | 104 | |
ان کےساتھ حسن سلوک کرتا ہے خواہ وہ غیر مسلم ہوں | 111 | |
ان کی نافرمانی سے بہت ڈرتا ہے | 112 | |
پہلے ماں کی خدمت بجالاتا ہے پھر باپ کی | 113 | |
ان کے دوستوں اور عزیزوں کے ساتھ حسن سلوک کرتا ہے | 117 | |
وہ ان کے ساتھ کس طرح حسن سلوک کرتا ہے ؟ | 119 | |
باب : 4 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنے بیوی کے ساتھ | ||
شادی اورعورت اسلام کی نظر میں | 126 | |
مسلمان کیسی بیوی چاہتا ہے ؟ | 127 | |
اپنی ازدواجی زندگی میں اسلامی طریقہ کا التزام کرتا ہے | 130 | |
حقیقی مسلمان مثالی شوہر ہوتا ہے | 136 | |
کامیاب شوہر ثابت ہوتا ہے | 145 | |
اپنی بیوی کےساتھ زیر کی اوردور اندیشی سے کام لیتا ہے | 146 | |
اس کے نقص کی تکمیل کرتا ہے | 146 | |
عورت کی بہترین نگہبانی کرتا ہے | 147 | |
باب :5 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنےاولاد کے ساتھ | ||
مسلمان اپنی اولاد کے سلسلہ میں اہم ذمہ داری کا احساس رکھتا ہے | 158 | |
ان کی تربیت میں بہترین اسالیب اخیتار کرتا ہے | 160 | |
ان کو اپنی محبت وشفقت کا احساس دلاتا ہے | 163 | |
ان پر بہ رضا و رغبت سخاوت سےخرچ کرتا ہے | 166 | |
شفقت و مہربانی اور نفقہ میں لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان فرق نہیں کرتا | 168 | |
ان کےدرمیان مساوات کا برتاؤ کرتا ہے | 173 | |
ان کے اندر بلند اخلاق کی نشوو نما کرتا ہے | 175 | |
باب : 6 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنےعزیزوں اور رشتہ داروں کے ساتھ | ||
اسلام میں رشتہ کا مقام | 177 | |
مسلمان اسلامی تعلیمات کامطابق صلہ رحمی کرتا ہے | 187 | |
اپنے رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرتا ہے خواہ وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہوں | 192 | |
صلہ رحمی کا وسیع تر مفہوم پیش نظر رکھتا ہے | 194 | |
رشتہ دارون کے ساتھ صلہ رحمی کرتا ہے خواہ وہ اس کے ساتھ صلہ رحمی نہ کریں | 195 | |
باب:7 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنے پڑوسیوں کے ساتھ | ||
مسلمان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بہترین معاملہ کرتا ہے | 199 | |
پڑوسی کےساتھ حسن سلوک کے سلسلہ میں تعلیمات کو پیش نظر رکھتا ہے | 200 | |
سچا مسلمان اپنے پڑوسی کے ساتھ نرمی کا برتاؤ کرتا ہے | 203 | |
جواپنے لیے پسند کرتا ہے وہی اپنے پڑوسی کےلیے پسند کرتا ہے | 203 | |
انسانیت کی بد بختی مسلمان اور اس کے اخلاق کے مفقود ہو جانے کے سبب ہے | 205 | |
مسلمان حتی الامکان اپنے پڑوسی کےساتھ نیک سلوک کرتا ہے | 208 | |
پڑوسیوں کےساتھ حسن سلوک میں مسلم اور غیر مسلم کی تفریق نہیں کرتا | 209 | |
اپنےحسن سلوک میں قریب ترین پڑوسی کو مقدم رکھتا ہے | 210 | |
سچا مسلمان بہترین پڑوسی ہوتا ہے | 212 | |
بد اخلاق پڑوسی اور اس کے بارے میں وعیدیں | 213 | |
برا پڑوسی کےاعمال ضائع ہو جاتے ہیں | 215 | |
سچا مسلمان اپنے پڑوسی کے ساتھ کسی گناہ میں مبتلا ہونے سے بچتا ہے | 216 | |
پڑوسی کےساتھ خیر کا معاملہ کرنے میں کوتاہی نہیں کرتا | 218 | |
اپنے پڑوسی کی لغزشوں اور اذیتوں پر صبر کرتا ہے | 219 | |
اپنے پڑوسی کی برائی کا جواب سے نہیں دیتا | 221 | |
اپنے پڑوسی کے حقوق پہچانتا ہے | 222 | |
باب : 8 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنے بھائیوں اور دوستوں کے ساتھ | ||
مسلمان اپنے بھائیوں اوردوستوں سے صرف اللہ کے لیے محبت کرتا ہے | 224 | |
اللہ کے لیے محبت کرنےوالوں کا مقام | 225 | |
مسلمانوں کی زندگی میں للہی محبت کے اثرات | 232 | |
مسلمان اپنے بھائیوں سے مقاطعہ اور ترک تعلق نہیں کرتا | 235 | |
ان کےساتھ فراخ دلی اور عفو و درگزر سےکام لیتا ہے | 241 | |
ان سے خندہ پیشانی کےساتھ ملتا ہے | 242 | |
ان کی خیرخواہی کرتا ہے | 244 | |
حسن سلوک اور وفاداری کو اپنا شعار بناتا ہے | 247 | |
اپنے بھائیوں کےساتھ نرمی سے پیش آتا ہے | 250 | |
ان کی غیبت نہیں کرتا | 252 | |
ان سے تنازعہ ،بے جا ہنسی مذاق اور وعدہ خلافی کرنے سے اجتناب کرتا ہے | 255 | |
فیاضی اور ایثار سےکام لیتا ہے | 255 | |
اپنے بھائیوں کے لیے غائبانہ طور پر دعا کرتا ہے | 265 | |
باب : 9 | ||
مثالی مسلمان مرد کا تعلق اپنے معاشرہ کے ساتھ | ||
مسلمان سچ بولتا ہے | 271 | |
دغا بازی ، دھوکا دہی اور غداری سے احتراز کرتا ہے | 272 | |
حسد نہیں کرتا | 275 | |
خیر خواہ ہوتا ہے | 278 | |
وعدہ کا پکا ہوتا ہے | 281 | |
اچھے اخلاق کا حامل ہوتا ہے | 284 | |
حیا سے متصف ہوتا ہے | 290 | |
لوگوں کے ساتھ نرمی سے پیش آتا ہے | 293 | |
رحم و کرم کا برتاؤ کرتا ہے | 298 | |
عفو و درگزر سے پیش آتا ہے | 304 | |
فیاض اور فراخ دلی ہوتا ہے | 312 | |
خندہ روئی سے ملتا ہے | 313 | |
خوش طبع اور ظریف ہوتا ہے | 314 | |
حلیم اور برد بار ہوتاہے | 320 | |
گالی گلوچ اور بدگوئی سےاجتناب کرتاہے | 324 | |
کسی کو ناحق فسق و کفرکی تہمت نہیں لگاتا | 329 | |
شرمیلا ہوتاہے اور عیوب کی پردہ پوشی کرتا ے | 330 | |
لایعنی چیزوں میں نہیں پڑتا | 334 | |
جھوٹ بولنے سےاحتراز کرتاہے | 338 | |
بدگمانی سے بچتا ہے | 340 | |
راز کا افشا نہیں کرتا | 344 | |
تکبر نہیں کرتا | 349 | |
تواضح اختیار کرتا ہے | 353 | |
کسی کامذاق نہیں اڑاتا | 355 | |
بڑوں اور اہل فضل کی تعظیم کرتا ہے | 356 | |
نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرتا ہے | 362 | |
لوگوں کونفع پہنچانے اور نقصان سےبچانے کی کوشش کرتا ہے | 366 | |
مسلمانوں کے درمیان صلح کرانے کی کوشش کرتاہے | 374 | |
حق کی طرف دعوت دیتا ہے | 377 | |
معروف کاحکم دیتا ہے اور منکر سےروکتا ہے | 381 | |
اپنی دعوت میں حکمت اور خوش اسلوب کوملحوظ رکھتا ہے | 385 | |
منافقت کا رویہ نہیں اختیار کرتا | 390 | |
ریا اور مباہات سے دور رہتا ہے | 395 | |
استقامت اور ثابت قدمی کواپنا شعار بناتا ہے | 401 | |
بیمار کی عیادت اور مزاج پرسی کرتا ہے | 404 | |
جنازہمیں شریک ہوتا ہے | 412 | |
احسان کا بدلہ دیتا ہے اور اس پر شکریہ ادا کرتاہے | 421 | |
لوگوں کےدرمیان کھل مل کر رہتا ہے اور ان کی اذیتیں برداشت کرتا ہے | 423 | |
لوگوں کوخوش رکھتا ہے | 426 | |
خیر کی طرف رہنمائی کرتا ہے | 427 | |
نرمی سےپیش آتا اور سختی سےاجتناب کرتا ہے | 428 | |
فیصلہ کرنے میں انصاف سےکام لیتاہے | 430 | |
کسی پر ظلم نہیں کرتا | 432 | |
بلند مقاصد کو پیش نظر رکھتا ہے | 434 | |
مبالغہ آرائی اور تکلف سےگفتگو نہیں کرتا | 435 | |
کسی کی مصیبت پر خوش نہیں ہوتا | 436 | |
سخی اور فیاض ہوتا ہے | 436 | |
جن لوگوں پر خرچ کرتا ان پر احسان نہیں جتاتا | 458 | |
مہمان نواز ہوتا ہے | 460 | |
دوسروں کواپنی ذات پرترجیح دیتا ہے | 466 | |
تنگ دست قرض دار کو مہلت دیتا ہے | 468 | |
دست سوال دراز کرنےسے احتراز کرتاہے | 471 | |
وہ لوگوں سےمحبت کرتا ہے اور لوگ اس سے بھی محبت کرتے ہیں | 473 | |
اپنی عادتوں کو اسلامی سانچہ میں ڈھالتا ہے | 476 | |
سلام کورواج دیتا ہے | 495 | |
دوسروں کے گھر میں بغیر اجازت نہیں داخل ہوتا | 503 | |
مجلس کے آداب کا خیال رکھتاہے | 509 | |
مجلس میں جمائی لینے سے حتی الامکان احتراز کرتا ہے | 512 | |
چھینک آنے کے وقت اسلامی آداب کا لحاظ رکھتا ہے | 513 | |
کسی دوسرے کے گھر میں نہیں جھانکتا | 516 | |
عورتوں کی مشابہت نہیں اختیار کرتا | 517 | |
آخری بات | 519 |