مدارس اسلامیہ کی دینی و دعوتی خدمات
مصنف : ڈاکٹر عبیداللہ فہد فلاحی
صفحات: 136
مدارس دینِ اسلام کے وہ قلعے ہیں جہاں سے قال اللہ قال الرسول ﷺکی پاکیزہ صدائیں دن رات گونجتی ہیں ۔ روزِ اول سے دینِ اسلام کا تعلق تعلیم وتعلم اور درس وتدریس سے رہا ہے ۔نبی کریم ﷺ پر سب سے پہلے جو وحی نازل ہوئی وہ تعلیم سے متعلق تھی۔ اس وحی کے ساتھ ہی رسول اللہﷺ نےایک صحابی ارقم بن ابی ارقم کے گھر میں دار ارقم کے نام سے ایک مخفی مدرسہ قائم کیا ۔صبح وشام کے اوقات میں صحابہ کرام وہاں مخفی انداز میں آتے اور قرآن مجید کی تعلیم حاصل کرتے تھے یہ اسلام کی سب سے پہلی درس گاہ تھی۔ہجرت کے بعدمدینہ منورہ میں جب اسلامی ریاست کاقیام عمل میں آیا تو وہاں سب سے پہلے آپﷺ نے مسجد تعمیر کی جو مسجد نبوی کے نام سے موسوم ہے ۔اس کے ایک جانب آپ نے ایک چبوترا(صفہ) بھی تعمیر کرایا ۔ یہاں بیٹھ کر آپﷺ مقامی وبیرونی صحابہ کرام کو قرآن مجید اور دین کی تعلیم دیتے تھے ۔یہ اسلام کاپہلا باقاعدہ اقامتی مدرسہ تھا جو تاریخ میں اصحاب صفہ کے نام سے معروف ہے ۔ یہاں سے مسجد اور مدرسہ کا ایسا تلازمہ قائم ہواکہ پھر جہاں جہاں مسجد یں قائم ہوتی گئیں وہاں ساتھ ہی مدرسے بھی قائم ہوتے گئے ۔اسلامی تاریخ ایسے مدارس اور حلقات ِحدیث سے بھری پڑی ہے کہ غلبۂ اسلام ،ترویج دین اور تعلیمات اسلامیہ کو عام کرنے میں جن کی خدمات نے نمایاں کردار ادا کیا۔ برصغیر پاک وہند میں بھی اسلام کی ترویج اور تبلیغ کے سلسلے میں بے شمار علماء نے مدرسے قائم کیے اور درس وتدریس کی مسندیں بچھائیں یہاں کے متعدد ملوک وسلاطین نے بھی اس میں پوری دلچسپی لی اور سرکاری حیثیت سے اہل علم کو تدریس کی خدمت انجام دینے پر مامور کیا ۔تو ان مدارس دینیہ سے وہ شخصیا ت پیدا ہوئیں جنہوں نے معاشرے کی قیادت کرتے ہوئے اسلامی تعلیمات کو عام کیا اور یہ شخصیات عوام الناس کے لیے منارہ نور کی حیثیت رکھتی ہیں ۔اسی طرح طلبا کی علمی وفکری تربیت کے لیے وہ تمام وسائل اختیار کیے گیے جن کااختیار کرنا وقت کےتقاضے کےمطابق ضروری تھا ۔ زیر نظر کتاب ’’ مدارس اسلامیہ کی دینی ودعوتی خدمات ‘‘ جناب ڈاکٹر عبید اللہ فلاحی کی کاوش ہے ۔یہ کتاب دراصل فروری 2005ء میں جامعۃ الفلاح ،علی گڑھ میں دینی مدارس خدمات کے متعلق منعقد کیے گئے بین الاقوامی مذاکرہ میں عبید اللہ فلاحی کی طرف سے پیش کئے گئے مقالہ کی کتابی صورت ہے صاحب کتاب نے اس کتاب میں ہندوستان کےبعض نمائندہ مدارس ہی کا ذکر کیا ہے ۔یہ کتاب پانچ ابواب پر مشتمل ہے ۔ باب سوم ہندوستان میں سلفی مدارس کے تعارف اور ان کی خدمات پر مشتمل ہے ۔ اللہ تعالی ٰ مدارس اسلامیہ کی حفاظت فرمائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 7 |
باب اول | 11 |
تنظیم مدارس کی عالمی تاریخ | 11 |
تشکیل مدرسہ کا آغاز | 11 |
مدرسہ کا علیحدہ انصرام | 12 |
نظامالملک طوسی کی خدمات | 13 |
نور الدین زندگی | 13 |
ہندوستان میں مدرسہ نظام | 13 |
جامعہ ازہر کا نظام | 15 |
ایرانی نظام مدرسہ | 16 |
جنوب مشرقی ایشیا کا نظام مدارس | 16 |
باب دوم | 19 |
دار العلوم دیوبند | 19 |
شاندار تاریخ | 19 |
متعدل مسلک | 20 |
جنگ آزادی کی جدوجہد | 22 |
فتوی نویسی | 23 |
طریقت سے وابستگی | 25 |
دعوتی مناظرے | 26 |
تعلیقات وحواشی | 28 |
باب سوم | 33 |
سلفی مدارس | 33 |
نصب العین | 33 |
تصنیفی خدمات | 34 |
تدریسی خدمات | 35 |
جامعہ سلفیہ | 36 |
انکار حدیث کے خلاف معرکہ آرائی | 39 |
دفاع دین | 42 |
تعلیقات وحواشی | 44 |
باب چہارم | 47 |
بریلوی مدارس | 47 |
نظریاتی پس منظر | 47 |
فاضل بریلوی کے افکار | 48 |
دینی وتعلیمی خدمات | 50 |
جامعہ اشرفیہ | 51 |
تعلیقات وحواشی | 59 |
باب پنجم | 59 |
دار العلوم ندوۃ العلماء | 59 |
تشکیل ندوۃ العلماء | 59 |
دار العلوم کا قیام | 60 |
روشن خیالی اور وسیع النظری | 62 |
اسلامی درسیات کی تیاری | 63 |
صحافتی خدمات | 63 |
ادب اسلامی کو فروع | 66 |
چراغ سے چراغ جلے | 67 |
تعلیقات وحواشی | 69 |
باب ششم | 69 |
مدرستہ الاصلاح | 73 |
انجمن اصلاح المسلمین | 73 |
مدرسہ اصلاح المسلمین | 74 |
مدرسۃ الاصلاح اور مولانا فراہی | 75 |
قرآن کی محققانہ تعلیم | 77 |
فکر فراہی کی پیروی | 79 |
علوم قرآن کی توسیع | 80 |
فکر اسلامی کی ترجمانی | 84 |
تعلیقات حواشی | 87 |
باب ہفتم | 91 |
جامعۃ الفلاح | 91 |
اخلاص ووفا کی خوشبو | 91 |
جامعہ اسلامیہ کا پیراہن | 92 |