مابعد جدیدیت اور اسلامی تعلیمات
مصنف : پروفیسر ڈاکٹر احمد ندیم
صفحات: 298
جدیدیت ان نظریاتی تہذیبی ،سیاسی اور سماجی تحریکوں کے مجموعے کا نام ے جو 17ویں اور 18 صدی کے یورپ میں روایت پسندی اورکلیسائی استبداد کے ردّ عمل میں پیدا ہوئیں۔یہ وہ دور تھا جب یورپ میں کلیسا کا ظلم اپنے عروج پر تھا ۔اور مابعدجدیدیت؍پس جدیدیت دراصل جدیدیت کے ردّ عمل کانام ہے ۔اور مابعدجدیدیت آج کے دور کافلسفہ، ترقی یافتہ معاشروں کا عقیدہ طرزِ زندگی، معاشرتی صورت حال اور نظریہ حیات کانام ہے اردو میں مابعدجدیدیت پر علمی انداز سے مذہبی موقف کوبہت کم پیش کیا گیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’مابعدجدیدیت اور اسلامی تعلیمات ‘‘ پروفیسر ڈاکٹر احمد ندیم کی کاوش ہے ۔ اس کتاب میں انہوں نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ جدیدیت ہو یامابعدجدیدیت کوئی بھی نظریہ اسلام کی صاف ستھری اور پرازحکمت تعلیمات کے لیے چیلنج کا درجہ نہیں رکھتا۔اسلام کی رہنمائی آفاقی، ابدی،سرمدی اور ناقابل تغیر ہےاسی لیے قرآن کریم چیلنج کرتا ہے ۔اليوم اكملت لكم دينكم واتممت عليكم نعتمي
عناوین | صفحہ نمبر |
باب اول: جدید تہذیب کا ارتقاء | 13 |
فصل اول: یورپ کے ذہنی انحطاط کا سفر | 13 |
الف۔ یونانی تہذیب | 18 |
وثنیت /بت پرستی | 19 |
عقل کو معیار قرار دینا | 21 |
یونانی تہذیب کی خصوصیات | 22 |
ب۔ رومی تہذیب | 24 |
دنیاوی اور ظاہری امور پر توجہ | 25 |
اخلاقی انحطاط وشہوانیت | 26 |
ج۔ مسیحیت اور کلیسا | 27 |
مسیحیت میں بت پرستی کی آمیزش | 31 |
رہبانیت کی بدعت | 32 |
حکومت وکلیسا کی آویزش | 38 |
کتب مقدسہ میں رد وبدل | 39 |
معرکہ مذہب وسائنس | 40 |
فصل دوم: نشاۃ ثانیہ( یورپ میں عقلی بیداری) | 47 |
صلیبی جنگیں | 50 |
مدرسیت | 52 |
اندلس سے علم کی منتقلی | 56 |
تحریک احیاء العلوم کا آغاز | 56 |
انسانیت پرستی | 60 |
تحریک اصلاح دین | 63 |
عقلیت پرستی کا دور | 67 |
انقلاب فرانس | 71 |
فصل سوم: جدیدیت | 74 |
جدیدیت کی خصوصیات | 78 |
چارلس ڈارون | 84 |
سگمنڈ فرائیڈ | 86 |
کارل مارکس | 89 |
حاصل بحث | 91 |
حواشی | 94 |
باب دوم: مابعد جدیدیت | 108 |
فصل اول: مابعد جدیدیت ایک تعارف | 108 |
ما بعد جدیدیت اصطلاح کی تاریخ | 122 |
برقیاتی علم نئی ذہنیت | 126 |
سائنسی علم بیانیہ اور مہابیانیہ | 127 |
مابعد جدید مفکرین پر نطشے کا اثر | 129 |
الف۔ میڈیا | 132 |
ب۔ میٹروپولس | 134 |
ج۔ صارفیت کا کلچر | 135 |
د۔ عالمی گاؤں اور عالمگیریت | 135 |
و۔ کیمونزم کی ناکامی | 138 |
مابعد جدیدیت اور مغربی مفکرین | 148 |
1۔ رولینڈ بارتھ | 148 |
2۔ چارلس جینکس | 150 |
3۔ جین فرینکوس لیوٹارڈ | 152 |
4۔ جیکوس دریدا | 154 |
5۔ مثل فوکو | 156 |
6۔ جین بادریلا | 158 |
فصل دوم: مابعد جدیدیت کے بنیادی نظریات | 161 |
الف۔ سچائی کی اضافیت کا نظریہ اور مہابیانیہ کا رد | 164 |
مہا بیانیہ کیا ہے؟ | 173 |
سچائی کی اضافیت کیا ہے؟ | 178 |
سچائی کی اضافیت اور اسلامی نقطہ نظر | 187 |
ب۔ دنیا کے غیر حقیقی ہونے کا نظریہ | 196 |
ہائپررئیلٹی کیاہے؟ | 199 |
تشکلیلی حقیقت کی مثالیں | 206 |
دنیا کی حقیقت اور ہائپررئیلٹی اسلامی نقطہ نظر | 207 |
ج۔ رد تشکیل | 222 |
رد تشکیل کے بارےمیں اسلامی نقطہ نظر | 233 |
حواشی | 244 |
باب سوم: مابعد جدیدیت کا چیلنج اور اسلام | 252 |
فصل اول: ما بعدجدیدیت کےاثرات | 252 |
الف۔ اسلامی معاشرہ کے تناظر میں | 252 |
ب۔ عالمی تناظر میں | 258 |
فصل دوم: مابعد جدیدیت اور فروغ اسلام | 263 |
فصل سوم: ما بعددجدیدیت اور اسلامی نظریہ حیات | 271 |
حواشی | 276 |
حاصل بحث | 278 |
نتائج تحقیق | 285 |
اشاریہ قرآنی آیات | 288 |
احادیث نبوی | 290 |
مصادر ومراجع | 291 |