لطائف علمیہ
مصنف : امام ابن جوزی بغدادی
صفحات: 380
خوشی طبعی اور مزاح، زندگی اور زندہ دلی کی علامت ہے بشرطیکہ فحش ،عریانی اور عبث گوئی سے پاک ہو ۔واقعات ِمزاح نفسِ انسانی کے لیے باعث نشاط او رموجب ِحیات نو اور تازگی کاسبب بنتے ہے مزا ح اس خوش طبعی کو کہتے ہیں جو دوسروں کے ساتھ کی جاتی ہے او راس میں تنقیص یا تحقیر کا پہلو نہیں ہوتا ۔او ر اس طرح کامزاح یعنی خوش طبعی کرنا جائز ہے اور نبیﷺ نے بھی ایسے مزاح او ر خوش طبعی کو اختیار کیا جس کی مثالیں اور واقعات کتب ِاحادیث میں موجود ہیں او ر جس مزاح سے منع کیا گیا ہے وہ اس نوعیت کی خوش طبعی اور مذاق ہوتا ہے جس میں جھوٹ اور زیادتی کا عنصر پایا جاتاہے اس نوعیت کا مذاق زیادہ ہنسی اور دل کی سختی کا باعث بنتا ہے اس سے بغض پیدا ہوتا ہے اور انسان کارعب ودبدبہ اور وقار ختم ہو جاتاہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ لطائف علمیہ ‘‘ امام ابن الجوزی کی عربی کتاب ’’کتاب الاذکیاء‘‘ کا سلیس ترجمہ ہے اس کتاب کا اکثر حصہ تاریخی واقعات او ر احادیث سے ماخوذ ہے اس میں امام ابن جوزی نے انبیاء ،نبی کریمﷺ ، خلفاء الراشدین وسلاطین اور اکابر سلف کی مجالس کے مزاح وخو ش طبعی کے واقعات ،سوالات او ربرجستہ جوابات کو دلنشیں انداز میں بیان کیا ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 5 | |
مقدمہ | 15 | |
ترجمۃ المولف | 18 | |
باب 1۔ فضیلت عقل کے بیان میں | 20 | |
باب 2۔عقل کی ماہیت اور اس کے محل کے بیان میں | 22 | |
باب 3۔ ذہن اور فہم اور ذکاء کے معنی | 23 | |
باب 4۔ ان علامات کا بیان جن سے کسی عاقل اور ذکی کی عقل اور ذکاء پہچانی جاسکتی ہے | 26 | |
باب 5۔ انبیائے متقدمین ( ؑ ) کی ذہانت کے واقعات | 28 | |
باب 6۔ پچھلی امتوں کی دانش مندی کی باتیں | 31 | |
باب 7۔ آنحضرت ﷺ کے وہ ارشادات جن سے آپﷺ کی فطری قوت و ذہانت واضح ہوتی ہے | 35 | |
باب 8۔ صحابہ ؓ کی عقل و ذہانت کے واقعات | 39 | |
باب 9۔ خلفاء کی حکایات اور ذہانت کے واقعات | 59 | |
باب 10۔ وزراء کے عقل و ذہانت کے واقعات | 74 | |
باب 11۔ بادشاہ ، امراء اور درباری پولیس کے عمال کے حکایات | 79 | |
باب 12۔ قاضیوں کے احوال ذکاوت | 97 | |
باب 13۔اس امت کے علماء اور فقہاء کے واقعات ذہانت | 109 | |
باب 14۔عابدوں اور زاہدوں کی حکایات ذکاوت | 129 | |
باب 15۔عرب اور علماء عربیت کے واقعات و حکایات | 131 | |
باب 16۔ایسے حیلوں کا بیان جو اہل ذکاوت نے اپنا کام نکالنے کے لیے استعمال کیے | 145 | |
باب 17۔ایسے حیلوں کا ذکر جن کا انجام مقصود کے خلاف نکلا | 165 | |
باب 18۔ ایسے لوگوں کا حال جو کوئی حیلہ کرکے آفت سے بچ گئے | 174 | |
باب 19۔ ایسے نادر ملفوظات جن کا ظاہری مفہوم مرادی مفہوم کے خلاف محسوس ہو | 188 | |
باب 20۔ایسے لوگوں کا ذکر جو مسکت جواب سے دشمن پر غالب آگئے | 197 | |
باب 21۔ایسے عام لوگوں کا ذکر جو اپنی ذکاوت سے بڑے رؤسا پر غالب آگئے | 209 | |
باب 22۔متوسط اور عام طبقہ کے اہل ذکاوت کے اقوال و افعال | 214 | |
باب 23۔اذکیاء کے بچتے ہوئے کلمات لولنے کے واقعات | 227 | |
باب 24۔چند شعراء اور قصیدہ لکھنے والوں کی ذہانت کے واقعات | 232 | |
باب 25۔ایسے حیلوں کا بیان جو لڑائیوں میں استعمال کیے گئے | 241 | |
باب26 ۔طبیبوں کی ذہانت کے واقعات | 258 | |
باب27 ۔طفیلیوں یعنی بن بلائے مہمانوں کے حالات | 271 | |
باب28 ۔چوروں کی چالاکیوں کے واقعات | 279 | |
باب29 ۔ذہین بچوں کی ذہانت کے واقعات | 301 | |
باب30 ۔ذی عقل مجنونوں کے واقعات | 307 | |
باب31 ۔تیز فہم نیک بیبیوں کے واقعات | 313 | |
باب32 ۔چوپایہ جانوروں کا ذکر جن کی باتیں انسان کے مشابہ ہیں | 352 | |
باب33 ۔ایسی ضرب الامثال جو عرب اور دیگر حکماء کی زبانوں پر بے زبان حیوانات کے کلام کے حوالہ سے جاری ہیں | 368 | |
خاتمہ کتاب | 376 |