کتاب النکاح و الطلاق
مصنف : ابن رشد
صفحات: 243
ابن رشد کا پورا نام”ابو الولید محمد بن احمد بن محمد بن احمد بن رشد القرطبی الاندلسی” ہے۔آپ 520 ہجری کو پیدا ہوئے۔آپ نے فلسفہ اور طبی علوم میں شہرت پائی۔آپ نہ صرف فلسفی اور طبیب تھے بلکہ قاضی القضاہ اور کمال کے محدث وفقہی بھی تھے۔نحو اور لغت پر بھی دسترس رکھتے تھے ۔ آپ انتہائی با ادب، زبان کے میٹھے، راسخ العقیدہ اور حجت کے قوی شخص تھے۔آپ جس مجلس میں بھی شرکت کرتے تھے ان کے ماتھے پر وضو کے پانی کے آثار ہوتے تھے۔ان سے پہلے ان کے والد اور دادا قرطبہ کے قاضی رہ چکے تھے۔ انہیں قرطبہ سے بہت محبت تھی۔ ابنِ رشد نے عرب عقلیت پر بہت گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔انہوں نے اپنی ساری زندگی تلاش اور صفحات سیاہ کرنے میں گزاری۔بدایۃ المجتہد ونہایۃ المقتصد ابن رشد کی معروف کتاب ہے فقہ کی کتب میں ’اس کتاب کو جو مقام حاصل ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ اسے علمی دنیا کی نہایت وقیع کتاب ہونے کا شرف حاصل ہے۔ دنیا کے اکثر مدارس میں یہ کتاب نصاب کا حصہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ علامہ ابن رشد کا انداز بیان ہے۔موصوف سب سے پہلے کسی بھی مسئلے پر تمام فقہا کی آراء اور دلائل پیش کرتے ہیں اس کے بعد سبب اختلاف کا تذکرہ کرتے ہیں اور راجح مؤقف کی طرف اشارہ کر دیتے ہیں۔ اگرچہ بہت سی جگہوں پر انھوں نے صرف دلائل کے ذکر پر اکتفا کیا ہے اور راجح مؤقف کا فیصلہ قاری پر چھوڑ دیا ہے۔ مصنف اگرچہ خود مالکی المسلک ہیں لیکن کسی بھی موقع پر جانبدار نظر نہیں آتے۔ انڈیا کے ڈاکٹر عبیداللہ فہد فلاحی نے اس مایہ ناز کتاب کو اردو قالب ڈھالا ہے۔ زیر تبصرہ کتا ب’’ کتاب النکاح والطلاق ‘‘ابن رشد کی معروف کتاب بدایۃ المجتہد میں سے ہی کتاب النکاح والطلاق کا اردو ترجمہ ہے۔بدایۃ المجتہد کایہ حصہ وفاق المدارس السلفیہ کے شہادۃ العالمیہ اور بعض یونیورسٹیوں کے ایم ۔ اے کے نصاب میں شامل ہے ۔اس لیے مولانا ابو زلفہ نسیم صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔اوراسکی نظر ثانی کے فرائض جامعہ لاہورالاسلامیہ،لاہور کےفاضل مولاناعبدالرشید تونسوی ﷾ (مدرس جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ،جامعہ لاہور الاسلامیہ مرکز البیت العتیق) نے انجام دئیے ہیں ۔ تاکہ طلبہ وطالبات اس سے آسانی سے مستفید ہوسکیں۔
عناوین | صفحہ نمبر |
کتاب النکاح | 5 |
نکا ح کاحکم | 5 |
نکاح کاپیغام بھیجنے کاحکم | 6 |
پیغام پر پیغام بھیجنے کاحکم | 6 |
نکاح سےپہلے مجوزہ منگیتر کودیکھنے کاحکم | 7 |
صحت نکاح کےموجبات | 8 |
عقد نکاح کی کیفیت | 9 |
عقد نکاح کی اجازت اوراس کی کیفیت | 9 |
عقد نکاح کےلزوم میں کسی کو رضامعتبر ہے ؟ | 10 |
عاقدین عقد نکاح کوکب قبول کریں؟ | 17 |
عقد نکاح کی شرائط | 18 |
اولیائے نکاح | 19 |
مقام او ل: صحت نکاح میں ولایت کی شرط | 19 |
دوسرامقام : ولی کی صفت اورنوعیت | 26 |
مقام سوم : اولیاء کی اقسام اوان کی ترتیب اورمرتبہ | 27 |
مقام چہارم : اولیاء کااپنے قریبی ولی کو روکنا | 32 |
عقد نکاح کےگواہوں کابیان | 35 |
مہرکےبارےمیں | 37 |
مہرکاحکم اوراس کےارکان | 38 |
مہرکاحکم | 38 |
مہرکی مقدار | 38 |
مہرکی جنس اورنوعیت | 42 |
ادائیگی مہر کی مدت مقرر کرنا | 45 |
بیوی کےلیے پورامہر کب واجب ہوتاہے؟ | 46 |
نصف مہرکےبارےمیں | 49 |
اصل اول، نصف مہرکامحل نکاح | 49 |
اصل دوم :کسی طلاق سےنصف مہرواجب ہوتاہے ؟ | 49 |
اصل سوم، مہرکولاحق ہونےوالے طلاق سےپہلے کےتغیرات | 50 |
نکاح تفویض اوراس کاحکم | 54 |
پہلا مسئلہ ،مطالبہ مہرپر زوجین میں مقدار مہرکااختلاف کابیان | 54 |
دوسرا مسئلہ ، بغیر مقرر کئےجانے خاوند کےوفات پرمہر | 56 |
مہورفاسد اوران کاحکم | 57 |
زوجین میں مہر کےاختلاف کاحکم | 61 |
رکن ثانی ،محل عقد کی معرفت | 64 |
فصل اول:مانع نسب | 66 |
فصل دوم: مانع رضاعت | 71 |
مانع زنا | 80 |
مانع عدد | 81 |
مانع جمع | 82 |
موانع رق | 84 |
مانع کفر | 87 |
مانع احرام | 90 |
مانع مرض | 90 |
مانع عدت | 93 |
مانع زوجیت | 95 |
نکاح میں خیار کےموجبات | 98 |
خیارعیوب | 99 |
نان ونفقہ لباس اومہر دینے سے تنگ دست ہونا | 102 |
خاوند کاگم اورلاپتہ ہونا | 103 |
منکوحہ لونڈی کےآزاد ہونےکےبعد ملنے والاخیار | 105 |
حقوق زوجیت | 106 |
مقدار نفقہ | 107 |
کس بیوی کےلئےنفقہ واجب ہے؟ | 107 |
نفقہ کس پر واجب ہے | 108 |
نکاح فاسد اورنکاح ممنوع | 111 |
نکاح شغار | 111 |
نکاح متعہ | 112 |
پیغام نکاح پر پیغام | 113 |
محلل کانکاح | 113 |
جب نکاح فاسد منعقد کردیاجائے تواس کاحکم کیاہے؟ | 115 |
کتاب الطلاق | 116 |
طلاق کی اقسام | 116 |
طلاق بائن اورطلاق رجعی کی معرفت | 117 |
مسنون اوربدعی طلاق کی معرفت | 122 |
عدت کےدوران دوسری طلاق کاحکم | 122 |
لفظ واحد کےساتھ طلاق ثلاثہ کاحکم | 123 |
حالت حیض میں طلاق کاحکم | 123 |
کیاحالت حیض میں طلاق واقع ہوتی ہے؟ | 124 |
حالت حیض میں دی جانے والی طلاق میں خاوند پررجعت کےلیے جبر کیاجائےگایانہیں؟ | 125 |
جب کےبعد طلاق کب پڑے گئی ؟ | 125 |
حالت حیض میں طلاق دینےپرخاوند کورجوع پر کب مجبور کیاجائے گا | 126 |
خلع کابیان | 127 |
وقوع خلع کاجواز | 128 |
خلع کےجواز وقوع کی شرائط | 126 |
خلع میں کتنا مال ہونا شر ط ہے | 129 |
خلع کن چیزوں پرہوسکتاہے ؟ | 129 |
کن حالات میں خلع کرناجائز اورکن میں ناجائزہ | 130 |
خلع کرنےکی اہلیت کس کس میں ہے؟ | 131 |
خلع کیاہے طلاق یافسخ نکاح؟ | 133 |
خلع سےمتعلقہ احکام | 135 |
طلاق اورفسخ نکاح میں فرق وامتیاز | 137 |
تخیراورتملیک کابیان | 138 |
طلاق کےالفاظ وشرائط | 143 |
طلاق مطلق کےالفاظ | 144 |
طلاق مقید کےالفاظ | 152 |
کس کی طلاق دینا جائز ہے اورکس کی ناجائز | 157 |
کس عورت پر طلاق واقع نہیں ہوتی | 161 |
طلاق کےبعد رجوع کاباین | 163 |
طلاق رجعی کی رجعت کابیان | 164 |
طلاق بائن میں رجوع کابیان | 167 |
عدت کے بیان میں | 172 |
بیویوں کی عدت | 173 |
عدت کی معرفت | 173 |
احکام عدت کی معرفت میں | 183 |
متعہ کےبیان میں | 187 |
منصفان بھیجنے کابیان | 189 |
کتاب ایلاء | 191 |
کتاب الظہار | 199 |
ظہار کےالفاظ کابیان | 201 |
وجوب کفارہ کی شرائط | 202 |
کیسی بیو ی کےساتھ ظہار کرنادرست ہے | 206 |
ظہارکرنےوالے پر کیاکیاباتیں حرام ہیں؟ | 209 |
کیانکاح دورہرانے سےظہاربھی دوبارہ واقعہ ہوتاہے ؟ | 211 |
کیاایلاءظہار میں داخل ہوجاتاہے یانہیں؟ | 212 |
کفارہ ظہار کےاحکام کابیان | 213 |
لعان کابیان | 221 |
کن دعاوی سےلعان ثابت ہےاورشرائط وجوب کیاہیں؟ | 223 |
لعان کرانےوالے صفات کابیان | 228 |
لعان کرنےکاطریقہ | 230 |
اگرلعان کرنےسےانکار کردے | 231 |
لعان کی تکمیل سےلازم آنےوالے احکام | 234 |
خاوند کی وفات بیوی کےسوگ کرنےکابیان | 237 |
کفار ہ ظہار کےاحکام کابیان | 238 |