کتاب البیوع
مصنف : محمد بن اسماعیل بخاری
صفحات: 367
ہرمسلمان کے لیے اپنے دنیوی واخروی تمام معاملات میں شرعی احکام اور دینی تعلیمات کی پابندی از بس ضروری ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : َیا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ(سورۃ البقرۃ:208)’’اے اہل ایمان اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں کے پیچھے مت چلو ،یقیناً وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ‘‘۔کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ عبادات میں تو کتاب وسنت پر عمل پیرا ہو او رمعاملات او رمعاشرتی مسائل میں اپنی من مانی کرے او راپنے آپ کوشرعی پابندیوں سے آزاد تصور کرے۔ ہمارے دین کی وسعت وجامعیت ہےکہ اس میں ہر طرح کے تعبدی امور اور کاروباری معاملات ومسائل کا مکمل بیان موجود ہے۔ ان میں معاشی زندگی کے مسائل او ران کے حل کو خصوصی اہمیت کے ساتھ بیان کیاگیا ہے ہر مسلمان بہ آسانی انہیں سمجھ کر ان پر عمل پیرا ہوسکتاہے ۔ نبی کریم ﷺ نے تجارت کو بطور پیشے کے اپنایا او رآپ کے اکثر وبیشتر صحابہ کرام کا محبوب مشغلہ تجارت تھا۔ امت مسلمہ کے لیے حضو ر ﷺ کی حیات طیبہ میں اسوہ حسنہ موجود ہے اورآپ کے بعد آپ کے صحابہ کرام کی پاک زندگیاں ہمارے لیے معیار حق ہیں۔ یہ بات بلاخوفِ تردید کہی جاسکتی ہے کہ اکل حلال اور کسبِ معاش کاعمل آج کے دور میں بھی تجارت کےذریعے پوراکیا جاسکتاہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ کتاب البیوع ‘‘ قرآن مجید کےبعد صحیح ترین کتاب صحیح بخاری سے کتاب البیوع کا اردو ترجمہ ، تشریح وفوائد ہے ۔ امام بخاری نے کتاب البیوع میں خرید وفروخت کےمسائل پر مشتمل 247 مرفوع احادیث بیان کی ہیں۔ اور ان احادیث پر 113چھوٹے بڑے عنوان قائم کیے ہیں جو علم معیشت میں اساسی قواعد کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ ان قواعد واصول سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے تجارت کے کےنام پر لوٹ مار کےکھلے راستوں کےساتھ ساتھ ان تمام پوشیدہ راہوں کو بھی مسدود کردیا ہے جو تجارت کوعدل وانصاف اور خیر خواہی سے ہٹا کر ظلم وزیادتی کے ساتھ دولت سمیٹنے کی طرف لے جانے والے ہیں ۔آپ ﷺ نے انتہائی باریک بینی سے نظام تجارت کا جائزہ لیا اور اس کی حدود وقیود کا تعین فرماکر عمل تجارت کو ہر طرح کےظلم اور استحصالی ہتھکنڈوں سےپاک کردیا۔ صحیح البخاری کے کتاب البیوع کا یہ ترجمہ وتشریح جماعت کے معروف مفتی وشارح صحیح بخاری شیخ الحدیث ابو محمد حافظ عبدالستار حماد﷾ نے کیا ہے ۔یہ ترجمہ و تشریح دورِ حاضر کی ضروریات کےمطابق احادیث کی تشریح، حدیث اور عنوان حدیث میں مطابقت ، بظاہر متعارض احادیث میں علمی تطبیق ،منکرین احادیث کےشبہات کا ازالہ اور حدیث سےمتعلقہ دیگر روایات میں آمدہ اضافوں کی صراحت پرمشتمل ہے ۔نیز حافظ عبد الستار حماد﷾ نے کتاب البیوع کی تشریح وفوائد میں صحیح احادیث کا التزام کیا ہے اور احادیث کی تحقیق وتخریج بھی کی ہے ۔خرید وفروخت کے متعلق عصری غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے کےساتھ ساتھ تجارت کے بے شمار پہلوؤں پر سیر حاصل بحث کی ہے ۔موضوع کی مناسبت کے پیش نظر کتاب البیوع کےساتھ کتاب السلم کوبھی شامل کردیاکیا ہے ۔اللہ تعالیٰ حافظ صاحب کی اس کاوش کو قبول فرمائےاور اسے کاروباری حضرات اور تاجرین کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
خرید وفروخت کابیان | |
خرید وفروخت کے مسائل واحکام | 5 |
تجارت کی مشروعیت | 12 |
تجارت کے ضوابط | 13 |
حلال واضح ہے اور حرام بھی ظاہر ہے اوران کےدرمیان کچھ مشتبہ چیزیں | 20 |
شبہات کی تفسیر | 22 |
مشتبہ چیزوں سےپرہیز کرنا | 27 |
جس نےوسوسہ وغیرہ کو مشتبہ امرخیال نہ کیا | 29 |
دینی امورکو دنیاوی امور پر ترجیح دینا | 31 |
جس نےکچھ پرواہ نہ کی جہاں سےچاہامال کمالیا | 33 |
خشکی وغیرہ میں تجارت کرا | 34 |
تجارت کےلیے سفر کرنا | 36 |
تجارت کےلیے سمندری سفرکرنا | 38 |
دینی امور کودنیاوی امورپر ترجیح دینا | 39 |
خاوند کےمال میں سے خرچ کرنا | 40 |
جس نے رزق میں وسعت کی خواہش کی | 42 |
رسول اللہ ﷺ کاادھار کرنا | 43 |
آدمی کاخود کمانا اوراپنے ہاتھ سےکام کرنا | 45 |
خریدوفروخت کے وقت آسانی اورکشادہ دلی کرنا اورنرمی کےساتھ حق طلبی کرنا | 49 |
جس شخص نےمالدار کوبھی مہلت دی | 50 |
جس شخص نے کسی تنگ دست کو مہلتدی | 52 |
جب بائع اورمشتری دونوں وضاحت کریں کوئی چیز نہ چھپائیں اورخیرخواہی کریں | 53 |
کھجوروں کی مختلف اقسام کوملاکر فروخت کرا | 55 |
گوشت بیچنے والے اوراونٹ ذبح کرنے والے کےمتعلق جوکہاگیا ہے | 56 |
خریدوفروخت کرتے وقت جھوٹ بولنا اورعیب کوچھپانا برکت کوختم کردیتا ہے | 58 |
سود اورسودکی حرمت | 59 |
سودکھانے والا اس کےمتعلق گواہی دینے والا اوراسے لکھنے والا | 60 |
سود کھلانے والا | 63 |
سوداوربرکت | 65 |
خریدوفروخت کرتےوقت قسم کھانا ناپسندید ہ عمل ہے | 67 |
پیشہ زرگری کےمتعلق ہدایات | 68 |
کاریگر اولوہار کی ذکر | 71 |
درزی کابیان | 73 |
کپڑا بننے والےکاذکر | 74 |
بڑھئی کابیان | 76 |
امام کااپنی ضروریات کوخود خرید کرنا | 78 |
جانوروں اورگدھوں کی خرید وفروخت | 80 |
جاہلیت کی منڈیوں میں اسلام کےوقت خریدوفروخت کرنا | 83 |
پیاس کی بیماری میں مبتلا یاخارشی یااونٹوں کی خرید وفروخت کرنا | 84 |
فتنہ وفساد کےزمانہ میں ہتھیاروں کی خرید فروخت کرنا | 86 |
عطر فروش کاذکراورکستوری کی خرید فروخت کابیان | 87 |
سنگی لگانے والے کاتذکرہ | 88 |
ایسی اشیاءکی تجارت جن کااستعمال مردوعورت کےلیے مکروہ ہے | 90 |
مال کامالک قیمت بتانے کازیادہ حق دار ہے | 92 |
خیارکتنے دن جائز ہے | 93 |
اگر خیارمعین نہ کریں توکیا اس طرح بیع جائز ہوگی | 95 |
جب تک بائع اورمشتری جدانہ ہوں انہیں اختیار باقی رہتاہے | 96 |
جب بیع کےبعد بائع اورمشتری ایک دوسرے کواختیار دے دیں توبیع واجب | 99 |
جب بائع کواختیار ہوتو کی بیع جائز ہوگی | 101 |
کوئی چیز خریدتے ہی اسے ملکیت سےنکال دینا | 103 |
خریدوفروخت میں فریب کاری اردھوکہ ہی ناجائز ہے | 106 |
بازاروں کی نسبت کیاکہاگیا ہے | 107 |
بازار میں شوروغل کرناناپسندیدہ عمل ہے | 113 |
ناپ تول کرنابیچنے والے اوردینے والے کےذمہ ہے | 115 |
غلہ وغیرہ ناپنامستحب ہے | 119 |
رسول اللہ ﷺ کے صاع اورمدکی برکت کابیان | 120 |
غلہ فروخت کرنے اورس کے ذخیرہ کرنےکے متعلق جومنقول ہے | 122 |
قبضہ سے پہلے کسی چیز کافروخت کرنااورایسی چیز بیچنا جوموجودہ نہ ہو | 126 |
غلے کے ڈھیر کی تجارت | 128 |
سامان خریدنے کےبعد اس جگہ رکھوادینا | 130 |
کسی کی بیع میں دخل اندازی کرنا | 132 |
نیلامی کی بیع | 134 |
دھوکہ وہی کےلیے نرخ بڑھانا بعض نےکہا کہ یہ بیع جائز ہی نہیں | 136 |
دھوکہ اورحبل الحبلہ کی بیع | 138 |
بیع ملامسہ | 139 |
بیع منابذہ | 141 |
بیع کےلیےجانور کےدودھ ککو نہ دوہنا | 143 |
خریدار اگرچاہیے تودودھ بستہ جانور کوواپس کردے لیکن دودھ کےبدلے صاع بھر کھجور دے | 148 |
زناکارغلام کی خریدوفروخت | 149 |
عورتوں سےخریدوفروخت کرنا | 151 |
بیع میں شہری کادیہاتی کی مدد کرنا | 153 |
شہری کا دیہاتی کےلیے بیع کرنا | 155 |
کوئی شہر ی کسی دیہاتی کےلیے دلالی کرتےہوئے خریداری نہ کرے | 156 |
آگے جاکرقافلے والوں کاسامان خریدنا | 158 |
استقبال جائز ہونےکی حد | 161 |
خریدوفروخت میں ناجائز شرطیں لگانا | 163 |
کھجور کو کھجور کےعوض فروخت کرنا | 166 |
کشمش کےعوض کشمش اورغلے کےعوض کی خرید وفروخت کرنا | 168 |
جوکےعوض جوفروخت کرنا | 171 |
سونے کے عوض سونا فروخت کرنا | 174 |
چاندی کودینار کےعوض ادھار فروخت کرنا | 178 |
چاندی کو چاندی کےعوض فروخت کرنا | 176 |
سونے کےچاندی کےعوض دست بدست فروخت کرنا | 180 |
مزلینہ اورعرایا کی بیع کابیان | 181 |
درخت پر لگی کھجور سونے چاندی کےعوض فروخت کرنا | 184 |
عرایا کی تفسیر کابیان | 187 |
صلاحیت ظاہر ہونے سے پہلے پھلوں کوفروخت کرنا | 189 |
قابل انتفاع ہونے سے قبل کھجور فروخت کرنا | 193 |
جب پھل قبل از صلاحیت بیچا گیا تو آفت آنے پر نقصان کی ذمہ داری بائع پر ہوگی | 194 |
ایک مدت کےلیے غلہ ادھار خریدنا | 196 |
اگر کوئی بہترین کھجور وں کےعوض عام کھجور ون کو فروخت کرنا چاہیے | 197 |
پیوند شد ہ کھجور کادرخت یاکھیتی کھڑی زمین فروخت کرنا یا ٹھیکے پر ینا | 199 |
کھڑی کھتی کوغلہ کےعوض ماپ کرفروخت کرنا | 201 |
کھجور کادرخت جڑ سمیت فروخت کرنا | 202 |
بیع محاضرہ کابیان | 203 |
کھجور کاگودافروخت کرنا اوراسے تناول کرنا | 205 |
معاملات میں عرف کی حیثیت | 206 |
ایک شریک اپنا حصہ دوسرے شریک کےہاتھ فروخت کرسکتا ہے | 209 |
مشترکہ زمین مکان اورباغ کافروخت کرناجوابھی تقسیم نہ کئے گئے ہوں | 210 |
دوسرے کےلیے بیع کرنا | 211 |
مشرکین اوراہل حرب سےخریدفروخت کرنا | 214 |
حربی سے غلام خریدنا اس کاہبہ کرنا اورآواز کرنا | 216 |
دباغت سے پہلے مردار کی کھال کاحکم | 223 |
خنزیرکو قتل کرنا | 224 |
مردار کی چربی پگھلائی جائے اورنہ ہی اس کی چکناہٹ کوفروخت کیاجائے | 226 |
بےجان اشیاء کی تصویر | 228 |
شراب کی تجارت حرام ہے | 230 |
آزاد شخص کوفروخت کرنے کاکفارہ | 233 |
یہودیوں کوجلاوطن کرتےوقت رسول اللہ ﷺ کاانہیں اپنی زمینیں فروخت کرنےکاحکم دینا | 232 |
غلام اورجانور کاجانور کےعوض فروخت کرنا | 233 |
لونڈی غلام کی خریدفروخت | 235 |
مدبر غلام کی خرید وفروخت کابیان | 236 |
کیاآقا اپنی لونڈی کو استبراء رحم سے بہلے سفر میں لے جاسکتا ہے | 239 |
مردار اوربتوں کی خریدوفروخت | 241 |
کتے کی قیمت وصو ل کرنا | 243 |
سلم کابیان | |
معین ماپ میں سلم کرنا | 247 |
تول یاوزن مقرر کرکے بیع سلم کرنا | 248 |
ایسے شخص سےبیع سلم کرناجس ےکے پاس اصل مال نہیں | 251 |
درخت پرلگی کھجوروں کی بیع سلم | 254 |
بیع سلم میں کس کوضامن بنانا | 256 |
بیع سلم میں گروی رکھنا | 257 |
مقررمدت تک کےلیے بیع سلم کرنا | 258 |
اونٹنی کےجننے کی مدت تک کےلیےبیع سلم کرنا | 260 |